Tag: محمد اورنگزیب

  • آئی ایم ایف پروگرام  کے مطابق ہی بجٹ پیش کیا گیا ہے، محمد اورنگزیب

    آئی ایم ایف پروگرام کے مطابق ہی بجٹ پیش کیا گیا ہے، محمد اورنگزیب

    اسلام آباد : وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام میں ہیں اس کے مطابق ہی بجٹ پیش کیا، تخمینہ ہے آئندہ سال مہنگائی کی شرح 7فیصد رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام میں ہیں اس کے مطابق ہی بجٹ پیش کیاگیا ہے، گزشتہ سال شور کیا جاتا رہا کہ منی بجٹ آئے گا لیکن اقدامات سےنہیں آیا، آئی ایم ایف کیساتھ بات چیت کی گئی اس کے مطابق بجٹ تیار کیا گیا۔

    وزیرخزانہ نے بتایا کہ ہماراتخمینہ ہے کہ آئندہ سال مہنگائی کی شرح7 فیصد تک رہے گہ اور یہ بھی تخمینہ لگایا گیا ہے، معاشی گروتھ آئندہ سال 4.2 فیصد تک رہے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ریٹیلرزاورہول سیلرز سےمتعلق کئی تجربات کرکےدیکھ چکے مگر فائدہ نہیں ہوا، تاجردوست اسکیم وغیر کئی منصوبےبنائے گئے لیکن فائدہ نہیں ہوا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ کراچی میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم شروع کردیا۔ اسے پورے ملک میں نافذ کریں گے، کاٹن اور گندم کی پیداوارمیں کمی آئی ہے تاہم دیگراجناس کی پیداوارٹھیک رہے۔

    یاد رہے پوسٹ بجٹ کانفرنس میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ 26-2025 میں تنخواہ دار طبقے کو جتنا ریلیف دے سکتے تھے ہم نے دیا ہے، ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں ہر سال اضافہ ہونا چاہیے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ تنخواہوں اور پنشن کا براہ راست تعلق مہنگائی سے ہوتا ہے، ہم مالی گنجائش کے مطابق ہی ریلیف دے سکتے ہیں، حکومت کی پوری کوشش ہے جتنا ہو سکے ریلیف دیا جائے، پنشن کے حوالے سے بھی اصلاحات کی ہیں۔

  • آج آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر ملنے کی امید ہے، وزیر خزانہ کا روئٹرز کو انٹرویو

    آج آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر ملنے کی امید ہے، وزیر خزانہ کا روئٹرز کو انٹرویو

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کو بیل آؤٹ معاہدے کے تحت آج آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر ملنے کی امید ہے۔

    برطانوی خبر ایجنسی روئٹرز سے گفتگو میں وزیر خزانہ پاکستان محمد اورنگزیب نے کہا کہ بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی کا پاکستان پر کوئی بڑا مالی اثر نہیں پڑے گا، کشیدگی کے باعث کسی نئے معاشی جائزے کی ضرورت نہیں ہے۔

    وزیر خزانہ نے کہا آئی ایم ایف کے ساتھ بجٹ پر بات چیت 23 مئی تک جاری رہے گی، ہمارا ہدف امریکا سے کپاس، سویا بین اور ہائیڈرو کاربن کی درآمدات میں اضافہ ہے۔

    پیر کے روز، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ جنگ بندی کے معاہدے کے بعد امریکا بھارت اور پاکستان کی مدد کرنے کے لیے تیار ہے، انھوں نے دعویٰ کیا کہ تجارت ایک بڑی وجہ تھی کہ پاکستان اور بھارت نے لڑائی بند کر دی۔


    تنخواہ دارطبقے کو انکم ٹیکس میں ریلیف، آئی ایم ایف کو منانے کیلئے خصوصی تیاریاں


    واضح رہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لیے تیاریاں جاری ہیں، جس کے لیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بات چیت کا آغاز کل سے ہوگا، ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ مذاکرات 14 سے 22 مئی تک ہوں گے۔

    آئی ایم ایف سے مذاکرات میں آئندہ بجٹ میں آمدن اور اخراجات پر بات چیت ہوگی، آئندہ بجٹ میں ٹیکس آمدنی اور نان ٹیکس آمدنی پر بریفنگ دی جائے گی، بجٹ میں 400 ارب روپے کے ٹیکس اقدامات پر غور ہوگا، ٹیکس ریلیف اقدامات پر بھی خصوصی سیشنز ہوں گے۔

    تنخواہ دار طبقے پر انکم ٹیکس میں ریلیف پر آئی ایم ایف کو منانے کے لیے خصوصی تیاریاں کی گئی ہیں، صنعتوں اور تعمیراتی شعبے کے لیے بھی آئی ایم ایف کو راضی کرنے کی کوشش کی جائے گی، آئی ایم ایف کے ساتھ ترقیاتی بجٹ اور اس کی ترجیحات پر مذاکرات ہوں گے۔

  • پاکستان اور امریکا کا دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو وسعت دینے کے عزم کا اظہار

    پاکستان اور امریکا کا دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو وسعت دینے کے عزم کا اظہار

    اسلام آباد : پاکستان اور امریکا نے دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو وسعت دینے کے عزم کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ محمد اورنگزیب سے امریکا پاکستان بزنس کونسل کے وفد سے ملاقات ہوئی، وفد کی قیادت مس ایسپیرانزاجلیلین،نائب صدرامریکاپاکستان بزنس کونسل کی۔

    وفد میں نمایاں امریکی سرمایہ کاروں اور معروف امریکی کمپنیوں کے نمائندے شامل تھے، وزیر خزانہ نے امریکی کمپنیوں کی پاکستان میں مسلسل دلچسپی اورسرمایہ کاری کوسراہا

    محمد اورنگزیب نے پاک امریکا اقتصادی تعاون کو وسعت دینے کے وسیع امکانات پر روشنی ڈالی، ملاقات میں توانائی،معدنیات،زراعت اورڈیجیٹل خدمات جیسےاہم شعبوں کے بارے تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیرخزانہ نے کہا کہ حکومت سازگار اور سہولت بخش کاروباری ماحول پیداکرنےپرپرعزم ہے، حکومت بجٹ سے قبل مشاورتی عمل کےتحت سفارشات کاجائزہ لے رہی ہے اور عالمی سرمایہ کاروں کیلئےمنافع بخش کاروباری ترقی کوسپورٹ کرنا چاہتی ہے۔

    ملاقات میں پاکستان اور امریکا نے دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو وسعت دینے کے عزم کا اظہار کیا۔

    اس موقع پر  وفاقی وزیر نے اپنی حالیہ امریکا کے دورے کا بھی تذکرہ کیا اور امریکی وفد کو اپنی مصروفیات کے بارےمیں بریفنگ دی، وزیرخزانہ نے ورلڈبینک اور آئی ایم ایف کےسپرنگ میٹنگزمیں شرکت کی تھی۔

  • وزیر خزانہ  کی دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کو پاکستان کی ترقی میں شامل ہونے کی دعوت

    وزیر خزانہ کی دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کو پاکستان کی ترقی میں شامل ہونے کی دعوت

    لندن : وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کو پاکستان کی ترقی میں شامل ہونے کی دعوت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ہارورڈ یونیورسٹی میں پاکستان کانفرنس 2025 سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کی معاشی،سماجی ترقی کا خاکہ پیش کیا۔

    وزیر خزانہ نے ماحولیاتی تبدیلی اور مالیاتی شعبےمیں جرات مندانہ اصلاحات کےعزم کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اسوقت اہم موڑ پر پہنچ چکا ہے، معیشت بحالی اور تبدیلی کی راہ پر گامزن ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ایسی معیشت سنبھالی تھی جومشکلات کا شکار تھی، جی ڈی پی اور زرمبادلہ ذخائر میں کمی جیسے چیلنجز کا سامنا تھا، اب ہم نے معیشت کے بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کیا ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نےاعتماد بحال کیا اور ترقی کاعمل دوبارہ شروع کیا، استحکام خودکوئی منزل نہیں بلکہ ترقی کاذریعہ ہے، پاکستان میں ترقی کے بڑے مواقع ہیں، معدنی وسائل، آئی ٹی شعبےمیں توسیع، گرین انرجی منصوبے ہیں، انسانی ترقی مسلسل اورجامع ترقی کے لیے بنیادی چیز ہے۔

    محمد اورنگزیب نے بتایا کہ پاکستان نے عوامی قرض کا جی ڈی پی سے تناسب 75 فیصد سے 67.2 فیصد کردیا، قرضوں کےحجم کو درمیانی مدت میں 60 فیصد سے بھی کم کیا جائے گا، قرضوں میں کمی کیلئے مالیاتی ذرائع میں اضافہ، ٹیکس اصلاحات کی جائیں گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں کی نجکاری کی جائےگی، نجکاری سے ہرسال جی ڈی پی کا 2 فیصد بچنے کی توقع ہے، نجکاری کا عمل شفافیت اور سرمایہ کاروں کے اعتماد پر مبنی ہوگا۔

    وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ مالیاتی شعبےمیں ڈیجیٹل بینکنگ،کیپٹل مارکیٹس ،گرین فنانس کوفروغ دیاجائیگا ساتھ ہی انفراسٹرکچراور زراعت میں ماحولیاتی مزاحمت کو شامل کیا جائے گا۔

    انھوں نے ملکی معاشی صورتحال کے حوالے سے بتایا کہ آئی ایم ایف ،ورلڈ بینک پروگرام اس سلسلے میں اہم سنگ میل ہیں، مہنگائی میں تاریخی کمی ہو چکی ہے جواب 0.7 فیصد کی سطح پر ہے، اسوقت پاکستان میں مہنگائی بڑھنےکی شرح 60سال میں سب سے کم ہے اور زرمبادلہ ذخائر دوگنا ہوگئے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ روپے کی قیمت میں 3 فیصد اضافہ ہوا، مارچ2025میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ایک ارب ڈالرسےزائدرہا،بیرونی سرمایہ کاری میں 44فیصد، آئی ٹی برآمدات میں 24 فیصد اضافہ ہوا۔

    انھوں نے کہا کہ ترسیلات زر38ارب ڈالر تک پہنچنے کاامکان ہے، 24سال بعد پہلی بار مالیاتی سرپلس حاصل کیا گیا جبکہ فچ نےپاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ مستحکم آؤٹ لک کیساتھ اپ گریڈ کی۔

  • چین سے 1.4 ارب ڈالر کی درخواست کی ہے، محمد اورنگزیب

    چین سے 1.4 ارب ڈالر کی درخواست کی ہے، محمد اورنگزیب

    واشنگٹن : وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب پاکستان نے کہا ہے کہ پاکستان نے چین سے مزید 10 ارب یوان کی درخواست کر دی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے چین سے1.4ارب ڈالر یعنی 10 ارب یوان کی درخواست کی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ پاکستان اس سال کے آخر تک پانڈا بونڈ شروع کر دے گا، چین کی ڈومیسٹک بانڈ مارکیٹ میں پانڈا بونڈ جاری کرنے پر بھی پیش رفت کی ہے، پانڈا بانڈز پر اے آئی آئی بی اور اے ڈی بی صدور کے ساتھ بات چیت مثبت رہی۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہم اپنا قرضہ لینے کی بنیاد کو مستحکم بنانا چاہتے ہیں، پاکستان نے آئی ایف کے ساتھ کلائمیٹ فنانسنگ کے تحت نیا پروگرام شروع کیا ہے، امید ہے آئی ایم ایف بورڈ مئی کے شروع میں1.3ارب ڈالر پروگرام کی منظوری دے گا۔

    محمد اورنگزیب نے کہا کہ امید ہے7ارب ڈالر پروگرام کے پہلے جائزے پر بھی دستخط ہوں گے، پہلے جائزے کی منظوری کی صورت میں پاکستان کو 1 ارب ڈالر ملیں گے، قرض پروگرام نے پاکستان کی معیشت مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

    ایک سوال کے جواب میں وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بھارت کے ساتھ تناؤ کے اقتصادی اثرات نہیں ہوں گے، دونوں ممالک کے درمیان تجارتی روابط پہلے ہی کم ہوچکے ہیں، گزشتہ سال پاکستان اور بھارت کی تجارت صرف 1.2ارب ڈالر تھی۔

    معاشی ترقی رواں مالی سال میں تقریباً 3 فیصد سے زائد ہوگی، اگلے مالی سال معاشی ترقی 4 سے 5ا ور بعد میں 6 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے۔

  • وزیرِ خزانہ کی واشنگٹن میں عالمی مالیاتی اداروں اور بینک حکام سے اہم ملاقاتیں

    وزیرِ خزانہ کی واشنگٹن میں عالمی مالیاتی اداروں اور بینک حکام سے اہم ملاقاتیں

    واشنگٹن: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے عالمی مالیاتی اداروں اور بینک کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کیں ، جس میںإ ایشیائی ترقیاتی بینک کے صدر ، موڈیز کی ٹیم ، فلپ مورس انٹرنیشنل کےنائب صدر اور اسٹینڈرڈچارٹرڈ بینک کی ٹیم شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ محمد اورنگزیب سے ایشیائی ترقیاتی بینک کےصدرماساتو کانڈا کی ملاقات ہوئی ، جس میں وفاقی وزیر نے ماساتوکانڈا کو معاشی کارکردگی سےآگاہ کیا اور صدر کو ایشیائی ترقیاتی کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی۔

    ملاقات میں دونوں فریقین نےمنصوبہ جاتی عملدرآمدپرتبادلہ خیال کیا اور ترقیاتی منصوبوں میں باہمی تعاون کی رفتار تیز کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

    وزیرخزانہ نے کہا کہ پاکستان کی ترقی میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی کنٹری پارٹنر شپ اور بجٹ معاونت کو سراہتے ہیں۔

    محمد اورنگزیب نے پانڈا بانڈ کے اجرا کیلئے جزوی کریڈٹ گارنٹی کی فراہمی اعلامیہ کی معاونت کی درخواست کرتے ہوئے کہا امید ظاہر کی کہ آئندہ بجٹ میں بھی بینک معاونت بھی میسر آئے گی۔

    وزیرخزانہ کی موڈیز کی ٹیم سے ملاقات

    وزیرخزانہ محمداورنگزیب کی موڈیز کی ٹیم سے بھی ملاقات ہوئی ، جس میں ٹیرف سے متعلق امور پر امریکی انتظامیہ سے گفتگو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔

    وزیرخزانہ نے موڈیزکی ٹیم کو اصلاحاتی ایجنڈے اور اقتصادی اشاریوں میں بہتری سمیت حکومت کے اسٹرکچرل ریفارمز ایجنڈے پر پیشرفت سےآگاہ کیا۔

    محمداورنگزیب کا کہنا تھا کہ پاکستان پائیدار اقتصادی ترقی کی راہ پرگامزن ہے، پاکستان میں مہنگائی میں کمی ہورہی ہے ، پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ اورپرائمری بیلنس سرپلس ہیں، پاکستان میں ایکسچینج ریٹ مستحکم ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ترسیلات زرمیں ریکارڈ اضافے جیسے مثبت اقتصادی اشاریوں پرروشنی ڈالی اور کہا محصولات کے نظام کو وسعت دینے کیلئے اصلاحات جاری رکھیں گے۔

    وزیرخزانہ سے فلپ مورس انٹرنیشنل کے نائب صدر کی ملاقات

    وزیرخزانہ سے فلپ مورس انٹرنیشنل کےنائب صدرکی ملاقات ہوئی ، جس میں وزیرخزانہ نے پاکستان سرمایہ کاری کے پرکشش مواقع پر بریفنگ دی۔

    وزیرخزانہ نےپاکستان میں کمپنی کی دیرینہ سرمایہ کاری ،اس کے اقتصادی کردار کو سراہتے ہوئے ملک میں بہتری کیجانب گامزن کاروباری ماحول، ٹیکس اصلاحات پرروشنی ڈالی اور کہا اصلاحات کی بنیاد افرادی صلاحیت، نظام کی بہتری ،ٹیکنالوجی پر رکھی گئی ہے۔

    تمباکو نوشی کی غیر قانونی پیداوار ،فروخت کی روک تھام کیلئے اقدامات کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ جدید طریقہ کار کے ذریعے غیر قانونی تمباکو پیداوار کی روک تھام کریں گے۔

    وفاقی وزیر خزانہ کی اسٹینڈرڈچارٹرڈ بینک کی ٹیم کے ساتھ ملاقات

    وفاقی وزیر خزانہ کی اسٹینڈرڈچارٹرڈ بینک کی ٹیم کے ساتھ ملاقات میں پاکستان کی اقتصادی صورتحال پر گفتگو ہوئی۔

    محمداورنگزیب نےپاکستان کیلئے مالیاتی خلاپرکرنے میں مددپراسٹینڈرڈچارٹرڈ بینک کاشکریہ ادا کرتے ہوئے وفد کو میکرو اقتصادی صورتحال اورنجکاری پروگرام کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔

    انھوں نے کہا کہ فچ کی جانب سے حال ہی میں پاکستان کی ریٹنگ اپ گریڈ کی گئی ہے، اب بین الاقوامی سرمایہ کاری بازاروں میں واپسی کی خواہش رکھتے ہیں۔

    وفاقی وزیرخزانہ کی پاکستان بینک فنڈاسٹاف ایسوسی ایشن سے ملاقات

    وفاقی وزیرخزانہ نے پاکستان بینک فنڈاسٹاف ایسوسی ایشن سے ملاقات میں ملک کے معاشی اشاریوں میں بہتری سے آگاہ کیا

    وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان نے ای ایف ایف کے تحت پہلے جائزے پر اسٹاف لیول معاہدہ کیا، ریزی لینس اینڈسسٹین ایبلٹی فیسلٹی کے تحت نیا انتظام بھی طے کیا ہے۔

    وزیر خزانہ نے ورلڈ بینک کے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کی منظوری کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ سی پی ایف میں آبادی اور ماحولیاتی تبدیلی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے اور حکومت ساختی اصلاحات کے ایجنڈے کو نافذ کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

  • آئی ایم ایف سے مذاکرات آخری مراحل میں ہیں، پاکستان کو جلد خوشخبری ملے گی ، وزیر خزانہ

    آئی ایم ایف سے مذاکرات آخری مراحل میں ہیں، پاکستان کو جلد خوشخبری ملے گی ، وزیر خزانہ

    اسلام آباد : وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات آخری مراحل میں ہے، پاکستان کو جلد خوشخبری ملے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے میڈیا سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کہا آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کا سلسلہ چل رہا ہے،آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کی کامیابی میں کوئی بڑی رکاوٹ نہیں ہے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت آخری مراحل میں ہیں، جو جلد مکمل ہو جائیں گی، پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ معاشی نظم و ضبط کے اہداف حاصل کررہا یے، پاکستان کو آئی ایم ایف کی جانب سے جلد خوشخبری ملے گی.

    اس سے قبل ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا تھا کہ پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں اہم ایشو ہے، پاکستان میں آبادی کامسلسل بڑھنامعیشت کے لیے رسک ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ورلڈبینک کے ساتھ 10سالہ کنٹری پارٹنرشپ میں بھی موسمیاتی تبدیلیوں کی فنڈنگ موجود ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ بھی کلائمیٹ فنڈنگ پربات چیت مثبت رہی،پاکستان جلد موسمیاتی تبدیلیوں کی فنڈنگ کیلئےگرین سکوک جاری کرنےکی پوزیشن میں آنےوالاہے۔

    وفاقی وزیر نے بتایا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سےمعیشت کےلیےرسک بڑھ رہےہیں، پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں کےلیےمؤثر فریم ورک کی ضرورت ہے، موسمیاتی تبدیلیوں کےاثرات سے بچاؤ کا وقت ہاتھ سے نکلا جا رہا ہے۔

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ پاکستان کوموسمیاتی تبدیلیوں سےبچاؤ کے لیے ہنگامی پروگرام کی ضرورت ہے، موسمیاتی تبدیلیوں کےاثرات زراعت اورپیداواری صلاحیت کومتاثر کر رہے ہیں۔

  • حکومت ایسا بجٹ لائے گی جو روزگار اور ترقی لائے گا، وزیر خزانہ

    حکومت ایسا بجٹ لائے گی جو روزگار اور ترقی لائے گا، وزیر خزانہ

    اسلام آباد : وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ حکومت ایسا بجٹ لائے گی، جو روزگار اور ترقی لائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے پاکستان چیمبرآف کامرس اینڈانڈسٹری کے وفد کی ملاقات ہوئی۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت ایسابجٹ لائےگی جوروزگاراورترقی لائےگا ، بجٹ کی تیاری ملک بھر کے ایوان ہائے صنعت و تجارت میں ہوگی اور بجٹ میں ایوان ہائے صنعت و تجارت کی تجویز ان کی زبانی سننا چاہتا ہوں۔

    ایف پی سی سی آئی کا کہنا تھا کہ معاشی پالیسیوں میں تسلسل کی ضرورت ہے، چارٹرڈ آف اکانومی ترتیب دے کر معاشی فریم ورک مرتب کیا جائے۔

    ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ بجٹ کی تیاری میں تمام چیمبرز سے مشاورت قبل ازوقت کریں گے، جس پر وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بجٹ میں صنعتی شعبےکی ترقی میں حائل رکاوٹیں دورکرنا چاہتے ہیں۔

    رکن قومی مرزااختیار بیگ نے اے آر وائی نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ چاہتےہیں کہ 8 سے 10 سال تک معاشی پالیسیاں تبدیل نہ ہوں، سولر کا فروغ ماحول اورمعیشت کے لیے بہتر ہے۔

    مرزااختیاربیگ کا کہنا تھا کہ وزیرخزانہ کوشمسی توانائی پالیسیوں میں تبدیلی پر تشویش سےآگاہ کیا، نجکاری کا ایسا روڈ میپ تیار ہو جو کئی سال تک تبدیل نہ ہوسکے، آئی پی پیز سے متعلق پالیسی میں تسلسل کی ضرورت ہے۔

  • تنخواہ دار طبقے کا احساس ہے آنیوالے بجٹ میں جائزہ لیں گے، محمد اورنگزیب

    تنخواہ دار طبقے کا احساس ہے آنیوالے بجٹ میں جائزہ لیں گے، محمد اورنگزیب

    وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ آنے والے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر بوجھ کم کرنے کا سوچیں گے۔

    وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ احساس ہے تنخواہ دار طبقے اور پیداواری سیکٹر پر ٹیکسوں کو بوجھ پڑا ہے، آنے والے بجٹ میں اس کا جائزہ لیں گے، بجٹ سے پہلے ہی کاروباری حضرات سے ملاقاتیں شروع کردی ہیں۔

    وزیر خزانہ کا کہنا ہے اوورسیز پاکستانیوں کی ناراضی کی باتوں میں کوئی حقیقت نہیں ہے ریکارڈ ترسیلات زر آرہی ہیں، دبئی، واشنگٹن میں سب سے ملاقاتیں ہوئیں، ترسیلاتِ زر 35 ارب ڈالر کے قریب ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال 30.2 ارب ڈالر تھیں اور روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں بھی بتدریج اضافہ ہورہا ہے، اوور سیز پاکستانی ملک کی مدد کررہے ہیں، اس پر شکر گزار ہیں۔

    وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ معاشی استحکام اور سارے اہداف سامنے ہیں، ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں قیاس آرائیاں اور سٹے بازی نہیں چلے گی، اس ملک کو پرائیوٹ سیکٹر کو ہی آگے لے کر جانا ہے۔

    وزیرخزانہ محمداورنگزیب نے مزید کہا کہ ہم نےگروتھ کو تسلسل کے ساتھ آگے لے کر جانا ہے، بجٹ کا پراسس ہم نے ٹیک آف کردیا ہے، ایف بی آر کی اصلاحات پر بھی کام کیا جارہا ہے۔

  • آئی ایم ایف وفد 24 فروری کو پاکستان آئے گا،ایک سے ڈیڑھ ارب ڈالرز ملنے کی توقع

    آئی ایم ایف وفد 24 فروری کو پاکستان آئے گا،ایک سے ڈیڑھ ارب ڈالرز ملنے کی توقع

    اسلام آباد : وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف وفد 24 فروری کو پاکستان آئے گا، جس کے بعد ایک سے ڈیڑھ ارب ڈالرز ملنے کی توقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف وفد 24 فروری کو پاکستان آئے گا، آئی ایم ایف وفد کے ساتھ کلائمیٹ فنڈ پر بات چیت ہوگی۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر وفد سے اسٹرکچرل امور پر گفتگو ہوگی، کلائمیٹ فنڈ کی مد میں ایک سے ڈیڑھ ارب ڈالرز ملنے کی توقع ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ قرض پروگرام کے تحت ششماہی جائزے کا مشن مارچ میں آئے گا، آئی ایم ایف پروگرام سے متعلق تمام امور درست ہیں، ایک مہینے کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ منفی ہوا ہے اور سات مہینے کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مثبت ہے۔

    وفاقی وزیر نے زور دیا معاشی شرح نمو کو احتیاط سے آگے بڑھانا ہوگا، بوم اینڈ بسٹ سائیکل میں دوبارہ نہیں جائیں گے ، اسٹرکچرل اصلاحات کے ذریعے معیشت کا ڈی این اے ٹھیک ہوگا۔