Tag: متحدہ عرب امارت

  • متحدہ عرب امارت میں عید الاضحیٰ کی تعطیلات کا اعلان

    متحدہ عرب امارت میں عید الاضحیٰ کی تعطیلات کا اعلان

    متحدہ عرب امارت کی وفاقی اتھارٹی برائے انسانی وسائل نے عید الاضحیٰ پر سرکاری ملازمین کے لیے چھٹیوں کا اعلان کردیا۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارت کی وفاقی اتھارٹی برائے انسانی وسائل نے اس سال عید الاضحیٰ پر 4 دن کی تعطیلات کا اعلان کیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق یہ تعطیلات 9 ذی الحج سے 12 ذی الحج تک ہوں گی یعنی جمعرات 5 جون سے اتوار 8 جون تک سرکاری دفاتر میں تعطیل ہوگی۔

    سرکاری دفاتر میں پیر 9 جون سے معمول کے مطابق کام دوبارہ شروع ہو جائے گا۔ قطر کی جانب سے پہلے ہی ملک میں 5 روزہ تعطیلات کا اعلان کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ جمعرات 5 جون کو ادا کیا جائے گا اور عیدالاضحیٰ جمعہ 6 جون کو منائی جائے گی۔

    اس سے قبل بنگلادیش کی حکومت نے عید الاضحیٰ کے موقع پر عوام کو بڑی خوشخبری سناتے ہوئے 10 روز کی تعطیلات کا اعلان کردیا ہے۔

    چیف ایڈوائزر کے پریس سیکرٹری شفیق العالم نے اپنے آفیشل فیس بک اکاؤنٹ پر بتایا کہ کابینہ کی منظوری کے بعد 10 روزہ سرکاری تعطیل کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    متحدہ عرب امارات کے رہائشیوں کیلیے بڑی خوشخبری

    انہوں نے مزید کہا کہ اس طویل تعطیل کی وجہ سے 17 مئی اور 24 مئی (ہفتہ) کو دفاتر کھلے رہیں گے تاکہ سرکاری کام متاثر نہ ہو۔

    اس کے علاوہ مشاورتی کونسل نے اجلاس میں سائبر سیکیورٹی سے متعلق ’سائبر شوروکھا اودھدیش 2025‘ کے مسودے کو بھی منظوری دے دی ہے۔

  • خلیجی ممالک سے زرمبادلہ بھیجوانےوالے پانچ بڑے ممالک میں پاکستان بھی شامل ہے۔

    خلیجی ممالک سے زرمبادلہ بھیجوانےوالے پانچ بڑے ممالک میں پاکستان بھی شامل ہے۔

    دبئی: متحدہ عرب امارت کے منی چینجیر کمپنی کے مطابق اُن کی خدمات حاصل کرنے والے باشندوں کا تعلق جن پانچ سرفہرست ممالک سے ہےاس میں پاکستان بھی شامل ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترسیلِ زرکی خدمات فراہم کرنے والی کمپنی وال اسٹریٹ ایکسچینج نے بتایا ہے کہ ان کی خدمات حاصل کرنے والوں کا تعلق انڈیا، بنگلہ دیش، فلپائن، پاکستان اور سری لنکا سے ہے۔ وال اسٹریٹ ایکسچینج کے مارکیٹینگ اینڈ سپورٹ سروسز آفیسر سلطان المحمود نے سالانہ کارکردگی بتاتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنے کرنسی ریٹ اورکسٹمرکو مہیا کی گئی سہولیات کے باعث 2014 سے 2015 تک اپنے منافع میں دس فیصد اضافہ کیا۔

    سلطان المحمود نے مزید بتایا کہ خلیجی ممالک سے اپنے گھروں کو رقم بھیجنے والوں کی بڑھتی ہوئی تعداد، دیگرکرنسیوں کی گرتی ہوئی قدر اورغیر یقینی صورت حال نے ڈالر کو مزید مستحکم کیاجس کے باعث ڈالرمیں ترسیلِ زر میں حالیہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔

    ورلڈ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق دیگرممالک سے اپنے ملک بھیجی جانے والی رقم میں بھارت 72 بلین ڈالر کے ساتھ سرفہرست ہے،چین 64 بلین کے ساتھ دوسرے اور30 بلین ڈالر کے ساتھ فلپائن تیسرے نمبر پر براجمان ہیں۔

    20بلین ڈالر کے ساتھ پاکستان آٹھویں اور بنگلہ دیش15بلین ڈالر کے ساتھ دسویں نمبر ہیں۔

    ورلڈ بینک کے مطابق متحدہ عرب امارت میں غیر ملکی افراد کی تعداد سب سے زیادہ ہے اس لیے یہاں سے سب زیادہ زرمبادلہ بھیجوایا جاتا ہے۔

    متحدہ عرب امارت کی جانب سے اس سال دو لاکھ باون ہزار نئے ورک پرمٹ جاری ہونے کی وجہ سے سلطان المحمود اس سال بھی بزنس میں بڑھوتی کے لیے پُرامید نظرآتے ہیں۔

  • ورلڈ کپ :پاک یو اے ای مقابلہ بدھ کو نیپیئر میں ہوگا

    ورلڈ کپ :پاک یو اے ای مقابلہ بدھ کو نیپیئر میں ہوگا

    نیپیئر : کرکٹ کے عالمی کپ کے ایونٹ میں  پاکستانی ٹیم کا میچ متحدہ عرب امارت سے چار مارچ بروز بدھ کو نیپیئر میں کھیلا جائےگا۔

    زمبابوے کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست دیکر پاکستان نے پوائنٹس ٹیبل میں اپنا کھاتہ کھول لیا ہے۔ اب ایک اور کمزور حریف یو اے ای سے گرین شرٹس چار مارچ کو صف آرا ہوگی۔

    پاکستان نے زمبابوے کو کانٹے دار مقابلے کے بعد شکست دیکر ورلڈ کپ میں پہلی کامیابی تو حاصل کی جو کوارٹر فائنل تک رسائی کیلئے ناکافی ہے۔

    بیٹسمینوں نے ایک مرتبہ پھرغیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور زمبابوے کی کمزور بولنگ کے سامنے ناکام رہے۔ کپتان مصباح الحق بھی خود اعتراف کرتے ہیں کہ بیٹسمین ابھی تک غلطیاں کررہے ہیں۔

    اگلے مقابلے میں پاکستان کرکٹ ٹیم کا مقابلہ متحدہ عرب امارت سے چار مارچ کو نیپیئر میں ہوگا،یہ میچ پاکستان باآسانی جیت سکتا ہے ۔

    لیکن ایونٹ میں یواے ای کی پرفارمنس حریف ٹیموں کے خلاف اچھی جارہی ہے جس کو نظر انداز کرنا گرین شرٹس کیلئے بہت بڑی بھول ہوگی۔

    یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ورلڈ کپ کے میچ میں بھارت نے یو اے ای کو نو وکٹوں سے با آسانی شکست دی تھی۔اور یو اے ای نے بھارت کو صرف ایک سو تین رنز کا ہدف دیا تھا۔

    جو بھارتی سورماؤں نے صرف ایک وکٹ کے نقصان پر 18.5 اوور میں پورا کرلیا۔