Tag: محمد بن سلمان

  • اسرائیل سے تعلقات معمول پرلانے کے قریب ہیں، سعودی ولی عہد

    اسرائیل سے تعلقات معمول پرلانے کے قریب ہیں، سعودی ولی عہد

    سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کہا ہے کہ اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے کے قریب ہیں، جس میں بائیڈن انتظامیہ کلیدی کردار ادا کررہی ہے۔

    امریکی ٹیلی ویژن کو دئیے گئے انٹرویو میں سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کیلئے تیزی کیساتھ آگے بڑھ رہے ہیں، جس میں بائیڈن انتظامیہ کلیدی کردار ادا کررہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ فلسطین ہمارے لیے انتہائی اہم ہے، اب اس مسئلے کو حل کرنے کی ضرورت ہے، اس حوالے مثبت پیش رفت ہورہی ہے، امید ہے یہ مسئلہ جلد حل ہوجائے گا اور فلسطینیوں کی زندگی آسان ہوجائے گی۔

    ایران کے جوہری پروگرام پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ملک جوہری ہتھیار کی تیاری کرتا ہے تو خطے میں طاقت کے توازن کیلئے جوہری ہتھیار رکھنا ہمارا بھی حق ہوگا مگر ہم ایسا نہیں چاہتے۔

    واضح رہے کہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اپنے دورہ سعودی عرب کے دوران سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود سے ملاقات کی تھی۔

    ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان باہمی روابط اور دو طرفہ تعاون کے مستقبل کے مواقع، علاقائی اور بین الاقوامی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    ایرانی وزیر خارجہ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ”میں نے شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ نتیجہ خیز اور مفید بات چیت کی۔“ ایرانی وزیر خارجہ نے سعودی ولء عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو دورہ ایران کی دعوت بھی دی جسے انھوں نے قبول کر لیا۔

    انھوں نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولء عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا تہنیتی پیغام پہنچایا، جب کہ شہزادہ محمد بن سلمان نے خادم حرمین شریفین کی طرف سے ایرانی صدر کے لیے مبارک باد اور تحسین کا پیغام دیا تھا۔

  • سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان کا امکان

    سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان کا امکان

    اسلام آباد: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا ستمبر میں دورہ پاکستان کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا ستمبر کے دوسرے ہفتے میں پاکستان کے مختصر دورے کا امکان ہے۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق سعودی ولی عہد  دورے کے پہلے مرحلے میں پاکستان  اور دوسرے مرحلے میں بھارت روانہ ہونگے، سعودی ولی عہد و وزیر اعظم کا 10 ستمبر کو پاکستان پہنچنے کا امکان ہے۔

    سفارتی ذرائع کا بتانا ہے کہ سعودی ولی عہد کا ممکنہ دورہ پاکستان 4 سے 6 گھنٹوں کا ہوگا، چند گھنٹے پاکستان میں قیام کے بعد سعودی ولی عہد بھارت روانہ ہوں گے۔

    سفارتی ذرائع کا بتانا ہے کہ محمد بن سلمان اٹھارویں جی 20 سربراہ اجلاس کے بعد بھارت پہنچیں گے، اٹھارواں جی 20 سربراہ اجلاس 9، 10 ستمبر کو دہلی میں منعقد ہوگا۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق محمد بن سلمان 11 ستمبر کو بھارت پہنچیں گے، دورہ پاکستان میں محمد بن سلمان نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ سے ملاقات کرینگے۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق چند گھنٹے کے دورہ کے دوران محمد بن سلمان کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل عاصم منیر سے ملاقاتیں متوقع ہیں، ملاقاتوں میں پاک سعودی عرب تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    سفارتی ذرائع نے مزید بتایا کہ ملاقاتوں میں دفاعی تعلقات کے فروغ، مشترکہ مسلح دفاعی مشقوں پر بات چیت ہوگی ساتھ ہی سعودی عرب کی جانب سے پاکستان میں آئل ریفائنری کے قیام پر بھی تبادلہ خیال کیا جائیگا۔

  • ایرانی وزیر خارجہ کی محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

    ایرانی وزیر خارجہ کی محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

    جدہ: ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے سعودی ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے جدہ میں اہم ملاقات کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اپنے دورہ سعودی عرب کے دوران سعودی ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود سے ملاقات کی۔

    سعودی پریس ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے باہمی روابط اور دو طرفہ تعاون کے مستقبل کے مواقع، علاقائی اور بین الاقوامی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

    ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’’میں نے شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ نتیجہ خیز اور مفید بات چیت کی۔‘‘ ایرانی وزیر خارجہ نے سعودی ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو دورہ ایران کی دعوت بھی دی جسے انھوں نے قبول کر لیا۔

    انھوں نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا تہنیتی پیغام پہنچایا، جب کہ شہزادہ محمد بن سلمان نے خادم حرمین شریفین کی طرف سے ایرانی صدر کے لیے مبارک باد اور تحسین کا پیغام دیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ریاض میں سعودی ہم منصب فیصل بن فرحان کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران امیر عبداللہیان نے ایران اور سعودی عرب کے مشترکہ مفادات کے مطابق مختلف شعبوں میں اپنے تعلقات کو آگے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔

  • سعودی ولی عہد کی اہلیہ مملکت میں سائنس و ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے کوشاں

    سعودی ولی عہد کی اہلیہ مملکت میں سائنس و ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے کوشاں

    ریاض: سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی اہلیہ شہزادی سارہ بنت مشہور بن عبدالعزیز نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے نئے مرکز کے قیام کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی اہلیہ شہزادی سارہ بنت مشہور بن عبدالعزیز جو علمی مرکز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی چیئر پرسن بھی ہیں، نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے لیے ایک نئے مرکز علمی کے قیام کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔

    اس انیشیٹو کا مقصد سعودی نوجوانوں میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی سکلز کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔

    تحقیقات و دریافت سے متعلق علمی مرکز مکمل طور پر غیر منافع بخش ہوگا جو ریاض کے غیر منافع بخش محمد بن سلمان سٹی میں قائم کیا جائے گا، مرکز کا افتتاح 2025 میں کیا جائے گا۔

    اس مرکز کا مقصد نسل نو کو سائنسی میدان میں بہترین مواقع فراہم کرنا ہے تاکہ وہ دورجدید کے تقاضوں کے مطابق اپنی سوچ کے دائرے کو وسیع کریں۔

    یہ مرکز محمد بن سلمان کے ادارے مسک سے منسلک ہے جو نسل نو کو تعلیمی میدان میں بہترین سہولتیں فراہم کرتا ہے تاکہ مستقبل کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے بہترین طریقے سے تعلیمی ضرورتوں کو پورا کیا جائے۔

    علمی سینٹر کے بورڈ آف ڈائریکٹر شہزادی سارہ بنت مشہور کا کہنا ہے کہ یہ مرکز جدید علوم کے تمام تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تیارکیا جائے گا جہاں سائنسی ایجادات اور دور حاضر کے تقاضوں سے آراستہ نسل نو کی صلاحیتوں کو اجاگر کیا جائے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا وژن ایک ایسا مکمل مرکز تیار کرنا ہے جہاں سائنس و ٹیکنالوجی کے تمام اسرار و رموز سے نسل نو کو نہ صرف آگاہ کیا جائے بلکہ ان میں ایجادات کی لگن اور شوق کو بھی پروان چڑھایا جائے گا تاکہ آنے والی نسل ہمارے روشن مستقبل کی امین ثابت ہو۔

    علمی مرکز برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے بنیادی پروگراموں میں سائنس، ٹیکنالوجی، ریڈنگ، انجینیئرنگ، آرٹ اور ریاضی کے شعبے جدید دورکے تقاضوں کے مطابق ہوں گے۔

  • روسی صدر پیوٹن اور محمد بن سلمان کی فون پر تیل کے حوالے سے اہم گفتگو

    ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے سعودی ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو فون کر کے تیل کے حوالے سے اہم گفتگو کی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کے روز روسی صدر پیوٹن اور سعودی ولئ عہد شہزادہ بن سلمان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔

    کریملن سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے تیل کی قیمتوں میں استحکام برقرار رکھنے کے لیے تیل پیدا کرنے والے ممالک کے اوپیک + گروپ کے اندر تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔

    روئٹرز کے مطابق روسی اتحادیوں اور اوپیک ممالک کے وزرائے توانائی کی ورچوئل میٹنگ بدھ کو ہوگی، جس میں تیل کی موجودہ پیداوار کی پالیسی کو برقرار رکھنے کی سفارش کا بہت زیادہ امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

    روس کی پاکستان کو تیل کی فراہمی میں امریکا رکاوٹ ڈالے گا: روسی وزیر خارجہ

    واضح رہے کہ اوپیک پلس نے تیل کی پیداوار کے جو اہداف پچھلے سال مقرر کیے تھے، اس کی وجہ سے امریکا اور سعودی عرب کے درمیان اختلاف پیدا ہوا تھا۔ تاہم، سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اس ماہ کے شروع میں کہا تھا کہ مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں موجودہ استحکام ظاہر کرتا ہے کہ مملکت نے درست فیصلہ کیا تھا۔

    کریملن نے مزید کہا کہ ولئ عہد اور پیوٹن نے سیاسی، تجارتی، اقتصادی اور توانائی کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

  • سعودی ولئ عہد کو امریکا نے خاشقجی قتل کیس میں استثنیٰ دے دیا

    سعودی ولئ عہد کو امریکا نے خاشقجی قتل کیس میں استثنیٰ دے دیا

    لندن: سعودی ولئ عہد محمد بن سلمان کو امریکا نے خاشقجی قتل کیس میں استثنیٰ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عرب صحافی جمال خاشقجی قتل کیس کے مقدمے سے امریکا نے سعودی ولئ عہد کو مستثنیٰ قرار دے دیا، جس پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔

    امریکی حکومت کی جانب سے قانونی کارروائی سے استثنیٰ کی تجویز نے صحافی جمال خاشقجی کی بنائی گئی این جی او ڈیموکریسی فار دی عرب ورلڈ ناؤ کے نمائندگان، ان کی منگیتر اور دیگر حامیوں میں شدید غم و غصہ پیدا کر دیا ہے۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سیکریٹری جنرل اگنیس کالامرڈ نے استثنیٰ کی سفارش کو بڑا دھوکا قرار دے دیا، جمعہ کے روز اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں انھوں نے لکھا کہ جمال خاشقجی آج ایک بار پھر انتقال کر گئے۔

    کیا محمد بن سلمان کو وزیر اعظم بننے کے بعد خاشقجی مقدمے میں استثنیٰ حاصل ہو گیا؟

    ادھر امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے ڈسٹرکٹ آف کولمبیا کی عدالت میں پیش کی گئی تجویز میں کہا گیا تھا کہ سعودی ولئ عہد محمد بن سلمان اس وقت سعودی حکومت کے وزیر اعظم ہیں، لہٰذا بطور سربراہ سلطنت انھیں اس کیس سے استثنیٰ حاصل ہے۔

    امریکی محکمہ انصاف نے جمعرات کی رات دیر گئے اس سفارش کی دستاویز جمع کرائی۔

  • تھائی یونیورسٹی نے سعودی ولئ عہد کو اہم اعزاز دے دیا

    تھائی یونیورسٹی نے سعودی ولئ عہد کو اہم اعزاز دے دیا

    بینکاک: تھائی یونیورسٹی نے سعودی ولئ عہد کو ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ولئ عہد، وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کو پائیدار ترقی کے لیے زمینی علم کے شعبے میں تھائی لینڈ کی کیسیٹارٹ یونیورسٹی کی جانب سے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری سے نوازا گیا ہے۔

    سعودی خبررساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق تھائی دارالحکومت بینکاک میں ولئ عہد کی رہائش گاہ پر کیسیٹارٹ یونیورسٹی کے صدر ڈاکٹر کریسانا پونگ کیراتیکار نے ملاقات کی۔

    یونیورسٹی کے صدر نے ماحولیات کے حوالے سے ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے اقدامات کو سراہتے ہوئے انھیں مستقل ترقی کی جانب مثبت اقدام قرار دیا۔

    شہزادہ محمد بن سلمان نے تحفظ ماحولیات کے حوالے سے درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مملکت کے اقدامات اور کی جانے والی کوششوں کو جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔

  • سعودی ولی عہد کا عالمی سپلائی چین انیشیٹیو کا اعلان

    سعودی ولی عہد کا عالمی سپلائی چین انیشیٹیو کا اعلان

    ریاض: سعودی ولی عہد نے عالمی سپلائی چین انیشیٹیو کا اعلان کر دیا، اس انیشیٹیو سے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے سرمایہ کاروں کو ترقی کا موقع ملے گا۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے عالمی سپلائی چین انیشیٹیو کا اعلان کر دیا ہے، عالمی سپلائی چین انیشیٹیو کے اعلان سے سعودی عرب کو دنیا میں سپلائی چین کا اہم ملک بنایا جائے گا۔

    ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا ہے کہ انیشیٹیو مشترکہ کامیابیاں حاصل کرنے کا بہترین موقع ہے۔

    اس انیشیٹیو سے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے سرمایہ کاروں کو ترقی کا موقع ملے گا جبکہ دنیا کے سامنے سعودی عرب عالمی سپلائی چین کے طور پر مانا جائے گا۔

    انیشیٹیو سے سعودی عرب کی معیشت پہ مثبت اثرات مرتب ہوں گے جبکہ سنہ 2030 تک سعودی عرب کو دنیا کی مضبوط ترین معیشت کے حامل 15 ممالک میں اہم مقام حاصل ہوگا۔

    عالمی سپلائی چین انیشیٹیو سعودی عرب کے نیشنل انوسٹمنٹ اسٹریٹجی کا ایک پروگرام ہے جسے اکتوبر 2021 میں لانچ کیا گیا تھا، انیشیٹیو کا مقصد سعودی عرب کو سپلائی چین کے سرمایہ کاروں کا مرکز بنانا ہے۔

    اس مقصد کے لیے عالمی سپلائی چین انیشیٹیو مملکت میں سپلائی چین میں سرمایہ کاری کے نئے مواقع تلاش کرنے اور ان کو پیدا کر کے انہیں ممکنہ سرمایہ کاروں کو پیش کرے گا۔

  • سعودی ولئ عہد محمد بن سلمان نے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کر لی

    سعودی ولئ عہد محمد بن سلمان نے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کر لی

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف سے ٹیلیفونک رابطے میں سعودی ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کر لی۔

    اے آروائی نیوز براہِ راست دیکھیں live.arynews.tv پر

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی سعودی عرب کے نائب وزیر اعظم، وزیر دفاع، اور ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان آل سعود سے فون پر گفتگو ہوئی۔

    وزیر اعظم نے خادم الحرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا، جب کہ ولئ عہد محمد بن سلمان آل سعود نے وزیر اعظم اور پاکستانی قوم کو یوم آزادی پر مبارک باد پیش کی، اور پاکستان کی ترقی اور خوش حالی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

    دونوں رہنماؤں نے باہمی دل چسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا، اور پاکستان سعودی عرب کے مابین برسوں پر محیط مضبوط برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

    وزیر اعظم اور ولئ عہد نے وزیر اعظم کے اپریل کے دورے کے دوران لیے گئے فیصلوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا، اور سرمایہ کاری، توانائی، تجارت کے شعبوں میں باہمی تعاون کو تیز کرنے پر اتفاق کیا۔

    وزیر اعظم نے ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا پاکستانی معیشت کے استحکام اور ترقی کے لیے حالیہ تعاون پر شکریہ ادا کیا، شہباز شریف نے محمد بن سلمان کو پاکستان کے جلد دورے کی دعوت بھی دی، جسے انھوں نے قبول کر لیا۔

  • سعودی ولی عہد کی پسندیدہ سیریز کون سی ہے؟

    سعودی ولی عہد کی پسندیدہ سیریز کون سی ہے؟

    ریاض: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے امریکی میگزین کو انٹرویو میں اپنی پسندیدہ سیریز اور موسیقی کے بارے میں بتایا، اور یہ بھی بتایا کہ وہ انہیں دیکھنے کے لیے کیسے وقت نکالتے ہیں۔

    سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے امریکی میگزین اٹلانٹک کے ساتھ ایک تفصیلی انٹرویو میں عالمی امور، سعودی ریاست میں اسلام کے بنیادی کردار، مملکت کے داخلی اور خارجی معاملات، ریاست کی طرف سے مذہبی انتہا پسندی کو مسترد کرنے کی پالیسی، معاشی تنوع اور دور رس سماجی اصلاحات پر کئی سوالوں کے جواب دیے۔

    انٹرویو میں ولی عہد نے اپنے پسندیدہ ٹی وی سیزن اور میوزک کے بارے میں بھی بات کی۔

    ولی عہد نے بتایا کہ وہ فلمیں یا ٹی وی سیریل دیکھتے ہوئے بیرونی دنیا پر نظر رکھنے کی کوشش کرتے ہیں، مثال کے طور پر ہاؤس آف کارڈز جیسی سیریز ان کے لیے مناسب نہیں ہوتی۔ فاؤنڈیشن سیریل مناسب ہے، یہ نیا سیریل ہے۔ ناقابل یقین اور حیرت انگیز ہے اور گیم آف تھرونز بھی زبردست اور شاندار ہے۔

    گیم آف تھرونز میں پسندیدہ کردار کے بارے میں انہوں نے کہا کہ کہانی میں بہت سے کردار دلچسپ ہیں، یہی پہلو اس سیریل کو پرکشش بنائے ہوئے ہے، لیکن میں جو دیکھنا چاہتا ہوں وہ اس دنیا سے باہر کی چیز ہے، فینٹیسی، سائنس، سپر ہیروز، اینی میشن، مارول یا جاپانی سیریز وغیرہ۔

    انہوں نے کہا کہ میں سونے سے قبل ہر دن آدھا گھنٹہ یہ کام انجام دیتا ہوں، جہاں تک ویک اینڈ کی چھٹیوں کا تعلق ہے تو اس دوران میں ورزش کرتا ہوں۔ میں ایک دن کارڈیو ایکسر سائز کرتا ہوں۔

    ولی عہد نے بتایا کہ انہیں صرف ایک وجہ سے باسکٹ بال پسند ہے کیونکہ فٹبال سے انسان زخمی ہوجاتا ہے اور کبھی کبھی تین چار مہینے تک ورزش نہیں کر پاتا لہٰذا میں ایسا کوئی کھیل نہیں کھیلتا۔

    اس کے برعکس باسکٹ بال محفوظ ہے، اس میں انسان خوب حرکت کرتا ہے اورزیادہ وقت متحرک رہ کر گزار سکتا ہے۔

    اپنی پسندیدہ موسیقی کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ مجھے نیا عربی میوزک پسند نہیں حالانکہ اس میں کئی چیزیں اچھی بھی ہیں، مجھے پرانی موسیقی زیادہ پسند ہے۔ میں مملکت کے مختلف علاقوں کی موسیقی سننا پسند کرتا ہوں۔