Tag: مجرم عمران

  • مجرم عمران کی پھانسی نشان عبرت ہے‘ والد زینب

    مجرم عمران کی پھانسی نشان عبرت ہے‘ والد زینب

    لاہور: زینب کے والد حاجی امین کا کہنا ہے کہ مطمئن ہوں، اپنے سامنے مجرم عمران کاعبرت ناک انجام دیکھا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زینب کے والد نے کہا کہ مجرم عمران کی پھانسی نشان عبرت ہے، ایسے جرائم کے خاتمے کے لیےسرعام پھانسی ہونی چاہیے۔

    حاجی امین نے کہا کہ ہم نے مجرم عمران کی سرعام پھانسی کا مطالبہ کیا تھا، سرعام پھانسی نہیں دینی تواس قانون کو ہی ختم کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ مطمئن ہوں، اپنے سامنے مجرم کاعبرت ناک انجام دیکھا، ایسا جرم کوئی بھی کرے گا اس کا یہی حشرہوگا۔

    زینب کے والد نے کہا کہ میڈیا نے والدین اوربچوں میں شعورپیدا کرنے کے لیے بہت کام کیا۔

    دوسری جانب زینب کی والدہ نے اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بیٹی کے قاتل کی پھانسی سے مطمئن ہوں، جیسے جیسے وقت گزررہا ہے زینب اوریاد آرہی ہے۔

    قصور کی ننھی زینب کا قاتل عبرتناک انجام کو پہنچا، مجرم عمران علی کو پھانسی دے دی گئی

    واضح رہے کہ قصور کی ننھی زینب کا قاتل اپنے عبرتناک انجام کو پہنچ گیا، مجرم عمران علی کو کوٹ لکھپت جیل میں پھانسی دے دی گئی۔

    مجرم عمران کو پھانسی دیے جانے کے وقت جیل کے اطراف سیکیورٹی ہائی الرٹ رہی۔

  • زینب کے قاتل مجرم عمران کو ایک اور مقدمے میں 3 بارعمر قید اور23سال قید کی سزا

    زینب کے قاتل مجرم عمران کو ایک اور مقدمے میں 3 بارعمر قید اور23سال قید کی سزا

    لاہور : عدالت نے زینب قتل کیس کے مرکزی مجرم عمران کو ایک اور کیس میں سزا سنادی، کائنات بتول کیس میں عمران کو3 بارعمر قید اور23سال قید کی سزا کا حکم دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق زینب کے قاتل عمران علی کیخلاف ایک اور مقدمے کا فیصلہ آگیا، انسداد دہشت گردی عدالت کےجج سجاد احمد نے کائنات بتول کیس میں عمران کو3 بارعمرقید اور23سال قید کی سزا کا فیصلہ سنا دیا۔

    انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مجرم کو25لاکھ روپے جرمانہ، 20لاکھ 55ہزار دیت ادا کرنے کا حکم بھی دیا ہے، اس کیس میں عدالت نے زینب سمیت سات بچیوں کے مقدمات کا فیصلہ سنا دیا ہے۔

    عدالت نے مجموعی طور پر سفاک قاتل عمران کو اب تک21مرتبہ سزائے موت کا فیصلہ سنا چکی ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل انسداد دہشت گردی عدالت نے پچھلے پانچ مقدمات میں21 مرتبہ سزائے موت قید و جرمانے کی سزا دے چکی ہے۔

    مزید پڑھیں: زینب کے قاتل عمران کو مزید دو مقدمات میں پانچ بارسزائے موت اور قید و جرمانے کا حکم

    عمران کے خلاف تین مقدمات کے فیصلہ میں مجموعی طور پر30،30لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی۔

  • زینب کے قاتل عمران کو مزید دو مقدمات میں پانچ بارسزائے موت اور قید و جرمانے کا حکم

    زینب کے قاتل عمران کو مزید دو مقدمات میں پانچ بارسزائے موت اور قید و جرمانے کا حکم

    لاہور : زینب قتل کیس کے مرکزی مجرم عمران کو ایک بار پھر پانچ مرتبہ سزائے موت کا حکم دے دیا، انسداد دہشت گردی کی عدالت نے عمران کے خلاف مزید دو مقدمات کا فیصلہ سنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق زینب قتل کیس کے مجرم عمران کے خلاف مزید دو مقدمات کا فیصلہ جاری کردیا گیا، انسداد دہشت گردی عدالت نے مجرم کوپانچ مرتبہ سزائے موت کا حکم سنا دیا، انسداد دہشت گردی عدالت نے مجرم عمران کو مزید دو بچیوں سے زیادتی اور قتل کے مقدمات میں پانچ مرتبہ موت کی سزا اور قید و جرمانے کی سنادی۔

    مجرم عمران کو دونوں مقدمات میں مجموعی طور پر55لاکھ 75ہزارروپے جرمانے کی بھی سزا کا حکم بھی دیا گیا ہے۔ مجرم عمران کو اب تک زینب سمیت6بچیوں کے قتل میں سزائیں دی جاچکی ہیں۔

    فیصلے کے مطابق مجرم عمران کو ایمان فاطمہ سے زیادتی اور قتل پر چار بار سزائے موت دی گئی، مجرم عمران کو عمرقید اور40لاکھ روپے جرمانے کی سزا کا حکم دیا گیا ہے، دوسرے مقدمے میں مجرم عمران کو تہمینہ سے زیادتی پر بھی سزائے موت کا حکم دیا گیا۔

    جس میں53سال قید،15لاکھ،75ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی، واضح رہے کہ مجرم عمران کو اب تک زینب سمیت6بچیوں کے قتل میں سزائیں دی جاچکی ہیں، مجرم عمران کیخلاف مزید ایک اور بچی کے ریپ اور قتل کا فیصلہ ہونا باقی ہے۔

    مزید پڑھیں: زینب قتل کیس کے مجرم عمران کو 12مرتبہ سزائے موت کا حکم، 30لاکھ روپے جرمانہ

    یاد رہے کہ اس سے قبل عدالت نے زینب قتل کیس کے مرکزی مجرم عمران کو 12مرتبہ سزائے موت کا حکم سنایا تھا، عمران کے خلاف تین مقدمات کے فیصلہ میں مجموعی طور پر30،30لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی۔

  • زینب قتل کیس کے مجرم عمران کو 12مرتبہ سزائے موت کا حکم، 30لاکھ روپے جرمانہ

    زینب قتل کیس کے مجرم عمران کو 12مرتبہ سزائے موت کا حکم، 30لاکھ روپے جرمانہ

    لاہور : زینب قتل کیس کے مرکزی مجرم عمران کو 12مرتبہ سزائے موت کا حکم سنا دیا گیا، عمران کے خلاف مزید 3 کیسز کے فیصلہ میں 30،30لاکھ روپے جرمانہ بھی ادا کرنا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق زینب قتل کیس کے مجرم عمران کے خلاف مزید 3 کیسز کا فیصلہ جاری کردیا گیا، انسداد دہشت گردی عدالت نے مجرم کو 12 دفعہ سزائے موت کا حکم سنا دیا، مجرم عمران کو تینوں مقدمات میں مجموعی طور پر30،30لاکھ روپے جرمانے کی بھی سزا دی گئی ہے۔

    کیس کی سماعت کوٹ لکھپت جیل میں کی گئی، یہ فیصلہ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج شیخ سجاد نے سنایا۔ مجرم عمران کیخلاف سات سالہ نور فاطمہ، پانچ سالہ عائشہ اور آٹھ سالہ لائبہ سے زیادتی اور قتل کے مقدمات ہیں۔

    ملزم کو 5سالہ عائشہ قتل کیس میں چار بارسزائے موت سنائی گئی ،جبکہ 20 لاکھ جرمانہ اور10 لاکھ روپے دیت دینے کاحکم دیا گیا ہے، 8سالہ لائبہ قتل کیس میں چار بارسزائے موت جبکہ 20 لاکھ جرمانہ اور10 لاکھ روپےدیت دینے کاحکم دیا،۔

    سات سالہ نورفاطمہ قتل کیس میں بھی مجرم کو چار بارسزائے موت اور 20 لاکھ روپے جرمانہ اور10لاکھ روپے دیت دینے کاحکم دیا ہے، مجرم کے خلاف مزید3 بچیوں کے قتل کیس کا فیصلہ پیر کو سنایا جائیگا۔

    مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے زینب قتل کیس کے مجرم کی سزائے موت کے خلاف اپیل مسترد کر دی

  • زینب کے والد نےتحفظ کےلیےسپریم کورٹ سے رجوع کرلیا

    زینب کے والد نےتحفظ کےلیےسپریم کورٹ سے رجوع کرلیا

    لاہور: ننھی زینب کے والد امین انصاری نے مجرم عمران کے اہل خانہ کی جانب سے ہراساں کیے جانے پرسپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق زینب کے والد امین انصاری نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں تحفظ کے لیے درخواست جمع کرا دی جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مجرم عمران کے اہل خانہ مسلسل ہراساں کررہے ہیں۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ مجرم عمران کے سہولت کاروں سے متعلق تفتیش نہیں کی گئی، زینب کے والد نے مطالبہ کیا ہے کہ سہولت کاروں کو گرفتار کیا جائے۔


    زینب کےدرندہ صفت قاتل عمران کو 4 بارسزائےموت کا حکم


    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ 17 فروری کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے زینب قتل کیس میں درندہ صفت قاتل عمران کو 4 بارسزائے موت کا حکم سنایا تھا جبکہ مجرم عمران کو ایک بار عمر قید ،7سال قید، 32لاکھ جرمانے کی بھی سزا سنائی تھی۔

    زینب قتل کیس پاکستان کی تاریخ کا سب سے مختصرٹرائل تھا، چالان جمع ہونے کے سات روز میں ٹرائل مکمل کیا گیا تھا۔

    بعدازاں ننھی زینب کے والد کا کہنا تھا کہ قاتل کو سزا سنائے جانے پر100 فیصد مطمئن ہوں، خواہش ہے سزا پرعملدرآمد دنیا دیکھے، چاہتے تھے مجرم کو سرعام پھانسی ملے۔

    یاد رہے کہ پنجاب کے شہرقصور سے اغوا کی جانے والی 7 سالہ ننھی زینب کو زیادتی کے بعد قتل کردیا تھا تھا، زینب کی لاش 9 جنوری 2018 کو ایک کچرا کنڈی سے ملی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔