Tag: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان

  • این اے 245-246، پی ایس 119:اورنگی میں اس بار تاریخ اور عوام کی قسمت بدل سکتی ہے

    این اے 245-246، پی ایس 119:اورنگی میں اس بار تاریخ اور عوام کی قسمت بدل سکتی ہے

    ملک میں انتخابات کا دنگل 8 فروری 2024 کو سجنے والا ہے۔ اورنگی ٹاؤن ان حلقوں میں سے ایک ہے جہاں نیشنل اسمبلی کی دو نشستیں این اے 245 اور این اے 246 موجود ہیں جبکہ صوبائی اسمبلی کے لیے یہاں تین نشستیں پی ایس 119، پی ایس 120 اور پی ایس 121 مختص کی گئی ہیں۔

    الیکشن کی مناسبت سے اورنگی میں بھی سیاسی پارٹیوں کی تیاریاں اپنے عروج پر ہیں۔ یہ قصبہ کبھی ایشیا کی سب سے بڑی کچی آبادی کے طور پر شمار ہوتا تھا مگر اب اس کا رنگ ڈھنگ ہی بدل چکا ہے۔ اورنگی ٹاؤن میں پکی عمارتوں کا ایک جنگل آباد ہوچکا ہے اور اسے کراچی کے اندر ایک چھوٹا سا شہر کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔ یہاں کی آبادی ایک اندازے کے مطابق 28 لاکھ نفوس سے زائد پر مشتمل ہے۔

    یہاں کے لوگوں کو لبھانے کے لیے بھی سیاسی پارٹیوں نے صرف عوام کے سامنے اپنے جلسوں میں بڑے بڑے دعوے کیے ہیں بلکہ منتخب ہونے پر انھیں پورا کرنے کے وعدے بھی کیے ہیں۔ اس علاقے سے اکثر و بیشتر متحدہ قومی موومنٹ جیتتی آئی ہے بس پچھلی بار یہاں سے ایک سیٹ تحریک انصاف کے حصے میں آئی تھی۔

    آئندہ الیکشن میں اس علاقے کے لوگ اپنا ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے کافی پرجوش نظر آتے ہیں وہ کس پارٹی کو ووٹ دیں گے یہ تو ان کی خواہش اور وابستگی پر منحصر ہے تاہم اس بار کیا اونگی ٹاؤن کی تاریخ بدل سکتی ہے اور عوام کی قسمت بھی؟ یہ بڑا سوال ہے۔

    اس علاقے اور یہاں کے حلقوں کو درپیش مسائل کے حوالے سے اے آر وائی ویب نے تین بڑی سیاسی پارٹیوں کے انتخابی امیدواوں سے انٹرویو کیا جس کی تفصیل درج ذیل ہے۔

    پاکستان پیپلزپارٹی

    نیشنل اسمبلی 245 کے لیے پیپلزپارٹی کے امیدوار صدیق اکبر کا کہنا تھا کہ الیکشن میں سارے امیدوار ہی مقابلے کے لیے اترتے ہیں، امید ہے اس بار الیکشن صاف ستھرے ہونگے اس بار حریفوں کو ان چیزوں کا موقع نہیں ملے گا جو وہ ماضی میں کرتے رہے ہیں، یقین کی حد تک امید ہے کہ ہم فتحیاب ہونگے۔

    انھوں نے کہا کہ مجھے حلقے کے مسائل کا ادارا ہے کیوں کہ میں یہاں کا رہائشی ہوں اور یہاں کے لوگ جن مسائل سے روز گزرتے ہیں میں بھی انہی سے نبردآزما ہوتا ہوں۔ یہاں بلدیاتی نوعیت کے مسائل زیادہ ہیں۔ قومی اسمبلی میں چاہیں گے کہ ایسی قانون سازی کا حصہ بنیں جس سے عوام کے مسائل حل ہوسکیں۔

    انھوں نے کہا کہ ہم بلدیاتی نمائندوں کو اختیار دینے کے مخالف نہیں ہیں، جس ایکٹ کے تحت آپ انتخابات لڑتے ہیں اس ایکٹ کے تحت آپ کو اختیار حاصل رہتا ہے اور وہ آپ سے کوئی نہیں چھین سکتا۔ پیپلزپارٹی سب سے زیادہ اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ نمائندہ کو اختیارات دیے جائیں۔

    انھوں نے موجودہ معاشی حالات کے تناظر میں کہا کہ میرے حلقے میں محنت کش طبقہ زیادہ رہتا ہے، یہاں روزگار کے مسائل زیادہ ہیں اور لوگوں کو بہترین روزگار اس وقت مل سکتا ہے جب ملک میں سرمایہ کاری آئے اور معیشت پھلے پھولے۔ کاروبار ہوتا ہے تو لوگوں کو نوکریاں ملتی ہیں اور روزگارف بھی ملتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ گیس کے حوالے سے 2013 میں پیپلزپارٹی کی قیادت نے دوراندیشی دکھائی تھی اور پاکستان اور ایران گیس پائپ لائن کا معاہدہ کیا تھا۔ ہماری قیادت کو اداراک تھا کہ یہ صورتحال درپیش آئے گی۔ ملک میں گیس کے ذخائر ختم ہورہے ہیں اور ہماری کوشش ہوگی کہ بیرون ملک معاہدے کرکے ملک میں گیس لائے جائے۔

    انھوں نے کہا کہ میئر کراچی ہمارے ہیں، بارش کے بعد علی گڑھ مارکیٹ پانی میں ڈوب گئی تھی جسے رات میں صاف کرنے کے اقدامات کیے گئے، میئر کراچی کام کررہے ہیں اور ٹاؤن چیئرمین بھی کام کررہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ اس وقت الیکشن ہونے والے ہیں اور ضابطہ اخلاق کا بھی معاملہ ہے،ہم کراچی میں بارش کے لیے تیار نہیں ہوتے ہیں نہ لوگ نہ حکومتیں اس کی وجہ سے ہمارا نقصان ہوجاتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی تو نوجوانوں کے لیے سوچتی ہے، بلاول بھٹو نے نوجوانوں کے لیے یوتھ کارڈ کے اِجرا کا کہا ہے۔ ہم چاہتے ہیں نوجوان کو برائی سے بچانے کے لیے کھیلوں کی سرگرمیوں کی طرف لے کر آئیں۔ بدقسمتی یہ رہی کہ ماضی میں شہر میں چائنا کٹنگ کی گئی اور مختص پلاٹوں پر قبضہ کیا گیا۔

    متحدہ قومی موومنٹ پاکستان

    حلقے سے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے قومی اسمبلی 245 کے لیے نامزد امیدوار سید حفیظ الدین نے کہا کہ الیکشن پالیٹکس ایسی ہے جس میں کوئی حتمی بات نہیں کہی جاسکتی اور مجھے میرے حلقے کے تمام امیدوار ہی سخت جان حریف لگے ہیں ان کے مقابلے میں میں خود کو کمزور سمجھتا ہوں۔

    انھوں نے کہا کہ اگر اللہ تعالیٰ نے مجھے موقع دیا اور میں منتخب ہوا تو سب سے پہلے بنگلہ دیش میں پھنسے محصورین پاکستان کے لیے کام کروں گا۔ جس مسئلے کی طرف توجہ دوں گا وہ یہ محصورین پاکستان کا مسئلہ حل ہوں یہاں موجود لوگوں کی مشکلات بھی کم کی جاسکیں۔

    انھوں نے کہا کہ آئین پاکستان کہتا ہے کہ جو چیز سب سے پہلے جہاں پیدا ہوتی ہے وہ سب سے پہلے اس صوبے کے لوگوں کو مہیا کی جائے۔ 70 فیصد گیس سندھ فراہم کرتا ہے اور گیس ترجیحی بنیادوں پر سندھ کے لوگوں کو ملنی چاہیے۔ پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کی حکومت نے اس مسئلے پر کوئی کام نہیں کیا لیکن ہم کریں گے۔

    انھوں نے کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہم تین آئینی ترامیم کی طرف توجہ مرکوز کریں گے۔ این ایف سی فنڈ مناسب طور پر ڈسٹرکٹس میں تقسیم کیا جائے، انھیں خودمختار بنایا جائے۔ ہم بلدیاتی نمائندوں کو خودمختار بنائیں گے۔

    بجلی، پانی گیس لوگوں کا بنیادی حق ہے، انھیں اس سے کسی طور بھی محروم نہیں کیا جاسکتا ہے، ہم چاہتے ہیں لوگوں کے نمائندوں کے ذریعے یہ چیزیں ان کی دہلیز تک پہنچیں اس کے لیے ہم آئینی جدوجہد کریں گے۔ ہم گلی کوچوں کے کونسلرز کو خودمختار بنائیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ پچھلے 15 سال میں پیپلزپارٹی کی نالائق حکومت نے کراچی کو جنگل بنادیا ہے۔ اس بارش کے بعد یہ شہر کافی تباہ حال ہوگیا ہے۔ یہاں بے یار و مددگار لوگ پڑے ہوئے ہیں کوئی انھیں پوچھنے والا نہیں، لاہور اور اسلام آباد میں بارش کے بعد یہ حال نہیں ہوتا۔

    انھوں نے کہا کہ ہم نے اچھی چیز بوئی ہے اور اچھی چیز کاٹیں گے۔ ایم کیو ایم اور پی ایس پی کا اتحاد پاکستان میں اپنی نوعیت کا واحد سیاسی اتحاد ہے۔ ایک پارٹی ذرا سی ہلی تھی وہ دوبارہ سے آپس میں مل گئی، کسی اور پارٹی میں ایسا کبھی نہیں ہوسکتا۔ آئندہ الیکشن میں اس اتحاد کے نتائج سامنے آئیں گے۔

    پاکستان تحریک انصاف

    اورنگی سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ اور صوبائی اسمبلی پی ایس 119 کے امیدوار سعید آفریدی کا کہنا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ عوام میں اپنے حقوق کا شعور بیدار کیا جائے۔ اپنے حلقہ کی عوام کو اسمبلی میں پہچانا ہے انکی تکالیف ایوانوں میں درج کروانی ہے۔ منتخب ہونے پر اسمبلی ممبر کے طور پر میرا کام اپنی حلقے کی عوام کے بنیادی حقوق کا حصول ہوگا۔

    انھوں نے کہا کہ میی الحمدللہ مجھے امید ہے کہ میں عام انتخابات میں اپنے مخالفین کو شکست دوں گا۔ ان کے پیچھے طاغوتی قوتیں کھڑی ہیں جبکہ ہم اپنے بل بوتے پر لڑ رہے ہیں۔ ان کا خوف ہی ان کی شکست کی نشانی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اس علاقے کی نمائندگی کے لیے مجھے میرے قائد نے چنا ہے، الحمدللہ میں اس حلقہ میں ہی رہائش پزیر ہوں اور یہاں کے تمام مسائل کا مجھے بخوبی اندازہ ہے۔

    انھوں نے کہا کہ گیس کا مسئلہ بنایا جا رہا ہے یہ کوئی اتنا اہم مسئلہ نہیں۔ پی ٹی آئی نے گیس کے مسئلے سے جان چھڑانے کے لیے ایران کے ساتھ سستی گیس پائپ لاین کا منصوبہ شروع کیا تھا۔ الیکشن کے بعد ہماری نسلیں انشا اللہ حقیقی آزادی بھی دیکھیں گی۔ ہمیں ہمیں خود مختار ریاست کی طرف بڑھنا چاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ معاشی بہتری کے لیے ہمیں ملکی ذخائر پر انحصار کرنے کی ضرورت ہے۔ الحمدللہ عوام کو شعور آگیا کہ ہمارے مسائل اتنے بڑے نہیں جتنا بڑا اس ملک کے مسائل کو دکھایا جارہا ہے۔

    انھوں نے کراچی میں اسپورٹس میدانوں کی کمی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسپورٹس کے میدان اور اسپورٹس کمپلیکس بنانا شہری حکومت کا کام ہے۔ اس طرف ان کی توجہ دلوانا ہمارا کام ہے جو انشا اللہ ہم کرتے رہیں گے۔

    قارئین یہ تو تھی سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں کی گفتگو جس میں انھوں نے ہمیشہ کی طرح بڑے دعوے کیے ہیں اور حلقے میں مناسب کام نہ ہونے کا ملبہ دووسری پارٹیوں پر ڈالا ہے۔ اس علاقے میں اکثر و بیشتر مسائل ایسے ہیں جن پر ماضی میں بہت کم توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

    تاہم اس بار عوام اگر چاہتے ہیں کہ ان کے مسائل حل ہوں تو انھوں اپنے ووٹ کی طاقت کی اہمیت کا اندازہ کرنا ہوگا۔ 8 فروری کو اپنے گھروں سے نکلنا ہوگا اور سیاسی پارٹی کے دعوؤں سے قطع نظر اس امیدوار کو چننا ہوگا جو اپنے وعدوں کے مطابق ان کے مسائل حل کرسکے۔ اگر لوگوں نے ووٹ ڈالتے وقت دانشمندی دکھائی تو امید ہے کہ ان کے لیے اگلے پانچ سال کچھ زیادہ مشکل نہیں ہونگے۔

  • الیکشن 2024 پاکستان: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے انتخابی منشور کے اہم نکات

    الیکشن 2024 پاکستان: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے انتخابی منشور کے اہم نکات

    متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے عام انتخابات کے سلسلے میں اپنا منشور عوام کے سامنے پیش کردیا ہے۔ منشور میں 100 ارب ڈالرز زرمبادلہ کما کر آئی ایم ایف سے چھٹکارے اور جاگیردارانہ نظام کے خاتمے پر زور دیا گیا ہے۔

    متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کا انتخابی منشور

    • ضلعی خودمختاری کے حصول کے لیے آئینی ترامیم کا بل
    • جابرانہ اور جاگیردارانہ نظام کے خاتمے اور زرعی اصلاحات کے بل 2010 پر عملدرآمد
    • نوجوانوں کے ذریعے 100 ارب ڈالرز زرمبادلہ کما کر آئی ایم ایف اور ورلڈک بینک سے آزادی
    • کمیونٹی پلیسنگ کے ذریعے امن و امان کی صورتحال کا کنٹرول
    • انکم جنریشن پروگرام کا قیام
    • ماحولیاتی، آبی، ساحلی و صنعتی آلودگی کے لیے مفصل پلان
    • خوشخال خاندان کے ذریعے غریب خاندان کی مدد کا فارمولا
    • اگلے 5 سال میں پاکستان میں جنگلات کو 8 فیصد تک بڑھانا
    • 10 سال کے لیے تعلیمی ایمرجنسی کا نفاذ
    • محصورین پاکستان کو شناختی کارڈ و پاسپورٹ کی فراہمی
    • 10 سال کے لیے ہیلتھ ایمرجنسی کا نفاذ
    • میڈیا پر سرکاری اشتہارات کو ملازمین و صحافیوں کی تنخواہوں سے مشروط کرنا
    • اسکول آنے والے بچوں کی ماؤں کو ایک وقت کا کھانا اور بچوں کو ایک وقت دودھ کی فراہمی
    • پرائمری کی سطح پر انفارمیشن ٹیکنالوجی کی لازمی تعلیم
    • نئے شہروں کے ساتھ صنعتی زونز کی تعمیر
    • کرپشن اور ملکی دولت لوٹنے والوں کے لیے سخت ترین سزا
    • والدین کو تعلیم اور اسکول کے نظام کا لازمی حصہ بنانا
    • جبری گمشدگیوں اور 24 گھنٹے سے زائد لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے قانون پر عملدرآمد
    • 5 سال میں ’کے فور‘ کے ذریعے کراچی کو مزید صاف پانی کی فراہمی
    • توہین کا جھوٹا الزام لگانے پر سرکاری سطح پر ایف آئی آر کا اندراج
    • سرکلر ٹرین کا قیام
    • مذہب کی جبری تبدیلی کے خلاف سخت قانون سازی
    • غریب آبادیوں کے لیے سستے داموں اشیا خورونوش کی فراہمی
    • عدالتی نظام میں جیوری کا قیام
    • جعلی ڈومیسائل کے معاملے کو نادار کے سسٹم کے تحت درست کرانا
    • خواجہ سراؤں کے لیے تمام سرکاری نوکریوں میں 1 فیصد کوٹہ
    • سندھ میں کوٹہ سسٹم کے غلط استعمال کے خاتمے کے لیے جوڈیشل کمیشن کا قیام
    • آرٹس اور انٹرٹینمنٹ کو انڈسٹری کا درجہ دینا

  • ایم کیو ایم کا مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں حکومت سے نکلنے کا عندیہ

    ایم کیو ایم کا مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں حکومت سے نکلنے کا عندیہ

    کراچی: شہر قائد میں گزشتہ روز متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) اور پاکستان تحریک انصاف کے وفود کے درمیان ہونے والی اہم ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم نے وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات میں مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں حکومت سے نکلنے کا عندیہ دے دیا ہے، ایم کیو ایم رہنماؤں نے شاہ محمود قریشی کے سامنے شکایات کے ڈھیر بھی لگا دیے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمایندے کے مطابق ایم کیوایم قیادت نے ملاقات میں کہا کہ ہم سے کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے جا رہے ہیں، ہم عوام اور ووٹرز کے سامنے جواب دہ ہیں، ہمیں جواب دینا مشکل ہو رہا ہے، بتایا جائے کہ معاملات کو کب اور کیسے ٹھیک کیا جائے گا، اگر وعدے پورے نہ ہوئے تو ہمارے پاس مختلف آپشنز ہیں، تاہم فی الحال کوئی آپشن زیر غور نہیں۔

    تازہ ترین:  ایم کیوایم نے مشکل وقت میں ساتھ دیا، دونوں جماعتوں کی سوچ ملتی جلتی ہے، شاہ محمودقریشی

    ذرایع کے مطابق ایم کیو ایم نے شکوہ کیا کہ ملاقاتوں اور یقین دہانیوں کے علاوہ عملی اقدامات صفر ہیں، معاہدوں اور وعدوں پر عمل نہ ہوا تو اپنا فیصلہ کرنے میں آزاد ہوں گے۔

    نمایندے کا کہنا ہے کہ شاہ محمود قریشی نے معاملہ افہام و تفہیم اور جلد حل کرنے کا وعدہ کیا، انھوں نے ایم کیو ایم رہنماؤں کو یہ معاملہ وزیر اعظم کے سامنے رکھنے کی یقین دہانی کرا دی ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں شاہ محمود نے اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ کراچی میں ایم کیو ایم نے مشکل حالات میں پی ٹی آئی کا ساتھ دیا تھا، انھوں نے یہ بھی اعتراف کیا کہ ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کی سوچ ایک جیسی ہے۔

    شاہ محمود نے یہ بھی کہا کہ کراچی کا ووٹر سب سے زیادہ سیاسی شعور کا حامل ہے، اس لیے وہ اس بات کو زیادہ بہتر طور پر سمجھتا ہے کہ حکومت کن مشکلات کا شکار تھی، اب بہتری آئی ہے، پانچ دسمبر کو ایم کیو ایم کے اتحادی دوستوں سے وزیر اعظم کی سربراہی میں اہم نشست ہوگی۔

  • کراچی: باغ جناح گراؤنڈ میں ایم کیو ایم کا پاور شو، سندھ حکومت پر کڑی تنقید

    کراچی: باغ جناح گراؤنڈ میں ایم کیو ایم کا پاور شو، سندھ حکومت پر کڑی تنقید

    کراچی: شہر قائد کے باغ جناح گراؤنڈ میں ایم کیو ایم پاکستان نے پاور شو کا مظاہرہ کیا، متحدہ رہنماؤں نے جلسے سے خطاب میں سندھ حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے باغ جناح گراؤنڈ میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دور میں پاکستان بنانے والوں کو نوکریوں سے نکالا گیا، پاکستان بنانے کا مقصد حاصل کر کے رہیں گے۔

    رہنما ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا تھا کہ آج کا جلسہ دیکھ کر مخالفین کی ہمت ٹوٹ جائے گی، جلسہ دیکھ کر بتائیں کیا ایم کیو ایم تقسیم ہو گئی؟ ہم خوش نصیب تھے کہ ہمیں آزادی حاصل ہوئی، آگ اور خون کے دریا عبور کر کے پاکستان حاصل کیا، قدر اس چیز کی ہوتی ہے جس کی قربانی دی جائے۔

    انھوں نے کہا کہ پہلے ملک توڑا گیا پھر اسے تباہ کرنے کی سازش کی گئی، میری پریس کانفرنس کے خلاف پی پی نے سندھ اسمبلی میں قرارداد پاس کرائی، سندھ کو لسانی طور پر 2 حصوں میں تقسیم کیا گیا، قرارداد مذمت لانی ہے تو کوٹہ سسٹم لانے والوں کے خلاف لاؤ، سندھ کو تقسیم کرنے والوں کے خلاف لاؤ۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پاکستان جس مقصد کے لیے بنا تھا اسے حاصل کر کے رہیں گے، یہ مشین ہمارے ہاتھ کی بنی ہوئی ہے، اسے ہم ہی چلا سکتے ہیں۔

    رہنما عامر خان نے خطاب میں کہا کہ یہ کہتے ہیں سندھ ہمیشہ سے ایک رہا، جھوٹ بولتے ہیں، میری خود کی اپنی زمین پر سندھ کے لوگوں نے قبضہ کیا ہوا ہے، سندھ کے 24 شہر ہیں جو ہمارا حصہ ہے وہ لے کر رہیں گے۔

    انھوں نے کہا ’سندھ میں ہوگا کیسے گزارا،  آدھا تمھارا  آدھا ہمارا ، جو لوگ دفن کرنے کی بات کرتے تھے آج وہ خود دفن ہو گئے۔‘

     جلسے سے خطاب کرتے ہوئے فیصل سبزواری نے کہا کہ پیپلز پارٹی سندھی بھائیوں کو دھوکا دیتی ہے، تمام وزارتیں ہونے کے باوجود صوبہ سندھ کی ابتر حالت سب کے سامنے ہے، یہ سندھ کے بیٹے ہوتے تو سندھ کو بھی خوش حال صوبہ بناتے۔

    کراچی کے میئر وسیم اختر نے کہا کراچی پورا ملک چلاتا ہے، اس کے ساتھ صحیح سلوک نہیں ہوتا، مشکلات کے باوجود بلدیاتی نمائندے نظام میں رہ کر خدمت کر رہے ہیں، مل کر کام کرنے تک کراچی کے مسائل حل نہیں ہو سکتے۔

    انھوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کا دروازہ کھٹکھٹایا کہ کس طرح ہم مسائل حل کر سکتے ہیں، لیکن ان کی طرف سے کوئی جواب نہیں ملا، مجبوراً عدالت کو مداخلت کرنا پڑی کہ مسائل کیسے حل کیے جائیں۔

    خواجہ اظہار نے کہا کہ یہ کونسی 18 ویں ترمیم ہے جو آپ کو کراچی میں کام سے روکتی ہے، میں وفاق سے مطالبہ کروں گا کہ ہماری توقعات کو آگے لے کر چلے، جس کے پاس ٹیم ہی نہیں ہے کیا وہ کراچی کی قیادت کریں گے۔

    انھوں نے کہا کہ یہ میں یہ نہیں کہتا کہ لاڑکانہ کے نوجوانوں کو نوکریاں نہ ملیں لیکن یہ کیا ظلم ہے کہ کراچی اور حیدرآباد میں نوکریاں نہیں ملتیں، امید ہے آنے والے وقت میں ایم کیو ایم کی حیثیت کو سمجھا جائے گا۔

  • شوکاز نوٹس کے بعد ڈاکٹر فاروق ستار نے عوام میں جانے کا فیصلہ کرلیا

    شوکاز نوٹس کے بعد ڈاکٹر فاروق ستار نے عوام میں جانے کا فیصلہ کرلیا

    کراچی : ساتھیوں نے تنہا کر دیا تو ڈاکٹر فاروق ستار نے عوام سے امیدیں باندھ لیں، ان کا کہنا ہے کہ عہدے کی پروا نہیں میرا فیصلہ عوام کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق جماعت کے ساتھیوں کی بے وفائی کے بعد ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے جارحانہ حکمت عملی اختیار کرلی، انہوں نے کراچی، حیدرآباد، سکھر، نوابشاہ اور میرپور خاص کے دورے کرنے کا اعلان کردیا۔

    متحدہ قومی موومنٹ پاکستان  کے رہنماؤں کی جانب سے سابق کنوینر کو شوکاز  نوٹس دے دیا گیا جس کے بعد فاروق بھائی نے جارحانہ اننگز کھیلنے کا فیصلہ کرلیا، نئی حکمت عملی کے تحت عوام میں جانے کا فیصلہ کرلیا۔

    فاروق ستار نے کراچی سمیت حیدرآباد، نوابشاہ، سکھر، میرپور خاص جا کر عوام سے ملاقاتوں کا فیصلہ کیا ہے، فاروق ستار نے آرگنائزیشن ریسٹوریشن کمیٹی کو کام تیز کام کرنے کی ہدایت کردی۔

    انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے عہدے کی پروا نہیں، بال اب عوام کے کورٹ میں ہے اور ان کا فیصلہ بھی وہی کریں گے، کارکنان اور عوام نے جسے اعتماد کا ووٹ دیا وہی کارکنان کے مسائل کا نجات دہندہ ہوگا۔

    مزید پڑھیں: ایم کیو ایم پاکستان نے فاروق ستار کا بطور رکن رابطہ کمیٹی استعفی منظورکرلیا

    واضح رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے گزشتہ روز فاروق ستار کا بطور رکن رابطہ کمیٹی استعفی منظورکر لیا، رابطہ کمیٹی نے فاروق ستار کو شو کاز نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے۔

     

  • خالد مقبول صدیقی کا پاکستان کوارٹرز کے معاملے پر وزیرِ اعظم سے رابطہ

    خالد مقبول صدیقی کا پاکستان کوارٹرز کے معاملے پر وزیرِ اعظم سے رابطہ

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے پاکستان کوارٹرز کے معاملے پر وزیرِ اعظم عمران خان سے رابطہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ خالد مقبول نے وزیرِ اعظم عمران خان سے رابطہ کر کے پاکستان کوارٹرز کا مسئلہ ترجیحی بنیاد پر حل کرنے کی درخواست کی۔

    [bs-quote quote=”وزیرِ اعظم نے ایم کیو ایم رہنما کو پاکستان کوارٹرز کا مسئلہ ترجیحی بنیاد پر حل کرانے کی یقین دہانی کرا دی: ذرائع” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ذرائع کا کہنا ہے کہ خالد مقبول صدیقی نے وزیرِ اعظم کو بتایا کہ گزشتہ روز سندھ پولیس نے پاکستان کوارٹرز کے شہریوں پر تشدد کیا، اس مسئلے کو ترجیحی بنیاد پر حل کیا جائے۔

    ذرائع کے مطابق وزیرِ اعظم نے ایم کیو ایم رہنما کو پاکستان کوارٹرز کا مسئلہ ترجیحی بنیاد پر حل کرانے کی یقین دہانی کرا دی۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کل ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خالد مقبول اور فروغ نسیم وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ سے اس سلسلے میں ملاقات کریں گے۔

    یاد رہے گزشتہ روز جب پولیس سرکاری کوارٹرز کو خالی کرانے کے لیے آپریشن کرنے پاکستان کوارٹرز پہنچی تو مکینوں نے شدید احتجاج کیا اور کوارٹرز کے داخلی راستے کو رکاوٹیں لگا کر بند کر دیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: پاکستان کوارٹرز کے مکینوں کی بے دخلی کے خلاف احتجاجی مظاہرے


    اس موقع پر پولیس نے مکینوں پر لاٹھی چارج کرتے ہوئے شدید تشدد کیا، پولیس کی جانب سے مظاہرین پر شیلنگ کی گئی اور انھیں منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کا بھی استعمال کیا گیا، جس کی وجہ سے علاقہ میدانِ جنگ کا منظر پیش کرنے لگا۔

    بعد ازاں وزیرِ اعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ کو فون کر کے آپریشن رُکوایا، اور کہا ’عوام کے ساتھ ایسا رویہ انتہائی تکلیف دہ ہے‘۔ فاروق ستار نے کہا کہ یہ ناجائز قابضین نہیں، سابقہ حکومتوں نےعدالت سے حقائق چھپائے، اب حکومت کی ذمےداری ہے کہ ان سے متعلق پالیسی بنائے۔

    دوسری طرف گورنر سندھ عمران اسماعیل کے کہنے پر چیف جسٹس پاکستان نے بھی سرکاری کوارٹرز کو خالی کرانے کے لیے شروع کیا جانے والا آپریشن تین ماہ کے لیے مؤخر کرنے کی ہدایت کی۔

  • عمران اسماعیل کے گورنر بننے کے بعد سندھ میں شہری علاقوں سے ناروا سلوک میں تبدیلی کی امید ہے، خالد مقبول

    عمران اسماعیل کے گورنر بننے کے بعد سندھ میں شہری علاقوں سے ناروا سلوک میں تبدیلی کی امید ہے، خالد مقبول

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ عمران اسماعیل کے گورنر بننے کے بعد امید ہے کہ سندھ میں شہری علاقوں سے ناروا سلوک میں تبدیلی آئے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے امید ظاہر کی ہے کہ تحریکِ انصاف کی گورنر شپ میں سندھ کے شہری علاقوں سے جاری ناروا میں بہتری آئے گی۔

    دریں اثنا خالد مقبول صدیقی نے عمران اسماعیل کو گورنر سندھ بننے پر مبارک باد دی، انھوں نے کہا ’تو قع کرتے ہیں عمران اسماعیل بہ حیثیتِ گورنر کلیدی کردار ادا کریں گے۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ میئر کراچی کے اختیارات کا معاملہ ابھی تک حل نہیں ہو سکا ہے، امید ہے کہ اس معاملے سمیت دیگر امور میں بھی اب پیش رفت ہوگی۔

    ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا کہ ان کی پارٹی کا مقصد ملک کی ترقی ہے اور وہ میرٹ پر پاکستان کی تقدیر بدلنا چاہتے ہیں۔

    عامر لیاقت کا شکوہ


    دریں اثنا گورنر سندھ عمران اسماعیل سے تحریکِ انصاف کے اراکین نے ملاقات کی، عشائیے میں پی ٹی آئی اراکین نے شرکت کی تاہم پی ٹی آئی کے رہنما عامر لیاقت کی عدم شرکت کو دیگر اراکین نے بھی محسوس کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ عامر لیاقت کو اس بات کا شکوہ ہے کہ انھیں پی ٹی آئی کی طرف سے سوشل میڈیا پر نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

    پاکستان تحریکِ انصاف کے ذرائع نے بتایا کہ عشائیے کے سلسلے میں عامر لیاقت سے را بطہ کرنے کی کوشش کی گئی تھی مگر ان کا نمبر بند جا رہا تھا۔

  • مرکز میں حکومت سازی،  پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن، ایم کیوایم کی 6 سیٹوں کے لئے سرگرم

    مرکز میں حکومت سازی، پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن، ایم کیوایم کی 6 سیٹوں کے لئے سرگرم

    کراچی : متحدہ قومی مومنٹ پاکستان کی اہمیت بڑھ گئی، پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن ایم کیوایم کی 6 سیٹوں کے لئے سرگرم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی اور ن لیگ مرکز میں حکومت سازی کے لئے ایم کیوایم کے چھ اراکین کی حمایت حاصل کرنے میں سرگرم ہوگئی۔

    عمران خان نے جہانگیر ترین سے رابطہ کرکے فوری کراچی روانگی کی ہدایت کی، جہانگیرترین کراچی پہنچ کر خالد مقبول صدیقی سے ملاقات کریں گے، ملاقات میں مرکز میں حکومت سازی کے لئے ایم کیو ایم کی حمایت حاصل کی جائے گی۔

    اس سے قبل جہانگیرترین کا دورہ کراچی ملتوی ہوگیا تھا اور کہا گیا تھا کہ پنجاب میں حکومت سازی مکمل ہونے کے بعد جہانگیر ترین دورہ کریں گے۔

    خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خالد مقبول صدیق سے رابطہ کیا اور حکومت سازی کے عمل میں مل بیٹھنے کی دعوت دی تھی۔


    مزید پڑھیں : پی ٹی آئی کی ایم کیو ایم کو حکومت سازی کےعمل میں مل بیٹھنے کی دعوت


    دوسری جانب مستعفی گورنر سندھ محمدزبیر نے بھی خالدمقبول صدیقی سے رابطہ کرکے ملاقات کا وقت مانگ لیا۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر سربراہی میں ن لیگی وفد ساڑھے تین بجے ایم کیوایم پاکستان کے مرکز پرخالد مقبول صدیقی سے ملاقات کرے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں وفاق میں مسلم لیگ ن کا ساتھ دینے پر بات چیت ہوگی اور محمد زبیر ملاقات میں ایم کیو ایم سے حمایت کی درخواست کریں گے۔

    خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے ابھی تک کسی کی حمایت کا فیصلہ نہیں کیا، سیاسی صورتحال پر ایم کیوایم پاکستان نے شام 6 بجے جنرل ورکرزاجلاس طلب کرلیا ہے، جس میں آئندہ کی حکمت عملی اورانتخابی حلقے نہ کھلنے پر لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ سابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کو فون کیا اور کہا تھا کہ شہری سندھ کے لیے تحریک انصاف کے ساتھ چلنے پر مشاورت کی جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انیس جون 92 کے شہداء کے لواحقین کو انصاف دیا جائے، خالد مقبول صدیقی

    انیس جون 92 کے شہداء کے لواحقین کو انصاف دیا جائے، خالد مقبول صدیقی

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) کے ڈپٹی کنونیر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے 19 جون 1992ء کی 25 ویں برسی کے موقع پر اپنے خصوصی بیان میں کہا کہ 19، جون 1992ء کو ایم کیو ایم اور مہاجروں پر شب خون مارا گیا۔

    اس دن ایم کیو ایم کے سینکڑوں کارکنان کو حق پرستی کا علم بلند کرنے کی پاداش میں نہ صرف بے دردی سے شہید و لاپتہ کیا گیا بلکہ سینکڑوں مہاجروں کو پابند سلاسل کردیا گیا جوکہ تاحال اسیری کی کرب ناک زندگی گزرنے پر مجبور ہیں۔ 25 سال گزرجانے کے باوجود آج تک 19 جون 1992ء کے شہداء کے لواحقین اور لاپتہ و اسیر کارکنان کے اہل خانہ کو انصاف نہیں مل سکا۔

    انہوں نے کہا کہ 1992ء کے بعد آنے والی حکومتوں نے بھی مہاجر قوم اور انکی واحد نمائندہ جماعت ایم کیو ایم (پاکستان) کو تختہ مشق بناکر مسلسل اذیت و تکالیف کا شکار رکھا گیا اور یہ سلسلہ آج بھی ہنوز جاری ہے۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ 19 جون 1992ء کا دن مہاجر قوم کے لئے سیاہ باب کی حیثیت رکھتا ہے، 19 جون کو شروع ہونے والے ریاستی جبر میں 20 ہزار سے زائد کارکنان شہید و لاپتہ اور ہزاروں اسیر ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم آج بھی اپنے اس موٴقف کا اعادہ کرتے ہیں کہ یہ تحریک شہیدوں، اسیروں اور لاپتہ کارکنان کی امانت ہے اور ہم ان کی قربانیوں کو کبھی رائیگان نہیں جانے دینے کا عہد کرتے ہیں۔

    ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے ارباب اقتدار سے مطالبہ کیا کہ 19 جون 1992ء سمیت تمام سانحات میں شہید ہونے والے مہاجروں کے لواحقین کو انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے اور ایم کیو ایم (پاکستان) کے اسیر و لاپتہ کارکنان کے اہل خانہ کو بھی انصاف فراہم کیا جائے اور انکے پیاروں کو ان سے ملوایا جائے۔

  • ایم کیوایم لوڈ شیڈنگ کیخلاف مظاہروں میں شامل ہوگی، فیصل سبزواری

    ایم کیوایم لوڈ شیڈنگ کیخلاف مظاہروں میں شامل ہوگی، فیصل سبزواری

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنماؤں فیصل سبزواری اورخواجہ اظہارالحسن نے کہا ہے کہ بدترین لوڈشیڈنگ سے شہری بلبلا اٹھے ہیں، کے الیکٹرک نےقبلہ درست نہ کیا تو ایم کیوایم بھی مظاہروں میں شامل ہو جائے گی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے عارضی مرکز بہادر آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ان کے ہمراہ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن بھی موجود تھے۔

    فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ عوام کو بجلی کی عدم فراہمی پر وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف اور وزیر مملکت عابد شیرعلی اپنے عہدوں سے مستعفی ہوجائیں۔

    خواجہ اظہارالحسن نے کہا کہ عابدشیرعلی صرف منہ سےبجلی بنا رہے ہیں اور شہری بدترین لوڈشیڈنگ سےشہری بلبلا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک نے اپنی آخرت اور شہریوں کی سحری خراب کر ڈالی ہے۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کی نااہلی کی وجہ سے شہریوں کیلئے روزہ رکھنا محال ہو گیا ہے۔

    رمضان المبارک کے آغاز سے ہی بجلی غائب ہو گئی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کے الیکٹرک کو تاروں کی مرمت گرمیوں میں ہی کیوں یاد آتی ہے؟