Tag: محمد بن سلمان

  • سعودی ولئ عہد کا غیر شادی شدہ افراد کے لیے بڑا قدم

    سعودی ولئ عہد کا غیر شادی شدہ افراد کے لیے بڑا قدم

    ریاض: سعودی ولی عہد نے میرج گرانٹس کے لیے 10 لاکھ ڈالرز مختص کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے میرج گرانٹس کے لیے لگ بھگ 10 لاکھ ڈالرز مختص کر دیے ہیں۔

    عرب نیوز کے مطابق اس رقم سے مملکت میں 200 نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کی شادیاں کرائی جائیں گی، ولئ عہد محمد بن سلمان نے اس کے لیے 37 لاکھ سعودی ریال (9 لاکھ 97 ہزار 80 ڈالرز) تقسیم کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔

    یہ رقم ولئ عہد کے یتیموں اور مختلف طرح کی معذوریوں کے شکار افراد کی مدد کے جذبے کے تحت جاری کی جا رہی ہے، خیال رہے کہ یہ افراد ’سند محمد بن سلمان پروگرام‘ کی ترجیحات میں شامل ہیں۔

    2019 میں بھی ولئ عہد نے 26 ہزار سے زائد افراد کو اسی منصوبے کے تحت 52 کروڑ ڈالرز مہیا کیے تھے، اور انھیں معاشی آگاہی سے متعلق تربیت بھی دی گئی تھی۔

  • شاہ سلمان اور ولئ عہد کی جرمنی میں قدرتی آفت میں ہلاکتوں پر اظہار افسوس

    شاہ سلمان اور ولئ عہد کی جرمنی میں قدرتی آفت میں ہلاکتوں پر اظہار افسوس

    ریاض: سعودی فرماں روا شاہ سلمان اور ولئ عہد محمد بن سلمان نے جرمنی میں قدرتی آفت میں ہلاکتوں پر اظہار افسوس کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی میں سیلاب سے ہلاکتوں پر سعودی قیادت خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جرمن چانسلر انگیلا مرکل کو مکتوب بھیج دیے ہیں۔

    سعودی قیادت نے الگ الگ مکتوبات میں جرمن چانسلر سے طوفانی بارشوں کے باعث ہونے والی ہلاکتوں پر اظہار افسوس کیا ہے۔

    سعودی پریس ایجنسی کے مطابق شاہ سلمان نے اپنے مکتوب میں کہا کہ جرمنی میں طوفانی بارش اور سیلاب کے باعث ہونے والے نقصان کا علم ہوا، اس کے باعث متعدد افراد کی ہلاکت، زخمی ہونے اور لاپتا ہونے پر انتہائی افسوس ہوا ہے۔

    انھوں نے لکھا ہم امید رکھتے ہیں کہ زخمی افراد جلد شفایاب ہوں گے، جب کہ لاپتا ہونے والوں کا سراغ لگایا جائے گا تاکہ جلد وہ اپنے پیاروں سے ملیں۔

    ولئ عہد اور وزیر دفاع محمد بن سلمان نے جرمن چانسلر انگیلا مرکل کے نام اپنے مکتوب میں کہا کہ جرمنی میں سیلابی ریلوں کے باعث ہونے والے جانی نقصان پر انھیں انتہائی افسوس اور دکھ ہوا ہے۔

    انھوں نے لکھا جو لوگ زخمی ہیں ان کی جلد صحت یابی کی امید ہے، جب کہ ہلاک شدگان کے اعزا کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

  • محمد بن سلمان کا ماسک، دیکھتے ہی دیکھتے مارکیٹ سے غائب

    محمد بن سلمان کا ماسک، دیکھتے ہی دیکھتے مارکیٹ سے غائب

    ریاض: خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے اجلاس میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جو ماسک پہنا تھا، لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق منگل کو جی سی سی کانفرنس کے دوران محمد بن سلمان کا پہنا ہوا ماسک برانڈ سوشل میڈیا پر اتنا مقبول ہو گیا کہ دیکھتے ہی دیکھتے مارکیٹ سے ختم ہو گیا۔

    صارفین نے ولی عہد کی فیس ماسک والی تصاویر شیئر کرتے ہوئے اس کے بارے میں استفسار کیا، نشان دہی ہوتے ہی لوگوں نے اسے خریدنے کے لیے مارکیٹ کا رخ کیا اور پھر مذکورہ برانڈ کا ماسک دیکھتے ہی دیکھتے غائب ہو گیا۔

    یہاں تک کہ مذکورہ برانڈ کا ماسک فروخت کرنے والی آن لائن شاپس کو ’سولڈ آؤٹ‘ کا پیغام جاری کرنا پڑا، یعنی مذکورہ برانڈ کے ماسک فروخت ہو کر ختم ہو چکے ہیں۔

    خریداروں کی دل چسپی دیکھتے ہوئے سوشل میڈیا پر صارفین نے مختلف شہروں میں دکانوں اور آن لائن شاپس کے لنک سمیت مذکورہ برانڈ تیار کرنے والی کمپنی کا لنک بھی شیئر کیا۔

    شہر العلاکے ایک ٹویٹر صارف نے لکھا کہ اس نے پورے شہر میں تلاش کیا، لیکن ہر دکان سے ماسک فروخت ہو چکے تھے، بعض صارفین نے فخریہ بتایا کہ یہ ماسک ان کے پاس پہلے سے موجود تھا، خوشی ہے کہ ہم بھی وہی ماسک پہنتے ہیں جو ولی عہد کو پسند ہے۔

    خوبیوں والا ماسک

    شہزادہ محمد بن سلمان نے جو ماسک پہنا تھا وہ ایئر کوین کمپنی کا نانو 3 ڈی فائبر ماسک ہے جس کا وزن صرف 5 گرام ہے، اس کی متعدد خوبیوں میں سے ایک خوبی یہ ہے کہ پہننے کے بعد یہ چہرے پر مضبوطی سے فٹ ہو جاتا ہے۔

    اس ماسک میں سے غبار کے ذرات بھی نہیں گزر سکتے اور یہ آکسیجن کو بھی نہیں روکتا، مقامی مارکیٹ میں اس کی قیمت 105 ریال ہے۔

  • سعودی ولی عہد اور روسی صدر میں ٹیلی فونک رابطہ

    سعودی ولی عہد اور روسی صدر میں ٹیلی فونک رابطہ

    ریاض: سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی ولی عہد اور روسی صدر کے مابین ٹیلی فون پر ہونے والے رابطے میں دونوں رہنماؤں نے تیل منڈیوں اور تیل پیدا کرنے والے ممالک کے معروف گروپ اوپیک پلس کے معاہدوں کے نفاذ کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔

    کریملن سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ہفتے کو دونوں رہنماؤں نے عالمی تیل منڈی میں استحکام برقرار رکھنے کے لیے اس شعبے میں قریبی ہم آہنگی جاری رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

    ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کرونا وائرس ویکسین سے متعلق بھی گفتگو کی۔

    دونوں رہنماؤں نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کوششوں میں تعاون اور مملکت میں کرونا کے علاج کے لیے روس کی تیار کردہ نئی ویکسین سپوتنک کے استعمال کے امکان سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔

  • کرونا وائرس کے خاتمے کے لیے سعودی ولی عہد کی انتھک کوششیں

    کرونا وائرس کے خاتمے کے لیے سعودی ولی عہد کی انتھک کوششیں

    ریاض: سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کرونا وائرس سے شہریوں کے بچاؤ کے لیے خصوصی کوشش کر رہے ہیںِ، ملک بھر کے مختلف شعبوں کو اس مشکل وقت میں ان کی خصوصی توجہ حاصل ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ملک میں کوویڈ 19 کے آغاز سے ہی اپنے شہریوں اور رہائشیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے کوششوں میں مصروف رہے ہیں۔

    ولی عہد نے گزشتہ ماہ سینئیر سرکاری حکام کو بتایا کہ ہم خدا کی رضا کے ساتھ بہتری کی جانب بڑھ رہے ہیں، یہ سعودی عرب کے فوجیوں اور عام شہریوں دونوں کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔

    ان کوششوں کی قابل محسوس عملی شکل اپریل میں اس وقت دیکھنے کو ملی جب مملکت کی نیشنل یونیفائیڈ پروکیورمنٹ کمپنی اور چین کی بیجنگ جینوم انسٹی ٹیوٹ نے ایک معاہدے پر دستخط کیے جس سے مملکت ایک دن میں 60 ہزار تک ٹیسٹ کرنے کے قابل ہوئی۔

    265 ملین ڈالر کے اس معاہدے کا مطلب ہے کہ چین سعودی عرب کو 9 ملین کرونا وائرس ٹیسٹ کٹس، 500 تکنیکی ماہرین اور 6 تجربہ گاہیں فراہم کرے گا۔ چین کے تکنیکی ماہرین سعودی عملے کو کوویڈ 19 کے ٹیسٹ کرنے کی تربیت بھی دیں گے۔

    معاہدے کے تحت چین مملکت کو موبائل لیبارٹریز جنہیں ہوا بھر کے پھلایا جا سکتا ہے، فراہم کرے گا۔ ان لیبارٹریز کو کسی بھی کمرشل ہوائی جہاز سے عام سامان کی طرح ایک سے دوسری جگہ منتقل کیا جا سکتا ہے۔

    سعودی عرب کی قیادت نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے سرکاری ایجنسیوں کو اس وبائی مرض کے اثرات کو کم کرنے کے لیے 170 بلین سعودی ریال سے زائد کے مالیاتی بھی پیکج فراہم کیے۔

    ان پیکیجز سے اب تک 9 ہزار فیکٹریوں نے فائدہ اٹھایا جن میں سے 3 ہزار انتہائی ضروری خوراک اور دواؤں کی فراہمی کے لیے پوری صلاحیت سے کام کر رہی ہیں۔

    سعودی عرب کے سب سے بڑے میڈیکل ماسک، گاؤن اور میڈیکل کٹس تیار کرنے والے کمپنی عنایہ نے ہر ماہ 10 ملین ماسک اور ہر ہفتے 8 لاکھ گاؤن تیار کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔

    سینی ٹائزنگ لوشن بنانے والی مملکت کی سب سے بڑی صنعت کار ایوالون فارما نے بھی اپنی پیداوار میں روزانہ 50 ٹن اضافہ کیا ہے جو عام پیداوار کی شرح سے دوگنا ہے، یہ کمپنی جی سی سی اور مینا کے ریجن میں مصنوعات کو برآمد بھی کر رہی ہے۔

  • شاہ سلمان کا سعودی ملازمین کے لیے بڑا اعلان

    شاہ سلمان کا سعودی ملازمین کے لیے بڑا اعلان

    ریاض: خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے سعودی عرب میں نجی اداروں میں کام کرنے والے ملازمین کو ماہانہ فی کس 9 ہزار ریال دینے کا اعلان کردیا۔

    عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق فرمانرواں نے مملکت میں نجی اداروں کے ’سعودی ملازمین‘ کے لیے ماہانہ فی کس 9ہزارریال دینے کا اعلان کیا ہے۔ مذکورہ اعلان کروناوائرس کے تناظر میں نافذ کرفیو کے باعث سامنے آیا۔

    حکومت نے 9 ارب ریال کا امدادی پیکیج مختص کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ سعودی کارکنوں کو 3 ماہ تک سوشل سکیورٹی انشورنس کی جانب سے 9 ہزار ریال ماہانہ ادا کیے جائیں گے تاکہ انہیں معاشی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

    دنیا بھر کی طرح سعودی عرب بھی کروناوائرس سے لڑرہا ہے جس کے پیش نظر نجی اور سرکاری کاروباری دفاتر بند ہیں، سعودی ملازمین کی معاشی مشکلات حل کرنے کے لیے حکومت نے ریال دینے کا اعلان کیا۔

    سعودی حکام نے آن لائن ٹرازیکشن فیس معاف کردی

    سعودی حکام نے کرونا کی موذی وبا کا پھیلاؤ روکنے کےلیے ملک بھر میں سرکاری و نجی ادارے بند کیے ہوئے ہیں اور ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی ہدایات کی گئی ہے جبکہ اکاؤنٹ ہولڈرز کو بھی آن لائن خدمات فراہم کی جارہی ہیں۔

    حال ہی میں سعودی عربین مانیٹری اتھارٹی (ساما) کی جانب سے صارفین کی سہولت کے لیے چھ ماہ تک آن لائن فیس معاف کی گئی، حکام کا یہ فیصلہ اقتصادی شعبوں پر منفی اثرات سے نمٹنے کے لیے کیا گیا۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں کروناوائرس کے مریضوں کی تعداد 2039 ہوگئی ہے۔

  • سعودی فرمانروا شاہ سلمان کا آزاد کشمیر کے لیے تحفہ

    سعودی فرمانروا شاہ سلمان کا آزاد کشمیر کے لیے تحفہ

    ریاض: سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے آزاد کشمیر کے لیے تحفہ بھجوا دیا، شاہ سلمان امدادی مرکز کی جانب سے آزاد کشمیر میں 2 ہزار 225 افراد میں امدادی اشیا تقسیم کی گئیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق شاہ سلمان امدادی مرکز کی جانب سے آزاد کشمیر میں امدادی اشیا تقسیم کرنے کی مہم جاری ہے، موسم سرما کے دوران اہم ضرورت کی اشیا کے 445 پیکٹس تقسیم کیے گئے۔

    آزاد کشمیر کے شہر میرپور میں شاہ سلمان امدادی سینٹر کی جانب سے جاری مہم کے دوران کمبل، گرم چادریں، لحاف اور اشیائے خور و نوش تقسیم کیے گئے۔

    ہر خاندان کے افراد کی تعداد کے مطابق انہیں اشیا فراہم کی گئیں جس سے 2 ہزار 225 افراد مستفیض ہوں گے۔

    امداد وصول کرنے والے کشمیریوں کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی جانب سے امدادی اشیا کی تقسیم ایسے موقع پر کی گئی ہے جب موسم انتہائی سرد ہے اور گرم کمبلوں کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس سعودی عرب پوری دنیا میں امداد دینے والا پانچواں بڑا ملک اور عرب دنیا میں پہلا ملک قرار پایا تھا اور اس حوالے سے شاہ سلمان مرکز برائے انسانی امداد کی سرگرمیاں خاصی اہم ہیں۔

    اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے سنہ 2019 کے دوران ایک ارب 281 ملین امریکی ڈالر امداد کے طور پر پیش کیے۔

    سنہ 2019 کے دوران یمن کو سب سے زیادہ امداد دینے والا ملک بھی سعودی عرب تھا جس نے یمن کو 1 ارب 216 ملین ڈالر امداد دی۔

  • جمال خاشقجی کے بعد سعودی ولی عہد ایک اور الزام کی زد میں آگئے

    جمال خاشقجی کے بعد سعودی ولی عہد ایک اور الزام کی زد میں آگئے

    ریاض: سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان پر دنیا کے امیر ترین شخص کے موبائل فون ہیک کرنے کا الزام عائد کردیا گیا، جبکہ ریاض حکومت نے الزام کی تردید کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی شہزادے محمد بن سلمان کی جانب سے ایمازون کے سربراہ جیف بیزوس کو واٹس ایپ پر ایک ویڈیو بھیجنے کے بعد جیف بیزوس کا موبائل فون ہیک ہوگیا تھا، یہ واقعہ یکم مئی 2018 کو پیش آیا۔

    برطانیہ کے آل لائن جریدے دی گارجین کی رپورٹ کے مطابق ولی عہد کی جانب سے ایک خطرناک ویڈیو ٹیکسٹ میسج بھیجا گیا اور جب جیف بیزوس نے واٹس ایپ میسج کھولا تو ان کا فون ہیک ہوگیا، شہزادہ سلمان اور جیف بیزوس کے درمیان واٹس ایپ پر ٹیکسٹ میسجز کے ذریعے رابطہ رہتا تھا۔

    غیرملکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ویڈیو میسج کے بعد چند گھنٹوں کے اندر ہی جیف بیزوس کے موبائل سے بہت بڑی تعداد میں ڈیٹا چرا گیا، تاہم ڈیٹا کس طرح کے تھے اور ویڈیو کس حوالے سے تھی اب تک واضح نہیں ہوسکی۔

    دوسری جانب سعودی عرب نے الزام کی تردید کرتے ہوئے اسے افواہ قرار دیا۔ امریکا میں سعودی سفارت خانے سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ فون ہیک کرنے کی خبریں ’نامعقول‘ ہیں اور اس معاملے کی تحقیقات ہونی چاہیں۔ اقوام متحدہ نے یہ شبہ ظاہر کیا ہے کہ محمد بن سلمان ہیکنگ میں ملوث ہوسکتے ہیں۔

  • وزیراعظم اور سعودی ولی عہد کی اہم ملاقات، خطے کی صورتحال پرتبادلۂ خیال

    وزیراعظم اور سعودی ولی عہد کی اہم ملاقات، خطے کی صورتحال پرتبادلۂ خیال

    ریاض: وزیراعظم عمران خان کی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے اہم ملاقات ہوئی جس میں دو طرفہ تعلقات اور خطے کی مجموعی صورتحال پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان ایک روزہ دورے پر آج اسلام آباد سے سعودی عرب کے لیے روانہ ہوئے، قبل ازیں عمران خان مدینہ منورہ پہنچے تھے جہاں اُن کا استقبال ڈپٹی گورنر اور پاکستانی قونصل جنرل خالد مجید نے کیا تھا۔

    وزیراعظم عمران خان مدینہ منورہ پہنچ کر روضہ رسولﷺپرحاضری دی ، نوافل ادا کئے، انہوں نے امت مسلمہ، ملکی امن و استحکام کیلئے خصوصی دعائیں بھی کیں۔

    اس موقع پرسعودی پروٹوکول کے حکام اور پاکستان قونصلیٹ کے افسران بھی  موجود تھے جبکہ سیکریٹری خارجہ سہیل محمود بھی وفد میں موجود رہے۔ بعد ازاں وزیراعظم عمران خان سرکاری مصروفیات کے لئے ریاض روانہ ہوئے۔

    مزید پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان کی روضہ رسولؐ پر حاضری ،نوافل کی ادائیگی

    دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ہونے ہونے والے اعلامیے کے مطابق وزیراعظم کا دورہ دو طرفہ تعلقات کا تسلسل ہے، سعودی حکام کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں میں باہمی تعاون اور خطے کی صورتحال پر بھی مشاورت  کی جائے گی۔

    علاوہ ازیں امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ عمران خان رواں ماہ بحرین ، سوئٹزرلینڈ اور ملائیشیا کے دورے پر بھی جائیں گے، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعظم15 دسمبر سے 21 دسمبر تک 3غیر ملکی دورے کریں گے، عمران خان 16 دسمبر کو 2 روزہ دورے پر بحرین ، 17 دسمبرکو 2روزہ دورےپرسوئٹزرلینڈجائیں گے، جہاں وہ جنیوا میں پناہ گزینوں پرعالمی کانفرنس میں شریک ہوں گے۔

  • اقتصادی اصلاحات کے بہتر نتائج سامنے آرہے ہیں، سعودی ولی عہد

    اقتصادی اصلاحات کے بہتر نتائج سامنے آرہے ہیں، سعودی ولی عہد

    ریاض : اقتصادی اصلاحات پر اظہار خیال کرتے ہوئے سعودی ولی عہد نے کہا کہ آرامکو کے شیئرز کی فروخت سے قومی اقتصاد میں نجی اداروں کا کردار مضبوط ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ گزشتہ 3 برسوں کے دوران اقتصادی اصلاحات کے خوشگوار نتائج سامنے آنے لگے ہیں اور یہ آگے بڑھتے رہیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ آرامکو کے شیئرز کی فروخت سے قومی اقتصاد میں نجی اداروں کا کردار مضبوط ہوگا۔

    شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ بجٹ 2020 کے اجرا پر خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا خطاب اور اقتصادی اصلاحات جاری رکھنے سے متعلق عزم کا اظہار بڑا اہم ہے۔

    اقتصادی تبدیلی کا عمل سعودی وژن 2030 کے مطابق مستحکم بنیادوں پر آگے بڑھ رہا ہے، سعودی حکومت عوام کا معیار زندگی بلند کرنے کے لیے کوشاں ہے۔

    اقتصادی ذرائع میں تنوع پیدا کرنے اور معیشت کو آگے بڑھانے، روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرنے اور سرکاری خدمات کو موثر بنانے کی کوششیں اسی کا حصہ ہیں۔

    سعودی ولی عہد کا کہنا تھا سعودی عرب نے تیل کے ماسوا شعبے کے حوالے سے مجموعی حقیقی پیداوار میں خاطر خواہ شرح نمو حاصل کی ہے۔

    حکومت نجی ادارو ںکو قومی معیشت میں کلیدی کردار کے قابل بنانے کی پالیسی پر گامزن ہے، نجی ادارے ترقی کے عمل میں اہم اور کلیدی شریک کے طور پر شامل ہیں اور یہ بے حد اہم ہیں۔

    شہزادہ محمد بن سلمان نے مزید کہا سرمایہ کاری کے لیے پرکشش ماحول بنا رہے ہیں۔ یہ قومی معیشت کو تنوع، خوشحالی اور شرح نمو کی نئی منزلوں کی طرف لے جائے گا۔

    سعودی ولی عہد کے مطابق بجٹ 2020 قومی حفاظتی پالیسیوں، خطرات اور چیلنجوں سے معمور بین الاقتصادی ماحول میں پیش کیا گیا ہے، اس بجٹ کے ذریعے اپنے پروگرام پورے کرنے کا کام لیں گے۔

    شہزادہ محمد بن سلمان نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ قومی خزانے کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور منظم کرنے کی پالیسی کا فائدہ ہوا ہے۔ بجٹ خسارہ مسلسل کم ہورہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بجٹ 2020 بڑے منصوبوں کی فنڈنگ میں حصہ لے کر وژن 2030 کے پروگراموں کی مدد کرے گا، چھوٹے ، انتہائی چھوٹے اور درمیانے سائز کے تجارتی منصوبوں کو فروغ دے گا اور اپنے بل پر کاروبار چلانے والوں کی مدد کرے گا۔

    ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے وژن 2030 کے اہداف کی تکمیل میں قومی فروغ فنڈ اور پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے کردار پر بھی روشنی ڈالی ہے۔