Tag: متحدہ عرب امارات

  • دبئی: سرکاری اور پرائیویٹ سیکٹر کے لیے عید الاضحی کی چھٹیوں‌ کا اعلان

    دبئی: سرکاری اور پرائیویٹ سیکٹر کے لیے عید الاضحی کی چھٹیوں‌ کا اعلان

    دبئی: متحدہ عرب امارات کی حکومت نے عید الاضحیٰ کے موقع پر سرکاری سیکٹر کے لیے 5 اور پرائیویٹ سیکٹر کے لیے 3 روزہ تعطیلات کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق عرب ممالک نے عید الاضحی کا چاند نظر آنے کے بعد تعطیلات کا اعلان کرنا شروع کردیا ہے، سعودی عرب کی جانب سے اپنے ملازمین کے لیے 16 روزہ تعطیلات کے اعلان کے بعد اب متحدہ عرب امارات میں بھی عید الاضحیٰ کی تعطیلات کا اعلان کردیا گیا ہے۔

    متحدہ عرب امارات حکومت کے مطابق عید الاضحی کے موقع پر 5 روز کے لیے سرکاری ادارے بند رہیں گے، یہ تعطیلات 31 اگست سے 4 ستمبر تک ، بروز جمعرات تا پیر جاری رہیں گی۔


    ضرور پڑھیں: سعودی عرب میں عید الاضحیٰ کی 16 روزہ تعطیلات کا اعلان


     پرائیویٹ سیکٹر کے لیے تین روزہ تعطیلات کا اعلان

    خلیج ٹائمز کے مطابق پرائیویٹ سیکٹر کے لیے تین روزہ تعطیلات کا اعلان کیا گیا ہے جو کہ 31 اگست سے 2 ستمبر تک ہوں گی، تاہم تین ستمبر کو اتوار ہے تو پرائیویٹ سیکٹر چار چھیٹوں کا لطف اٹھا سکتا ہے۔

  • دبئی: سگریٹ اور انرجی ڈرنکس کی قیمت دگنا کرنے کا اعلان

    دبئی: سگریٹ اور انرجی ڈرنکس کی قیمت دگنا کرنے کا اعلان

    دبئی: سعودی عرب کے بعد اب متحدہ عرب امارات نے بھی سگریٹ اور انرجی ڈرنکس کی قیمت میں سو فیصد اضافے کا اعلان کردیا، یکم اکتوبر سے یہ اشیا دگنی قیمت پر فروخت ہوں گی۔

    عرب نیوز کے مطابق اس بات کا اعلان وزارت مالیات (فنانس) کے سیکریٹری یونس حاجی الخوری نے منگل کو کیا۔

    ٹیکس اتھارٹی نے تصدیق کی ہے کہ یکم اکتوبر سے پورے متحدہ عرب امارات میں سگریٹ اور انرجی ڈرنکس 100 فیصد اضافے کے ساتھ فروخت ہوں گی چاہے وہ ڈیوٹی فری شاپس پر ہی کیوں نہ فروخت ہوں ۔

    یاد رہے کہ خلیجی تعاون کونسل (گلف کوآپریشن کنٹریز ، جی سی سی) کے کئی ماہ قبل منعقدہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ تمباکو سے بنی تمام اشیا مع سگریٹ، انرجی اور سافٹ ڈرنکس پر سن ٹیکس یعنی گناہ ٹیکس عائد کرکے ان کی قیمت دگنی کردی جائے گی کیوں کہ پرتعیش اشیا ہیں، ٹیکس سے حکومت کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔


    یہ ضرور پڑھیں: سعودی عرب میں سگریٹ اور انرجی ڈرنک پر’’ گناہ ٹیکس‘‘ عائد


    سب سے پہلے سعودی عرب نے ان اشیا پر ٹیکس عائد کیا اور سگریٹ، انرجی ڈرنکس کی قیمت میں انتہائی اضافہ کردیا اور اب متحدہ عرب کی حکومت نے بھی یہ اعلان کردیا ہے۔

  • قطر سائبر حملوں کے لیے متحدہ عرب امارات ذمہ دار: امریکی اخبار

    قطر سائبر حملوں کے لیے متحدہ عرب امارات ذمہ دار: امریکی اخبار

    واشنگٹن: امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کا کہنا ہے کہ قطر کے سرکاری اداروں پر سائبر حملوں کا ذمہ دار متحدہ عرب امارات ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی انٹیلی جنس حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ قطر کی سرکاری ویب سائٹس پر حملوں کی منصوبہ بندی اور اس کے نفاذ کے بارے میں حکمت علمی متحدہ عرب امارات کے سینئر حکام نے تیار کی۔

    اخبار کے مطابق 24 مئی کو قطر کی سرکاری ویب سائٹس پر سائبر حملے کیے گئے اور امیر قطرکے جعلی پیغامات پوسٹ کیے گئے۔

    سائبرحملوں کے بعد قطر اور پڑوسی ممالک کے درمیان کشیدگی پیدا ہوئی۔

    دوسری جانب متحدہ عرب امارات نے ہیکنگ اور سائبر حملوں کے الزامات کی تردید کی ہے۔


  • عرب ممالک میں چاند نظر آنے کا اعلان

    عرب ممالک میں چاند نظر آنے کا اعلان

    ریاض:سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور دیگر خلیجی ممالک میں چاند نظر آگیا، وہاں کل عید الفطر کل ہوگی۔

    عرب میڈیا کے مطابق خلیجی ممالک میں چاند دیکھنے کے لیے سعودی عرب اور دبئی میں علیحدہ علیحدہ اجلاس منعقد ہوئے، چاند نظر آنے کی شہادتیں موصول ہونے کے بعد خلیجی ممالک نے کل یعنی اتوار کو عید الفطر کا اعلان کردیا۔

    قبل ازیں سعودی عرب میں شہریوں سے اپیل کی گئی تھی کہ شہری چاند دیکھنے کے لیے دوربین اور سادہ طریقہ اپنائیں، چاند نظرآنے کی صورت میں قریبی سرکاری ادارے یا عدالت پہنچ کر شہادتیں قلم بند کرائیں۔

    دیگر ممالک میں ملائشیا اور ہانگ کانگ میں بھی چاند نظر آگیا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانیہ، امریکا اور کینیڈا میں کیلنڈر پر عمل کرنے والی تنظیمیں اور مساجد اتوار کو عید منائیں گی جبکہ چاند دیکھ کر فیصلہ کرنے والی تنظیمیں آج اجلاس میں فیصلہ کریں گی۔

    دریں اثنا پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش میں بھی عید کا چاند دیکھنے کے لیے اجلاسز کل معنقد ہوں گے۔

  • ماہ رمضان میں دنیا بھر کی مختلف روایات

    ماہ رمضان میں دنیا بھر کی مختلف روایات

    رمضان اور عید گو کہ مذہبی تہوار ہیں لیکن مختلف ممالک اور مختلف خطوں میں اسے مختلف رسوم و رواج اور روایات کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ آیئے دنیا بھر میں رمضان کی روایتوں پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

    توپ داغنا

    سحر و افطار کے وقت توپ داغنے کی روایت کئی ممالک میں ہے۔

    مصر میں روایت ہے کہ ایک جرمن ملاقاتی نے مملوک سلطان الظہیر سیف الدین کو ایک توپ تحفتاً پیش کی۔ سلطان کے سپاہیوں نے یہ توپ شام کے وقت چلائی، رمضان المبارک کا مہینہ تھا اور اتفاق سے افطاری کا وقت تھا۔ شہریوں نے یہ تصور کیا کہ یہ ان کو افطار کے وقت سے آگاہ کرنے کے لیے ہے جس پر انہوں نے روزہ کھول لیا۔

    جب سلطان کے حواریوں کو یہ ادراک ہوا کہ رمضان المبارک کے دوران سحری و افطاری کے وقت توپ چلانے سے ان کی شہرت میں اضافہ ہوا ہے تو ان کو یہ روایت جاری رکھنے کا مشورہ دیا گیا۔

    آنے والے برسوں کے دوران اس نے خاصی مقبولیت حاصل کرلی اور دنیا کے مختلف مسلمان ممالک نے بھی اسے اختیار کرلیا۔

    ترکی میں مختلف شہروں کی بلند ترین پہاڑی سے مقررہ وقت پر رمضان توپ چلائی جاتی ہے جو روزہ کھلنے کا اعلان ہوتا ہے۔

    سعودی عرب میں بھی سحری کے وقت توپ چلائی جاتی ہے۔

    روس میں بھی کچھ جگہوں پر رمضان توپ چلائی جاتی ہے۔

    ڈرم بجانا، بگل بجانا

    سحری کے وقت ڈرم بجا کر لوگوں کو جگانے کی روایت کئی ممالک میں موجود ہے۔

    ترکی میں ڈرمر عثمانی عہد کا لباس پہن کر ڈرم بجا کرلوگوں کو جگاتے ہیں۔

    مراکش میں ایک شخص ’نیفار‘ بگل بجا کر رمضان کے آغاز اور اختتام کا اعلان کرتا ہے۔

    منادی کرنا

    اسلامی روایات کے مطابق مسلمانوں کے اولین مساہراتی (منادی کرنے والے) حضرت بلال حبشی تھے جو اسلام کے پہلے مؤذن بھی تھے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت بلال کی ذمہ داری لگائی کہ وہ اہل ایمان کو سحری کے لیے بیدار کریں۔

    مکہ المکرمہ میں مساہراتی کو زمزمی کہتے ہیں۔ وہ فانوس اٹھا کر شہر کے مختلف علاقوں کے چکر لگاتا ہے تاکہ اگر کوئی شخص آواز سے بیدار نہیں ہوتا تو وہ روشنی سے جاگ جائے۔

    سوڈان میں مساہراتی گلیوں کے چکر لگاتا ہے اور اس کے ساتھ ایک بچہ ہوتا ہے جس کے ہاتھ میں ان تمام افراد کی فہرست ہوتی ہے جن کو سحری کے لیے آواز دے کر اٹھانا مقصود ہوتا ہے۔

    مصر میں سحری کے وقت دیہاتوں اور شہروں میں ایک شخص لالٹین تھامے ہر گھر کے سامنے کھڑا ہوکر اس کے رہائشی کا نام پکارتا ہے یا پھر گلی کے ایک کونے میں کھڑا ہوکر ڈرم کی تھاپ پر حمد پڑھتا ہے۔

    ان افراد کو اگرچہ کوئی باقاعدہ تنخواہ نہیں ملتی لیکن ماہ رمضان کے اختتام پر لوگ انہیں مختلف تحائف دیتے ہیں۔

    رمضان خمیے

    سعودی عرب میں رمضان خیموں کی تنصیب عمل میں آتی ہے جہاں پر مختلف قومیتوں کے لوگ روزہ افطار کرتے ہیں۔

    یہ روایت روس میں بھی قائم ہے۔ ملک کی مفتی کونسل کی جانب سے ماسکو میں اجتماعی افطار کے لیے رمضان خیمہ کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

    دیگر دلچسپ روایات

    ان روایات کے علاوہ بھی رمضان میں مختلف ممالک میں کئی دیگر منفرد و دلچسپ روایات دیکھنے کو ملتی ہیں۔

    مصر

    مصر میں رمضان المبارک کے دوران بچے چمکتے ہوئے فانوس یا لالٹین اٹھا کر گلیوں کے چکر لگاتے ہیں۔ یہ روایت 1 ہزار برس قدیم ہے۔

    روایت کے مطابق 969 عیسوی میں اہل مصر نے قاہرہ میں خلیفہ معز الدین اللہ کا فانوس جلا کر استقبال کیا تھا جس کے بعد سے رمضان المبارک کے دوران فانوس جلانے کی روایت کا آغاز ہوا اور ماہ رمضان کے دوران مصر میں فانوس یا لالٹین روشن کرنا روایت کا حصہ بن گیا۔

    سعودی عرب

    سعودی عرب میں ایسی بہت سی روایات ہیں جو نسل در نسل منتقل ہوئی ہیں یا ان پر دوسری ثقافتوں کا گہرا اثر ہے۔ لوگ گھروں پر فانوس یا بلب لگاتے ہیں، دکانوں پر بھی خصوصی انتظامات کیے جاتے ہیں تاکہ رمضان المبارک کا جوش و ولولہ نظر آئے۔

    ترکی

    ترکی میں افطار کے وقت مساجد کی بتیاں روشن کر دی جاتی ہیں جو صبح سحری تک روشن رہتی ہیں۔

    جدید اثرات اور یورپ اور ایشیا کے سنگم پر واقع ہونے کے باعث ترکی میں دوسرے ممالک کی طرح رمضان کے دوران ریستورانوں یا ہوٹلوں کی بندش کا کوئی قانون نہیں ہے اور نہ ہی رمضان کے دوران عوامی مقامات پر کھانے پینے کی ممانعت ہے۔

    ایران

    ایران میں افطاری کچھ مخصوص اشیا سے کی جاتی ہے جن میں چائے، ایک خاص طرح کی روٹی جسے ’نون‘ کہا جاتا ہے، پنیر، مختلف قسم کی مٹھائیاں، کھجور اور حلوہ شامل ہے۔

    ملائشیا

    ملائشیا میں زیادہ تر روزہ دار نماز تراویح کے بعد رات کے کھانے ’مورے‘ سے لطف اندوز ہوتے ہیں جن میں روایتی پکوان اور گرم چائے شامل ہوتی ہے۔

    متحدہ عرب امارات

    متحدہ عرب امارات میں رمضان المبارک کے دوران کام کے اوقات کار کم کر دیے جاتے ہیں۔ یہاں رات بھر رمضان مارکیٹ کھلی رہتی ہے۔

    ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوبیگو

    ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوبیگو میں اگرچہ مسلمانوں کی آبادی صرف 6 فی صد ہے لیکن اس کے باوجود رمضان المبارک میں خاص جوش و جذبہ دیکھنے میں آتا ہے اور مساجد میں افطار کا خصوصی انتظام کیا جاتا ہے۔

    مختلف خاندان مساجد، کمیونٹی سینٹرز یا مساجد میں روزہ افطار کروانے کا اہتمام کرتے ہیں۔ ہر خاندان پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ رمضان المبارک کے دوران ایک بار روزہ ضرور افطار کروائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • صاف پانی کے لیے قطب جنوبی سے گلیشیئر یو اے ای لانے کا منصوبہ

    صاف پانی کے لیے قطب جنوبی سے گلیشیئر یو اے ای لانے کا منصوبہ

    گزشتہ چند دہائیوں کے اندر ترقی کی بلندیوں کو چھونے والے متحدہ عرب امارات نے پینے کے پانی کی کمی کو دور کرنے کے لیے ایک انوکھا اور اچھوتا طریقہ منتخب کیا ہے.

    متحدہ عرب امارات کی جانب سے تازہ پانی حاصل کرنے کے لیے پیش کیے گئے دنیا کے سب سے عظیم منصوبے کے تحت براعظم انٹارکٹیکا سے برف کا بہت بڑا تودہ کھینچ کر یو اے ای لایا جائے گا۔

    بادی النظر میں یہ ایک خام خیالی ہوسکتی ہے تاہم متحدہ عرب امارات کی حکومت اس مںصوبے پر عمل درآمد کرنے میں سنجیدہ ہے۔

    تودہ بندرگاہ فجیرہ لایا جائے گا

    نیشنل ایڈوائزر بیورو لمیٹڈ  کمپنی کے مطابق انٹار کٹیکا سے برف کا تودہ بحری جہاز کے ذریعے کھینچ کر متحدہ عرب امارات کی مشرقی ساحلی بندرگاہ فجیرہ لایا جائے گا جسے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے پینے کے پانی میں تبدیل کیا جائے گا اور شہر بھر میں تقسیم کیا جائے گا۔

    12ہزار کلومیٹر کا فیصلہ، ایک تہائی گلیشیئر پگھل جائے گا

    اس بندرگاہ اور انٹارکٹیکا کے درمیان 12 ہزار 600 کلومیٹر طویل فاصلہ ہے، لایا گیا گلیشئر ایک تہائی کے قرب پگھل جائے گا تاہم دو تہائی حصہ قابل استعمال ہوگا۔

    20 ارب گیلن پانی 10 لاکھ افراد کی 5سالہ ضرورت کے لیے کافی ہوگا

    کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر عبداللہ محمد سلیمان نے گلف نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک اوسط برف کے تودے سے 20 ارب گیلن پانی حاصل کیا جا سکتا ہے جو کہ 10 لاکھ افراد کے لیے پانچ برس تک کافی رہے گا۔


    برفانی تودے کی منتقلی اور پینے کے پانی میں تبدیلی سے متعلق ویڈیو خبر کے آخر میں ملاحظہ کریں


    گلیشئر لانے سے بارشوں کا امکان بڑھتا ہے

    انہوں نے مزید کہا کہ برفانی تودہ صرف پینے کے پانی کے حصول کا باعث نہیں بنے گا بلکہ وہ خطے میں موسمی تغیرات کا باعث بھی بنتے ہیں جن سے بارش برسنے کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ 80 فیصد گلیشیئر زیر آب رہتے ہیں جس کے باعث انہیں پگھلنے میں وقت لگتا ہے جب کہ بالائے آب گلیشیئرکے حصہ سورج کی روشنی اور گرمی کی وجہ سے بخارات میں تبدیل ہو کر فضا کا حصہ بن جاتے ہیں اور جلد پگھل جاتے ہیں۔

    سیاحت میں بھی اضافہ ہوگا

    انہوں نے مزید کہا کہ ساحل پر تیرتے برفانی تودے سیاحوں کی توجہ کا مرکز بن جاتے ہیں جس سے سیاحت میں بھی اضافہ ہوگا اور سیاحوں کی بڑی تعداد متحدہ عرب امارات کا رخ کریں گے۔

    پروجیکٹ 2018ء میں شروع ہوگا

    کمپنی کے سربراہ کا پروجیکٹ کے آغاز کے حوالے سے کہنا تھا کہ برفانی تودے کو انٹارکٹیکا سے متحدہ عرب امارات کے ساحلی علاقے تک لانے اور پھر سے پینے کے پانی میں تبدیل کرنے کے پروجیکٹ کا آغاز 2018 کے اوائل میں کیا جائے گا۔

    سمندری پانی کو میٹھا بنانے کا خرچ گلیشئر لانے سے زیادہ ہے

    خیال رہے  کہ دنیا بھر سے لوگوں کی بڑی تعداد ملازمت کے حصول کے لیے متحدہ عرب امارات کا رخ کرتی ہے جس کے باعث آبادی میں ہوشربا اضافہ ہوتا جا رہا ہے جب کی ریگستانی علاقہ ہونے کی وجہ سے پینے کے پانی کی قلت پہلے ہی سر اٹھائے کھڑی ہے اور سمندری پانی کو پینے کے لائق بنانے میں اخراجات زیادہ ہوجاتے ہیں۔

     قبل ازیں متحدہ عرب امارات کے حکمران شیخ محمد راشد المکتوم نے مریخ پر شہر آباد کرنے کا حیرت انگیزاعلان بھی کیا ہے تاہم مریخ پر آبادی کے منصوبے پر عمل درآمد ہم میں سے کسی کی بھی زندگی میں تو ممکن نہیں کئی نسلوں کے بعد اس منصوبے پر عمل کیا گیا تو الگ بات ہے۔

    لنک پر کلک کریں: متحدہ عرب امارات کا مریخ پر انسانی شہر آباد کرنے کا اعلان


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • یو اے ای, فلپائنی خاتون ٹریفک حادثے میں جاں بحق

    یو اے ای, فلپائنی خاتون ٹریفک حادثے میں جاں بحق

    دبئی : راس الخیمہ میں تیز رفتار کار کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار فلپائنی خاتون ہلاک ہو گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق فلپائن سے تعلق رکھنے والی موٹر سائیکل سوار خاتون متحدہ عرب امارات کی مصروف اور تیز ترین شاہراہ پر مخالف سمت سے آنے والی تیز رفتار کار سے ٹکرا کر موقع پر ہی جان بحق ہو گئی۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ حادثہ اتوار کی شب رائے گئے پیش راس الخیمہ میں پیش آیا جس کی اطلاع ملتے ہی ٹریفک پولیس اہلکار، ایمبولینس اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو جائے حادثہ پر روانہ کردیا گیا۔

    ٹریفک پولیس حکام کا کہنا تھا کہ حادثے کے فوری بعد جائے حادثہ پر پہنچ گئے تھے تاہم تصادم اتنا شدید تھا کہ خاتون موقع پر ہی ہلاک ہوگئیں۔

    ٹریفک پولیس حکام نے بتایا کہ ابتدائی طور پر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حادثے کی وجہ خاتون کی کوتاہی تھی جنہوں نے تیز رفتار شاہراہ پر اچانک نمودار ہو گئی اور پیچھے سے آتا ٹریفک نہپیں دیکھ سکیں۔

    یہ را س الخیمہ میں ایک ہفتے میں تیسرا واقعہ ہے جس میں کوئی غیرملکی فرد ٹریفک حادثے کا شکار ہوا جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ بڑھتا ہوا ٹریفک اور قوانین سے لاعلمی حادثے میں اضافہ کا باعث بنتا جا رہا ہے۔

  • دبئی : غیر ملکی ملازمین کے لیے والدین کو بلانا ممکن

    دبئی : غیر ملکی ملازمین کے لیے والدین کو بلانا ممکن

    متحدہ عرب امارات وہ ملک ہے جہاں دنیا بھر سے لوگ حصول روزگار کے لیے مقیم ہیں جن میں اکثر اپنے والدین اور بیوی بچوں کو آبائی ملک چھوڑ کر یہاں مقیم ہوتے ہیں اور اہل خانہ کو بلوانے کے خواہش مند ہوتے ہیں تو لیکن ایسا کرنے سے پہلے کئی بار سوچناپڑتا ہے۔

    جس کی بنیادی وجہ بے لگام اخراجات اور کم وسائل ہیں کیوں کہ یو اے ای میں مقیم افراد زیادہ تر نوجوانوں پر مشتمل ہوتی ہے جو ایک ہی کمرے میں گروپ کی صورت میں گذارا کر لیتے ہیں جس سے کرایہ اور کھانے پینے کے اخراجات کم ہوجاتے ہیں ایسے میں والدین کو بلوانا جیپ پر بھاری پڑ سکتا ہے۔

    تنخواہ 19 ہزا درہم ہونا ضروری ہے

    اس حوالے سے متحدہ عرب امارات میں باقاعدہ قوانین مرتب کیے گئے ہیں جن کی رو سے 19 ہزار درہم تنخواہ مع رہائش رکھنے والے ملازمین اپنے والدین کومستقل بنیادوں پر اپنے پاس بلواسکتے ہیں۔

    رہائش اپنی نہ ہو تب بھی والدین بلانا ممکن

    اگر کسی ملازم کو رہائش گاہ کی سہولت میئسر نہیں لیکن اس کی تنخواہ 20 ہزار درہم ہے تو وہ بھی اپنے والدین کو مستقل بنیادوں پر بلوا سکتے ہیں۔

    تنخواہ 19 ہزار درہم سے کم ہو تب بھی ممکن

    دوسری صورت میں اگر کسی شخص کی تنخواہ 19 ہزار درہم سے کم ہو لیکن وہ اپنے اہل خانہ کو بلوانا چاہتا ہوتو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر درخواست دائر کرسکتا ہے جس کے لیے اسے ایک مخصوص ادارے ڈی این آر ڈی (Department of Naturalisation and Residency Dubai) سے رجوع کرنا ہوگا جو اس معاملے کو انفرادی بنیادوں پر پرکھے گا اور اجازت دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کرے گا۔

    والدین کے ساتھ ساس اور سسر کو بھی بلانا ممکن

    متحدہ عرب امارات کے قوانین کے تحت کوئی بھی شخص اپنے والدین کے ساتھ ساتھ اپنے سسر اور ساس کو بلوا سکتا ہے تاہم اس کے لیے والدین اور دیگر اہل خانہ کے ہر ایک رکن کے لیے کم از کم 600 درہم کی میڈیکل انشورنس کرانا لازمی ہوگا۔

    رہائش گاہ کا نقشہ اور یوٹیلیٹی بلز دکھانا ہوں گے

    علاوہ ازیں ملازم کو دبئی الیکٹرک سٹی اور واٹر اتھارٹی (DEWA) کے بل بھی پیش کرنا ہوں گے اور ساتھ رہائش گاہ کا نقشہ بھی دکھانا ہوگا جس سے پتہ چلے کہ گھر میں اتنی جگہ میئسر ہے کہ نئے افراد بآسانی رہ سکیں گے یا نہیں۔

  • ابوظہبی: تبدیلی جنس کے لیے دو خواتین عدالت پہنچ گئیں

    ابوظہبی: تبدیلی جنس کے لیے دو خواتین عدالت پہنچ گئیں

    ابو ظہبی : متحدہ عرب امارات سے تعلق رکھنے والی دو لڑکیاں تبدیلی جنس کے لیے آپریشن کرانے کی اجازت حاصل کرنے عدالت پہنچ گئیں۔

    خلیج ٹائمزکے مطابق 22 اور 23 سالہ دو لڑکیوں نے اپنی جنس تبدیل کرانے کے لیے ابو ظہبی کی وفاقی عدالت سے رجوع کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ طبی معائنے اور تمام میڈیکل ٹیسٹ تجویز کرتے ہیں کہ تبدیلی جنس کا آپریشن کروانا ناگزیر ہوگیا ہے۔

    دونوں لڑکیوں نے وفاقی عدالت میں معروف قانون دان علی المنصوری کے توسط سے درخواست دائر کی ہے جس میں تبدیلی جنس کے آپریشن کی اجازت دینے کی استدعا کی گئی ہے اور سرکاری دستاویزات میں ناموں کی تبدیلی کی بھی اپیل کی گئی ہے۔

    مردوں جیسی آواز، چال اور جسمانی ساخت کے باعث آپریشن ضروری ہے

    لڑکیوں کے وکیل المنصوری کا کہنا ہے کہ مردوں جیسی آواز، چال اور جسمانی ساخت کے باعث یہ دونوں لڑکیاں یورپ جا کر اپنا آپریشن کروانا چاہتی ہیں جس کے لیے میڈیکل بورڈ کے معائنے سمیت تمام ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں جن کی روشنی میں یہ آپریشن کیا جائے گا۔

    میڈیکل بورڈ آپریشن تجویز کرچکا، وکیل

    وکیل علی المنصوری نے مزید کہا کہ میری موکلان کو جنس کی تبدیلی کا آپریشن ماہر ڈاکٹرز کے بورڈ نے ہارمونز کی غیر تناسب ہونے کی وجہ سے تجویز کیا ہے جو کہ ان لڑکیوں میں مثبت نفسیاتی تبدیلیوں کا باعث بھی بنے گا۔

    کم عمری سے ہی محسوس ہوتا تھا کہ ہم لڑکیاں نہیں مرد ہیں

    لڑکیوں نے موقف اختیار کیا کہ کم عمری سے ہی ہمیں محسوس ہوتا تھا کہ ہم لڑکیاں نہیں بلکہ مرد ہیں اور ایسا لگتا تھا جیسے لڑکی کے جسم میں لڑکے کی روح آ گئی ہو جس کے باعث اب تک کی عمر بے چینی ، گھبراہٹ اور پریشانی میں گزری ہے اور جیسے جیسے بلوغت قریب آتی گئی ویسے ویسے یہ احساس گہرا ہوتا گیا اس لیے یہ مشکل قدم اٹھایا ہے۔

    لڑکیوں کا کہنا تھا کہ ہماری خواہش ہے کہ تبدیلی جنس کے آپریشن کے بعد ہمیں ملنے والی زندگی میں نئی شناخت بھی ملے اور ماضی کا ہر لمحہ و تعارف قصہ پارینہ بن جائے اس لیے عدالت سے آپریشن کی اجازت کے ساتھ ساتھ ناموں کی تبدیلی کی بھی اجازت مانگی ہے تا کہ ہمارے تعلیمی اور دیگر سرکاری دستاویزات میں ہمیں نئے نام سے جانا جائے۔

  • یو اے ای میں تیز ہواؤں کے ساتھ 10 فٹ اونچی لہریں اٹھنے کا امکان

    یو اے ای میں تیز ہواؤں کے ساتھ 10 فٹ اونچی لہریں اٹھنے کا امکان

    متحدہ عرب امارات میں محکمہ موسمیات کےمطابق رواں ہفتے درجہ حرارت 40ڈگری تک رہاہےتاہم آئندہ ہفتےموسم خوشگواررہنے کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کےمطابق آئندہ ہفتے متحدہ عرب امارات میں تیزہواؤں کےچلنےکا امکان ہے اور تیزہواؤں کی وجہ سے ریت کے طوفان کاخدشہ ہے۔

    محکمہ موسمیات کےمطابق تیزہواؤں کی وجہ سے درجہ حرارت میں کمی واقع ہوگی تاہم سڑکوں پرحدنگاہ 200میٹر سے کم رہے گی۔

    خیال رہےکہ آج صبح محکمہ موسمیات کی جانب سے اپ ڈیٹ جاری کی گئی جس کےمطابق آئندہ ہفتے ساحل سمندر سے دس فٹ اونچی لہریں ٹکرانے کا بھی امکان ہے۔

    دبئی میں آج کےدن درجہ حرارت 31ڈگری سینٹی گریڈ ہےاورزیادہ سےزیادہ 34ڈگری تک رہےگا۔

    واضح رہےکہ محکمہ موسمیات کےمطابق ساحلی علاقوں میں نمی کی شرح میں اضافےکےساتھ ساتھ رات کےاوقات میں درجہ حرارت میں کمی ہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں