Tag: محبوبہ مفتی

  • بھارت: پُرامن احتجاج کے دوران کشمیری رہنما محبوبہ مفتی پر انسانیت سوز تشدد

    بھارت: پُرامن احتجاج کے دوران کشمیری رہنما محبوبہ مفتی پر انسانیت سوز تشدد

    نئی دہلی: دہلی میں پُر امن احتجاج کے دوران بھارتی پولیس نے کشمیری رہنما محبوبہ مفتی پر انسانیت سوز تشدد کیا  ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بھارت میں دہلی پولیس کشمیر مظاہرین پر ٹوٹ پڑی ہے، نام نہاد بھارتی حکومت کی پولیس نے دہلی میں پرامن احتجاج کے دوران کشمیری رہنما محبوبہ مفتی پر انسانیت سوز تشدد کیا ہے۔

    گرفتاری کے دوران محبوبہ مفتی ’’کشمیر ہمارا ہے‘‘کے نعرے لگاتی رہیں ساتھ ہی انہوں نے مودی سرکار کو ایسٹ انڈیا کمپنی قرار دیا۔

    محبوبہ مفتی نے گرفتاری کے دروان کہا کہ مقبوضہ کشمیر افغانستان سے بھی بدتر ہے، مقبوضہ کشمیر کو افغانستان کی طرح تباہ کیا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مودی سرکار کا تحریک آزادی کشمیر کو دبانے کیلئے اِک نیا اوچھا ہتھکنڈا ہے جسے بھارتی حکومت استعمال کررہی ہے، بھارتی حکومت حریت پسندوں کےگھر اور کاروبار ناجائز طور پر مسمار کرررہی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اننت ناگ میں حریت رہنما قاضی یاسر کی دکانوں کو ناجائز قرار دے کر مسمار کر دیا گیا، دوسری جانب بھارتی حکومت حریت رہنما شبیر شاہ کا سری نگر میں گھر اور دفتر غیر قانونی ضبط کرچکی ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل 29 جنوری کومودی حکومت نےکل جماعتی حریت کانفرنس کے سری نگر میں مرکزی دفتر کو ناجائز طور پر ضبط کرلیا تھا۔

    جبکہ جون 2022 میں دہلی میں مسلم طلباکے مظاہروں پر مودی سرکار نے 300 طلبا کے گھروں کو مسمارکردیا تھا۔

  • محبوبہ مفتی کو نئی دلی میں پولیس نے گرفتار کرلیا

    محبوبہ مفتی کو نئی دلی میں پولیس نے گرفتار کرلیا

    مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کونئی دلی میں پولیس نے گرفتار کرلیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو تجاوزات کے خلاف جاری مہم پر احتجاج کے دوران دلی پولیس نے گرفتار کیا ہے۔

    محبوبہ مفتی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں غنڈہ راج ہے، وادی کو افغانستان کی طرح تباہ کیا جا رہا ہے۔

  • بھارتی جھنڈا ناقابل قبول ہے: محبوبہ مفتی

    بھارتی جھنڈا ناقابل قبول ہے: محبوبہ مفتی

    سری نگر:  مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے یہ کہہ کر کہ بھارتی جھنڈا ناقابل قبول ہے، اعلان بغاوت کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جموں و کشمیر کی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس میں ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے بھارتی پرچم ہٹا دیا، پریس کانفرنس میں صرف کشمیری اور پی ڈی پی پرچم رکھے گئے۔

    پی ڈی پی رہنماؤں کی پریس کانفرنس سے بھارتی جھنڈا ہٹانے پر بھارت کا میڈیا سیخ پا ہو گیا ہے، بھارتی میڈیا اس بات پر تلملانے لگا ہے کہ پریس کانفرنس میں ترنگا کیوں نہیں رکھا گیا۔

    ادھر محبوبہ مفتی نے دو ٹوک لہجے میں کہہ دیا ہے کہ جب تک کشمیر کا پرچم بحال نہیں ہوگا تب تک بھارتی ترنگا بھی انھیں قبول نہیں ہے۔

    مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ نے پریس کانفرنس میں انتہا پسند مودی سرکار پر کڑی تنقید کی، انھوں نے کہا بھارت کو دستور پر چلنا چاہیے نہ کہ بی جے پی کے منشور پر۔

    محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کہ کشمیر کا جھنڈا بھارت سے ناتا جوڑتا تھا، لیکن کشمیری پرچم اور آرٹیکل 370 کی واپسی تک اب بھارت سے کوئی واسطہ نہیں رہے گا۔

    انھوں نے کہا آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد مسئلہ کشمیر عالمی افق پر اجاگر ہوا ہے۔

  • یورپی وفد کو مقامی کشمیریوں سے بات کرنی چاہیے، محبوبہ مفتی

    یورپی وفد کو مقامی کشمیریوں سے بات کرنی چاہیے، محبوبہ مفتی

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ ریاست میں آنے والے یورپی یونین کے ممبران پارلیمنٹ کو مقامی لوگوں سے بات چیت کا موقع ملنا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نےاپنے پیغام میں کہا کہ امید ہے کہ یورپی وفد کو مقامی لوگوں، مقامی میڈیا، ڈاکٹروں اور سول سوسائٹی کے ممبران سے بات کرنے کا موقع ملے گا۔

    انہوں نے کہا کہ کشمیر اور دنیا کے مابین آہنی پردے اٹھانے کی ضرورت ہے اور جموں وکشمیر کو بحرانوں میں دھکیلنے کے لیے بھارتی حکومت کو جوابدہ قرار دیا جانا چاہیے۔

    یورپی پارلیمنٹ کا ایک وفد آج مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرے گا، وفد کے ممبران نے آجبھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول سے ملاقات کی۔

    کشمیرمیں کرفیو ہٹا کر انسانی حقو ق کے نمائندے بھیجے جائیں، امریکی سینیٹر

    امریکی سینیٹرکرس وان ہولین نے گزشتہ دنوں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کشمیرمیں کرفیو ہٹا کر انسانی حقو ق کے نمائندے بھیجے جائیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے نئی دہلی جانے والے امریکی سینیٹر کو وادی کا دورہ کرنے سے روک دیا تھا۔

  • آرٹیکل  370 یکطرفہ ختم کرنا غیرقانونی اور غیرآئینی ہے ، محبوبہ مفتی

    آرٹیکل 370 یکطرفہ ختم کرنا غیرقانونی اور غیرآئینی ہے ، محبوبہ مفتی

    سری نگر: مقبوضہ جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 یکطرفہ ختم کرنے کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 ختم کرنے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا آج بھارتی جمہوریت کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، بھارتی حکومت کا آرٹیکل 370 یکطرفہ ختم کرنا غیرقانونی اور غیرآئینی ہے۔

    سابق وزیراعلیٰ کا کہنا تھا بھارت کی مکروہ نیت واضح ہے، بھارت مسلم اکثریتی کشمیرمیں آبادی کےتناسب کوتبدیل کرناچاہتاہے، بھارتی حکومت مسلمانوں کودوسرےدرجےکاشہری بناناچاہتی ہے۔

    محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کہ اس اقدام کے برصغیر پر تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے، بھارت کشمیریوں کو ڈرا کر کے جموں، کشمیر پر قابض ہونا چاہتا ہے، دوقومی نظریہ کی مخالفت کرنے والوں نے غلطی کی تھی۔

    یاد رہے بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل370 ختم کرنے کا بل پیش کیا ، تجویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے۔

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کاعہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی۔

    مزید پڑھیں : بھارت نےمقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی

    خیال رہے آرٹیکل تین سو ستر مقبوضہ کشمیرکوخصوصی درجہ دیتے ہوئے کشمیر کو بھارتی آئین کا پابند نہیں کرتا، مقبوضہ کشمیر جداگانہ علاقہ ہے، جسے اپنا آئین اختیارکرنے کا حق حاصل ہے۔

    دوسری جانب بھارتی اپوزیشن کا ایوان میں احتجاج کرتے ہوئے حکومت کا فیصلہ ماننے سے انکار کردیا ہے۔

    خیال رہے مقبوضہ کشمیرمیں صورتحال انتہائی کشیدہ ہے ، لوگ گھروں میں محصورہوکررہ گئے، کشمیری رہنما محبوبہ مفتی،عمرعبداللہ اورسجاد لون سمیت دیگر رہنماؤں کوبھی نظربند کردیاگیا ہے۔

    مقبوضہ وادی میں دفعہ ایک چوالیس نافدکر کےوادی میں تمام تعلیمی اداروں کو تاحکم ثانی بنداور لوگو ں کی نقل وحرکت پربھی پابندی عائد کردی گئی ہے، سری نگر سمیت پوری وادی کشمیرمیں موبائل فون، انٹرنیٹ، ریڈیو، ٹی وی سمیت مواصلاتی نظام معطل کردیاگیا ہے جبکہ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے پولیس تھانوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

  • متعدد کشمیری رہنما نظر بند، مقبوضہ وادی قید خانے میں تبدیل

    متعدد کشمیری رہنما نظر بند، مقبوضہ وادی قید خانے میں تبدیل

    سری نگر: بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے رہنماؤں پر کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے، محبوبہ مفتی، عمر عبداللہ اور سجاد لون نظر بند کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی فورسز نے کشمیری رہنماؤں کی نقل و حرکت پر مکمل پابندی لگا دی ہے، متعدد رہنما گھروں میں نظر بند کر دیے گئے ہیں۔

    مقبوضہ وادی میں موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بھی بند کی جا چکی ہے، سری نگر سمیت وادی بھر میں اجتماعات پر پابندی عاید ہے، ادھر تعلیمی ادارے بھی بند ہیں، عملاً مقبوضہ وادی کو قید خانے میں بدل دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں اضافی فوج کی تعیناتی سے وادی کی صورت حال گھمبیر ہو چکی ہے، بھارتی فورسز کے مظالم میں مزید اضافے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے جس کا خدشہ عالمی سطح پر بھی محسوس کیا جا رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  لائن آف کنٹرول اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت، او آئی سی کا اظہارِ تشویش

    دوسری طرف بھارت سری نگر میں آرٹیکل 35 اور 37 نافذ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اس آرٹیکل کا نفاذ سرینگر کو براہ راست دہلی کے زیر اثر لانے کی کوشش ہے۔

    خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بگڑتی صورت حال کے پیش نظر ایک طرف وزیر اعظم عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود نے او آئی سی سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا دوسری طرف چیئرمین سینیٹ نے دنیا بھر کی پارلیمنٹس کے نام اس سلسلے میں خط بھی لکھ دیا ہے۔

    اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی اضافی تعیناتی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول پر پاکستانی شہریوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا۔

  • محبوبہ مفتی کی اضافی بھارتی فوجی اہل کار بھیجنے کی مذمت

    محبوبہ مفتی کی اضافی بھارتی فوجی اہل کار بھیجنے کی مذمت

    سری نگر: مقبوضہ جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھارت کی جانب سے وادی میں اضافی بھارتی فوجی اہل کار بھیجنے کے اعلان کی مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت نے اعلان کیا ہے کہ وہ مقبوضہ وادی میں مزید 10 ہزار فوجی بھیج رہا ہے، محبوبہ مفتی نے کہا کہ بھارت کی طرف یہ اعلان قابل مذمت ہے۔

    کشمیری میڈیا کے مطابق محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کہ اضافی فوجیوں کی تعیناتی سے عوام میں خوف و ہراس بڑھے گا، کشمیر سیاسی مسئلہ ہے فوجی طریقے سے حل نہیں ہو سکتا۔

    محبوبہ مفتی نے مزید کہا کہ بھارت کو کشمیر سے متعلق پالیسی دوبارہ بنانے کی ضرورت ہے۔

    خیال رہے کہ مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر میں فوری طور پر مزید دس ہزار فوجی تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے، اعلان کے بعد کمپنیاں روانہ کرنے کے احکامات بھی جاری کر دیے گئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت کا مقبوضہ کشمیر میں مزید دس ہزار فوجی تعینات کرنے کا اعلان

    بھارتی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ وادی میں انٹیلی جنس کو مضبوط کرنے کے لیے فورسز تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    جن کمپنیوں کو مقبوضہ کشمیر میں تعیناتی کے احکامات جاری کیے گئے ہیں ان میں سی آر پی ایف کی 50 کمپنیاں، بی ایس ایف کی 10، ایس ایس بی کی 30 اور آئی ٹی بی کی 10 کمپنیاں شامل ہیں۔

    خیال رہے یہ احکامات امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اس پیش کش کے بعد جاری کیے گئے ہیں جس میں انھوں نے کہا تھا کہ وہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر تنازع پر ثالثی کے لیے تیار ہیں۔

  • پاکستان نے اپنے ایٹم بم عید کے لیے نہیں رکھے: محبوبہ مفتی

    پاکستان نے اپنے ایٹم بم عید کے لیے نہیں رکھے: محبوبہ مفتی

    سرینگر: مقبوضہ جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ پاکستان نے اپنے ایٹم بم عید کے لیے نہیں رکھے۔ سمجھ نہیں آتا کہ نریندر مودی اپنا سیاسی خطاب کرتے ہوئے پستی میں کیوں جا گرتے ہیں۔

    مقبوضہ جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں وزیر اعظم مودی کو خبردار کیا ہے کہ اگر بھارت کے نیوکلیئر بم دیوالی کے لیے نہیں ہیں تو پاکستان نے بھی اپنے ایٹم بم عید کے لیے نہیں رکھے۔

    محبوبہ مفتی نے یہ ٹویٹ مودی کی اس تقریر کے جواب میں کیا جو مودی نے بھارتی ریاست راجستھان میں ایک جلسے میں کی، مودی نے کہا تھا کہ بھارت پاکستان کے نیوکلیئر ہتھیاروں سے خوفزدہ نہیں، بھارت کے نیوکلیئر ہتھیار دیوالی کے لیے نہیں ہیں۔

    اپنے ٹویٹ میں محبوبہ نے مزید کہا کہ سمجھ میں نہیں آتا کہ نریندر مودی اپنا سیاسی خطاب کیوں تھڑے کی سطح پر لے آتے ہیں۔

    اس سے قبل ایک انٹرویو میں محبوبہ مفتی نے کہا تھا کہ مودی کو الیکشن کے پہلے مرحلے میں شکست نظر آرہی ہے۔ مودی پاکستان پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے اور بالا کوٹ جیسا ایک اور حملہ کرنا چاہتا ہے۔

    سابق وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ پاکستان پر حملے کا مقصد مودی کا ووٹرز کی ہمدردی حاصل کرنا ہے۔ مودی اپنا ووٹ بینک بڑھانے کے حربے استعمال کر رہے ہیں، وہ لوک سبھا میں اکثریت حاصل کرنا چاہتا ہے۔

    دوسری جانب بھارت میں انتخابات کے تیسرے مرحلے میں نریندر مودی کے حلقے سمیت 117 نشستوں پر ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔ تیسرے مرحلے میں 15 ریاستوں میں 18 کروڑ 80 لاکھ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کررہے ہیں۔

    بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے حلقے اور بھارتی ریاست کیرالہ میں اپوزیشن رہنما راہول گاندھی کے حلقے میں بھی ووٹنگ جاری ہے۔

    11 اپریل سے شروع ہونے والے بھارتی انتخابات 7 مرحلوں پر مشتمل ہیں جو 6 ہفتوں تک جاری رہنے کے بعد 19 مئی کو اختتام پذیر ہوں گے جبکہ ووٹوں کی گنتی 23 مئی کو کی جائے گی۔

  • آرٹیکل 370 ، بھارت مقبوضہ کشمیر میں اسرائیل کی طرح قابض ملک بن جائے گا، محبوبہ مفتی

    آرٹیکل 370 ، بھارت مقبوضہ کشمیر میں اسرائیل کی طرح قابض ملک بن جائے گا، محبوبہ مفتی

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ اگر بھارت نے کشمیر سے آرٹیکل 370 کا قانون ختم کیا تو وادی میں اُس کی حیثیت اسرائیل کی طرح قابض ملک کی ہوجائے گی۔

    انتخابی ریلی میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی پالیسیوں پر شدید تنقید کی اور بی جے پی کے صدر امت شاہ کے بیان کی شدید الفاظ مذمت بھی کی۔

    محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کہ ’اگر بھارتی حکومت نے دفعہ 370 ختم کی تو وہ کشمیر سے اپنا رشتہ کھو دے گا اور اُسی روز سے انڈیا کو ناجائز کرنے والی طاقت کے طور پر دیکھا جائے گا‘۔

    سابق وزیراعلیٰ نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ ’جس طرح اسرائیل کو فلسطین پر قبضہ کیا جانے والے ملک سمجھا جاتا ہے اُسی طرح 370 کا قانون ختم ہونے کے بعد بھارت کی بھی پہچان ایک قابض ملک کی طرح ہوجائے گی۔

    مزید پڑھیں: کرائسٹ چرج حملے سے بھارت کو سبق حاصل کرنا چاہئیے، محبوبہ مفتی

    محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کہ ’بھارتیہ جنتا پارٹی اور اُس کے صدر امت شاہ خوابِ غفلت میں ہیں، میرا مشورہ ہے کہ وہ مونگیری لال کے سپنے دیکھنا چھوڑ دیں، کشمیر کا ہر ایک شہری خواہ وہ بزرگ ہو یا بچہ وہ اپنے خون کا ہر ایک قطرہ پیش کرے گا‘۔

    سابق وزیر اعلیٰ نے بھارت کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ اگر 370 کے قانون میں چھیڑ چھاڑ کی گئی تو بھارتی فوج کو جموں کشمیر میں پاؤں رکھنے کی جگہ بھی نہیں ملے گی کیونکہ اب یہاں حقِ خود ارادیت کا جذبہ بہت زیادہ پروان چڑ ھ چکا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر امت شاہ نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ’اگر ہماری پارٹی دوبارہ اقتدار حاصل کرسکی تو کشمیر میں نافذ ہونے والا 370 کا قانون آئندہ برس تک ختم کردیا جائے گا’۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارتی میڈیا کاجنگی جنون، محبوبہ مفتی غدار قرار

    واضح رہے کہ آئین کے آرٹیکل 370 کے تحت بھارت کو مقبوضہ کشمیر کے معاملات میں خود مختاری دی گئی ہے، دیگر شقوں میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کشمیر کے مستقل باشندے ہی وہاں کی زمین کی ملکیت کا حق رکھتے ہیں۔