Tag: متولی

  • درگاہ میں 20 افراد کا قتل: ملزمان کو 20 بار سزائے موت کا حکم

    درگاہ میں 20 افراد کا قتل: ملزمان کو 20 بار سزائے موت کا حکم

    سرگودھا: انسداد دہشت گردی عدالت نے درگاہ میں 20 افراد کو موت کے گھاٹ اتارنے والے متولی عبد الوحید اور اس کے 3 ساتھیوں کو 20، 20 بار سزائے موت کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سرگودھا کی انسداد دہشت گردی عدالت نے درگاہ میں 20 افراد کے قتل کے مقدمے کا فیصلہ سنا دیا۔ درگاہ کے متولی و مرکزی ملزم پیر عبد الوحید اور اس کے 3 ساتھیوں کو 20، 20 بار سزائے موت کا حکم دیا گیا ہے۔

    عدالت نے چاروں ملزمان کی جائیداد ضبط کرنے کے احکامات بھی جاری کیے ہیں۔

    مذکورہ واقعہ اپریل 2017 میں پیش آیا تھا، جب یکم اپریل کو سرگودھا کے نواحی علاقے چک نمبر 95 شمالی میں درگاہ کے متولی عبد الوحید نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر خواتین سمیت 20 افراد کو لاٹھی اور چاقوؤں کے وار سے قتل کردیا تھا۔

    پیر کے ہاتھوں قتل ہونے والے تمام افراد اس کے مرید تھے جنہیں جعلی پیر نے نشہ آور دوا پلانے کے بعد بے ہوشی کی حالت میں بہیمانہ طریقے سے قتل کردیا تھا۔

    حکام کے مطابق واقعہ خالصتاً ذاتی دشمنی کا شاخسانہ تھا۔ متولی نے درگاہ پر اپنا قبضہ جمائے رکھنے کے لیے لوگوں کو قتل کیا۔ وہ اس سے پہلے درگاہ کے سجادہ نشین کو بھی قتل کر چکا ہے۔

    ابتدا میں کوئی بھی ملزم کے خلاف بیان دینے کو تیار نہیں تھا جس کی وجہ سے سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا، تاہم بعد ازاں 20 افراد میں سے کئی کے ورثا سامنے آئے اور مقدمے میں فریق بننے پر رضا مندی ظاہر کی۔

    دوران حراست ملزم نے متعدد بار بیانات بدلے اور کہا کہ اس نے اللہ کی رضا کے لیے ملزموں کے لیے قتل کیا۔

    تاہم پولیس کا کہنا تھا کہ زمین کا جھگڑا نہیں تھا، گدی نشنی کا جھگڑا تھا۔ حسد اور رقابت سے معاملہ یہاں تک پہنچا، واقعے کی وجہ مریدوں کا جعلی پیر پر اندھا اعتماد تھا۔

  • سرگودھا: درگاہ میں لاٹھیوں اور چھریوں کےوار سے20افراد قتل

    سرگودھا: درگاہ میں لاٹھیوں اور چھریوں کےوار سے20افراد قتل

    سرگودھا: پنجاب کے ضلع سرگودھا کےنواحی گاؤں میں درگاہ کےمتولی نےلاٹھی اور چاقو کے وار کرکے20افراد کوموت کےگھاٹ اتار دیا۔

    تفصیلات کےمطابق سرگودھا کے نواحی علاقےچک نمبر 95 شمالی میں درگاہ پرمتولی نے اپنے ساتھیوں کےساتھ مل کر خواتین سمیت 20افراد قتل کردیا۔

    ڈی سی او سرگودھالیاقت علی چھٹہ کےمطابق واقعے کی اطلاع ڈی ایچ کیواسپتال سرگودھا میں آنے والی ایک زخمی خاتون نے دی تھی۔

    ڈپٹی کمشنرکا کہنا تھا یہ خاتون ان دیگر 3 زخمی افراد میں شامل تھیں جو درگاہ سے زندہ بچ نکلنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔

    لیاقت علی چھٹہ کا کہناتھاکہ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری درگارہ پہنچی اور درگاہ کے متولی عبدالوحید کو اس کے 4 ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیا۔

    ڈی سی او سرگودھا نےکہاکہ درگاہ سے20افراد کی لاشیں برآمد کرکے انہیں اور کچھ زخمیوں کو ڈی ایچ کیواسپتال منتقل کیا گیا۔


    غیرت کے نام پرنویں جماعت کی طالبہ بھائیوں کے ہاتھوں قتل


    ڈپٹی کمشنرسرگودھا کا کہنا تھا کہ عبدالوحید کی ذہنی حالت درس معلوم نہیں ہوتی اور اطلاعات کے مطابق وہ اکثر درگاہ پر آئے ہوئے مریدین کو تشدد کا نشانہ بنایا کرتا تھا۔

    پولیس حکام کےمطابق ملزم عبدالوحیدنےجمعےسےدرگاہ میں لوگوں کوقتل کرناشروع کیاتھا جبکہ کچھ مقتولین کی لاشیں 2دن پرانی ہیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نےواقعےکانوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او سرگودھا سے24گھنٹےمیں رپورٹ طلب کرلی۔

    شہبازشریف نےزعیم قادری کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دےدی۔کمیٹی میں آرپی او،ڈپٹی کمشنرسرگودھا،محکمہ داخلہ کےافسرسمیت دیگرشامل ہیں۔

    خیال رہے کہ واقعے سے متعلق ابتدائی رپورٹس کےمطابق درگاہ پر موجود مریدین کو نشہ آور مشروب اور کھانا کھلایا جس سے وہ بے ہوش ہوگئے اور انہیں رات گئے سوتے ہوئےقتل کردیا گیا۔

    واضح رہےکہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی چک 95 شمالی اور اطراف کے دیہاتوں میں خوف و ہراس پھیل گیا جبکہ مزید کسی ناخوشگوار واقعے کو روکنے کیلئے پولیس کی بھاری نفری کو درگاہ پر تعینات کردیا گیا۔