Tag: مجسمہ

  • آرٹسٹ نے نظر نہ آنے والا مجسمہ لاکھوں میں فروخت کر دیا، لوگ حیران (ویڈیو دیکھیں)

    آرٹسٹ نے نظر نہ آنے والا مجسمہ لاکھوں میں فروخت کر دیا، لوگ حیران (ویڈیو دیکھیں)

    روم: اٹلی میں ایک آرٹسٹ نے ’نادیدہ مجسمہ‘ لاکھوں روپے میں فروخت کر دیا، لوگ اس دکھائی نہ دینے والے مجسمے کی فروخت پر حیران رہ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اٹلی کے مشہور آرٹسٹ سالواتورے گارؤ نے ایک ایسا مجسمہ 18 ہزار ڈالرز (13 لاکھ روپے سے زائد) میں فروخت کیا ہے جو کسی کو دکھائی نہیں دیتا، دل چسپ بات یہ ہے کہ خریدار کو اس کی سندِ اعتبار بھی فراہم کی گئی ہے، جو اس بات کو ثابت کرتی ہے کہ یہ حقیقی ہے۔

    لوگ ایک غیر مرئی مجسمہ اتنا مہنگا خریدے جانے پر سر کھجا کر ہی رہ گئے، اگرچہ یہ رقم آرٹ کی دنیا میں بہت کم ہے تاہم یہی رقم بہت زیادہ لگنے لگتی ہے جب اسے ایک غیر مادی مجسمے کے لیے خرچ کیا گیا ہو۔

    یعنی کسی نے ہزاروں ڈالر ایک ایسے نظر نہ آنے والے فن پارے کے لیے پھینک دیے ہیں، جو سچ میں کسی بھی چیز سے نہیں بنا، اس فن پارے کو اطالوی میں Io Sono یعنی ’میں ہوں‘ کا عنوان دیا گیا ہے، اور اسے ایک نامعلوم شخص نے خریدا۔

    آرٹ رائٹ نامی آکشن ہاؤس نے اس غیر مرئی مجسمے کی نیلامی مئی میں شروع کی تھی، بولی کا آغاز 7 ہزار ڈالر سے ہوا، آخر کار ایک شخص نے اسے 18300 ڈالر میں خرید لیا، جس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔

    آرٹسٹ سالواتورے گارؤ نے اس مجسمے کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انھیں مجسمے کو ایک خلا کے طور پر سوچنا مرغوب ہے۔ واضح رہے کہ خلا (ویکیوم) توانائی سے بھری ہوئی ایک جگہ ہوتی ہے، جرمن طبیعیات دان وارنر ہائزنبرگ کے’غیر یقینی صورت حال‘ کے اصول کے مطابق اگر اس خلا کو خالی بھی کیا جائے تو وہاں کچھ نہیں بچتا، لیکن اس کچھ نہیں کا بھی ایک وزن ہوتا ہے، لہٰذا اس خلا میں توانائی ہے جو کثیف اور ذرات میں تبدیل شدہ ہوتی ہے، اور یہ ہم میں ہوتی ہے۔

    اٹلی کے مشہور آرٹسٹ سالواتورے گارؤ

    لوگوں کی طرف سے تنقید کے بعد گارؤ نے اپنے دفاع میں کہا کہ کیا ہم نے خدا کو صورت گری نہیں کی ہے، حالاں کہ ہم نے اسے بھی کبھی نہیں دیکھا۔

    امریکی اخبار کے مطابق یہ گارؤ کا پہلا نادیدہ مجسمہ نہیں ہے، بلکہ فروری میں انھوں نے ’بدھا مراقبے میں‘ کے عنوان والا نادیدہ مجسمہ بھی شہر میلان میں ایک عوامی جگہ پر رکھ کر اس کی نمائش کرائی تھی۔

    رواں ہفتے انھوں نے ایک اور مجسمہ افروڈائٹ کے نام سے نیویارک اسٹاک ایکسچینج کے سامنے رکھ کر اس کی نمائش کرائی تھی۔

  • دیو ہیکل وہیل نے ٹرین کو خوفناک حادثے سے بچا لیا

    دیو ہیکل وہیل نے ٹرین کو خوفناک حادثے سے بچا لیا

    ایمسٹر ڈیم: یورپی ملک نیدر لینڈز میں ایک میٹرو ٹرین آخری اسٹیشن کی رکاوٹیں توڑ کر آگے نکل گئی اور قریب تھا کہ کوئی خوفناک حادثہ پیش آجاتا، وہاں پر نصب وہیل کے مجسمے نے ٹرین کو روک لیا۔

    مقامی میڈیا کے وقت واقعہ آدھی رات کے وقت پیش آیا جب روٹر ڈیم میٹرو نیٹ ورک کی ایک ٹرین کسی تکنیکی خرابی کی وجہ سے اپنے آخری اسٹیشن پر رک نہ سکی اور آگے نکلتی چلی گئی۔

    اسٹیشن کا اختتام ایک پل کے ساتھ ہو رہا تھا جو ایک جھیل کے اوپر 30 فٹ بلند تھا اور امکان یہی تھا کہ یہ ٹرین بلندی سے جھیل میں جا گرتی اور ایک ہولناک حادثہ پیش آجاتا۔

    تاہم خوش قسمتی سے پل کے اختتام پر وہیل مچھلیوں کے 2 دیوہیکل مجسمے نصب ہیں جن کی دم سے ٹکرا کر ٹرین رک گئی، تاحال ٹرین فضا میں 10 میٹر بلند اسی مجسمے کی دم پر ٹکی ہوئی ہے۔

    حادثے کے وقت ٹرین میں کوئی مسافر سوار نہیں تھا جبکہ ٹرین کا ڈرائیور بھی محفوظ رہا جسے معمولی طبی امداد کے بعد گھر بھیج دیا گیا۔

    ڈچ حکام کے مطابق وہیل کے مذکورہ مجسسے سنہ 2002 میں نصب کیے گئے تھے اور یہ پلاسٹک سے بنائے گئے تھے۔

    مجسمہ ساز کو جب واقعے کا پتہ چلا تو اس نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ نہیں جانتا تھا کہ یہ مجسمے اتنے مضبوط ہوں گے کہ پوری رفتار سے چلتی ٹرین کو روک سکیں گے۔

    حکام کے مطابق فی الوقت ان کے لیے اس ٹرین کو وہاں سے ہٹانا ایک چیلنج ہے کیونکہ وہ نہیں جانتے کہ مجسمہ کتنی دیر تک اس ٹرین کا بوجھ سنبھال سکتا ہے، علاوہ ازیں نیچے پانی ہونے کی وجہ سے وہاں سے کرین کا آپریٹ کرنا بھی مشکل ہے۔

    حکام ماہرین کی ٹیم کے ساتھ مل کر ریسکیو آپریشن کر رہے ہیں تاکہ ٹریک کو کلیئر کر کے جلد کھولا جاسکے۔

  • امریکا میں متاثر کن مومی مجسمہ نصب

    امریکا میں متاثر کن مومی مجسمہ نصب

    امریکا میں موسمیاتی تغیرات یعنی کلائمٹ چینج اور اس کے اثرات کی طرف توجہ دلانے کے لیے ایک متاثر کن مجسمہ نصب کردیا گیا۔

    امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر اورلینڈو میں سٹی ہال کے باہر بینچ پر مومی مجسمہ نصب کیا گیا ہے، مجسمہ دادا اور پوتے کا ہے جو آئسکریم کھاتے ہوئے خوشگوار وقت گزار رہے ہیں۔

    اس مجسمے کا پیغام نہایت واضح ہے، دن گزرنے کے ساتھ ساتھ مجسمہ پگھلتا جائے گا جس سے اندازہ ہوگا کہ کلائمٹ چینج کی وجہ سے درجہ حرارت میں کس قدر اضافہ ہورہا ہے۔

    یہ مجسمہ کلائمٹ چینج کے حوالے سے شعور و آگاہی کے لیے کام کرنے والے ایک مقامی ادارے کی جانب سے نصب کیا گیا ہے۔

    ادارے سے وابستہ ڈاکٹر کلارک کا کہنا ہے کہ اورلینڈو شہر میں شدید گرمی کا دورانیہ 22 دن ہوتا تھا لیکن اب کچھ سال میں یہ بڑھ کر 3 ماہ پر محیط ہوجائے گا جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ کلائمٹ چینج خوفناک تیزی سے بڑھ رہا ہے۔

    خیال رہے کہ کلائمٹ چینج کے باعث دنیا بھر کے درجہ حرارت میں اضافہ جاری ہے جس سے سطح سمندر بلند ہونے اور کئی شہروں کے زیر آب آجانے کا خطرہ ہے۔

  • شہزادی ڈیانا کی برسی پر بیٹوں کا والدہ کو خراج عقیدت

    شہزادی ڈیانا کی برسی پر بیٹوں کا والدہ کو خراج عقیدت

    لندن: آنجہانی شہزادی لیڈی ڈیانا کو اس دنیا سے گزرے آج 23 برس ہوگئے۔ برطانوی شاہی محل کی جانب سے شہزادی کے مجسمے کی تنصیب کا اعلان کیا گیا ہے جو اگلے برس تک مکمل ہوجائے گا۔

    شہزادی ڈیانا یکم جولائی 1961 کو برطانوی گاؤں سینڈرینگھم میں پیدا ہوئی۔ ڈیانا بلاواسطہ طور پر برطانیہ کے شاہی خاندان کا ہی حصہ تھی۔ 1981 میں لیڈی ڈیانا کی شادی ولی عہد شہزادہ چارلس سے ہوئی۔

    لیڈی ڈیانا اور شہزادہ چارلس کے ازدواجی تعلقات میں کچھ عرصہ بعد ہی سرد مہری آگئی جس کے بعد لیڈی ڈیانا نے اپنے آپ کو فلاحی کاموں کے لیے وقف کردیا۔ 1996 میں دونوں کی علیحدگی ہوگئی۔

    طلاق کے بعد لیڈی ڈیانا نے اپنی زندگی اسی گھر میں گزاری جہاں اس نے پرنس چارلس کے ساتھ شادی کا پہلا سال گزارا تھا۔ یہ گھر ڈیانا کی موت تک اس کا ٹھکانہ رہا۔

    طلاق کے بعد ڈیانا کا تعلق مشہور اسٹور چین ’ہیرڈز‘ کے مالک دودی الفائد سے بھی رہا۔ 31 اگست 1997 کو لیڈی ڈیانا اور الفائد پیرس میں کار کے سفر کے دوران جان لیوا حادثے کا شکار ہوئے اور کروڑوں دلوں کی دھڑکن لیڈی ڈیانا اپنے چاہنے والوں کو سوگوار چھوڑ گئی۔

    ڈیانا حقیقی معنوں میں ایک شہزادی تھی۔ اس نے ساری زندگی ایک وقار اور تمکنت کے ساتھ گزاری۔ اس کے اندر ایک عام لڑکی تھی جو فطرت اور محبت سے لطف اندوز ہونا چاہتی تھی لیکن بدقسمتی سے وہ شاہی محل کی اونچی دیواروں میں قید تھی۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے ایک بار اس نے کہا تھا، ’میں اس ملک کی ملکہ بننے کے بجائے دلوں کی ملکہ بننا پسند کروں گی‘۔

    ڈیانا کی 23 ویں برسی سے دو روز قبل ان کے بیٹوں شہزادہ ولیم اور شہزادہ ہیری کی جانب سے شاہی محل میں والدہ کے مجسمے کی تنصیب کا اعلان کیا گیا ہے۔

    شہزادوں کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق لیڈی ڈیانا کا مجسمہ شاہی محل میں موجود اس باغ میں نصب کیا جائے گا جو اپنی زندگی میں شہزادی کو بہت پسند تھا۔

    شہزادہ ولیم اور ہیری نے مجسمہ بنانے کے لیے برطانیہ کے مایہ ناز مجسمہ ساز این رینک براڈلے کا انتخاب کیا ہے جنہوں نے ملکہ برطانیہ سمیت شاہی خاندان کے دیگر افراد کے مجسموں پر بھی کام کیا ہے۔

    اس مجسمے کی تنصیب کا اعلان سنہ 2017 میں شہزادی کی 20 ویں برسی کے موقع پر کیا گیا تھا تاہم یہ تاخیر کا شکار ہوگیا، اب یہ اگلے برس تک مکمل ہوجائے گا اور جولائی 2021 میں شہزادی ڈیانا کی 60 ویں سالگرہ کے موقع پر اس کی رونمائی کی جائے گی۔

  • بھارت میں گاندھی کا مجسمہ گرا دیا گیا

    بھارت میں گاندھی کا مجسمہ گرا دیا گیا

    نئی دہلی: بھارتی ریاست جھاڑکھنڈ میں نامعلوم افراد نے تاریخی مقام پر نصب مہاتما گاندھی کا مجسہ گرا دیا، پولیس نے واقعے کی تفتیش شروع کردی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ جھاڑ کھنڈ کے شہر ہزاری باغ میں پیش آیا، مجسمہ دریائے کنر کے کنارے گاندھی گھاٹ پر نصب تھا جہاں گاندھی کے جسم کی راکھ بہائی گئی تھیں۔

    واقعہ رات کے اندھیرے میں پیش آیا جب نامعلوم افراد نے گاندھی کے مجسمے کو نقصان پہنچایا اور اسے توڑ دیا۔

    علاقے کے ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ واقعے کی تفتیش شروع کردی گئی ہے جبکہ جائے وقوع پر پولیس اہلکاروں کو بھی تعینات کردیا گیا ہے۔ گاندھی کا نیا مجسمہ اسی مقام پر جلد ہی نصب کردیا جائے گا۔

    ڈپٹی کمشنر کے مطابق علاقے کے ایم ایل اے سے فنڈز کے لیے درخواست کی جائے گی تاکہ اس مقام پر سی سی ٹی وی کیمرہ بھی نصب کیا جائے۔

    یاد رہے کہ مودی کے برسر اقتدار آنے کے بعد سے بھارت میں تشدد کا نظریہ پروان چڑھ رہا ہے اور مہاتما گاندھی کے عدم تشدد کے نظریے کی کھلے عام مخالفت کی جارہی ہے۔

    گزشتہ کچھ عرصے سے تشدد اور انتہا پسندی کے پیرو کاروں کی ہمت اس قدر بڑھ گئی ہے کہ وہ کھلے عام گاندھی کو برا بھلا کہتے دکھائی دیتے ہیں اور کوئی انہیں کچھ نہیں کہہ سکتا۔

    ایسا ہی ایک ششدر کردینے والا واقعہ گزشتہ برس گاندھی کی برسی کے موقع پر پیش آیا تھا جب علی گڑھ میں انتہا پسند ہندوؤں نے گاندھی کے قتل کا جشن منایا تھا۔

    انتہا پسند تنظیم ہندو مہاشبا تحریک کی جنرل سیکریٹری پوجا شاکون کی قیادت میں گاندھی کے قتل کا منظر دوبارہ پیش کیا گیا تھا، انتہا پسند تنظیم کی رہنما نے گاندھی کے پتلے پر گولی چلائی اور خون کی تھیلی پھٹنے سے زمین پر خون بہنے لگا۔

    جیسے ہی پتلے سے خون بہا تو ہندو انتہا پسندوں نے ’مہاتما نتھو رام گوڈسے (گاندھی کا قاتل) ہمیشہ زندہ رہے گا، آج آل انڈیا ہندو مہاشبا کی فتح کا دن ہے‘ کے نعرے لگاتے ہوئے نتھو رام گوڈسے کے پتلے پر ہار ڈالا اور گاندھی کو قتل کرنے کی خوشی میں مٹھائی تقسیم کی۔

  • ابو الہول سے ملتا جلتا ایک اور مجسمہ دریافت

    ابو الہول سے ملتا جلتا ایک اور مجسمہ دریافت

    مصر کے معروف مجسمے ابو الہول سے ملتا جلتا ایک اور مجسمہ برآمد ہوا ہے، یہ مجسمہ کوم اللولی کے مقام پر ملا ہے۔

    آثار قدیمہ کے مصری کمیشن کے مطابق ایک تاریخی مقام سے ابو الہول کی شکل سے مشابہہ شاہی مجسمہ برآمد ہوا ہے۔ وسطی مصر میں آثار قدیمہ کے ڈائریکٹر جنرل جمال السمسطاوی کا کہنا ہے، ’ملنے والا مجسمہ گرینائڈ کا ہے۔ اسٹینڈ کے ساتھ اس کی اونچائی 35 سینٹی میٹر اور عرض 55 سینٹی میٹر کا ہے‘۔

    ان کے مطابق مجسمے کے چہرے کے نقوش واضح ہیں۔

    مصری آثار قدیمہ کے ماہرین کو اسی مقام سے مختلف شکل اور سائز کے مٹی کے برتن، سنگ مرمر کا ایک پیالہ اور معبود ’بس‘ سے متعلق کئی اشیا بھی ملی ہیں۔

    مذکورہ علاقے میں کھدائی اور تلاش کا مزید کام جاری ہے، امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ علاقہ مزید نوادرات سے مالا مال ہوگا۔

    مصری ویب سائٹ کے مطابق گزشتہ 3 برسوں کے دوران توانا الجبل کے علاقے میں ممیز کی وادی بھی دریافت ہوئی ہے۔

    یہاں کئی قبرستان اور میتیں دفن کرنے کے لیے کنویں بھی ملے ہیں، ان میں سنگی اور لکڑی کے تابوت رکھے ہوئے تھے۔ تابوتوں میں ممیز محفوظ حالت میں موجود ہیں۔

    خیال رہے کہ مصر کے آثار قدیمہ میں ابو الہول کا مجسمہ بہت مشہور اور قدیم ہے۔

    ابو الہول کا مجسمہ

    ابوالہول عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں، خوف کا باپ۔ اس مجسمے کا دھڑ شیر کا اور سر آدمی کا ہے۔

  • میلانیا کا مجسمہ اسمرفسٹی قرار، لوگوں کا ناپسندی کا اظہار

    میلانیا کا مجسمہ اسمرفسٹی قرار، لوگوں کا ناپسندی کا اظہار

    واشنگٹن : سلووینا کے شہریوں نے امریکا کی خاتون اوّل میلانیا ٹرمپ کے لڑکی سے بنے مجسمے کو اسمرفسٹی سے تشبیہ دیکر نفر ت کا اظہار کیا ہے جس کی وجہ مجسمے کا آسمانی رنگ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برلن نژاد امریکی فنکار نے خاتون اوّل میلانیا ٹرمپ کا آسمانی رنگ کا مجسمہ ان کے 2017 میں زیب تن کیے گئے لباس کو دیکھ کر تیار کیا ہے، جسے میلانیا کے آبائی ملک سلووینا کے علاقے سیونیکا میں نصب کیاگیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ میلانیا ٹرمپ نے سنہ 2017 میں اپنے شوہر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں آسمانی رنگ کا لباس پہنا تھا جس کی بنیاد پر مجسمہ تیار کیا گیا ہے تاہم یہ مجسمہ ہر کسی کو پسند نہیں آیا اور مقامی افراد نے بھی اس سے ناپسندی کا اظہار کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ مجسمے کی تصاویر آن لائن جاری کردی گئی، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مجسمہ میلانیا سے کسی طور بھی مشابہت نہیں رکھتا۔

    مقامی افراد نے میلانیا کے مجسمے کو خاتون کارٹون کریکٹر اسمرفس سے مشابہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’یہ اسمرفس ہے، یہ بے عزتی ہے‘۔

    مجسمہ تیار کرنے والے فنکار کا کہنا ہے کہ ’وہ اپنے ملک کی سیاسی صورتحال پر بات کرنا چاہتے ہیں اور میلانیا ٹرمپ کا درجہ و رتبہ نمایاں کرنا چاہتے ہیں کہ ایک مہاجر نے صدر سے شادی اور قسم کھائی کہ مہاجرت کو کم کریں گے‘۔

  • فلپائن میں پلاسٹک سے بنا 24 میٹر لمبا وہیل کا مجسمہ، جسے دیکھنے والے دنگ رہ گئے

    فلپائن میں پلاسٹک سے بنا 24 میٹر لمبا وہیل کا مجسمہ، جسے دیکھنے والے دنگ رہ گئے

    منیلا : فلپائن میں ماہر فنکار نے پلاسٹک کا استعمال کرتے ہوئے ایسا انوکھا اور منفرد وہیل کا مجسمہ تخلیق کیا ہے جسے دیکھنے والے حیران رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں ماحولیاتی آلودگی میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے اور ایک حالیہ تحقیق کے مطابق یہ اس قدر خطرناک ہوچکی ہے کہ جس سے سمندری حیات تو متاثر ہورہی ہے ساتھ ہی ساتھ دنیا میں سالانہ 90 لاکھ افراد کو موت کا شکار کر رہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلپائن میں ایسے ہی ماہر فنکار نے پلاسٹک کا استعمال کرتے ہوئے ایسا انوکھا اور منفرد وہیل کا مجسمہ تخلیق کیا ہے کہ جسے دیکھنے والے حیران رہ گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 13 اعشاریہ 8 میٹر لمبا یہ آرٹ کا نمونہ ماحولیاتی آلودگی سے آگاہی کے لئے تیار کیا گیا ہے جس کی تیاری میں پلاسٹک کی ہزاروں بوتلوں اور اسٹراز کااستعمال کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ اس مجسمے کو کرائی آف دی ڈیڈ وہیلز کا نام دیا گیا ہے جسے 40 کلو پلاسٹک سے تیار کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ ماحولیاتی آلودگی سے متعلق نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ فضائی آلودگی نا صرف انسانی جسم کے لیے خطرناک ہے بلکہ انسانی ذہن کو بھی شدید ترین نقصان پہنچاتی ہے ا ور اس کے سبب انسان متعدد ذہنی بیماریوں کا شکار ہوجاتا ہے۔

    محققین کو شک ہے کہ آلودگی کا شکار دماغ میں آئرن آکسائیڈ کے یہ ذرے الزائمر جیسے بیماریوں کا باعث بنتے ہیں تاہم اس حوالے سے شواہد کی کمی ہے۔

    محققین نے ان نتائج کو ’خوفناک حد تک حیران کن‘ قرار دیا ہے۔ اور اس سے فضائی آلودگی کے سبب صحت کو لاحق خطرات کے بارے میں نئے سوالات پیدا کر دیے ہیں۔

  • سپراسٹار محمد صلاح کا مجسمہ شدید تنقید کی زد پر

    سپراسٹار محمد صلاح کا مجسمہ شدید تنقید کی زد پر

    لندن: مصر سے تعلق رکھنے والے اسٹار فٹ بالر محمد صلاح‌ کے نئے مجسمے کو شدید تنقید کا سامنا ہے.

    تفصیلات کے مطابق انگلش کلب لیورپول سے کھیلنے والے محمد صلاح‌  کے مجسمے کی مصر کے شہر  شرم الشیخ میں اتوار کے روز ورلڈ یوتھ فورم میں نقاب کشائی ہوئی.

    آرٹسٹ نے مصری اسٹار کے گول اسکور کرنے کے بعد جشن منانے کے مخصوص انداز کو مجسمے میں  ڈھالا، البتہ مداحوں کو یہ مجسمہ قطعی پسند نہیں‌ آیا اور اس پر ہر طرف سے تنقید کے تیر برسنے لگے.

    سوشل میڈیا پر  اسے ممتاز پرتگالی فٹ بالر کرسٹیانو رونالڈو کے گذشتہ برس سامنے آنے والے مجسمے سے بھی بدتر قرار دیا گیا.

    یاد رہے کہ گذشتہ سال مدیرہ ہوائی اڈے پر ایمانیوئل کا بنایا ہوا رونالڈو کا مجسمہ نصب کیا گیا تھا، جس پر کڑی تنقید کی گئی.

    کچھ ایسا ہی معاملہ محمد صلاح کا مجسمہ بنانے والے فن کار مائے عبداللہ کے ساتھ پیش آیا، مجسمہ ساز کا موقف تھا کہ فن پارے کے پیچھے یہ خیال تھا کہ محمد صلاح مصری نوجوانوں کے لیے رول ماڈل ہیں۔

    نقاب کشائی کے موقع پر یوتھ فورم میں مصری صدر  عبدالفتح السیسی سمیت ہزاروں لوگ شریک تھے.

    مداحوں‌ کو شکوہ تھا کہ یہ مجسمہ مصری اسٹار محمد صلاح کے بجائے گلوکار لیو سیئر یا فلم ہوم الون کے کردار مارئوو سے زیادہ مماثلت رکھتا ہے۔

  • زیر آب بنایا جانے والا دنیا کا سب سے بڑا مجسمہ

    زیر آب بنایا جانے والا دنیا کا سب سے بڑا مجسمہ

    آپ نے زمین پر بنائے جانے والے بڑے بڑے طویل القامت اور طویل الجثہ مجسمے تو دیکھیں ہوں گے تاہم اب سمندر کے اندر بھی ایسا ہی دنیا کا سب سے بڑا حیران کن مجسمہ بنا دیا گیا ہے۔

    ایک برطانوی مجسمہ ساز جیسن ٹیلر کا بنایا جانے والا یہ مجسمہ ایک لڑکی کا ہے جو اس انداز سے بیٹھی ہے جیسے سمندر کا سارا بوجھ اس کے کندھوں پر ہو۔

    اس مجسمے کا وزن 60 ٹن جبکہ اونچائی 18 فٹ ہے۔ اس کو بہاماز جزائر کے قریب پانی میں نصب کیا گیا ہے۔

    جیسن ٹیلر نے اس سے قبل بھی زیر آب کئی مجسمے بنائے ہیں۔

    دنیا کے سب سے بڑے زیر آب بنائے جانے والے اس مجسمے کی سب سے حیران کن بات یہ ہے کہ اسے ایسے ماحول دوست مٹیریل سے بنایا گیا ہے جس کے باعث کچھ عرصے بعد اس پر خودرو پودے اگ آئیں گے اور یہ ایک مصنوعی مونگے کی چٹان یعنی کورل ریف کی شکل اختیار کر جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔