Tag: محمد اورنگزیب

  • اسلام آباد میں احتجاج سے یومیہ کتنے ارب روپے کا نقصان ہوا؟ وزیر خزانہ نے بتادیا

    اسلام آباد میں احتجاج سے یومیہ کتنے ارب روپے کا نقصان ہوا؟ وزیر خزانہ نے بتادیا

    اسلام آباد : وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اسلام آباد میں احتجاج سے یومیہ ملکی معیشت کو نقصان کی تفصیلات بتادی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمداورنگزیب نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کاروباربندہونےسےمعیشت کو بہت نقصان ہوتاہے، ہڑتالوں کےملکی معیشت پر گہرے اثرات ہوتے ہیں۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ملک میں محنت سےمعاشی استحکام لائے ہیں ، جب بھی کہیں احتجاج ہوتاہےاس کے سنجیدہ اثرات ہوتےہیں، گزشتہ 3،4روزمیں احتجاج کی وجہ سے8لاکھ لوگ اسلام آباد میں متاثرہوئے۔

    انھوں نے کہا کہ احتجاج کسی مسئلے کا حل نہیں ہے، بیٹھ کربات کریں اورمسائل حل کریں، دکانیں اوربازاربندنہ کرائیں، بڑا معاشی نقصان ہوتا ہے۔

    وفاقی وزیر کا مزید بتایا کہ اسلام آباد میں احتجاج کی وجہ سے 190 ارب روپے روزانہ کی بنیاد پر نقصان ہوا، ہڑتال یا احتجاج کی وجہ سے بہت سے شعبے متاثر ہوتے ہیں، جولوگ ہڑتال یااحتجاج کی کال دیتےہیں وہ بھی سوچیں کیا نقصان ہوتے ہیں۔

    کراچی ایئرپورٹ دھماکے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ ہوا، چینی شہریوں کودہشت گردی کانشانہ بنایاگیا، چینی بھائیوں کےجانی نقصان کاتخمینہ نہیں لگایاجاسکتا، چین نےہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کابھرپورساتھ دیا ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی کی کال پر پی ٹی آئی نے اسلام آباد میں احتجاج کیا اور اس دوران 3 روز تک راستوں کی بندش کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

  • وزیر خزانہ  کا ٹیکس نہ دینے والوں پر پابندیاں لگانے کا اعلان

    وزیر خزانہ کا ٹیکس نہ دینے والوں پر پابندیاں لگانے کا اعلان

    نیویارک : وزیر خزانہ سینٹر محمد اورنگزیب نے ٹیکس نہ دینے والوں پر پابندیاں لگانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا اب ہمارے پاس گنجائش نہیں کہ ملک میں کوئی نان فائلر رہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ سینٹر محمد اورنگزیب نے نیویارک میں وائس آف امریکا کو انٹرویو میں کہا کہ امریکا کی مدد اور چین کا تعاون آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری کی وجہ بنا، نئے قرض پروگرام کی منظوری میں امریکا نے مدد کی اور چین کےتعاون سے ہی پروگرام کاحصول ممکن ہوسکا ہے۔

    محمداورنگزیب نے بتایا کہ آئی ایم ایف نےپاکستان کیلئے 7 ارب ڈالر قرض پروگرام کی منظوری دی، آئی ایم ایف قرض پروگرام 37 ماہ پرمشتمل ہے، آئی ایم ایف کا آخری پروگرام کرنا ہے تو معیشت میں بنیادی اصلاحات لانا ہوں گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ دوست ممالک نے مالیاتی ضرورت کو پورا کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے مجموعی ترقی 4 فیصد سے اوپرجاتی ہے تو ترسیلات زرمیں کمی ہو جاتی ہے۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ برآمدات میں اضافے کیلئے معاشی ڈھانچےمیں تبدیلیاں ناگزیرہیں، معاشی ڈھانچے میں تبدیلی سے آئندہ 3 سال میں آگے لے کر جا سکیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس اب معاشی اصلاحات کے علاوہ کوئی چارہ نہیں، معاشی اصلاحات کیلئےٹیکس نیٹ سے باہر موجود شعبوں کودائرہ کار میں لانا ہوگا۔

    وفاقی وزیر نے بتایا کہ تنخواہ دار اور مینوفیکچرنگ طبقےپراضافی بوجھ کوکم کیاجائےگا اور ریٹیلرز،ہول سیلرز،زراعت اورپراپرٹی شعبوں کوٹیکس نیٹ میں لانا ہوگا۔

    انھوں نے کہا کہ محصولات میں29فیصد اضافےکےباوجود ٹیکس ٹوجی ڈی پی کی شرح 9 فیصد رہی لیکن یہ شرح کسی بھی ملک کی معیشت کواستحکام نہیں دلا سکتی۔

    سینٹر محمد اورنگزیب نے اعلان کیا کہ حکومت اب نان فائلرکی اصطلاح ختم کرنے جارہی ہے، ٹیکس نہ دینےوالوں پرایسی پابندیاں لگائیں گےکہ وہ بہت سےکام نہیں کرسکیں گے۔

    وفاقی وزیر نے بتایا کہ حکومت کے پاس لوگوں کے طرز زندگی کا ڈیٹا موجود ہے، ایف بی آرٹیکس ادا نہ کرنے والوں کو حراست میں لیے بغیرٹیکس نیٹ میں لائے گا ساتھ ہی تنخواہ دار اور مینوفیکچرنگ طبقے پر جو اضافی بوجھ ڈالا گیا تھا اسے کم کیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ دوست ممالک سے جو قرض لیا ہےاس میں چین کاحجم سب سے زیادہ ہے، امریکا آئی ایم ایف کاسب سےبڑاحصہ دارہے، امید ہے مستقبل میں امریکا پاکستان مزیدسرمایہ کاری کرے گا۔

    وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ ایگزیکٹوبورڈ اجلاس میں واشنگٹن کی پاکستان کیلئے قرض پروگرام کی حمایت کوسراہتےہیں ، جی ایس پی پلس پروگرام پاکستانی برآمدات کےلیےلائف لائن کی حیثیت رکھتاہے۔

    انھوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف پروگرام میں تاخیر نہیں ہوئی، پروگرام مرحلہ وارعمل کے نتیجے میں منظور کیا گیا ہے، ماضی کے پروگراموں پرعمل نہ کرنے کے باعث ساکھ اور اعتماد کا فقدان ہے، لیکن حکومت پرعزم ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کے مطابق معاشی اصلاحات لانی ہیں، گزشتہ مالی سال کے اختتام پر روپے کی قدر میں استحکام آیا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر بڑھے ہیں جس کے نتیجے میں مہنگائی میں کمی ہوئی ہے۔

  • ‘دوست ممالک کی یقین دہانیاں،  آئی ایم ایف قرض فراہمی پر رضامند’

    ‘دوست ممالک کی یقین دہانیاں، آئی ایم ایف قرض فراہمی پر رضامند’

    اسلام آباد: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ دوست ممالک کی یقین دہانیوں پر آئی ایم ایف قرض فراہمی پر رضا مند ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا ان کیمرہ اجلاس ہوا ، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی آئی ایم ایف سےمتعلق بریفنگ پر ان کیمرہ اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ نے بتایا دوست ممالک نے رول اوور کی یقین دہانی کرادی ہے، آئی ایم ایف کو بھی دوست ممالک کی یقین دہانیوں سے آگاہ کردیا، یقین دہانیوں کےبعد آئی ایم ایف نے اجلاس بلایا ہے۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ پاور سیکٹر کی اصلاحات پر بھی آئی ایم ایف کو اعتماد میں لیا گیا ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ 7 ارب ڈالر کا پروگرام ہے جبکہ پاکستان کی مجموعی ضروریات 12ارب ڈالر ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف قرض کیساتھ 5ارب ڈالراضافی فنانسنگ کی ضرورت ہوگی، 5ارب ڈالر کمرشل بینکوں سمیت دیگر ذرائع سےآئیں گے۔

    خیال رہے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے ایگزیکٹیو بورڈ کے 25 ستمبر کو ہونے والے اجلاس میں  پاکستان کے لیے قرض پروگرام کی منظوری کا امکان ہے۔

    ایگزیکٹیو بورڈ کے اجلاس میں 7 ارب ڈالرز قرض پروگرام کی منظوری پر غور ہوگا، آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ مطمئن ہوا تو پاکستان کو اقساط شروع ہوجائیں گی۔

  • عالمی کمرشل بینکوں سے بلند شرح سود پر قرض نہیں لیا جائے گا،  وزیر خزانہ

    عالمی کمرشل بینکوں سے بلند شرح سود پر قرض نہیں لیا جائے گا، وزیر خزانہ

    اسلام آباد: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ عالمی کمرشل بینکوں سے قرضوں کی آفرز موجود ہیں، تاہم بلند شرح سود پر قرض نہیں لیا جائے گا۔

    تفصیلات کےمطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کوآئی ایم ایف پروگرام کے دوران 3 سے 5ارب ڈالر کے فنانسنگ گیپ کا سامنا ہے، فنانسنگ گیپ اتنا بڑا نہیں ،حکومت اسے کم کرنے کی کوشش میں ہے۔

    وزیر خزانہ نے بتایا کہ عالمی کمرشل بینکوں سے قرضوں کی آفرز موجود ہیں، وزارت خزانہ قرضوں پر شرح سود کےحوالے سے غور کررہی ہے تاہم بلند شرح سود پر قرض نہیں لیا جائے گا۔

    آئی پی پیز سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز کے حوالےسے چین سے بات کیلئے چین میں مشیر رکھنا پڑے گا،پانڈا بانڈ پر چین میں پاکستان نے مشیر کی خدمات حاصل کی ہیں، مقامی کوئلے پر کول پاور پلانٹس کی کنورژن پر 2 سے 3 سال لگے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ایف بی آر ڈیجیٹلائزیشن پر کام ہورہا ہے اور وزیر مملکت خزانہ کو ٹاسک دیا ہے جبکہ آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ کا اجلاس رواں ماہ کے آخر میں ہوگا، آئی ایم ایف کے ساتھ روزانہ کی بنیاد پر بات چیت ہوتی ہے۔

  • خیرات سے ملک نہیں چل سکتے، تمام طبقات کو ٹیکس دینا ہوگا، محمد اورنگزیب

    خیرات سے ملک نہیں چل سکتے، تمام طبقات کو ٹیکس دینا ہوگا، محمد اورنگزیب

    اسلام آباد : وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ خیرات سے ملک نہیں چل سکتے، تمام طبقات کو ٹیکس دینا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قائمہ کمیٹی کو معاشی کارکردگی پر بریفنگ دی۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ خیرات سے ملک نہیں چل سکتے،تمام طبقات کوٹیکس دینا ہوگا، معیشت کو ہر حال میں ٹیکسوں کی ضرورت ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ حکومت معیشت کی بہتری کے لیے مسلسل کوششیں کررہی ہے، رواں مالی سال کے آغاز سے ہی معیشت کی بہتری کے آثار نظر آ رہے ہیں۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کر رہا ہے، فچ نے پاکستان کی ریٹنگ بہترکی ہے،اسٹیٹ بینک نے بنیادی شرح سود کم کیا ہے۔

    کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ رائٹ سائزنگ سے متعلق تفصیلی رپورٹ تیار کی ہے، اداروں کی نجکاری پر بڑی تیزی سے کام کیا جا رہا ہے، 40 اداروں کی رائٹ سائزنگ کی منصوبہ بندی ہے،یہ کہنا بڑا آسان ہے کہ اس ادارے کو بند کردو فلاں کو بند کر دو۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کئی اداروں کی نجکاری کا معاملہ نجکاری کمیشن کو سونپا جا چکا ہے، ہم 40سےزائد وزارتوں کا جائزہ لے رہے ہیں لیکن ابھی ہم 5 ، 5 وزارتوں کے بیچ پر کام کر رہے ہیں، جن اداروں یا وزارتوں کی حکومت کو ضرورت نہیں ہم ان پر کلیئر ہیں۔

    وفاقی وزیر نے بتایا کہ سندھ حکومت نے کر دکھایا ہے کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کیسے چلتی ہے، نان ڈویلپمنٹ اخراجات پر بھی ہم کام کر رہے ہیں۔

  • رواں ماہ کے اختتام  تک آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ معاہدہ منظور کرلے گا، وزیر خزانہ

    رواں ماہ کے اختتام تک آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ معاہدہ منظور کرلے گا، وزیر خزانہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ رواں ماہ کے اختتام تک آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ سے اسٹاف لیول معاہدے کی منظوری ہوجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رواں ماہ کےاختتام تک اسٹاف لیول معاہدے کی منظوری ہوجائے گی، آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ سے منظوری کے بعدکلائمیٹ فنانسنگ پربھی بات ہوگی.

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ اکتوبرمیں سالانہ میٹنگ پرآئی ایم ایف ،ورلڈ بینک سےکلائمیٹ فنانسنگ پربات ہوگی ، پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ ممالک کی فہرست میں شامل ہے، موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے بچنے کیساتھ آبادی کنٹرول کو کرنا ہوگا۔

    انھوں نے کہا کہ آئی ایم ایف،ورلڈبینک سےموسمیاتی تبدیلی کی فنانسنگ کیلئےمؤثرمنصوبے بنانا ہوں گے اور معاشی بہتری کیلئے بجٹ ، ٹیکس اقدامات،انرجی سیکٹر،معیار زندگی کوبہتر کرنا ہوگا۔

    وفاقی وزیر نے بتایا کہ وزارت خزانہ،وزارت موسمیاتی تبدیلی ،آئی ایم ایف ،عالمی بینک کیساتھ کام کررہےہیں، آئی ایم ایف،عالمی بینک سےملکرموسمیاتی تبدیلی کےمنصوبوں کی مانیٹرنگ بہتربنائیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے بچنےکیلئےموسمیاتی تبدیلیوں پرمبنی پالیسیاں بنانا ہوں گی، ملکی معیشت بہتر بنانے کیلئے نجی شعبے کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

  • وزیرخزانہ محمد اورنگزیب  نے عوام کو خبردار کردیا

    وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے عوام کو خبردار کردیا

    اسلام آباد : وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے عوام کو‌ خبر دار کیا ہے کہ شارٹ ٹرم معاشی فیصلوں سے عوام کو سختیاں ملیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہبیرونی ذرائع سے وسائل کیلئے پاکستان کے پاس کوئی پلان بی نہیں، ملک میں بیرونی اورلوکل انویسٹمنٹ لانی ہے،آئی پی پیزمعاہدوں کو مکمل نظراندازنہیں کرسکتے،

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی پی پیزکااسٹرکچرل اور توانائی بحران پر قابو پانے کے لیے مستقل حل نکالنا پڑے گا تاہم شارٹ ٹرم فیصلوں سےعوام کی مشکلات میں اضافہ ہوگا۔

    انھوں نے کہا کہ معاشی ترقی کیلئےاقدامات کرناہیں،آئی ایم ایف معاہدےکےتحت میکرواکنامک استحکام نہیں لاتے تومشکلات بڑھیں گی، یہ عارضی تکلیف ہم سب کو برداشت کرنا ہوگی، یہ عارضی تکلیف ہے کرنسی کو استحکام ملے گا۔

    وفاقی وزیر نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کی ریٹنگ بہتر ہونے والی ہے،آئی ایم ایف کیساتھ اسٹاف لیول معاہدہ ہوگیا ہے، یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ دورہ چین میں کول پاور پلانٹس کو مقامی کوئلے پرمنتقلی کی بات ہوئی ہے ہم اس پرمشترکہ طور پر کام کرکے آگےبڑھ سکتے ہیں ، ہمیں چین اور امریکا دونوں بلاکس کے ساتھ آگے چلنا ہے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہمیں تمام سرمایہ کاری برآمدی صنعتوں میں کرنا ہوگی، ہمیں آگےبڑھنا ہے تواسٹیٹس کو ختم کرناپڑے گا۔

    انھوں نے کہا کہ اصلاحات کے عمل کو پورا نہ کیا تو اگلے سال بھی یہی صورتحال ہوگی، معاشی چنگل سے نکلنے کے لیے اصلاحات کا عمل پورا کرنا ہوگا، مسلسل شارٹ ٹرم فیصلے کرکے معیشت مستحکم نہیں ہوسکتی۔

    وزیر خزانہ نے بتایا کہ ایکسٹرنل فنانسنگ پر صرف 7 ارب روپے کا فرق رہا گیا ہے، پاکستان ایکسٹرنل فنانسنگ پر 7 ارب روپے کا فرق پورا کرلے گا، آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اجلاس سے پہلےیہ 7 ارب ڈالر کا فرق ختم ہوجائے گا۔

  • نان فائلرز ہوشیار !  وزیرخزانہ کا اہم بیان سامنے آگیا

    نان فائلرز ہوشیار ! وزیرخزانہ کا اہم بیان سامنے آگیا

    اسلام آباد: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ 49 لاکھ نان فائلرز کا پورا لائف اسٹائل ڈیٹا موجود ہے، سب کو نوٹس بھیجیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ٹیکس واجبات اداکرنے سے معیشت مضبوط ہوگی ، ایف بی آراصلاحات پر وزیراعظم ہر ہفتے میٹنگ بلاتے ہیں۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹلائزیشن سے 3،2چیزیں سامنے آئی ہیں ، یہ بات سامنے آئی ہے کہ 49 لاکھ لوگ انکم ٹیکس نان فائلرزہیں، ہمارے پاس نان فائلرز کا ڈیٹا موجود ہے،نادرا کے پاس بھی اہم ڈیٹا موجود ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ نان فائلرز کا پورا لائف اسٹائل ڈیٹا موجود ہے، نان فائلرز کو سینٹرلائزڈ طریقے سےنوٹس کئےجائیں گے،نان فائلرز کو ٹیکس افسران براہ راست نوٹس نہیں بھیج سکے گا۔

    وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ ایف بی آر سے ہراسگی ختم ہوگی کیونکہ ڈیٹا ہی سب سے بڑا ثبوت ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’سیلز ٹیکس میں چھ سو ارب کا جعلی ڈیٹا ہے جس میں سے ایک ارب ریکور ہوا ہے جبکہ کسٹم ٹیکس میں 50 سے 200 ارب کی مس کلاسفیکیشن ہے، ’مل کر آواز اٹھانی ہو گی جو لوگ ٹیکس نہیں دے رہے یا کم ٹیکس دے رہے ہیں وہ ملک کی معیشیت کے لیے درست قدم اٹھائیں۔‘

    وفاقی وزیر نے کہا کہ وزرائے اعلیٰ صاحبان زرعی شعبے پر ٹیکس کیلئےقانون سازی لائیں گے، تاجر دوست اسکیم میں تعاون کرنے پر تاجروں کا شکریہ اداکرنا چاہتا ہوں، تنخواہ دار طبقہ مجھے کہتا ہے آپ نے ان کے لئے کیا کیا ہے۔

  • ٹیکس آمدن میں اضافہ نہ کیا تو بار بار آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑے گا، وزیر خزانہ نے خبردار کردیا

    ٹیکس آمدن میں اضافہ نہ کیا تو بار بار آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑے گا، وزیر خزانہ نے خبردار کردیا

    اسلام آباد : وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے خبردار کردیا ٹیکس آمدن میں اضافہ نہ کیا تو بار بار آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب خان نے فنانشل ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ٹیکس آمدن میں اضافہ نہ ہوا تو یہ آخری آئی ایم ایف پروگرام نہیں ہوگا، بار بار آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑے گا۔

    وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اس ماہ آئی ایم ایف کیساتھ اسٹاف لیول معاہدےکی امید ہے، حکومت نے آئی ایم ایف کیساتھ معاہدےکا تخمینہ 6 سے 8 ارب ڈالر لگایا تھا۔

    انھوں نے بتایا کہ ملک کاانحصاردرآمدات پرہےجس کی وجہ سےقرضوں کی ادائیگی کیلئےمزید قرض لیناپڑتاہے، ہمیں قرضوں کی ادائیگی کی صلاحیت پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ جب تک معیشت درآمدپرمبنی رہے گی ، ہمارے پاس ڈالرختم ہوتے رہیں گے، لوگ رشوت،کرپشن،ہراسانی کے ڈر سے ایف بی آرپراعتماد نہیں کرتے۔

    انھوں نے بتایا کہ پاکستان کے معاشی اشاریوں میں گذشتہ چند مہینوں کے دوران بہتری ریکارڈ کی گئی ہے، جہاں جون میں مہنگائی کی شرح 12.6 فیصد تک گر گئی ہے جو مئی 2023 میں ریکارڈ 38 فیصد پر پہنچ چکی تھی، دوسری جانب اسٹاک مارکیٹ سے بھی مثبت اشارے مل رہے ہیں جب کہ مرکزی بینک کے پاس غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر نو ارب ڈالر سے زیادہ ہو گئے ہیں۔

    وفاقی وزیر زور دیا کہ ہمیں اگلے 2سے 3مہینوں میں اپنی مثبت کارکردگی دکھانا پڑے گی۔

  • وزیرخزانہ نے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں میں اضافے پر اعتراض کو مسترد کردیا

    وزیرخزانہ نے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں میں اضافے پر اعتراض کو مسترد کردیا

    اسلام آباد : وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے تنخواہ دارطبقے پرٹیکسوں میں اضافے پراعتراض کومسترد کرتے ہوئے کہا تنخواہ دارطبقے پرٹیکس لگائے بغیرآگے نہیں بڑھ سکتے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمداورنگزیب نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی بجٹ بنیادی اصولوں پر پیش کیاگیا، ٹیکس ٹو جی ڈ ی پی کو اگلے 3 سال میں 13فیصدپرلیکرجاناہے، کوئی ملک بتا دیں جو ساڑھے9فیصدٹیکس ٹوجی ڈی پی پرمینٹینبل ہے۔

    محمداورنگزیب کا کہنا تھا کہ زیادہ آمدن والوں پرزیادہ ٹیکس کانفاذہوگا، اور نان فائلرز کیلئے کاروبار کرنے پر ٹیکس میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔

    تنخواہ دارطبقے پرٹیکس لگائے بغیرآگے نہیں بڑھ سکتے، نان فائلرزکیلے ٹیکس کی شرح بڑھا کرپینتالیس فیصد اس لیے کی تاکہ وہ سوچے فائلرزکی اصطلاح بھی ہے، معیشت کی ڈیجیٹائزیشن ترجیح ہے، سب کوٹیکس نیٹ میں لانا ہوگا۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ ٹیکسزکادائرہ کاربڑھاناہے، ایف بی آر کی انفورسمنٹ جس طرح ہونی چاہئے تھی ایسی نہیں ہے ایف بی آر ڈیجیٹائزیشن سے شفافیت آئے گی کرپشن ختم ہوگی۔

    انھوں نے بتایا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی فوری نہیں لگائی جارہی، عالمی مارکیٹ کو مانیٹر کریں گے ، پیٹرولیم لیوی میں بتدریج اضافہ ہوگا پہلے ہی دن نہیں لگایا جائے گا۔

    وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ ہول سیلرز اور ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کےاقدامات کئےہیں،31ہزار ریٹیلرز رجسٹرڈ ہوچکے ہیں ،ٹیکس کا اطلاق جولائی سے ہوگا،ہول سیلرز اور ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں 2022میں ہی لانا چاہیےتھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ای او بی آئی پنشنرز کی پنشن نہیں بڑھی ، سوشل سیفٹی کے حوالے سے صوبوں سے بات کر رہے ، صوبوں کو جانے والی وزارتوں کو بند کردینا چاہئے تھا جو نہیں کیا گیا، اس حوالے سے وزیراعظم فیصلہ کریں گے ، جتنی چیزوں سے حکومت کو نکالتے جائیں گے مالی گنجائش بڑھتی جائے گی۔

    آئی ایم ایف مذاکرات کے حوالے سے انھوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف کامشن پاکستان سےہوکرگیاہے، آئی ایم ایف سےبجٹ کے سلسلے میں ورچوئل ڈسکشن چل رہی ہے، آئی ایم ایف کےحوالےسےاب تک مثبت پیش رفت ہے، جب تک اسٹاف لیول ایگریمنٹ نہ ہو جائے کچھ بتا نہیں سکتا،امید ہےآئی ایم ایف کیساتھ جولائی تک اسٹاف لیول ایگریمنٹ ہوجائےگا.

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومتی اخراجات کم کرنے کیلئےاقدامات کررہےہیں ، ہم نقصان والی منسٹریز کے بندکرنے پر کام کررہے ہیں، کسی کی سم غلط بند ہوئی تو میں اسکی معافی مانگتا ہوں۔