Tag: متنازعہ بل

  • بھارتی صدر نے متنازعہ شہریت کے بل پر دستخط کر دیے

    بھارتی صدر نے متنازعہ شہریت کے بل پر دستخط کر دیے

    نئی دلی: ملک میں جاری احتجاج کو نظر انداز کرتے ہوئے بھارتی صدر رام ناتھ کووند نے متنازعہ شہریت‌ کے بل پر دستخط کر دیے، دوسری طرف بل کے خلاف پورے بھارت میں احتجاجی مظاہروں نے شدت پکڑ لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست آسام میں لاکھوں افراد نے متنازعہ بل کے خلاف مظاہرہ کیا، گوہاٹی میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جن میں 2 افراد ہلاک اور 26 زخمی ہوئے، بھارت میں اقلیتوں پر مظالم اور فسادات کی وجہ سے جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے نے دورۂ بھارت بھی منسوخ کر دیا ہے۔

    بنگلا دیش کے وزیر خارجہ نے بھی گزشتہ روز بھارت کا دورہ منسوخ کر دیا تھا، یواین انسانی حقوق کے ادارے نے بھی بھارتی شہریت کے نئے قانون پر اظہار تشویش کیا ہے، انسانی حقوق کے ادارے نے نئے قانون کو امتیازی قرار دے دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  اقوام متحدہ میں پاکستان کی بھارت پر زبردست تنقید

    نئے قانون میں ہندوؤں، سکھوں، پارسی، عیسائی اور دیگر مذاہب کو ترجیح دی گئی ہے جب کہ مسلمانوں کو اس بل میں یک سر نظر انداز کیا گیا ہے، یو این انسانی حقوق کے ادارے کا کہنا ہے کہ نیا شہریت قانون بھارتی آئین کی بھی نفی کرتا ہے۔

    ادارے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بھارتی آئین میں تمام شہریوں کو یکساں حقوق دینے کا وعدہ کیا گیا ہے، توقع ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ قانون کا جائزہ لے کر اسے عالمی قوانین کے مطابق بنائے گی۔

    یاد رہے کہ شہریت کا متنازع بل بھارتی سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے، بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ متنازع بل انڈین یونین مسلم لیگ پارٹی نے چیلنج کیا ہے۔

  • شہریت کے متنازعہ بل کے خلاف بھارت میں احتجاج زور پکڑ گیا

    شہریت کے متنازعہ بل کے خلاف بھارت میں احتجاج زور پکڑ گیا

    نئی دہلی: شہریت کے متنازعہ بل کے خلاف پڑوسی ملک بھارت میں احتجاج زور پکڑ گیا ہے، انڈین میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارت کے مختلف شہروں میں بل کی منظوری کے خلاف ہڑتال کی جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی لوک سبھا کے بعد راجیہ سبھا میں بھی متنازعہ بل منظور کر لیا گیا، جس کے بعد بل کے خلاف شمال مشرقی ریاستوں میں احتجاج میں شدت آ گئی ہے، آسام کے شہر گوہاٹی میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے، جب کہ مختلف شہروں میں ہڑتال کی جا رہی ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کلکتہ سے آسام جانے والی پروازیں منسوخ کر دی گئیں، تریپورہ میں مظاہرے روکنے کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی گئی، انٹرنیٹ سروس بھی بند کر دی گئی ہے، علی گڑھ یونی ورسٹی میں مسلمان دشمن بل کے خلاف ہزاروں طلبہ نے بھوک ہڑتال کر دی ہے، جس پر طلبہ پر مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  مسلمانوں کے سوا تارکین وطن کو بھارتی شہریت دینے کا ترمیمی بل منظور

    دوسری طرف کانگریس کی جانب سے شہریت کا متنازعہ بل سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ شہریت کے متنازع بل میں مسلمانوں کے علاوہ تمام تارکین وطن کو شہریت کا حق دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ دو دن قبل بھارتی لوک سبھا نے شہریت کا ترمیمی بل منظور کر لیا ہے، جس کے مطابق مسلمانوں کے علاوہ تمام غیر قانونی تارکین وطن کو بھارتی شہریت دی جا سکے گی، بل کی حمایت میں 293 جب کہ مخالفت میں 82 ووٹ پڑے۔

    شہریت کا متنازع بل بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے پیش کیا تھا، قانون کے تحت مسلمانوں کے سوا 6 مذاہب کے غیر قانونی تارکین وطن کو بھارتی شہریت دینے کی تجویز پیش کی گئی تھی، بل کی منظوری کے بعد آسام میں کئی دہائیوں سے رہایش پذیر لاکھوں بنگالی مسلمان سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔

  • عالمی برادری اسرائیل کے متنازعہ بل کے خلاف چارہ جوئی کرے، سعودی عرب

    عالمی برادری اسرائیل کے متنازعہ بل کے خلاف چارہ جوئی کرے، سعودی عرب

    ریاض : سعودی حکومت نے اسرائیلی پارلیمنٹ میں پیش کردہ صیہونی ریاست کی منظوری کے بل کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری اسرائیل کے متنازعہ بل کے خلاف چارہ جوئی کرے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی پارلیمنٹ میں اسرائیل کو خصوصی طور پر صیہونی ریاست تسلیم کرنے کے متنازعہ مسودے کو منظور کیے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے بے باک انداز میں مسترد کردیا ہے۔

    سعودی عرب کی وزارت خارجہ کے سینئر ذرائع کا کہنا ہے کہ جمعرات کے روز اسرائیلی پارلیمنٹ میں منظور ہونے والا بل یہودیت کے بین الااقوامی اصولوں اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے اور مترادف ہے۔

    سعودی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی پارلیمنٹ میں یہودی قومیت کے متنازعہ بل کی منظوری کے باعث عالمی سطح پر مسئلہ فلسطین کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے عالمی برادری کو اپنی ذمہ داری ادا کرنے اور مذکورہ بل کے خلاف چارہ جوئی کرنے پر زور دیا، کیوں کہ یہودی قومیت کے مسودے کی منظوری سے فلسطینیوں کے خلاف نسلی امتیاز پر اسرائیلی کوششیں مزید تیز ہوگیں۔

    سعودی وزارت خارجہ کے سینئر ذرائع بتایا کہ اسرائیل کے قوم پرست اراکین پارلیمنٹ کے مذکورہ اقدامات کے باعث فلسطینوں کی قومی شناخت اور قانونی حقوق کو خطرات در پیش ہیں۔

    یاد رہے کہ غاصب اسرائیل کو صیہونی ریاست تسلیم کرنے کا متنازعہ بل اسرائیلی پارلیمنٹ نے منظور کیا تھا، جس میں 120 ارکان پر مشتمل اسرائیلی پارلیمنٹ کے 62 اراکین نے بل کے حق میں ووٹ دے کر متنازعہ بل کو منظور کرکے اسرائیل کو صیہونی ریاست کا درجہ دیا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیلی پارلیمنٹ میں 55 ارکان نے بل کی مخالفت میں ووٹ دیئے تھے، جبکہ 3 اراکین پارلیمنٹ نے انتخابی عمل میں حصّہ ہی نہیں لیا تھا۔

    خیال رہے کہ غاصب صیہونی ریاست کی آبادی کا 20 فیصد حصّہ عرب یہودیوں پر موجود مشتمل ہے، جنہیں اسرائیلی قوانین کے تحت برابری کے حقوق دیئے گئے ہیں تاہم عرب اسرائیلیوں کی جانب سے طویل سے مدت سے شکایات درج کروائی جاتی رہی ہیں کہ انہیں دوسرے درجے کا شہری گردانا جاتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں