Tag: مثبت

  • ایشوریا رائے اور ان کی بیٹی بھی کرونا میں مبتلا

    ایشوریا رائے اور ان کی بیٹی بھی کرونا میں مبتلا

    نئی دہلی: بالی ووڈ کے لیجنڈری اداکار امیتابھ بچن اور ابھیشیک بچن میں کرونا کی تشخیص ہونے کے بعد ایشوریا رائے بچن اور آرادھیا بچن کا کرونا ٹیسٹ بھی مثبت آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق بالی ووڈ شہنشاہ امیتابھ بچن نے گزشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بتایا تھا کہ وہ کرونا وائرس میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

    امیتابھ بچن کے بعد ابھیشیک بچن نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں لکھا تھا کہ والد اور میرا کرونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے، ہم دونوں کو ہلکی علامات ہیں اور اسپتال میں داخل ہیں۔

    مہاراشٹرا کے وزیر صحت راجیش ٹوپ نے ٹویٹر پر ایشوریا رائے بچن اور ان کی بیٹی آرادھیا بچن کا کرونا ٹیسٹ مثبت آنے کی تصدیق کی ہے۔

    دوسری جانب امیتابھ بچن کی اہلیہ جیا بچن کا بھی کرونا ٹیسٹ کیا گیا جو منفی آیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بالی ووڈ کے لیجنڈ اداکار لاک ڈاؤن کے دوران اپنی فلم کی ریکارڈنگ کررہے تھے جس پر اُن کو شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا۔

    امیتابھ بچن نے اپنے اوپر ہونے والی تنقید کا جواب دیتے ہوئے لکھا تھا کہ ’میں نے شوٹنگ کے وقت تمام احتیاطی تدابیر کو ملحوظ خاطر رکھا تھا اور اداکاروں کے درمیان سماجی فاصلے کو برقرار رکھا گیا تھا۔

  • گورنرسندھ  کا دوسرا کورونا ٹیسٹ بھی مثبت ، دعاؤں کی درخواست

    گورنرسندھ کا دوسرا کورونا ٹیسٹ بھی مثبت ، دعاؤں کی درخواست

    کراچی : گورنرسندھ عمران اسماعیل کا دوسرا کورونا ٹیسٹ بھی مثبت آگیا ،عمران اسماعیل نے تمام چاہنے والوں سے دعاؤں کی درخواست کردی ، وہ  27 اپریل سے قرنطینہ میں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گورنرسندھ عمران اسماعیل کا دوسرا کورونا ٹیسٹ بھی مثبت آگیا، ، عمران اسماعیل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر دوسرا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی تصدیق کرتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا کہ میری توقعات کے برخلاف ایک بار پھر میری رپورٹ مثبت آئی ہے۔ میں ان تمام لوگوں کا شکرگزار ہوں جنہوں نے میرے لئے دعا کی۔

    ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد عمران اسماعیل نے تمام چاہنے والوں سے دعاوَں کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ اللہ مجھے اس بیماری سے لڑنے کی طاقت اور ہمت دی اور میں صحت یاب ہوں گا۔

    خیال رہے کہ گورنر سندھ عمران اسماعیل میں 27 اپریل کو کرونا وائرس کی علامات ظاہر ہوئی تھیں، بعد ازاں کرونا وائرس ٹیسٹ کروانے پر وہ مثبت نکلا تھا جس کے بعد گورنر سندھ نے خود کو قرنطینہ کرلیا تھا۔

    عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ میری والدہ آئی تھیں اور ہم نے مل کر افطار کیا، والدہ کے جانے کے بعد بخار ہوا جس کے بعد ٹیسٹ کروانے کا سوچا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے گورنر سندھ کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے ان کی صحتیابی کی دعا بھی کی تھی۔

  • عرب اتحاد کے لیے ٹرمپ کی حمایت مثبت تزویراتی اشارہ ہے‘ انور قرقاش

    عرب اتحاد کے لیے ٹرمپ کی حمایت مثبت تزویراتی اشارہ ہے‘ انور قرقاش

    ابوظہبی : اماراتی وزیر مملکت برائے خارجہ امور انور قرقاش کا کہنا ہے کہ یمن میں سعودی اتحاد کی سپورٹ کے حوالے سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مؤقف مناسب وقت پر سامنے آنے والا ایک مثبت تزویراتی اشارہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور انور قرقاش نے یہ بات انگریزی زبان میں کی گئی اپنی ٹویٹ میں کہی، اس سے قبل وہائٹ ہاوس نے بتایا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس کی اس قرار داد کے خلاف ویٹو کا حق استعمال کیا ہے جس میں یمن میں سرگرم عرب اتحاد کو عسکری سپورٹ کی فراہمی ختم کر دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس کی قرار داد کے متعلق کہا کہ یہ میرے آئینی اختیارات کو کمزور کرنے کے لیے ایک غیر ضروری اور خطر ناک کوشش ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی شہریوں اور فوجیوں کی جانیں فی الوقت اور مستقبل میں خطرے میں پڑ جائیں گی۔

    ٹرمپ نے مزید کہا کہ امریکی سپورٹ ضروری ہے تا کہ عرب اتحاد کے ان بعض ممالک میں رہنے والے 80 ہزار سے زیادہ امریکیوں کی حفاظت ہوسکے جن کو یمن میں موجود حوثیوں کی جانب سے حملوں کا خطرہ درپیش ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال دسمبر میں امریکی سینیٹ نے یمن میں جاری سعودی عرب کی جنگ سے اپنی فوجیں واپس بلانے اور صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے لیے سعودی ولی عہد کو ذمہ دار ٹھہرانے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

    یمن جنگ: اقوام متحدہ امن معاہدے پر عمل درآمد کو یقینی بنائے، خالد بن سلمان

    خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے مذاکرات کے نتیجے میں یمن کی حکومت اور حوثی مخالفین کے درمیان حدیدہ میں جنگ بند کرنے کا معاہدہ طے پایا جاچکا ہے، لیکن فریقین کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی جاری ہے۔

  • بے رنگ زندگی بدلنے کے راز جانیں

    بے رنگ زندگی بدلنے کے راز جانیں

    بعض افراد ڈپریشن اور ذہنی دباؤ کا شکار رہتے ہیں اور ناخوش رہنے کی شکایت کرتے ہیں۔ ان کا کسی بھی کام میں دل نہیں لگتا اور وہ بے رغبتی سے زندگی گزارتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق کچھ طریقے ایسے ہیں جنہیں اپنا کر آپ اپنی بے رنگ زندگی کو بدل سکتے ہیں۔

    اگر آپ بھی ایسے ہی افراد میں شامل ہیں تو مندرجہ ذیل طریقے اپنائیں۔

    سب سے پہلے تو یہ بات جان لیں کہ ہر شخص کی خوشی کا خیال رکھنا ناممکن ہے۔ اگر آپ اپنے ارد گرد موجود تمام افراد کی خوشی کا خیال رکھیں گے تو آپ خود ناخوش رہیں گے۔ لہٰذا دوسروں کی خوشی کا خیال چھوڑ دیں۔


    اپنی خوشی کا خود خیال کریں

    کسی شخص کو اتنی اہمیت نہ دیں کہ وہ آپ کی خوشیوں پر اثر انداز ہوسکے۔ اپنی خوشیاں کسی کو برباد مت کرنے دیں۔


    ناپسندیدہ لوگوں سے دور رہیں

    ایسے افراد جو آپ کے لیے ذہنی پریشانی کا سبب بنتے ہیں انہیں اپنی زندگی سے خارج کردیں۔ یہ افراد آپ کی تخلیقی صلاحیتوں اور آپ کی خوشیوں کو کھا جائیں گے۔


    نیند پوری کریں

    نیند پوری کرنا خوشی کا ایک ذریعہ ہے۔ اگر آپ کی نیند پوری نہیں ہوگی تو آپ پریشان اور چڑچڑے پن کا شکار رہیں گے اور خوبصورت لمحات سے بھی لطف اندوز نہیں ہوسکیں گے۔


    کچھ دیر تنہا رہیں

    ہر وقت لوگوں میں گھرا رہنا بھی ٹھیک نہیں۔ کچھ وقت کے لیے خود کو تنہا چھوڑیں اور تنہائی اور خاموشی سے لطف اندوز ہوں۔


    فطرت کے ساتھ وقت گزاریں

    پھول، پودے، درخت، بارش، صبح کا وقت، ساحل سمندر، سردیوں کی دھوپ، یہ ایسی چیزیں ہیں جو آپ کے اندر ایک لطیف احساس کو جنم دیں گی اور ڈپریشن کو ختم کریں گی۔ لہٰذا کچھ وقت فطرت کے ساتھ ضرور گزاریں۔


    جذبات کا اظہار کریں

    ہم ذہنی طور پر انہی افراد سے قریب ہوتے ہیں جو ہمیں اور ہمارے جذبات کو سمجھتے ہیں۔ ایسے لوگوں سے گفتگو کریں اور انہیں بتائیں کہ آپ کیا محسوس کرتے ہیں۔

    ایسے افراد جو آپ کو سمجھتے نہیں ان کے سامنے اپنے جذبات کا اظہار کرنا خود کو تکلیف میں ڈالنا ہے۔


    پسندیدہ چیزوں کو سنیں

    اگر آپ کو فلم دیکھنا یا کوئی گانا سننا پسند ہے تو اسے ضرور سنیں۔ یہ مت سوچیں کہ فلم دیکھنے یا گانے سننے سے وقت ضائع ہوگا۔


    خود کو مسلط مت کریں

    جس جگہ آپ فٹ نہیں وہاں زبردستی مسلط مت ہوں۔ اگر کسی جگہ جا کر یا کسی سے مل کر آپ کو خوشی نہیں ہوتی تو وہاں مت جائیں۔


    اپنی خواہشات کو پورا کریں

    اپنی چھوٹی چھوٹی خواہشوں کو دل میں دبا کر مت رکھیں انہیں پورا کریں۔ جیسے بارش میں نہانا، ڈانس کرنا، یا کسی خاص شخص سے بات کرنا۔ خواہشات کو دبا کر رکھنا انسان میں ناخوشی کا احساس پیدا کرتا ہے۔

    ان طریقوں کو اپنا کر آپ اپنی زندگی کو بامقصد بنا سکتے ہیں اور صحیح معنوں میں زندگی کا لطف اٹھا سکتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • منفی سوچ رکھنے والے افراد سے بچیں

    منفی سوچ رکھنے والے افراد سے بچیں

    منفی سوچ رکھنے والے افراد نہ خود کبھی کامیاب ہوسکتے ہیں اور نہ ہی دوسروں کو کامیاب ہونے دیتے ہیں۔

    ان کی زندگی منفی سوچوں، خیالات اور جذبات سے بھری ہوتی ہے جو ان کی تمام ذہنی و جسمانی توانائی کو کھا جاتی ہے جس کے باعث یہ اپنی زندگی میں کچھ بھی اچھا نہیں کرسکتے۔

    یہی نہیں یہ اپنے آس پاس موجود افراد کو بھی اپنی منفیت پرستی کا شکار بناتے ہیں جس کے باعث دیگر افراد بھی ان کے خیالات کی شر انگیزی کے باعث ناکام اور مایوس ہوجاتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: خوشی کو دور کرنے والی 5 عادات

    عقلمند افراد کا کہنا ہے کہ اگر آپ زندگی میں کامیابی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے ضروری ہے کہ آپ منفی سوچ رکھنے والے دوست اور احباب سے دور رہیں۔

    یہاں ہم آپ کو ایسے افراد میں پائی جانے والی کچھ عادات بتا رہے ہیں۔ اگر آپ کے آس پاس موجود افراد میں سے کسی بھی شخص میں ان میں سے کوئی بھی عادت موجود ہے تو فوری طور پر اس سے دور ہوجائیں، بصورت دیگر زندگی میں ناکام ہونے کے لیے تیار رہیں۔


    منفی سوچ رکھنے والے افراد کی عادات

    منفی سوچ رکھنے والے افراد کے آس پاس اگر کوئی محنتی شخص کامیابی حاصل کرے اور خوش ہو تو یہ کبھی بھی ان کی خوشی میں خوش نہیں ہوتے۔

    یہ کبھی بھی خود کو غلط نہیں سمجھتے۔ یہ اپنی غلطی ماننے کے بجائے ہمیشہ دوسروں کو الزام دیتے ہیں۔

    منفیت پرست افراد مباحثہ کرنے کے بجائے ہمیشہ اپنی رائے کو حرف آخر سمجھتے ہیں اور ہمیشہ بحث جیتنا چاہتے ہیں۔

    یہ لوگوں سے مدد اور فوائد حاصل کرنے میں کوئی عار محسوس نہیں کرتے، مگر جب ان سے مدد مانگی جائے تو یہ کبھی کسی کے کام نہیں آتے۔

    ایسے لوگ بے معنی گپ شپ کرنے کے شوقین ہوتے ہیں اور ان کا موضوع گفتگو دوسرے افراد کی خامیاں اور ناکامیاں ہوتی ہیں۔

    ان کی زندگی جذباتیت سے بھرپور ہوتی ہے اور یہ اپنے جذباتی ڈراموں اور فیصلوں میں آپ کو بھی شامل کر لیتے ہیں۔

    منفی سوچ رکھنے والے افراد آس پا موجود افراد کو اپنے کنٹرول میں رکھنا چاہتے ہیں اور اگر کوئی ان کی مرضی کے خلاف کچھ کرنا چاہے تو انہیں سخت ناگوار گزرتا ہے۔

    کہیں آپ کا شمار بھی منفی سوچ رکھنے والے افراد میں تو نہیں ہوتا؟


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مثبت سوچ کی حامل خواتین کی عمر لمبی

    مثبت سوچ کی حامل خواتین کی عمر لمبی

    آپ زندگی کے مختلف معاملات کو کیسے دیکھتی ہیں؟ کیا آپ بقول محاورہ آدھا بھرا گلاس دیکھنے کی عادی ہیں؟ یا پھر آپ کو گلاس آدھا خالی نظر آتا ہے؟ اگر آپ گلاس کو آدھا خالی سمجھتی ہیں تو پھر آپ کو اپنے رویوں پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ آپ کی جلد موت کا سبب بن سکتے ہیں۔

    امریکی شہر بوسٹن میں کیے جانے والے ایک تحقیقی سروے سے ماہرین نے نتیجہ اخذ کیا کہ وہ خواتین جو زندگی کے تمام مسائل و معاملات میں پر امید رہتی ہیں اور مثبت سوچ رکھتی ہیں، وہ لمبی زندگی جیتی ہیں۔

    ماہرین نے اس کے لیے 70 ہزار خواتین کا 8 سال کا ڈیٹا جمع کیا۔ نتائج سے انہیں معلوم ہوا کہ مثبت سوچ کی حامل خواتین میں کینسر، امراض قلب، فالج اور مختلف اقسام کے انفیکشن اور ان کے باعث موت کا خطرہ کم پایا گیا۔

    woman-2

    ریسرچ میں شامل ایک پروفیسر کیٹلین ہیگر کا کہنا ہے کہ زندگی کا روشن رخ دیکھنے والے مرد و خواتین اپنا طرز زندگی بھی مثبت اور صحت مندانہ رکھتے ہیں۔ وہ ورزش کرتے ہیں، نیند پوری کرتے ہیں اور متوازن غذائیں کھاتے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ پر امیدی اور مایوس نہ ہونے کی عادت ہمارے جسمانی نظام پر خوشگوار اثر ڈالتی ہے اور جسم کو مختلف بے قاعدگیوں میں مبتلا ہونے سے روکتی ہے۔

    ماہرین نے تحقیقی نتائج کو مزید واضح کرتے ہوئے بتایا کہ مثبت سوچ کی حامل خواتین میں کینسر سے موت کا خطرہ 16 فیصد، امراض قلب سے 38 فیصد، فالج سے 39 فیصد اور کسی قسم کے انفیکشن کے باعث موت کا خطرہ 52 فیصد کم ہوتا ہے، بہ نسبت ان خواتین کے جو ناامید اور منفی سوچ رکھتی ہیں۔

    woman-3

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ منفیت پرستی اور منفی سوچ گو کہ بیماریوں میں مبتلا نہیں کرتی لیکن یہ ہماری صحت پر برے اثرات ضرور مرتب کرتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق یہ ضروری ہے کہ ہم مثبت اختتام والی فلمیں اور ڈرامے دیکھیں، مثبت سوچ رکھنے والے افراد سے تعلق رکھیں اور ہر صورت حالات کا روشن رخ دیکھیں۔

  • یہ 6 عادات آپ کو ناکام بنا سکتی ہیں

    یہ 6 عادات آپ کو ناکام بنا سکتی ہیں

    ماہرین کا ماننا ہے کہ ہمارے اندر موجود مثبت اور منفی عادات زندگی میں ہمارے مقام کا تعین کرتی ہیں۔ یہ عادات اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہیں کہ ہم زندگی میں کامیاب ہو سکیں گے یا ناکام رہ جائیں گے۔

    ان عادات کو اگر اختیاری طور پر بھی اپنایا جائے تب بھی یہ آپ کی ناکامی کو کامیابی اور کامیابی کو ناکامی میں بدل سکتی ہیں۔

    کامیاب افراد کی زندگی کا ایک لازمی اصول *

    ہم نے اس سے قبل آپ کو کامیاب شخصیت بنانے والی کئی عادات اور کئی گر بتائے، آج ایسی عادات سے واقفیت حاصل کریں جو آپ کو ناکام بنا سکتی ہیں۔ اگر آپ میں ان میں سے کوئی بھی عادت موجود ہے تو اسے فوراً سے بیشتر ترک کردیں۔

    :خود ترسی کی عادت

    fear

    زندگی میں کبھی بھی خود ترسی کا شکار مت ہوں۔ اپنی برائیوں اور خامیوں پر نظر رکھنا صرف اسی صورت میں فائدہ مند ہے جب آپ انہیں درست کر سکتے ہوں، لیکن اگر قدرتی طور پر آپ میں کوئی ایسا نقص موجود ہے جو درست نہیں ہوسکتا تو اسے صرف نظر کریں۔

    اپنی قسمت کو، اپنے آپ کو برا بھلا کہنا چھوڑ دیں۔ ہاں اچھے کام پر اپنی تعریف کرنا نہ بھولیں۔ جیسے دوسروں کو برا بھلا کہنا ان کا مورال گرانے اور تعریف کرنا ان کی حوصلہ افزائی کا سبب بنتا ہے،اسی طرح یہ اصول خود اپنے اوپر بھی نافذ ہوتا ہے۔

    لہٰذا اپنی پرانی غلطیوں کو یاد کر کے ان پر خود کو برا بھلا کہنا چھوڑ دیں اور کامیاب زندگی کی طرف پہلا قدم بڑھائیں۔

    :کنجوسی سے بچیں

    tip

    اگر آپ کوئی کاروبار کریں، اور خریدار آپ کو آپ کی محنت کا معاوضہ نہ دے اور کم پیسے لینے پر اصرار کرے تو آپ کا ردعمل کیا ہوگا؟ یقیناً آپ ایسے خریداروں سے دور رہنا چاہیں گے۔ اسی طرح ملازمت کے دوران جب آپ کی تنخواہ میں اضافہ ہوتا ہے تو آپ کے دل میں اپنی کمپنی کے لیے کیسے جذبات پیدا ہوتے ہیں؟ یقیناً خوشگوار اور شکر گزاری کے جذبات پیدا ہوتے ہیں۔

    جب آپ دوسروں سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ آپ کو آپ کی محنت کا پورا معاوضہ دیں، تو اس کے لیے آپ بھی ان افراد کو پورا معاوضہ دیں جن سے آپ کام لے رہے ہیں۔ جیسے آپ کے گھر کے ملازم، ریستوران کے ویٹر یا خریداری کے دوران دکاندار۔

    حد درجہ کنجوسی سے گریز کریں اور کھلے دل کے مالک بنیں۔

    :ناکامی کا خوف

    panic

    اپنی ملازمت سے نکالے جانے کا خوف آپ کو چیلنجز قبول کرنے سے روکتا ہے اور یہ عمل آپ کی کامیابی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

    :آمدنی سے زیادہ خرچ

    earning

    کنجوسی کا مظاہر کرنا غلط عادت ہے تاہم اپنی آمدنی سے زیادہ خرچ کرنا بھی ایک غلط عمل ہے۔ اپنے خرچوں کو اپنی آمدنی کے دائرے میں رکھیں۔

    :ناپسندیدہ کام کرنا

    boring

    ایسی ملازمت کرنا جو آپ کو پسند نہ ہو، آپ کی ترقی کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے۔ آپ ایسے کام سے کبھی خوش نہیں ہوں گے اور نہ اس میں آگے بڑھنے کی جدوجہد کریں گے۔

    اگر شومئی قسمت آپ کو ایسی کوئی ملازمت مل بھی گئی جو آپ کے مزاج سے مطابقت نہیں رکھتی تو دن میں کچھ وقت نکال کر وہ کام ضرور کریں جس سے آپ کو خوشی ملے، جیسے میوزک بجانا، مصوری کرنا، لکھنا۔

    یہ عادت آپ کو اکتاہٹ میں مبتلا ہونے سے بچائے گی۔

    :قریبی عزیزوں سے دوری

    family

    کامیاب افراد اپنی کامیابی کے ساتھ اپنے قریبی عزیزوں اور اہلخانہ کو ہم قدم رکھتے ہیں۔ ان کے بغیر آپ کامیاب ہوسکتے ہیں لیکن خوش نہیں رہ سکتے۔

    اسی طرح اگر آپ اپنے گھر والوں سے دور رہیں گے تو برے وقت میں آپ کوحوصلہ دینے کے لیے کوئی آگے نہیں بڑھے گا۔ لہٰذا اپنے اہل خانہ کو اپنی زندگی کا لازمی جز بنائیں۔