Tag: محفوظ ملک

  • بدھ رہنما نے پاکستان کو مذہبی سیاحت کے لیے محفوظ ملک قرار دے دیا

    بدھ رہنما نے پاکستان کو مذہبی سیاحت کے لیے محفوظ ملک قرار دے دیا

    اسلام آباد: ویت نام کے بدھ مت کے مذہبی پیشوا نے پاکستان کو مذہبی سیاحت کے لیے محفوظ ملک قرار دے دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بدھ مت کے مذہبی پیشواؤں نے پاکستان کا دورہ  کیا اس دوران  بدھ مت رہنما نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان آکر بہت اچھا لگا۔

    بدھ پیشوا کا کہنا ہے کہ پاکستان حکومت نے بدھ ازم کے آثارِ قدیمہ کی حفاظت کے لیے بہترین اقدامات کیے ہیں، بدھ ازم کے حوالے سے پاکستان میں 6 ہزار سے زائد مقامات ہیں۔

    ویتنام کے بدھ رہنما نے مزید کہا کہ پاکستان مذہبی سیاحوں کیلئے انتہائی محفوظ ملک ہے۔

    واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستان میں گندھارا تہذیب اور بدھ مت ورثے کے احیاء کے موضوع پر گزشتہ دنوں ہوئی عالمی گندھارا کانفرنس میں مختلف ممالک سے 31 وزیٹرز پاکستان آئے۔

    ان میں ویتنام، تھائی لینڈ، نیپال، ملائیشیا اور دیگر ممالک سے بدھ مت کے ماننے والے بھی شامل ہیں۔

    گندھارا تہذیب اور بدھ مت ورثے کے احیاء کے موضوع پر عالمی گندھارا کانفرنس کے انعقاد کا مقصد ثقافتی سفارت کاری اور مذہبی سیاحت کو فروغ دینا تھا۔

  • جرمن حکومت نے پاکستان کو محفوظ ملک قرار دینے کا ارادہ کرلیا

    جرمن حکومت نے پاکستان کو محفوظ ملک قرار دینے کا ارادہ کرلیا

    برلن : جرمن حکومت نے پناہ گزینوں کی ملک بدری میں اضافے کےلیے دس ممالک کو محفوظ ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جس میں پاکستان بھی شامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جرمنی کی وفاقی حکومت پاکستان اور بھارت سمیت دس ممالک کو محفوظ ممالک کی فہرست میں شامل کرنا چاہتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پاکستان، جیارجیا سمیت جن ممالک کو فہرست میں شامل کیا جارہا ہے ان سے تعلق رکھنے والے افراد کو جرمنی میں پناہ دینے کی شرح 5 فیصد بھی نہیں ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس 81 ہزار 400 تارکین وطن نے جرمنی میں پناہ کی درخواست جمع کرائی تھی، ان میں اکثریت کا تعلق جارجیا، پاکستان اور آرمینیا سے تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جرمن صوبے باویریا میں تارکین وطن کےلیے کام کرنے والی ایک تنظیم نے بتایا تھا کہ گزشتہ برس دسمبر میں ایسے پاکستانیوں کو ملک بدر کیا گیا تھا جن کے پاس سفری دستاویزات بھی موجود نہیں تھیں اور ان کا تعلق جرائم پیشہ عناصر سے تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ افراد کو جرمنی کی جیلوں سے نکال کر پاکستان واپس بھیجا جارہا ہے۔

    تارکین وطن کےلیے کام کرنے والی تنظیم نے جرمنی میں پناہ گزین پاکستانیوں سے کہا کہ جن پاکستانیوں کی درخواستیں مسترد ہوچکی ہیں انہیں اپنے وکیل سے مشاورت کرنی چاہیے۔