Tag: محراب پور

  • 15 سال قبل سیاسی مخالفت پر قتل ہونے والے شہری کو انصاف مل گیا

    15 سال قبل سیاسی مخالفت پر قتل ہونے والے شہری کو انصاف مل گیا

    کراچی: صوبہ سندھ کے شہر محراب پور میں 15 سال قبل ہونے والے کیس کا دوبارہ ٹرائل، سیاسی مخالفت پر قتل کرنے والے کو عمر قید کی سزا دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے شہر محراب پور میں 15 سال پرانے قتل کیس کا ٹرائل دوبارہ کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ہوا۔

    سنہ 2006 میں ہونے والے اس جرم میں سلیمان نامی شہری کو قتل کیا گیا تھا، استغاثہ نے بتایا کہ شہری کو سیاسی مخالفت پر قتل کیا گیا۔

    اے ٹی سی نے قتل کا جرم ثابث ہونے پر مجرم اختر علی کو عمر قید کی سزا سنادی، مجرم پر 2 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ عدالت کا کہنا ہے کہ مجرم اختر علی کو 2 لاکھ روپے مقتول کے ورثا کو ادا کرنا ہوں گے۔

    مجرم کو غیر قانونی اسلحے کے مقدمے میں بھی 7 سال قید کا حکم دیا گیا ہے، مقدمے میں مفرور دیگر ملزمان عطا مری اور ریاض شاہ کو اشتہاری قرار دے دیا گیا۔

  • صحافی عزیز میمن کے قتل کا مقدمہ درج نہ ہو سکا، ایس ایچ او معطل

    صحافی عزیز میمن کے قتل کا مقدمہ درج نہ ہو سکا، ایس ایچ او معطل

    نوشہروفیروز: سندھ کے شہر محراب پور میں سینئر صحافی عزیز میمن کے قتل کا مقدمہ تا حال درج نہیں کیا جا سکا ہے، ایس ایس پی ڈاکٹر فاروق نے ایس ایچ او عظیم راجپر کو معطل کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق صدر محراب پور پریس کلب عزیز میمن کے قتل کا مقدمہ تاحال درج نہیں کیا گیا، 32 گھنٹے گزر گئے تاہم محراب پور پولیس قاتلوں کو پکڑنے میں نا کام ہے، ایس ایس پی ڈاکٹر فاروق نے علاقے کے ایس ایچ او عظیم راجپر کو معطل کر دیا ہے۔

    دوسری طرف قاتلوں کی عدم گرفتاری پر یونین آف جرنلسٹس نے دھرنے کا اعلان کر دیا ہے، یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے تھانے کے باہر آج دھرنا ہوگا۔

    عزیز میمن کا قتل: قاتلوں کی گرفتاری کے لیے حکومت کو 24 گھنٹے کا الٹی میٹم

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پی ایف یو جے نے عزیز میمن کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے حکومت 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا تھا، نائب صدر پی ایف یو جے لالہ اسد پٹھان نے مطالبہ کیا تھا کہ عزیز میمن کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے، اور قتل کے محرکات سامنے لائے جائیں، ملوث افراد گرفتار نہ ہوئے تو سندھ بھر میں احتجاج کریں گے۔

    خیال رہے کہ دو دن قبل نوشہرو فیروز کے علاقے محراب پور میں سینئر صحافی عزیز میمن کو قتل کر دیا گیا تھا، ان کی لاش نہر سے ملی تھی، پولیس کا کہنا تھا پریس کلب محراب پور کے صدر عزیز میمن کی لاش نہر سے نکال کر تعلقہ اسپتال محراب پور پہنچائی گئی، عزیز میمن کو کیبل کے تار سے گلا دبا کر قتل کرنے کا شبہ ہے، پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لیا۔

  • عزیز میمن کا قتل: قاتلوں کی گرفتاری کے لیے حکومت کو 24 گھنٹے کا الٹی میٹم

    عزیز میمن کا قتل: قاتلوں کی گرفتاری کے لیے حکومت کو 24 گھنٹے کا الٹی میٹم

    خیرپور: محراب پور میں سینئر صحافی عزیز میمن کے قتل کے خلاف صحافی سراپا احتجاج بن گئے ہیں، ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز نے صحافی کے قتل پر اظہار مذمت کیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق صحافی عزیز میمن کے قتل پر صحافی سراپا احتجاج بن گئے ہیں، قتل کے خلاف خیرپور پریس کلب سمیت تمام تحصیلی یونٹس میں مظاہرے کیے جائیں گے، ضلعے کے تمام پریس کلبز پر سیاہ جھنڈے بھی لگائے جائیں گے۔

    دریں اثنا، عزیز میمن کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی، جس میں صحافیوں، سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی سید ظفرعلی شاہ، رکن صوبائی اسمبلی سرفراز شاہ سمیت شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی، عزیز میمن کے قتل کا مقدمہ تاحال درج نہ ہو سکا، مقتول صحافی کے کیمرا مین کو گزشتہ رات پولیس نے حراست میں لیا تھا، مقتول صحافی نے دھمکیاں ملنے پر اسلام آباد میں احتجاج بھی کیا تھا۔

    ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز (ایمنڈ) نے کہا ہے کہ سر عام قتل کے واقعے پر میڈیا کمیونٹی صدمے سے دوچار ہے، فرض کی ادائیگی کے دوران میڈیا نمایندوں کے قتل کا تسلسل تشویش ناک امر ہے۔

    ایمنڈر کے صدر اظہر عباس اور سیکریٹری جنرل عماد یوسف نے کہا کہ عزیز میمن کا قتل حالیہ حملوں کا تسلسل ہے، ہم وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ سندھ سے سفاکانہ قتل کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں، یہ واقعہ آزادی صحافت پر حملہ ہے، قانون نافذ کرنے والے میڈیا نمایندوں کو تحفظ دینے میں ناکام ہیں۔ ایمنڈ نے تشدد کے واقعات اختلاف رائے کو دبانے کی کوشش قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ ذمہ داروں کی نشان دہی کر کے انھیں کٹہرے میں لایا جائے۔

    نائب صدر پی ایف یو جے لالہ اسد پٹھان نے بھی مطالبہ کیا کہ عزیز میمن کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے، اور قتل کے محرکات سامنے لائے جائیں، ہم سندھ حکومت اور پولیس کو 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہیں، ملوث افراد گرفتار نہ ہوئے تو سندھ بھر میں احتجاج کریں گے۔ پی ایف یو جے کے مطابق پہلے مرحلے میں ضلعی، دوسرے میں ڈویژنل سطح پر احتجاج کیا جائے گا، تیسرے مرحلے میں سی پی او اور سندھ اسمبلی کا گھیراؤ کیا جائے گا۔ لالہ اسد پٹھان کا کہنا تھا کہ خبر کی بنیاد پر صحافیوں کا قتل اور تشدد معمول بنتا جا رہا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز نوشہرو فیروز کے علاقے محراب پور میں سینئر صحافی عزیز میمن کو قتل کر دیا گیا تھا، ان کی لاش نہر سے ملی تھی، پولیس کا کہنا تھا پریس کلب محراب پور کے صدر عزیز میمن کی لاش نہر سے نکال کر تعلقہ اسپتال محراب پور پہنچائی گئی، عزیز میمن کو کیبل کے تار سے گلا دبا کر قتل کرنے کا شبہ ہے، پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لیا۔

  • دکاندار کا بچے پر تشدد، مقدمہ بچے کے خلاف درج، وزیر اعلیٰ سندھ کا نوٹس

    دکاندار کا بچے پر تشدد، مقدمہ بچے کے خلاف درج، وزیر اعلیٰ سندھ کا نوٹس

    نوشہروفیروز: صوبہ سندھ کے ضلع نوشہرو فیروز کے علاقے محراب پور میں ایک دکان دار نے بچے پر بہیمانہ تشدد کیا، پولیس بھی روایتی انداز سے باز نہ آئی، بچے ہی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق نوشہرو فیروز میں ایک بچے پر تشدد بھی ہوا اور مقدمہ بھی پولیس نے اسی کے خلاف درج کر لیا، اے آر وائی نیوز کی خبر پر وزیر اعلیٰ اور آئی جی سندھ نے نوٹس لیا۔

    خبر نشر ہونے کے بعد تشدد کرنے والے دکان دار کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جب کہ بچے کو طبی امداد اور میڈیکل رپورٹ کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

    علاقے کے ایس ایس پی نے بتایا کہ بچے پر تشدد کرنے والا ملزم مسعود چنہ گرفتار ہو چکا ہے، اس کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ دکان دار نے بچے پر موبائل چوری کے الزام میں تشدد کیا، اسے چارپائی سے باندھا اور ڈنڈے سے مارا پیٹا۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق تشدد سے بچے کے ہاتھ پیروں کی ہڈیاں ٹوٹی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  اوکاڑہ: بچوں کو لٹکا کر بد ترین تشدد کرنے والا چچا گرفتار

    قبل ازیں، وزیر اعلی ٰسندھ مراد علی شاہ نے اے آر وائی نیوز کی خبر پر نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی بے نظیر آباد مظہر نواز کو فوری ایکشن کی ہدایت کی، انھوں نے کہا کہ ایس ایس پی نوشہرو فیروز محراب پور جائیں اور مقدمہ درج کرائیں، ملزمان کو گرفتار کر کے قانون کی عمل داری قائم کی جائے۔

    وزیر اعلی سندھ نے ڈپٹی کمشنر کو بچے کا مکمل علاج کرانے کی بھی ہدایت کی۔

    دریں اثنا، خبر نشر ہونے کے بعد آئی جی سندھ کلیم امام نے بھی واقعے کا نوٹس لیا، اور ایس ایس پی سکھر سے بچے پر تشدد سے متعلق تفصیلات طلب کرتے ہوئے واقعے میں ملوث دکان دار کے خلاف قانونی کارروائی کی ہدایت کی۔

    ماہر قانون اظہر صدیق نے واقعے کے حوالے سے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بچے پر تشدد کے حوالے سے پولیس خود مقدمہ درج کر سکتی ہے، آرٹیکل 337 میں سزا موجود ہے، اس کیس پر 311 بھی لگ سکتی ہے جس میں صلح ممکن نہیں۔

  • محراب پور: مہمان نوازعلاقوں‌ مکینوں‌ نے ویرانے میں‌ پھنسے مسافروں‌ کی مشکل آسان کر دی

    محراب پور: مہمان نوازعلاقوں‌ مکینوں‌ نے ویرانے میں‌ پھنسے مسافروں‌ کی مشکل آسان کر دی

    محراب پور: گاؤں کے باسیوں نے اپنی مہمان نوازی سے ویرانے میں‌ پھنسے پریشان حال ٹرین مسافروں‌ کی مشکل آسان کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سے لاہورجانے والی شالیمار ایکسپریس محراب پورکے قریب حادثے سے بال بال بچی، ٹرین کی خرابی کے باعث چھ گھنٹے ٹریک بند رہا۔

    جلد ہی سخت گرمی سے پریشان مسافروں کے کھانے پینے کی تمام اشیا ختم ہوگئیں اور انھیں‌ پریشانی اور اندیشوں نے آن گھیرا.

    ایسے میں‌ قریبی دیہات کے باسیوں نے پریشان حال مسافروں کی مدد کر کے انسانی خدمت کی انوکھی مثال قائم کی.

    مسافروں کے لیے گھڑے اور کولروں میں پانی لایا گیا، کچھ لوگ برتن میں‌ دودھ لے آئے، کچھ نوجوان بوریاں برف لیے پہنچے، تھوڑی دیرمیں چنا پلاؤ کی دیگ بھی آگئی۔

    غریب گاؤں والوں نے چاول کھلانے اور پانی پلانے کے لیے مٹی کے برتن استعمال کیے اور اپنے خلوص سے مصبیت زدہ مسافروں کے دل جیت لیے.

    اسی دوران ریلوے کی امدادی کاروائیاں مکمل ہوئیں تو ٹرین کو واپس محراب پور لانے کا فیصلہ کیا گیا.

    گوٹھ نوّں پوترا کے مکینوں کے اس دل پذیر اقدام کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں، جنھیں بھرپور انداز میں خراج تحسین پیش کیا گیا.


    سمر اسپیشل ووکیشن ٹرینیں اب 10 جولائی تک چلیں گی


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔