Tag: محبوب

  • محبوب کی شادی رکوانے کے لیے خاتون نے رشتے دار بچہ مشین میں ڈال کر قتل کردیا

    محبوب کی شادی رکوانے کے لیے خاتون نے رشتے دار بچہ مشین میں ڈال کر قتل کردیا

    نئی دہلی: بھارتی پنجاب میں ایک خاتون نے اپنے سابق محبوب کی شادی رکوانے کے لیے اس کا رشتہ دار بچہ واشنگ مشین میں ڈال کر قتل کردیا۔

    بھارتی پنجاب میں پیش آنے والے اس ہولناک واقعے میں ابتدائی طور پر پولیس کو بچے کی گمشدگی کی اطلاع دی گئی۔ پولیس کو بتایا گیا کہ مذکورہ بچہ ادھیراج اپنی والدہ اور بڑے بھائی کے ساتھ اپنے رشتہ داروں کے گھر آیا تھا جہاں 22 دسمبر کو اس کے انکل کی شادی ہونے والی تھی۔

    اہلخانہ کو بچے کی غیر موجودگی کا احساس ہوا تو انہوں نے پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے مذکورہ علاقے کی سیکیورٹی فوٹیج چیک کی تو علم ہوا کہ شادی کے ہنگاموں میں بچہ اپنے بھائی اور ایک اور چھوٹی بچی کے ساتھ پڑوس میں چلا گیا تھا۔

    فوٹیج سے یہ بھی پتہ چلا کہ پڑوسی کے گھر کے اندر جانے والے بچے 3 تھے، تاہم واپس آنے والے بچے صرف 2 تھے۔ پڑوس میں ایک اکیلی خاتون کافی عرصے سے رہائش پذیر تھیں۔

    پولیس نے فوری طور پر مذکورہ مکان پر چھاپہ مارا جہاں تھوڑی ہی دیر میں انہوں نے واشنگ مشین میں کپڑوں کے ڈھیر کے نیچے سے بچے کا مردہ جسم برآمد کرلیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ادھیراج کا وہ انکل جو جلد شادی کے بندھن میں بندھنے والا تھا، پڑوسی خاتون کا سابق محبوب تھا اور اس کی شادی رکوانے کے لیے خاتون نے یہ مذموم حرکت کی۔

    ملزمہ نے پولیس کی حراست میں اعتراف کیا کہ اس نے بچے کو مشین میں ڈالا، اس کا ڈھکن بند کیا اور مشین چلا دی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمہ پر قتل کی دفعات عائد کی گئی ہیں اور جلد اسے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

  • محبوب کی جدائی میں رونے سے وزن کم ہوتا ہے، تحقیق

    محبوب کی جدائی میں رونے سے وزن کم ہوتا ہے، تحقیق

    سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ایک شخص اپنی زندگی میں اوسطاً 16.5 گیلن ( 70 لیٹر سے زیادہ)آنسو بہاتا ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ آنسو بہانا وزن کم کرنے اور دل کے سکون کا باعث ہے۔

    کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو اپنے جذبات اور آنسوؤں کو چھپا کر رکھتے ہیں اور اشک بہانے پر شرمندگی محسوس کرتے ہیں۔ لیکن اگر آپ کو یہ بتایا جائے تو کیا ہوگا کہ جذبات پر قابو نہ پا کر اگر روئیں تو وزن بڑھنے کا امکان کم ہو جاتا ہے؟ ۔

    جی ہاں! تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ محبوب کی جدائی میں رونے والے افراد کا وزن دکھ سے کم ہو جاتا ہے۔ تحقیق کے مطابق، جذبات پر قابو نہ پا کر رونے والے افراد کے آنسوؤں میں مخصوص ہارمونز خارج ہوتے ہیں جو کارٹیسول کی سطح کو بڑھا دیتا ہے، انہیں پرولیکٹن، لیو اینکفلن اور ایڈرینو کورٹیکو ٹروپن(اے سی ٹی ایچ)کہا جاتا ہے۔

    یہ تمام ہارمونز اس وقت پیدا ہوتے ہیں جب ہم شدید دباؤ کا شکار ہوتے ہیں، ان ہی سے ہمارا وزن کم ہوتا ہے اور دل کو سکون بھی ملتا ہے۔

    اس سلسلے میں ماہرین نے مزید بتایا ہے کہ رونے کے لیے بہتر وقت شام سات سے رات 10 بجے تک ہے۔ یہ وہ وقت ہے جب لوگ اپنے محبوب کےساتھ ہوتے ہیں یا اپنی پسندیدہ فلم دیکھتے ہیں جو انہیں رونے پر مجبور کر دیتی ہے۔

    لہذا اگر آپ کا ریلیشن شپ ختم ہو چکا ہے اور آپ مشکل وقت سے گزر رہے ہیں تو دل کی بھڑاس نکالیں۔ دل کھول کر رونے سے بوجھ کم ہو جاتا ہے اور اس عمل سے ہمیں اپنے ذہن کو سکون دینے اور نئی شروعات کرنے کا موقع بھی ملتا ہے۔

  • محبت کی ماری چین کی ڈولی محبوب کی تلاش میں علی پور پہنچ گئی

    محبت کی ماری چین کی ڈولی محبوب کی تلاش میں علی پور پہنچ گئی

    علی پور: چینی لڑکی ڈولی محبوب کی تلاش میں علی پور پہنچ گئی اور سڑکوں پر زار وقطار روتی سیکیورٹی رسک بن گئی۔

    تفصیلات کے مطابق چین کی لڑکی ٹین ڈو می عرف ڈولی نے اپنے ملک چین اپنے محبوب کے بغیر جانے سے انکار کر دیا اور دوبارہ گذشتہ روز علی پور پہنچ گئی، بتایا جاتا ہے کہ ڈولی کا چین کے میڈیکل کالج میں داخل ایک پاکستانی لڑکے محمد امین جتوئی سے یارانہ ہوا جبکہ ڈولی اس کالج میں بطور کلرک کام کرتی تھی۔ دونوں کی دوستی پروان چڑھی۔ اور دونوں میں قربتیں پیار و محبت میں بدل گئی۔

    گذشتہ روز ڈولی نے ٹوٹی پھوٹی انگریزی میں بتایا کہ وہ دو بہنیں ہیں، ماں باپ مر چکے ہیں، محمد امین کی محبت میں اندھی ہوئی اور اپنا گھر بار اور زمین بھی فروخت کر کے شادی کے سہانے سپنے دیکھے اور رقم بھی اپنے محبوب کو دی لیکن وہ اچانک غائب ہو گیا۔

    ڈولی نے بتایا کہ وہ امین جتوئی کی تلاش میں پاکستان آئی لیکن تاحال اسے اپنا محبوب نہ مل سکا ہے، ڈولی کو سخت سیکیورٹی میں بیس رو قبل علی پور سے لاہور پہنچا دیا گیا تھا،جہاں سے اسے واپس چین بھجوانے کا بندوبت کیا گیا لیکن اس نے جانے سے انکار کر دیا۔ اور اب دوبارہ علی پور اپنے محبوب کی تلاش میں آ گئی۔

    گذشتہ روز سارا دن ڈولی شہر بھر کی سڑکوں پر روتی پھرتی رہی اور لوگوں کی توجہ کا مرکز بنی رہی، ستم یہ ہے کہ اسے پولیس یا کسی اور ادارہ نے تاحال کوئی سیکیورٹی فراہم نہیں کی ہے، جس سے کوئی بھی نا خوشگوار واقعہ رونما ہو سکتا ہے، رات گئے مقامی این جی او کی خاتون زرینہ بی بی اسے اپنے ساتھ گھر لے گئی ہے۔