Tag: محمد بن سلمان

  • محمد بن سلمان کا فٹبال شائقین کو مفت جاپان بھیجے کا اعلان

    محمد بن سلمان کا فٹبال شائقین کو مفت جاپان بھیجے کا اعلان

    ریاض : شہزادہ محمد بن سلمان نے سعودی فٹبال ٹیم کا میچ دیکھنے کےلیے سعودی شائقین کو مفت جاپان بھیجنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے جاپان میں الہلال کلب کے ہونے والے فٹبال میچ کو دیکھنے کےلئے سعودی شائقین کو لے جانے کی غرض سے 4 طیارے فراہم کرنے کا اعلان کردیا۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جاپان میں ہونے والے ایشیا کپ میں سعودی عرب کی الہلال کلب ٹیم شرکت کررہی ہے۔

    سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اپنی طرف سے الہلال کے مداحوں کو 24 نومبر کو جاپان کے سایٹاما اسٹیڈیم تک لے جانے کےلئے 4 جہاز فراہم کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں جس کے بعد مداحوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔

    ولی عہد کی خواہش ہے کہ جاپان میں ٹیم کا حوصلہ بڑھانے کےلئے سعودی شائقین سٹیڈیم میں موجود ہوں جس کےلئے متعلقہ اداروں کو تمام تر تیاری کرنے کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یہ اعلان ریاض کے شاہ سعود یونیورسٹی اسٹیڈیم میں ہونے والے میچ میں الہلال کلب کی کامیابی کی خوشی میں کیا گیا ہے۔

  • ہالی وڈ اداکارہ لنِڈسے لوہان نے سعودی ولی عہد سے تعلقات کی تردید کردی

    ہالی وڈ اداکارہ لنِڈسے لوہان نے سعودی ولی عہد سے تعلقات کی تردید کردی

    لندن: ہالی وڈ اداکارہ لنڈسے لوہان اپنے کیریئر سے زیادہ ذاتی زندگی کے باعث خبروں میں رہتی ہیں اور اب اداکارہ نے اپنے ایک سابق بوائے فرینڈ کے حوالے سے نیا انکشاف کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اداکارہ لنڈسے لوہان کا اپنے ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ انہیں ایک لڑکے نے دھوکا دیا تھا جبکہ انہوں نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ تعلق ہونے کی خبروں کو بھی بے بنیاد قرار دیا۔

    خیال رہے کہ ایسی خبریں زیر گردش تھیں کہ لنڈسے لوہان اور سعودی عرب کے شہزادے محمد بن سلمان ایک دوسرے کو پسند کرتے ہیں، تاہم بعد ازاں ان کے بریک اپ کی خبریں بھی سامنے آئیں۔

    جب اداکارہ نے کچھ روز قبل اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ ہوئے بریک اپ کا اعلان کیا تو انٹرنیٹ پر ان کے مداحوں نے یہ فرض کرلیا کہ وہ سعودی ولی عہد کی بات کررہی ہیں۔تاہم اب اداکارہ نے ان تمام افواہوں کو بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ ان کا محمد بن سلمان سے کبھی کوئی تعلق نہیں رہا۔

    یاد رہے کہ ماضی میں بھی لنڈسے لوہان اسلام سے متعلق سرگرمیوں کے سبب خبروں کی زینت بنی رہی ہیں۔ ایک مرتبہ اداکارہ نے ٹویٹر پر مداحوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اسلام کے بارے میں پڑھ رہی ہیں، تاہم انہوں نے اب تک اس مذہب میں تبدیل ہونے کے بارے میں نہیں سوچا۔

    دو سال قبل وہ شامی پناہ گزینوں کی مدد کے لیے ترکی جا پہنچیں تھیں، جہاں اسکارف پہنی تصاویر نے سوشل میڈیا پر دھوم مچادی تھی، جس پر امریکی میڈیا نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔اس سے قبل لنڈسےلوہان کی تصاویرسامنے آئی تھیں ، جس میں وہ قرآن مجید تھامے نیویارک کی گلیوں میں گشت کررہی تھیں۔

    دو سال قبل ایک شو میں امریکی اداکارہ لنڈسے لوہان نے بتایا تھا کہ ہیتھرو ایئرپورٹ پر انہیں روک کر حجاب اتارنے کا مطالبہ کیا گیا تھا اور ساتھ ساتھ نسل پرستانہ رویہ اختیار کیا تھا، جس پرانہیں حیرانی اور دکھ ہوا تھا۔

  • عمران خان، محمد بن سلمان ملاقات، وزیر اعظم نے کشمیر کی صورت حال سے آگاہ کیا

    عمران خان، محمد بن سلمان ملاقات، وزیر اعظم نے کشمیر کی صورت حال سے آگاہ کیا

    جدہ: وزیراعظم عمران خان کی سعودی ولی عہد شہزادہ محمدبن سلمان سے ملاقات ہوئی، جس میں‌ باہمی دلچسپی اوردوطرفہ امور پرتبادلہ خیال ہوا.

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نے سعودی ولی عہد کو مقبوضہ کشمیرکی صورت حال سے آگاہ کیا. اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے سعودی تیل تنصیبات پرحملے کی بھی شدید مذمت کی.

    وزیر اعظم اور سعودی ولی عہد کی ملاقات میں وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی بھی موجود تھے.

    خیال رہے کہ وزیر اعظم پاکستان آج سعودی عرب کے دو روزہ دورہ پر جدہ پہنچے، تو  رائل ٹرمینل پر مکہ کے گورنرخالد الفيصل بن عبد العزيز نے ان کا استقبال کیا۔

    مزید پڑھیں: جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر وزیر اعظم عمران خان اور امریکی صدر ٹرمپ کی ملاقات طے

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی, مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ اور معاون خصوصی برائےسمندر پار پاکستانی سید ذولفقار بخاری بھی وزیر اعظم کے ہمراہ ہیں۔

    تجزیہ کار مقبوضہ کشمیر میں بھارتی کرفیو اور سعودی تیل کی تنصیبات پر حملے کے تناظر میں وزیر اعظم پاکستان کے دورے کو اہم قرار دے رہے ہیں.

  • فرانسیسی صدر کا سعودی ولی عہد سے رابطہ، تیل فیکٹری پر حملوں کی شدید مذمت

    فرانسیسی صدر کا سعودی ولی عہد سے رابطہ، تیل فیکٹری پر حملوں کی شدید مذمت

    پریس: فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور تیل فیکٹریوں پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ہر ممکن اقدامات کی یقین دہانی کرائی۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے صدر نے سعودی عرب میں ارامکو کمپنی کی تیل کی تنصیبات کو نشانہ بنائے جانے کے حوالے سے معاندانہ کارروائیوں کی شدید مذمت کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایمانوئیل میکرون نے اس نوعیت کی تخریب کاری کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں سعودی عرب کے امن و استحکام کے لیے فرانس کی معاونت اور سپورٹ کی یقین دہانی کرائی۔

    فرانسیسی صدر نے زور دیا کہ اس طرح کی جارحیت کے حوالے سے دنیا کو کمزوری کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے۔ میکروں نے مشرق وسطی کے استحکام کے واسطے سعودی قیادت کی خواہش اور کوششوں کو گراں قدر قرار دیا۔

    فرانس کے صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کا ملک ارامکو کی تنصیبات پر حملے کے پیچھے موجود اصل فریق کے بارے میں جاننے کے سلسلے میں بین الاقوامی ماہرین کے ساتھ تحقیقات میں شرکت کے لیے تیار ہے۔

    برطانوی وزیراعظم کا سعودی ولی عہد سے ٹیلیفونک رابطہ، آئل تنصیبات پر حملے کی مذمت

    دوسری جانب سعودی ولی عہد نے باور کرایا کہ تیل کی تنصیبات پر ان حملوں کا مقصد پورے خطے کے امن کو غیر مستحکم کرنا اور عالمی معیشت کو نقصان پہنچانا تھا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان ٹیلی فونک رابطے میں آئل تنصیبات پر حملے کی مذمت کی۔

  • برطانوی وزیراعظم کا سعودی ولی عہد سے ٹیلیفونک رابطہ، آئل تنصیبات پر حملے کی مذمت

    برطانوی وزیراعظم کا سعودی ولی عہد سے ٹیلیفونک رابطہ، آئل تنصیبات پر حملے کی مذمت

    لندن: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان ٹیلی فونک رابطے میں آئل تنصیبات پر حملے کی مذمت کی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے سعودی ولی عہد سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، بورس جانسن نے حملوں سے نمٹنے میں سعودی قیادت کی دانشمندی کی تعریف کی۔

    برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ برطانیہ سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے اور ملک کی سلامتی کے لیے پرعزم ہے۔

    بورس جانسن نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ترغیب دی۔

    دوسری جانب سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا کہ تخریب کاری کا یہ حملہ ناصرف سعودی عرب بلکہ پوری دنیا کو نقصان پہنچانے کے لیے تھا۔

    مزید پڑھیں: سعودی اتحاد کے ترجمان نے تیل تنصیبات پر حملوں کی تفصیلات جاری کردیں

    واضح رہے کہ امریکا، چین، برطانیہ، پاکستان اور ترکی سمیت عالمی سطح پر سعودی آئل تنصیبات پر حملے کی مذمت کی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ 14 ستمبر 2019 کو سعودی عرب عبقیق اور خریص میں واقع دو بڑی آئل فیلڈز پر ڈرون حملے کیے گئے تھے جس کی ذمہ داری حوثی باغیوں کی جانب سے قبول کی گئی تھی۔

    امریکا نے براہ راست ان حملوں کا ذمہ دار ایران کو قرار دیا تھا تاہم ایران نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔

    یاد رہے سعودی عرب میں آئل فیلڈز پر ہونے والے حملوں کے بعد امریکہ کے سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے دعویٰ کیا تھا کہ حملے حوثی باغیوں نے نہیں کیے بلکہ ان حملوں میں براہ راست ایران ملوث ہے۔

  • ایران، خطے اور عالمی سلامتی کیلئے خطرہ ہے: سعودی عرب

    ایران، خطے اور عالمی سلامتی کیلئے خطرہ ہے: سعودی عرب

    ریاض: سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے ایران کو ریاض، خطے اور عالمی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے خبردار کیا کہ ناصرف سعودی عرب بلکہ پورا خطہ اور عالمی امن ایران کی وجہ سے خطرے سے دوچار ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق 14 ستمبر کو سعودی عرب میں حکومت کے زیر انتظام چلنے والی دنیا کی سب سے بڑی تیل کمپنی آرامکو کے دو پلانٹس پر ڈرون حملے ہوئے تھے، جس کا الزام ایران پر عاید کیا گیا ہے۔

    سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات پر ڈرون حملوں اور اس کے نتیجے میں تیل کی پیداوار میں کی جانے والی کمی کی وجہ سے عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں 19.5 فیصد تک کا ریکارڈ اضافہ ہوا۔

    اس ضمن میں سعودی عرب کی فوج کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے ایران کو حملوں کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوتا ہے کہ تیل تنصیبات پر حملوں میں ایرانی ہتھیار استعمال کیے گئے۔

    بتایا گیا کہ امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے ولی عہد محمد بن سلمان سے ٹیلی فونک گفتگو میں سعودی تنصیبات پر حالیہ حملوں کے بعد رونما ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    تیل تنصیبات پر ایرانی ہتھیار استعمال ہوئے، سعودی عرب کا بھی دعویٰ

    امریکی وزیر دفاع نے تیل کی دو تنصیبات پر حملوں کے بارے میں واشنگٹن کے موقف سے آگاہ کیا۔ انہوں نے سعودی ولی عہد کو آرامکو کی تیل تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کے خلاف تمام ممکنہ ’آپشنز‘ بروئے کار لانے کا عندیہ دیا۔

    دوسری جانب سعودی عرب کے وزرا کونسل کے اجلاس میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے واضح کیا کہ ’ریاض اپنی تنصیبات پر حملوں سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔

  • عمران خان اور سعودی ولی عہد کے درمیان رابطہ، تیل تنصیبات پر حملے کی مذمت

    عمران خان اور سعودی ولی عہد کے درمیان رابطہ، تیل تنصیبات پر حملے کی مذمت

    جدہ: وزیراعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا، اس دوران وزیراعظم نے حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی آئل فیکٹریوں پر حملے کی شدید مذمت کی۔

    سعودی پریس ایجنسی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو کے دوران سعودی عرب میں حالیہ تخریبی کارروائیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیراعظم عمران خان نے سعودی عرب میں تیل تنصیبات پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے تخریبی کارروائیوں کے خلاف سعودی عرب کی مکمل حمایت کا اظہار کیا۔

    دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی گفتگو میں دہشت گردانہ حملوں کو سعودی عرب اور عالمی معیشت کے لیے خطرہ قرار دیا۔ دوطرفہ تعلقات کی مضبوطی سمیت دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

    سعودی آئل ریفائنری حملہ: چین کا امریکا اور ایران کو احتیاط سے کام لینے کا مشورہ

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں آئل کمپنی آرامکو پر ڈرون حملے سے عالی برادری میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، جب کہ امریکی صدر ٹرمپ نے حملے کے ذمہ داران کیخلاف فوجی کارروائی کا اشارہ دیا ہے۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں حملوں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کی تیل کی سپلائی پرحملہ ہوا، امریکا جانتا ہے کہ مجرم کون ہے اور وہ ان حملوں کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کے لیے تیار ہے۔

  • عمران خان اور سعودی ولی عہد کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ، کشمیر سے متعلق گفتگو

    عمران خان اور سعودی ولی عہد کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ، کشمیر سے متعلق گفتگو

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا، اس دوران کشمیر کی تازہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے بھارت کے حالیہ اقدامات پر تشویش کا اظہار کیا۔

    سعودی پریس ایجنسی کا کہنا ہے کہ دونوں رہنماؤں میں خطے کی موجودہ صورت حال پر تبادلہ خیال ہوا، وزیراعظم نے کشمیر سے متعلق تازہ ترین پیشرفت سے بھی آگاہ کیا۔

    اس سے قبل 7اگست کو دونوں رہنماؤں میں کشمیر کی صورتحال پر بات چیت ہوئی تھی، سعودی وزارت خارجہ نے بیان جاری کرتے ہوئے اظہار یکجہتی کیا تھا۔

    خیال رہے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے، مقبوضہ وادی میں معمول کی زندگی بد ستور مفلوج اور کمیونیکیشن کا بلیک آؤٹ ہے جبکہ مسلسل کرفیو سے دواؤں اور کھانے پینے کی اشیا کی قلت کے باعث صورتحال سنگین ہوگئی ہے۔

    سعودی ولی عہد کا عمران خان سے رابطہ ، کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال

    بھارتی فوجی درندگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے گھروں میں گھس کر کشمیری خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

  • سعودی ولی عہد کا سوڈانی قیادت سے ٹیلی فونک رابطہ، تاریخی سمجھوتے پر مبارکباد

    سعودی ولی عہد کا سوڈانی قیادت سے ٹیلی فونک رابطہ، تاریخی سمجھوتے پر مبارکباد

    ریاض: سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے سوڈانی قیادت سے ٹیلی فون پر گفتگو کی اور تاریخی عبوری سمجھوتے پر مبارک باد بھی پیش کی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے سوڈان کی نو تشکیل خود مختار کونسل کے سربراہ جنرل عبدالفتاح البرہان اورحزب اختلاف کے احتجاجی گروپوں کے اتحاد برائے تبدیلی اور آزادی کے قائد احمد ربیع سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے۔

    انہوں نے ایتھوپیا کے وزیراعظم ابی احمد اور افریقی یونین کمیشن کے چئیرپرسن سے بھی فون پرگفتگو کی ہے۔ سعودی پریس ایجنسی کے ایک بیان کے مطابق شہزادہ محمد بن سلمان نے سوڈانی فریقوں کے درمیان تاریخی سمجھوتا طے پانے پر انھیں مبارک باد دی۔

    انھوں نے اوّل الذکر سوڈانی رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے تاریخی سمجھوتے پر دست خط کے بعد سوڈان میں سلامتی اور استحکام کے لیے سعودی عرب کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ سوڈان میں استحکام خطے میں استحکام کے لیے بڑی اہمیت کا حامل ہے۔

    سوڈان کی حزبِ اختلاف نے سمجھوتے کے تحت قائم ہونے والی خود مختار کونسل کے لیے اتوار کو اپنے پانچ ارکان نامزد کردیے۔ سوڈان کی حکمراں عبوری فوجی کونسل کی قیادت اور حزب اختلاف کے لیڈروں نے ہفتے کو شراکت اقتدار کے اس سمجھوتے پر دست خط کیے تھے۔

    سوڈان میں کئی ہفتوں سے جاری مظاہرے ختم، فوج کے ساتھ سمجھوتا

    اس کے تحت پہلے عبوری حکومت تشکیل دی جارہی ہے اور پھر بتدریج ملک میں نئے عام انتخابات کے انعقاد کی راہ ہموار ہوگی۔ مجوزہ خود مختار کونسل ملک کی اعلیٰ اختیاراتی اتھارٹی ہوگی۔

    تاہم انتظامی اختیارات کابینہ کے وزراءکو حاصل ہوں گے۔ شراکت اقتدار کے فارمولے کے تحت اس کے پانچ ارکان کا عبوری فوجی کونسل انتخاب کرے گی جبکہ حزب اختلاف کے اتحاد نے اپنے پانچ ارکان نامزد کردیے ہیں۔ ایک رکن کا دونوں فریق متفقہ طور پر انتخاب کریں گے۔

  • مشرقی وسطیٰ نیا یورپ بننے جارہا ہے، سعودی ولی عہد

    مشرقی وسطیٰ نیا یورپ بننے جارہا ہے، سعودی ولی عہد

    ریاض: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ مشرقی وسطیٰ نیا یورپ بننے جارہا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ سعودی عرب، کویت، قطر اگلے پانچ سال میں بالکل تبدیل ہوں گے، اگر ہم اگلے پانچ سال میں کامیاب ہوگئے تو دنیا ہمارے نقش قدم پر چلے گی۔

    سعودی ولی عہد نے کہا کہ یہ سعودی عرب کی جنگ ہے یہ میری جنگ اور میں کامیابی کے بغیر مرنا بھی نہیں چاہتا ہوں۔

    محمد بن سلمان نے کہا کہ میں مشرق وسطیٰ کو بڑی طاقت کے طور پر دیکھنا چاہتا ہوں اور ہم یہ مقصد حاصل کرکے رہیں گے۔

    مزید پڑھیں: سعودی ولی عہد کی ایٹمی حملے میں زندہ بچنے والی خاتون سے ملاقات

    دوسری جانب لبنان کے تین سابق وزرائے اعظم نے سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات کی۔

    لبنان کے سابق وزرائے اعظم میں نجیب میقاتی، فواد السنیورہ، تمام سلام شامل تھے، ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، برادرانہ تعلقات، خطے کی صورت حال پر گفتگو کی گئی۔

    شاہ سلمان سے ملاقات میں عرب ممالک میں لبنان کی سالمیت کی اہمیت، لبنان کی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔