Tag: مجسٹریٹ

  • سری دیوی کو مجسٹریٹ نے کیوں بلایا تھا؟ وکیل کا حیرت انگیز انکشاف

    سری دیوی کو مجسٹریٹ نے کیوں بلایا تھا؟ وکیل کا حیرت انگیز انکشاف

    بھارتی فلم انڈسٹری کی معروف آنجہانی اداکارہ سری دیوی کی شخصیت نہ صرف سلور اسکرین بلکہ اس سے بھی آگے اپنے اندر ایک کشش رکھتی تھی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق معروف بھارتی اداکارہ سری دیوی کا فروری 2018 میں دبئی میں انتقال ہوگیا تھا۔ ان کی اچانک موت نے مداحوں کو حیران کردیا تھا۔

    معروف سینئر وکیل مجید میمن جو متعدد بھارتی فلمی شخصیات کی عدالتوں میں ہائی پروفائل کیسز میں نمائندگی کرچکے ہیں، انہوں نے ایک انٹرویو کے دوران ایک ناقابل فراموش واقعہ سنایا۔

    دوران انٹرویو اُن کا کہنا تھا کہ ایک مجسٹریٹ نے آنجہانی اداکارہ کو ان کے کیریئر کے عروج کے دور میں ایک کیس میں صرف اداکارہ کو دیکھنے کیلئے اصرار کیا کہ انھیں عدالت میں بلایا جائے۔

    سینئر وکیل کا کہنا تھا کہ میں نے پوری کوشش کی کہ مجسٹریٹ صاحب سری دیوی کو حاضری سے استثنیٰ دیدیں، مگر یہ کرنے میں مجھے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، بلآخر جب اداکار عدالت میں پیش ہوئیں تو وہاں ایک بے قابو جم غفیر جمع ہوگیا، جو قابو سے باہر تھا۔

    فاطمہ ثناء شیخ نے کاسٹنگ کاؤچ کا تلخ تجربہ بیان کردیا

    واضح رہے کہ سینئر وکیل مجید میمن مہاراشٹر سے راجیہ سبھا کے سابق رکن رہے ہیں۔ وہ ان دنوں اپنی خود نوشت مائی میمیور پر کام کر رہے ہیں جس میں وہ اس قسم کے واقعات کو جمع کرنے میں مصروف ہیں۔

  • ’ کس پر یقین کریں‘ چیئرمین پی ٹی آئی کے سائفر بیانیے  پر عوام کا ردعمل

    ’ کس پر یقین کریں‘ چیئرمین پی ٹی آئی کے سائفر بیانیے  پر عوام کا ردعمل

    چند روز قبل اعظم خان کے سائفر سے متعلق بیان پر عوام نے اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

    چند روز قبل اعظم خان نے سائفر سے متعلق مجسٹریٹ کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کرایا تھا جس میں اعظم خان نے  کہا تھا کہ سائفر کو ایک سوچی سمجھی سازش تھی۔

    تاہم اب چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سائفر بیانیے  پر عوام کا ردعمل سامنے آ گیا ہے، عوام کی رائے کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی نے بہت غلط حرکت کی، انہوں نے خود سازش کی، کسی اور نے نہیں، پی ٹی آئی چیئرمین میں بالکل شعور نہیں ہے۔

    عوام نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین کو ایسے ممالک کو دیکھ کے سبق سیکھنا چاہئے جہاں فوج نہیں ہے، فوج کو بد نام کرنے کے بجائے سائفر میں کچھ تھا تو اسے سامنے لانا چاہیے تھا۔

    سائفر ڈرامہ : چیئرمین پی ٹی آئی کے پرنسپل سیکریٹری اعظم خان کے تہلکہ خیز انکشافات

    ’’ چیئرمین پی ٹی آئی سائفر کے پیچھے چھپ کر جھوٹ پر مبنی سیاست کررہے تھے، اگر چیئرمین تحریک انصاف ملک کی بہتری کا سوچتے تو ایسی سازش نہ کرتے، بین الاقوامی طاقتوں کو خوش کرنے اور فوج کو بدنام کرنےکیلئے یہ سازش کی گئی‘‘

    عوامی رائے کے مطابق فوج ہمارے ملک کا سرمایہ ہے، اس کیخلاف ایسی باتیں کرنا کسی پاکستانی کو زیب نہیں دیتا، چیئرمین پی ٹی آئی نے سیاست چمکانے کیلئے سائفر کا نام لے کر قوم کو بے وقوف بنایا۔

    عوام نے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف نے یہ منصوبہ ملک میں انتشار پھیلانے کیلئے بنایا، انہوں نے پہلے امریکا کہا پھر باجوہ کہا، کس پر یقین کریں، چیئرمین پی ٹی آئی بیرونی ایجنڈے پرکام کررہے ہیں۔

    عوام نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سائفر کی حقیقت چیئر مین پی ٹی آئی کے اپنے بندوں نے بتادی ہے، اناڑی بندے کو اقتدار ملا جس نے ملک کو تباہ کر دیا،  فوج کی بدنامی میں ملک کی بدنامی ہے۔

  • عزیر بلوچ کا اقبالی بیان قلم بند کرنے والے مجسٹریٹ کا بیان معمہ بن گیا

    عزیر بلوچ کا اقبالی بیان قلم بند کرنے والے مجسٹریٹ کا بیان معمہ بن گیا

    کراچی: لیاری گینگ وار کے سرغنہ ملزم عزیر بلوچ کا اقبالی بیان قلم بند کرنے والے مجسٹریٹ کا بیان معمہ بن گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لیاری گینگ وار سرغنہ عزیر بلوچ کے خلاف رینجرز اہل کاروں کے قتل کے مقدمے میں اے ٹی سی نے جوڈیشل مجسٹریٹ وسطی عمران امام کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ وسطی کی عدم حاضری پر اے ٹی سی نے ڈسٹرکٹ عدالت کو خطوط بھی لکھے، عدالت نے جوڈیشل مجسٹریٹ کو بذریعہ وڈیو لنک بیان ریکارڈ کرانے کی ہدایت کی تھی۔

    اب اے ٹی سی نے جوڈیشل مجسٹریٹ کو وڈیو لنک کی بجائے ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا ہے۔

    گینگسٹر عزیربلوچ کمرہ عدالت میں ایک بار پھر اقبالی بیان سے منحرف

    جوڈیشل مجسٹریٹ وسطی عمران امام نے عزیر بلوچ کا اقبالی بیان ریکارڈ کیا تھا، عدالتی بیان کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ عمران امام تسلسل سے سماعت پر پیش ہوتے رہے، سیکیورٹی وجوہ کی بنا پر گواہ کا بیان وڈیو لنک پر ریکارڈ کیا جا سکتا ہے، لیکن تاحال کسی فریق کی جانب سے دھمکیوں یاسیکیورٹی وجوہ کا نہیں بتایا گیا ہے۔

    عدالت نے اس فیصلے کی نقل ہائی کورٹ کے شعبہ ایم آئی ٹی کو بھی بھیجنے کا حکم دیا۔

  • جب سزا سے بچنے کے لیے فیض احمد فیض کو اپنی نظم سنانا پڑی

    جب سزا سے بچنے کے لیے فیض احمد فیض کو اپنی نظم سنانا پڑی

    انسان دوست نظریات، اپنے افکار اور انقلابی فکر کے ساتھ اردو شاعری میں بلند مقام پر فائز فیض احمد فیض اسی مہینے ہم سے جدا ہوئے تھے۔ کل کی طرح فیض کے انقلابی ترانے اور نظمیں آج بھی ان کی عظمت اور ہر خاص و عام میں ان کی مقبولیت قائم رکھے ہوئے ہیں۔

    اردو ادب کی نام ور شخصیات کے حالاتِ زندگی، ان کی تخلیقات اور ان سے جڑی یادوں کو مرزا ظفرالحسن جیسے بڑے لکھاری نے اپنے قلم سے کتابی شکل میں محفوظ کیا جو ہمارا بیش قیمت سرمایہ ہیں۔ انہی کی زبانی فیض احمد فیض سے متعلق ایک دل چسپ واقعہ آپ کے ذوقِ مطالعہ کی نذر ہے۔

    برصغیر کی تقسیم سے پہلے کا ذکر ہے۔ اردو کے مایہ ناز شاعر فیض احمد فیضؔ نے اپنے گھر میں ریڈیو تو رکھ لیا تھا مگر نہ اس کا لائسنس بنوایا تھا، نہ فیس ادا کی تھی۔ اس الزام کے تحت انھیں سول عدالت میں طلب کرلیا گیا۔ پیشی کے دن فیضؔ عدالت میں پہنچے۔

    مجسٹریٹ فیضؔ کو اپنے کمرے میں لے گیا اور بڑی عاجزی سے بولا ‘‘فیض صاحب! میری بیوی کو آپ کی نظم مجھ سے پہلی سی محبت مری محبوب نہ مانگ، بہت پسند ہے، وہ مجھے بار بار طعنے دیتی ہے کہ تم ہمیں شاعر سے اس کی ایک نظم بھی نہیں سنواسکتے، خدا رکھے آپ کے بلا لائسنس ریڈیو کو، اس کے طفیل مجھے آپ سے یہ عرض کرنے کا موقع مل گیا۔ ’’

    اس کا کہنا تھاکہ ‘‘آپ نے ریڈیو کا لائسنس نہ بنواکر مقدمے کا نہیں بلکہ مجھے ملاقات کا اور میری گزارش سننے کا موقع فراہم کیا ہے، اگر آپ کل شام کی چائے میرے غریب خانے پر پییں اور اپنا کلام، بالخصوص پہلی سی محبت والی نظم میری بیوی کو سنائیں تو اس کی دیرینہ آرزو پوری ہوجائے گی۔’’
    فیضؔ نے جواب میں کہا کہ ‘‘آپ سمن کے بغیر بھی بلاتے تو میں حاضر ہوجاتا اور نظم سناتا، میں کل شام ضرور آؤں گا۔’’
    اس کے بعد فیض نے مجسٹریٹ سے پوچھا۔
    ‘‘محض بے پروائی میں مجھ سے جو جرم سرزد ہوا ہے آپ نے اس کی کیا سزا تجویز کی ہے؟’’

    راوی کے مطابق مجسٹریٹ کا جواب تھا کہ ‘‘فیضؔ صاحب! ماضی میں اگر آپ نے اس کے علاوہ بھی کچھ جرم کیے ہیں تو ان سب کی معافی کے لیے یہ ایک نظم ہی کافی ہے۔ ریڈیو کا لائسنس بنوالیجیے بس یہی آپ کی سزا ہے۔’’

  • کراچی: ریٹرننگ،پریزائیڈنگ افسران کو مجسٹریٹ کےاختیارات مل گئے

    کراچی: ریٹرننگ،پریزائیڈنگ افسران کو مجسٹریٹ کےاختیارات مل گئے

    کراچی : الیکشن کمیشن نے کراچی کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے دوسو چھیالیس میں ضمنی انتخابات کے لئے تمام ریٹرننگ افسران اور پریزائیڈنگ افسران کو مجسٹریٹ درجہ کے اختیارات دے دیئے۔

    کراچی کے اس حلقہ میں دو سو تیرہ پولنگ اسٹیشن ہیں اور اتنے ہی ریٹرننگ افسران اور پریزائیڈنگ افسران تعینات کئے گئے ہیں۔

    انتخابات کے دوران پولنگ اسٹیشن کے اندر اور باہر رینجرز تعینات کئے جائیں گے، جبکہ رینجرز کے اہلکاروں  کو بھی مجسٹریٹ درجہ اول کے اختیارات دئیے گئے ہیں۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے انتخابی عمل میں دخل اندازی کرنے والوں کے خلاف بروقت کاروائی کی جا سکے گی۔