Tag: محدود آمدنی

  • ہوشربا مہنگائی میں غریب باپ چار بچے کیسے پال رہا ہے؟ دل دہلا دینے والی ویڈیو رپورٹ

    ہوشربا مہنگائی میں غریب باپ چار بچے کیسے پال رہا ہے؟ دل دہلا دینے والی ویڈیو رپورٹ

    مہنگائی کے اس پُرفتن دور میں غریب باپ اپنے بچوں کی تعلیم کے اخراجات اور گھر کا خرچ پورا کرنے کیلیے سر  توڑ کوششیں کرتا ہے تب بھی اس کا گزارا مشکل سے ہو پاتا ہے۔

    ایسی بہت سی مثالیں ہمارے درمیان موجود ہوتی ہیں جن کا مشاہدہ ہمیں اکثر ہوتا رہتا ہے، ایسے ہی کراچی کے ایک غریب محنت کش صداقت بھی ہیں جو ہاتھ کی کڑھائی کا کام کرتے ہیں۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز  نے اس محنتی کاریگر سے اس کی روز مرہ کی زندگی اور محدود آمدنی میں گزارا کرنے کے حوالے سے خصوصی گفتگو کی جسے سننے والے افسوس کیے بغیر نہ رہ سکے۔

    صداقت نے بتایا کہ میرے چار بچے ہیں جو سرکاری اسکول میں تعلیم حاصل کررہے ہیں، جبکہ میری ماہانہ آمدنی 35 ہزار تک ہے اس دوران کبھی کام نہیں بھی ہوتا تو وہ بھی متاثر ہوتی ہے۔

    اس کاریگر کا کہنا تھا کہ 20 ہزار روپے میرے گھر کا بنیادی خرچ ہے اور 15 ہزار روپے گھر کا کرایہ ادا کرتا ہوں باقی اخراجات پورے کرنے کیلیے مجھے اوور ٹائم کرنا پڑتا ہے تب کہیں جاکر بڑی مشکل سے مہینہ گزرتا ہے۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت ایسے اقدامات کرے کہ جس سے مہنگائی کنٹرول میں آئے اور ہم جیسے لوگوں کا محدود آمدنی میں مناسب طریقے سے گزارا ہوسکے۔

  • محدود آمدنی میں گھریلو اخراجات کیسے پورے کریں؟ جانیے

    محدود آمدنی میں گھریلو اخراجات کیسے پورے کریں؟ جانیے

    اس ہوشربا مہنگائی کے دور میں تنخواہ میں گزارا کرنا اس لیے مشکل ہوگیا ہے کہ ہر چیز مہنگی ہونے کے باعث قوت خرید سے باہر ہوتی جارہی ہے، اس لیے خصوصاً خواتین کو گھر کے ماہانہ اخراجات پورے کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔

    یاد رکھیں کہ گھریلو بجٹ مرتب کرنے سے آپ کافی حد تک اس مشکل سے نکل آئیں گی اور ساتھ ہی رقم کو کس طرح خرچ کرنا ہے یہ جاننا بھی ضروری ہے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے شوبز کی معروف اداکارہ شرمین علی نے گھریلو بجٹ میں بچت کرنے کے کچھ طریقے بیان کیے۔

    انہو ں نے کہا کہ اگر آپ کے پاس زیادہ پیسہ ہے یا نہیں لیکن پھر بھی پیسہ اس لیے ہرگز نہیں ہوتا کہ فضول خرچی کی جائے۔ سستے کپڑے خرید کر بھی پہنے جاسکتے ہیں ضروری نہیں کہ برانڈڈ سوٹ ہی خریدنا ہے۔

    اس موقع پر پروگرام کی میزبان ندا یاسر نے بتایا کہ کافی سال پہلے میں نے بھی فٹ پاتھ سے ایک تھری پیس  سوٹ کا کپڑا ڈیڑھ سو روپے میں خرید کر بنایا تھا۔

    خواتین کو گھریلو اخراجات کے ساتھ ساتھ بعض ایسے اخراجات سے بھی نبرد آزما ہونا پڑتا ہے جو ان کے وہم و گمان میں بھی نہیں ہوتے اس قسم کے اخراجات کو پورا کرنے کے لئے خواتین کو کچھ نہ کچھ پیسے بچالینے چاہئیں، لہٰذا خواتین کے لئے بچت کی عادت اپنانا بہت ضروری ہے۔