Tag: متنازعہ شہریت بل

  • بھارت کا زوال شروع ہو چکا ہے: گورنر پنجاب

    بھارت کا زوال شروع ہو چکا ہے: گورنر پنجاب

    لاہور: گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کا کہنا ہے کہ بھارت کا زوال شروع ہو چکا ہے، مسلمانوں کے خلاف مودی سرکار کا بغض کھل کر سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کا کہنا ہے کہ بھارت کا زوال شروع ہو چکا، شہریت متنازعہ بل کے خلاف احتجاج پورے بھارت میں پھیل گیا۔

    گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ بھارتی عوام نے کالے قانون کو یکسر مسترد کردیا ہے، نام نہاد سیکولر بھارت کا سیاہ چہرہ دنیا کے سامنے عیاں ہوچکا۔ قائد اعظم محمد علی جناح کے 2 قومی نظریے کو تقویت ملی۔

    انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے خلاف مودی سرکار کا بغض کھل کر سامنے آگیا، بھارتی حکومت متنازعہ قانون سے اپنی عوام کی توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔

    گورنر پنجاب نے مزید کہا کہ مودی سرکار لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ کر کے توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔

    اس سے قبل ایک موقع پر گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ بھارت میں دہری شہریت کے قانون سے مسلمان براہ راست متاثر ہیں، بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں دراندازی اور مظالم پر اقوام متحدہ سمیت عالمی اداروں کی خاموشی شرمناک ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ مکار دشمن بھارت کے خلاف ہمیں باہمی اتحاد کی ضرورت ہے۔ بھارت میں اقلیتوں کے انسانی حقوق کا قتل عام کیا جارہا ہے مگر پاکستانی حکومت قائد اعظم کے افکار کے مطابق اقلیتوں کو ان کے حقوق فراہم کر رہی ہے۔

  • بھارتی صدر نے متنازعہ شہریت کے بل پر دستخط کر دیے

    بھارتی صدر نے متنازعہ شہریت کے بل پر دستخط کر دیے

    نئی دلی: ملک میں جاری احتجاج کو نظر انداز کرتے ہوئے بھارتی صدر رام ناتھ کووند نے متنازعہ شہریت‌ کے بل پر دستخط کر دیے، دوسری طرف بل کے خلاف پورے بھارت میں احتجاجی مظاہروں نے شدت پکڑ لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست آسام میں لاکھوں افراد نے متنازعہ بل کے خلاف مظاہرہ کیا، گوہاٹی میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جن میں 2 افراد ہلاک اور 26 زخمی ہوئے، بھارت میں اقلیتوں پر مظالم اور فسادات کی وجہ سے جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے نے دورۂ بھارت بھی منسوخ کر دیا ہے۔

    بنگلا دیش کے وزیر خارجہ نے بھی گزشتہ روز بھارت کا دورہ منسوخ کر دیا تھا، یواین انسانی حقوق کے ادارے نے بھی بھارتی شہریت کے نئے قانون پر اظہار تشویش کیا ہے، انسانی حقوق کے ادارے نے نئے قانون کو امتیازی قرار دے دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  اقوام متحدہ میں پاکستان کی بھارت پر زبردست تنقید

    نئے قانون میں ہندوؤں، سکھوں، پارسی، عیسائی اور دیگر مذاہب کو ترجیح دی گئی ہے جب کہ مسلمانوں کو اس بل میں یک سر نظر انداز کیا گیا ہے، یو این انسانی حقوق کے ادارے کا کہنا ہے کہ نیا شہریت قانون بھارتی آئین کی بھی نفی کرتا ہے۔

    ادارے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بھارتی آئین میں تمام شہریوں کو یکساں حقوق دینے کا وعدہ کیا گیا ہے، توقع ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ قانون کا جائزہ لے کر اسے عالمی قوانین کے مطابق بنائے گی۔

    یاد رہے کہ شہریت کا متنازع بل بھارتی سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے، بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ متنازع بل انڈین یونین مسلم لیگ پارٹی نے چیلنج کیا ہے۔