Tag: محمد اورنگزیب

  • پاکستان صحیح سمت میں آگےبڑھ رہا ہے، محمد اورنگزیب

    پاکستان صحیح سمت میں آگےبڑھ رہا ہے، محمد اورنگزیب

    اسلام آباد : وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک میں معاشی استحکام آرہاہےاوراعتمادبڑھ رہاہے، پاکستان صحیح سمت میں آگےبڑھ رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سعودی وفد سے بہت اچھے مذاکرات ہوئے ہیں، گزشتہ10ماہ سے معاشی اہداف صحیح سمت میں جارہے ہیں اور تجارتی خسارہ قابو میں ہے جبکہ ایگری کلچر جی ڈی پی گرو کر رہی ہے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ فارن ایکسچینج ریزرو9 بلین سے تجاوز کرچکا ہے، مہنگائی 38 فیصد پر تھی اب 17 فیصد پر آچکی ہے، ملک میں معاشی استحکام آرہاہےاوراعتمادبڑھ رہاہے، پاکستان صحیح سمت میں آگےبڑھ رہا ہے۔

    محمد اورنگزیب نے بتایا کہ اسٹرکچرریفارمزمیں ٹیکس کو بڑھاوا دینا ہے، انرجی میں ریفارمزکرنی ہیں اور ریاست کے خسارے کو کم کر کے پرائیویٹائزیشن کی طرف جانا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ معاشی اہداف درست سمت میں جارہےہیں، زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی بہتری آرہی ہے، معیشت کی بہتری کیلئے بنیادی ڈھانچے کی بہتری کی ضرورت ہے، ٹیکس اصلاحات وقت کی اہم ضرورت ہے، غیر ترقیاتی اخراجات کو کم کرنا ضروری ہے۔

    وفاقی وزیر نے حکومت سندھ کی تعریف کرتے ہوئے کہا پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کا استعمال کیا، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کاوفاق میں بھی استعمال ہوناچاہئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جب آپ آئی ایم ایف سےبات کررہےہوں توکوئی پلان بھی نہیں ہوتا، اس سےبھی زیادہ ضروری تھا کہ پروگرام کوکامیابی سے مکمل کیا جائے۔

    محمداورنگزیب نے بتایا کہ عام طور پر کہا جاتا ہے کہ ہم 24 ویں پروگرام میں جارہےہیں، ہم ابھی سے تیاری شروع کرینگے تو اگلےآئی ایم ایف پروگرام میں جائیں گے،ہم نےواپس کیپٹل مارکیٹ میں جانا ہے، ہم جو کچھ کررہے ہیں سب کی مشاورت سے کررہے ہیں۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کی بات کرتے ہیں کونسی ایسی چیز ہے جو ہمارے مفاد میں نہیں، آئی ایم ایف کا مشن اگلے 7سے 10 دن میں یہاں آئے گا، آئی ایم ایف پروگرام کے حوالے سے بھی آپ کو آگاہ رکھیں گے، آئی ایم ایف سے کلائمٹ ریزیلین پرضرورت بات کریں گے۔

    انھوں نے بتایا کہ جس طرح مہنگائی نیچے آرہی ہے ، پالیسی ریٹ بھی نیچے آنا شروع ہوگا، 26،25 فیصد پر نئی انویسمنٹ نہیں آسکتی، اسٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی کمیٹی نے کہا ہے ستمبر2025 تک پالیسی ریٹ نیچے آجائے گا۔

    محمداورنگزیب کا کہنا تھا کہ ملک صرف ٹیکسز دینے سے ہی چل سکتا ہے، سمز والے معاملے پر کہا جارہا تھا کہ فارن منسٹرز ناراض ہو جائیں گے، جب موبائل بل ہزاروں میں دے رہے ہیں تو فائلرکیوں نہیں بن رہے۔

    ورلڈبینک گروپ سے ملاقات کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ ورلڈبینک گروپ کے ہیڈ سے بھی موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پربات ہوئی ہے، دیگرمالیاتی ادارے ہیں، جو ہمیں کلائمٹ اورسرمایہ کاری میں سپورٹ کرسکتےہیں، ایف بی آر کے حوالے سے کنٹریکٹ پردستخط کرنے جارہےہیں.

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ساری کابینہ ہمارے ساتھ ہے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت ہوتی ہے، اسوقت کسی سیاست میں پڑیں افورڈ نہیں کرسکتے، آپ کب تک انہیں صوبوں پر مزید بوجھ ڈالتے رہیں گے، باقی لوگ بھی وہی سڑکیں استعمال کرتے ہیں ، ایسانہیں ہوسکتا کہ صرف ایک طبقے پر اس کا بوجھ ڈالتے رہیں۔

    ٹیکس کلیکشن سے متعلق انھوں نے بتایا کہ اس سال بھی 29 فیصد کا اضافہ ہواہے، ہمارا پلان ہے ٹیکس کلیکشن کو اگلے 3،4 سال میں13 سے 14 فیصدپرلیکرجائیں، ہم نے چین کے سینٹرل اور کمرشل بینک اور کیپٹل مارکیٹ کو ایکسز کرنا ہے۔

    وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ ہر بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر ہی بوجھ آتا ہے، بجٹ میں تنخواہ طبقے کے سوا طبقے سے بھی ٹیکس وصولی بہتر بنائی جائیگی۔

  • اب پرائیویٹ سیکٹر کو لیڈ کرنا اور ہم وزرا، بیوروکریٹس کو پیچھے ہٹنا چاہیے: وزیر خزانہ

    اب پرائیویٹ سیکٹر کو لیڈ کرنا اور ہم وزرا، بیوروکریٹس کو پیچھے ہٹنا چاہیے: وزیر خزانہ

    اسلام آباد: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ بہترین معاشی پالیسیوں کے سبب ملک میں اب استحکام پیدا ہو رہا ہے، پرائیویٹ سیکٹر کو لیڈ کرنا چاہیے اور ہم وزرا، بیوروکریٹس کو پیچھے ہٹنا چاہیے۔

    اسلام آباد میں منعقدہ پاکستان سعودی عرب سرمایہ کاری فورم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ پچھلے دس ماہ سے پاکستان کی کرنسی میں استحکام آیا ہے، مہنگائی کی شرح میں کمی ہوئی ہے اور زر مبادلہ کے ذخائر میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔

    انھوں نے کہا ہم ایم ایف کے آخری پروگرام میں داخل ہو رہے ہیں، معاشی اصلاحات ہمارا ایجنڈا ہے، توانائی کا مسئلہ بھی حل کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، اب پرائیوٹ سیکٹر کو لیڈ کرنا چاہیے، آگے بیٹھنا چاہیے، اور ہم وزرا اور بیورو کریٹس کو پیچھے بیٹھنا چاہیے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ تاجروں اور سرمایہ کاروں کی معاونت کے لیے وزارت خزانہ ہمہ وقت موجود ہے، حکومت کی بہترین معاشی پالیسیوں کے نتیجے میں استحکام آ رہا ہے، وزارت خزانہ بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے کوشاں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ معاشی استحکام کے لیے پالیسیوں میں تسلسل ضروری ہے۔

  • ملک میں معاشی استحکام کیلئےاصلاحاتی ایجنڈےپرگامزن ہیں،  محمد اورنگزیب

    ملک میں معاشی استحکام کیلئےاصلاحاتی ایجنڈےپرگامزن ہیں، محمد اورنگزیب

    واشنگٹن: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک میں معاشی استحکام کیلئے اصلاحاتی ایجنڈے پر گامزن ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے چینی ٹی وی سی جی ٹی این کو کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ ملک میں معاشی استحکام کیلئے اصلاحاتی ایجنڈے پر گامزن ہیں۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ٹیکس نیٹ کو بڑھانے پر توجہ مرکوز ہے اور اپنے اخراجات میں کمی لانے کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔

    انھوں نے بتایا آئی ایم ایف سمیت دیگر عالمی مالیاتی اداروں کے ساتھ بات چیت مثبت رہی، مختلف عالمی اداروں کے ساتھ مل کر متعدد منصوبوں پر کام کررہے ہیں۔

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ چین نے ہمیشہ پاکستان کی ترقی میں بھرپورساتھ دیا ہے، سی پیک چین کی طرف سے شانداراورمثالی منصوبہ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی سے پاکستان سب سے زیادہ غیر محفوظ ہے، موسمیاتی تبدیلی سے پاکستان بے حد متاثر ہوا، یقیناً اسے بیرونی مدد کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔

    چینی ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ ورلڈ بینک ہمیشہ پاکستان کیلئے ایک اہم پارٹنر رہا ہے، ہماری ضروریات اور ترجیحات کو صحیح معنوں میں ہم آہنگ ہے، سی پیک بیلٹ اینڈ روڈ پاکستان کیلئے ایک چیمپئن منصوبہ تھا،سی پیک فیز ٹو کوتیزکرنے کے لیے حکومت پرعزم ہیں۔

    گذشتہ روز وزیر خزانہ نے روئٹرز کو دیئے گئے انٹرویو میں کہن اتھا کہ ڈھانچہ جاتی اصلاحات پرعمل کیلئے کم ازکم تین سال کی مدت درکار ہے۔

    ان کا کہنا تھا آئی ایم ایف سے نئے قرض پروگرام کیلئے درخواست کی ہے، پاکستان میں میکرواکنامک میں استحکام کیلئے ہمیں وقت اورچھتری چاہیے، توقع ہے آئی ایم ایف مشن مئی کے وسط تک پاکستان میں ہوگا۔۔

  • وزیر خزانہ کی  برطانوی وفد کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت

    وزیر خزانہ کی برطانوی وفد کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت

    واشنگٹن : وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے برطانوی وفد کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی برطانوی وزیر ڈولپمنٹ اینڈریو مچل سے ملاقات ہوئی ، ملاقات میں وفاقی وزیرخزانہ نے سازگار اقتصادی اشاریوں ،اصلاحاتی ایجنڈے سے متعلق آگاہ کیا۔

    ملاقات میں تعلیم، صحت، مالیاتی شعبوں میں طویل المدتی شراکت داری کا اعتراف کیا گیا اور پاکستانی وزیر نے برطانوی وفد کوپاکستانی منصوبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔

    وزیر خزانہ نے برطانوی وزیر کے اگست میں شیڈول دورہ پاکستان پرپیشگی خیرمقدم کیا۔

    وفاقی وزیر کی عالمی بینک کےزیر اہتمام’’تیزنتائج اورعظیم تر اثرات کی گول میزکانفرنس‘‘میں شرکت

    دوسری جانب وفاقی وزیر نے عالمی بینک کےزیر اہتمام’’تیزنتائج اورعظیم تر اثرات کی گول میزکانفرنس‘‘میں شرکت کی ، جس میں انھون نے کہا کہ پاکستان عالمی بینک کی کوششوں کو سراہتا ہے،عالمی بینک کےمطابق پاکستان2047 تک اعلیٰ درمیانی آمدنی والاملک بنے گا۔

    کانفرنس کے اعلامیے میں کہا گیا کہ عالمی بینک نے پاکستان کی معیشت پرایک واضح روڈ میپ پیش کیا، پاکستانی معیشت 2047 تک 3 ہزارارب ڈالرتک بڑھنےکی صلاحیت رکھتی ہے، موسمیاتی تبدیلی،ڈیجیٹلائزیشن اورانسانی ترقی پرعالمی بینک کی توجہ حکومتی ترجیحات کے مطابق ہے۔

    وزیرخزانہ کی سرمایہ کاروں کے ساتھ گول میز کانفرنس میں شرکت

    اس سے قبل وزیرخزانہ نے سرمایہ کاروں کے ساتھ گول میز کانفرنس میں بھی شرکت کی، جس میں انھوں نے پاکستان کے مستحکم معاشی اشاریوں پر روشنی ڈالی اور کم ہوتی مہنگائی، مستحکم کرنسی، زرعی شعبے کی مضبوط نمو سے آگاہ کیا۔

    وفاقی وزیر نے بتایا کہ پاکستان آئی ایم ایف کےساتھ ایک بڑے پروگرام میں شامل ہونا چاہتا ہے، ٹیکسیشن، توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور نجکاری پروگرام اہم ترجیحات ہیں۔

    وزیر خزانہ نے عالمی بینک کے موسمیاتی تبدیلی،ڈیجیٹلائزیشن کے حوالے سے کردار کو سراہا۔

  • وفاقی وزیر خزانہ کی  ایم ڈی آئی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات

    وفاقی وزیر خزانہ کی ایم ڈی آئی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات

    واشنگٹن : وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات میں پالیسی ترجیحات اور اصلاحاتی ایجنڈے پر گفتگو ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے واشنگٹن میں ملاقات کی۔

    واشنگٹن میں ہونے والی ملاقات میں ملاقات میں اقتصادی مسائل، پالیسی ترجیحات اور اصلاحاتی ایجنڈے پر گفتگو ہوئی ساتھ ہی ٹیکس نیٹ بڑھانے، نجکاری اور نجی شعبے کو سہولیات کی فراہمی سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

    خیال رہے وزیر خزانہ پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ نئے قرضہ پروگرام پر بات چیت کے لیے اس وقت امریکا میں موجود ہیں۔

    وفاقی وزیر نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور ورلڈ بینک کی جانب سے پاکستان کو معاشی ترقی کے لیے دی جانے والی امداد کو سراہا تھا۔

    ایک پریس ریلیز میں کہا گیا تھا کہ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے G-24، وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک کے گورنرز کے اجلاس میں شرکت کی۔

    وزیر نے ٹیکسیشن، توانائی، نجکاری اور ڈیجیٹلائزیشن کے شعبوں میں اصلاحات کے بارے میں بات کی اور پرائیویٹ سیکٹر میں مزید سرمایہ کاری لانے اور موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے نمٹنے میں ملک کی مدد کے لیے "ایڈاپٹیشن فنڈ” سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

    وزیر خزانہ نے واشنگٹن میں ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ اس معاہدے کی 1.1 بلین ڈالر کی حتمی قسط کے اس ماہ کے آخر میں منظور ہونے کے امکان کے ساتھ پاکستان نے "اربوں” ڈالر کے ایک نئے بڑے آئی ایم ایف قرضہ پروگرام کے لیے بات چیت شروع کر دی ہے۔

  • خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

    خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت کی خواہش ہے کہ قومی ایئرلائن کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اے ایف پی کو انٹرویو میں بتایا کہ پاکستان خراب کارکردگی والے اداروں کی نجکاری کے وسط میں ہے، سابقہ حکومت نے بھی نجکاری پروگرام کے لیے اصلاحات کیں، جس کے تحت پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کی نجکاری کی جا رہی ہے۔

    انھوں نے کہا ہمیں اگلے ماہ یا اس کے بعد ممکنہ بولی سے متعلق معلوم ہو جائے گا، خواہش ہے کہ نجکاری کو جون کے آخر تک فنشنگ لائن پر لے جائیں، پی آئی اے کی نجکاری اچھی رہی تو دوسری کمپنیاں بھی جلد ہی نجکاری کی طرف جائیں گی۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اگلے 2 سالوں کے دوران اس میں تیزی لانا چاہتے ہیں، آئی ایم ایف سے 3 سالہ پروگرام کی بات کر رہے ہیں جو ہماری ضرورت ہے، انھوں نے مزید کہا کہ امریکا اور چین سے ہماری گہری دوستی اور تجارتی تعلقات ہیں۔

  • پاکستان  آئی ایم ایف کے بڑے پروگرام میں شامل ہونے جارہا ہے  ، محمد اورنگزیب

    پاکستان آئی ایم ایف کے بڑے پروگرام میں شامل ہونے جارہا ہے ، محمد اورنگزیب

    کراچی : وزیر خزانہ محمد اورنگزیب خان کا کہنا ہے آئی ایم ایف کے ساتھ بڑے پروگرام کی جانب جا رہے ہیں، پاکستان کو کم از کم تین سال کا نیا پروگرام درکار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب خان نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو کم از کم تین سال کا نیا پروگرام درکار ہے، 14 اپریل کو واشنگٹن جا رہے ہیں، آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سے ملاقات ہو گی، آئی ایم ایف کے ساتھ بڑے پروگرام کی جانب جا رہے ہیں، نئے پروگرام کے تحت کوشش ہے جولائی تک اسٹاف لیول ایگریمنٹ ہو جائے

    محمد اورنگزیب خان کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت نے معیشت کی بہتری کیلئے مثبت اقدامات کئے، بہتر معاشی پالیسیوں کی بدولت جلد معیشت مستحکم ہوگی۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ ڈسکوز کی پہلے گورننس کر کےان کوپرائیویٹائزیشن کی طرف لےجاناہے، دیگرپرائیویٹائزیشن کیلئےابھی کام شروع ہوا ہے، سرکلرڈیٹ کوکم اور ایکسپورٹ کو بڑھانا ہے، ایس او ای کا ریفارم کرناہے،پرائیویٹائزیشن کرنی ہے، یہ کونساایسااقدام ہےجوپاکستان کے حق میں نہیں ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ رواں سال 9.4ٹریلین کی محصولات کاٹارگٹ ہے، 3ٹریلین کی لیکج ہے،ٹریک اینڈٹریس سسٹم امپلیمنٹ نہیں کیا، ہمیں غلطیوں سے سیکھنا ہو گا، ٹیکس کلیکشن میں کمی ہے اسے ٹھیک کرنا ہو گا۔

    محمد اورنگزیب خان نے کہا کہ نقصانات والےاداروں کی نجکاری کی پائپ لائن میں لائیں گے ، توانائی میں نقصان کو نہیں روکیں گےتوقیمتیں بڑھیں گی، ہم بزنس کمیونٹی کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ جو ادارے نقصان میں ہیں نجکاری کرنا ہو گی اور ہم نے حکومتی اخراجات کو کم کرنا ہے۔

    مہنگائی کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی بتدریج کم ہوگی، ہمارا صنعتوں کےساتھ رابطہ ہے، امید ہے صنعتیں ترقی کرینگی، سب سے زیادہ ٹیکس صنعتکار دیتے ہیں ، ہمیں کام کرنا ہےاگر عملدرآمد میں کوئی رکاوٹ ہوگی تو پھر دیکھیں گے۔

    محمد اورنگزیب نے کہا کہ افراط زرمیں آہستہ آہستہ کمی آئے گی، رمضان میں مہنگائی کے نمبرز میں اضافہ ہوا مجموعی سطح پرمہنگائی کی شرح کم ہورہی ہے، امید ہے مہنگائی کی شرح میں کمی کے ساتھ ہی پالیسی ریٹ میں کمی آئے گی۔

  • پاکستان  آئی ایم ایف سے بڑا اور طویل مدت کا پروگرام لینے کا خواہاں

    پاکستان آئی ایم ایف سے بڑا اور طویل مدت کا پروگرام لینے کا خواہاں

    اسلام آباد : وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے پاکستان آئی ایم ایف سے بڑا اور ملکی تاریخ کا سب سے طویل مدت کا پروگرام لینے کا خواہاں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف سے بڑا اور طویل مدت کا پروگرام لیناچاہتےہیں، پاکستان اپنے کوٹہ کے حساب سے بڑاپروگرام لینے کی کوشش کرے گا۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے پاکستان کی تاریخ کاسب سےطویل مدت کا پروگرام لینا چاہتے ہیں، آئی ایم ایف پروگرام میں تسلسل رہیں گےتومعاشی نظم و ضبط رہےگا۔

    محمد اورنگزیب نے کہا کہ معیشت کی بہتری آئی ایم ایف سےزیادہ ہماری حکومت کاہدف ہے، وزیراعظم شہباز شریف معیشت کی بہتری کیلئےکلیئروژن رکھتےہیں اور وزیراعظم نے معاشی نظم و ضبط قائم رکھنے کی سخت ہدایت کی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سےقرض پروگرام کی آخری قسط میں کوئی رکاوٹ نہیں، آئی ایم ایف نےموجودہ قرض کی آخری قسط میں1.1ارب ڈالردینےہیں۔

    وزیر خزانہ نے بتایا کہ آئی ایم ایف نئےقرض پروگرام کا ابتدائی خاکہ تیارکررہےہیں، معاشی استحکام آئی ایم ایف اور حکومت پاکستان کا مشترکہ ہدف ہے، معیشت کی بہتری کے لیے نگران حکومت نے توجہ سے کام کیا۔

    محمد اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ نجکاری کے معاملات فواد حسن فواد نے بڑی دلچسپی اور محنت سے چلائے، ٹیکس آمدن کو ڈیجٹل طریقے سے جمع کرنا چاہتے ہیں، ٹیکس نظام میں شفافیت حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، قومی آمدنی میں ٹیکسوں کا حصہ 10 فیصد تک پہنچانا چاہتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سےماحولیات کی فنڈنگ پر بھی بات ہوسکتی ہے، ماحولیات کی بہتری کیلئےآئی ایم ایف کچھ ممالک کو کوٹے سے زیادہ قرض دیتارہا ہے۔

  • نئے  وزیر خزانہ  عہدہ سنبھالتے ہی امریکا کے دورے کے لئے تیار

    نئے وزیر خزانہ عہدہ سنبھالتے ہی امریکا کے دورے کے لئے تیار

    اسلام آباد : نئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب 15سے20 اپریل تک امریکا کا دورہ کریں گے، آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے وزارتی اجلاس 17 سے 19 اپریل تک شیڈول ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب عہدہ سنبھالتے ہی امریکا روانگی کے لئے تیار ہے ، محمد اورنگزیب 15سے20 اپریل تک امریکاکا دورہ کریں گے۔

    وزیر خزانہ واشنگٹن میں آئی ایم ایف ، ورلڈ بینک کےسالانہ وزارتی اجلاس میں شرکت کریں گے، آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے وزارتی اجلاس 17 سے 19 اپریل تک شیڈول ہیں۔

    وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے ، گورنر سٹیٹ بینک، چیئرمین ایف بی آراور معاشی ٹیم بھی وزیرخزانہ کے ہمراہ ہو گی۔

    ذرائع نے بتایا کہ پاکستان نے اجلاسوں میں اپنی شرکت سےمتعلق آگاہ کردیا ہے ، وزیر خزانہ کی دیگر ممالک کے وزرائے خزانہ سے ملاقاتیں بھی متوقع ہیں۔

    اجلاسوں میں وزرائےخزانہ، مرکزی بینکوں کے سربراہان ، کاروباری شخصیات شریک ہوں گی اور غربت کے خاتمے، معاشی ترقی اورعالمی مالیاتی معاملات پربات کی جائے گی۔