Tag: مجوزہ آئینی ترمیم

  • آئینی ترمیم:  قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ اجلاس کا وقت بھی تبدیل

    آئینی ترمیم: قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ اجلاس کا وقت بھی تبدیل

    اسلام آباد : قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ اجلاس کا وقت بھی تبدیل کردیا گیا تاہم دونوں ایوانوں کے ایجنڈے میں آئینی ترامیم کا بل شامل نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس آج پھر ہوں گے، قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ اجلاس کا وقت بھی تبدیل کردیا گیا، دونوں ایوانوں کا اجلاس آج شام چھے بجے ہوگا۔

    اجلاسوں کا ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے ، دونوں ایوانوں کے ایجنڈے میں آئینی ترامیم کا بل شامل نہیں۔

    قومی اسمبلی کے 15 نکاتی ایجنڈے میں بتایا گیا کہ آئینی ترمیم سپلیمنٹری ایجنڈا کےطورپرلائی جائےگی ، ڈیپازٹ پروٹیکشن کارپوریشن ترمیمی بل2024قانون سازی کے لئے پیش ہوگا۔

    ایجنڈے میں کہا گیا ہے کہ املاک کےتحفظ کے لئے خصوصی عدالت کےقیام کاقانون2024 پیش ہوگا، نیشنل کمیشن آن دا سٹیٹس آف ویمن ترمیمی بل2024 پیش کیا جائے گا۔

    پاکستان انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اینڈ ایسٹ منیجمنٹ اتھارٹی بل2024 پیش کیا جائے گا،بائیولوجیکل اینڈٹوکسن ویپن کنونشن عملدرآمدبل2024 پیش کیا جائے گا، لیگل ایڈاینڈجسٹس اتھارٹی ترمیمی بل پرقائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کی جائےگی۔

    جنرل سیلزٹیکس اکٹھاکرنے میں بے قاعدگیوں سےمتعلق توجہ دلاؤنوٹس اور ریلوےملازمین کوتنخواہوں کی ادائیگی میں ناکامی سےمتعلق توجہ دلاؤنوٹس ایجنڈے میں شامل ہیں۔

    دوسری جانب سینیٹ کا اجلاس کا بھی 7نکاتی ایجنڈا جاری کردیا ہے، آئینی ترمیم سپلیمنٹری ایجنڈاکےطورپرلائی جائےگی،سینیٹ اجلاس میں 3کمیٹیوں کی رپورٹس پیش کی جائیں گی۔

    بلوچستان یونیورسٹی میں بھوک ہڑتال،تنخواہوں کی عدم ادائیگی پرتوجہ دلاؤ نوٹس شامل ہیں ، صدر کے دونوں ایوانوں سے خطاب پر شکریہ کی تحریک پربحث ایجنڈے کا حصہ ہے۔

    ترجمان قومی اسمبلی نے کہا ہے کہ سیکیورٹی وجوہات پرقومی اسمبلی اجلاسوں میں مہمانوں کےداخلےپرپابندی عائد کردی ہے ، پریس گیلری کارڈرکھنےوالےمیڈیانمائندوں کوداخلے کی اجازت ہو گی ، ون ڈے پریس گیلری کارڈ جاری کرنے پر سختی کی گئی ہے۔

  • مجوزہ آئینی ترمیم بل کو پذیرائی دینے کیخلاف سپریم کورٹ میں  درخواست دائر

    مجوزہ آئینی ترمیم بل کو پذیرائی دینے کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر

    اسلام آباد : مجوزہ آئینی ترمیم بل کو پذیرائی دینے کیخلاف سپریم کورٹ درخواست دائر کردی گئی ، جس میں کہادرخواست کو پریکٹس اینڈپروسیجر کمیٹی میں دیکھاجائے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں مجوزہ آئینی ترمیم بل کو پذیرائی دینے کیخلاف درخواست دائر کردی گئی ، سپریم کورٹ میں سینئر وکیل عابد زبیری نے متفرق درخواست دائر کی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ مجوزہ آئینی ترمیمی بل کیخلاف درخواست عدلیہ کی آزادی کےمنافی ہے، استدعا ہے درخواست کو پریکٹس اینڈپروسیجر کمیٹی میں دیکھاجائے۔

    یاد رہے مجوزہ آئینی ترامیم کالعدم قرار دینے کی درخواست دائر کردی گئی تھی ، سپریم کورٹ میں درخواست عابد زبیری،شفقت محمود،شہاب سرکی اوردیگرکی جانب سےدائرکی گئی۔

    درخواست میں وفاق،چاروں صوبوں،قومی اسمبلی، سینیٹ و دیگر کو فریق بنایا گیا تھا اور استدعا کی گئی تھی کہ ترامیم کو غیر آئینی قرار دیا جائے اور وفاقی حکومت کو ترامیم سے روکا جائے۔

    درخواست میں یہ بھی استدعا کی گئی تھی کہ آئینی ترمیم کے بل کو پیش کرنے کے عمل کو بھی روکا جائے اور ترامیم کواختیارات کی تقسیم،عدلیہ کی آزادی کیخلاف قراردیاجائے۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ عدلیہ کی آزادی،اختیارات اور عدالتی امور کو مقدس قرار دیا جائے، پارلیمنٹ عدلیہ کے اختیارکو واپس یا عدالتی اختیارات میں ٹمپرنگ نہیں کر سکتی۔