Tag: محمد حفیظ

  • 90 کی دہائی کے کرکٹرز کا مداح ہوں، محمد حفیظ کی وضاحت آگئی

    90 کی دہائی کے کرکٹرز کا مداح ہوں، محمد حفیظ کی وضاحت آگئی

    پاکستان کے سابق آل راؤنڈر محمد حفیظ نے 1990 کی دہائی کے کرکٹرز کی میراث کے بارے میں حالیہ تبصروں پر وضاحت کردی۔

    کرکٹر محمد حفیظ کو 90 کی دہائی کے کرکٹرز سے متعلق بیان پر ردعمل کا سامنا کرنا پڑا، اب انہوں نے واضح کیا ہے کہ ان کے ریمارکس کو بعض میڈیا اداروں نے غلط طریقے سے پیش کیا اور ان کا مقصد کسی سابق کرکٹر پر ذاتی حملہ نہیں تھا۔

    حفیظ کا یہ بیان 2025 کی چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کی مایوس کن کارکردگی کے تناظر میں آیا جہاں پاکستان نیوزی لینڈ اور بھارت کے خلاف پہلے دو گروپ میچ ہارنے کے بعد باہر ہوگیا تھا۔

    بنگلادیش کے خلاف واش آؤٹ میچ نے ٹورنامنٹ سے پاکستان کے باہر ہونے کی تصدیق کردی۔

    محمد حفیظ نے لکھا کہ میں 1990 کی دہائی کے کرکٹرز کا بہت بڑا مداح ہوں لیکن جب ہم ان کی اچیومنٹ کے بارے میں بات کرتے ہیں تو یہ واضح ہے کہ وہ آئی سی سی ٹرافی گھر نہیں لائے، وہ 1996، 1999 اور 2003 کے ورلڈ کپ کا حصہ تھے اور ہماری زبردست کارکردگی کے باوجود ہم ہر بار ہارے، ہم نے صرف 1999 کے فائنل میں شکست کھائی۔

    انہوں نے کہا کہ وہ بطور کھلاڑی میگا اسٹار تھے لیکن وہ آئی سی سی ایونٹ جیت کر ہمیں متاثر نہیں کرسکے، اس کے بعد ہم نے 2007 کے ٹی 20 ورلڈ کپ فائنل ہارتے ہوئے ایک مشکل مرحلہ برداشت کیا تاہم 2009 میں یونس خان کی قیادت میں ہم نے آخرکار ٹائٹل حاصل کیا۔

    سابق کرکٹر نے واضح کیا کہ ان کے ریمارکس صرف اس دور میں آئی سی سی ٹورنامنٹ جیتنے میں پاکستان کی ناکامی کے بارے میں تھے، کسی انفرادی کھلاڑی پر حملہ نہیں۔

  • پاکستان کی ٹیم مایوس کن کارکردگی، محمد حفیظ نے آسان حل بتا دیا

    پاکستان کی ٹیم مایوس کن کارکردگی، محمد حفیظ نے آسان حل بتا دیا

    پاکستان کے سابق کپتان محمد حفیظ نے چیمپئنز ٹرافی سے باہر ہونے پر قومی ٹیم کے لیے ایک حیران کن حل پیش کردیا۔

    پاکستان نے 2017 میں سرفراز احمد کی قیادت میں چیمپئنز ٹرافی کا ٹائٹل جیتا لیکن 2025 کے ایونٹ میں پاکستان کو نیوزی لینڈ اور بھارت سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

    پاکستان کا گروپ مرحلے کا آخری میچ جمعرات کو بنگلہ دیش کے خلاف شیڈول تھا لیکن راولپنڈی میں مسلسل بارش کی وجہ سے میچ نہ ہوسکا اور گرین شرٹس کو تین میچوں میں صرف ایک پوائنٹ سے اکتفا کرنا پڑا۔

    آٹھ ٹیموں کے ٹورنامنٹ میں قومی ٹیم کی ناقص کارکردگی پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے محمد حفیظ نے غیر ملکی کوچز کی مثال پیش کی۔

    محمد حفیظ نے ٹی وی شو میں کہا کہ ہم نے انتظامیہ، کھلاڑیوں کے بارے میں بات کی ہے جس کا ایک چھوٹا کلپ ٹوئٹر پر اپ لوڈ کیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم اکثر اس بارے میں بات کرتے ہیں کہ ہمیں غیر ملکی کوچز کی کیا ضرورت ہے لیکن ہمارے خیال میں وہ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

    سابق کپتان نے کہا کہ ہم کیوں نہیں چیئرمین بھی غیرملکی رکھ سکتے ہیں۔

  • محمد حفیظ نے کن دو پاکستانی پلیئرز کو ٹیم کا اثاثہ قرار دیا؟

    محمد حفیظ نے کن دو پاکستانی پلیئرز کو ٹیم کا اثاثہ قرار دیا؟

    سابق کپتان محمد حفیظ نے کہا ہے کہ پاکستان ٹیم مشکل کے اندر آچکی ہے، تاہم انھوں نے دو نوجوان کرکٹرز کو پاکستان کا اثاثہ قرار دیا ہے۔

    چیمپئنزٹرافی میں پاکستان کی شرمناک شکست اور مسائل کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے محمد حفیظ کا کہنا تھا کہ آج اگر سب سے سے ویلیو ایبل پلیئر کی زون میں کوئی آرہا ہے تو وہ سلمان علی آغا اور صائم ایوب آئیں گے لیکن جب ہم ان پلیئرز کو لے کر آئے تو لوگوں کو سمجھ نہیں آرہی تھی کہ یہ کیا کیا جارہا ہے۔

    جب میں نے بطور ڈائریکٹر پاکستان ٹیم کو دوماہ کے لیے جوائن کیا تو سمجھا جاتا تھا کہ پاکستان کی بینچ اسٹرینتھ ریڈی نہیں ہے، ہم نے آسٹریلیا کے ٹور میں خرم شہزاد، میر حمزہ اور صائم ایوب جیسے لڑکوں کو موقع دیا۔

    پاکستان ٹیم مشکل کے اندر آچکی ہے جس کے ذمہ دار پلیئر بھی ہیں اور مینجمنٹ بھی ہے کیوں کہ مینجمنٹ سے غلط فیصلے کیے محسن نقوی کو بطور چیئرمین آئے ڈیڑھ سال ہوچکا ہے، انھوں نے اپنی مرضی کے فیصلے کیے۔

    انھوں نے اپنی مرضی کی چار سے پانچ مینجمنٹ بدل دی، اپنے مرضی کے کپتان لائے گئے، اپنی مرضی کی سلیکشن کمیٹی لاگئی گئی، اپنی مرضی اور اپنی اپروول کے ساتھ سارے فیصلے کیے گئے جو کہ بیک فائر کرگئے۔

    محمد حفیظ نے کہا کہ یہ ان کو ذمہ داری لینی پڑے گی کہ ہاں میں بہت بہتر ایڈمنسٹریٹر ہوں، ڈیڑ سال میں وہ ایسے فیصلے نہیں لے سکے۔

  • سابق کرکٹر کا شاہین، حارث اور نسیم سے پیچھا چھڑا کر آگے بڑھنے کا مطالبہ

    سابق کرکٹر کا شاہین، حارث اور نسیم سے پیچھا چھڑا کر آگے بڑھنے کا مطالبہ

    سابق کپتان محمد حفیظ نے شاہین، حارث اور نسیم سے پیچھا چھڑا کر آگے بڑھنے کا مطالبہ کردیا۔

    پاکستان کے سابق کپتان محمد حفیظ نے بھارت کے خلاف بدترین کارکردگی پر قومی ٹیم کے بولرز شاہین آفریدی، نسیم شاہ اور حارث رؤف کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

    حالیہ انٹرویو میں مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تینوں فاسٹ بولرز نے 2023 کے ایشیا کپ کے بعد سے مسلسل ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

    محمد حفیظ نے کہا کہ شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ اور حارث رؤف تینوں 2023 کے ایشیا کپ، 50 اوور کے ورلڈ کپ، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور اب چیمپئنز ٹرافی 2025 میں اچھی کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے ہیں۔”

    انہوں نے کہا کہ یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ انہوں نے خود کو ثابت نہیں کیا کہ وہ پاکستان کے لیے بڑے ٹورنامنٹ جیت سکتے تھے، اب آگے بڑھیں اور دوسرے بولرز جیسے محمد علی، خرم شہزاد، محمد وسیم جونیئر، عاکف جاوید اور میز حمزہ کو موقع دیں۔

    سابق کپتان نے کہا کہ یہ کھلاڑی اپنے مواقع کے منتظر ہیں وہ بھی پاکستانی ہیں اور ٹیم سے کھیلنے کے مستحق ہیں۔

    انہوں نے بابر اعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ دس سال سے پاکستان کے لیے کھیل رہے ہیں لیکن وہ بھارت کے خلاف ایک بھی فتح حاصل کرنے میں پاکستان کی مدد نہیں کرسکے۔

    واضح رہے کہ پاکستان ٹیم چیمپئنز ٹرافی میں اپنے دو میچز بھارت اور نیوزی لینڈ سے ہار چکی ہے اور آخری میچ پاکستان بنگلادیش سے کھیلے گا۔

  • فہیم اشرف کو ٹیم میں شامل کرنے کا مقصد کیا ہے؟ سابق کپتان نے سوال اٹھا دیا

    فہیم اشرف کو ٹیم میں شامل کرنے کا مقصد کیا ہے؟ سابق کپتان نے سوال اٹھا دیا

    پاکستانی ٹیم کے سابق کپتان محمد حفیظ نے چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کی بدترین کارکردگی کے باعث قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    ایک مقامی نجی ٹی وی کے اسپورٹس پروگرام میں سابق کپتان محمد حفیظ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں انڈیا کی ٹیم ہم سے بہت بہتر ٹیم ہے، مگر ہم پلاننگ میں بھی بہت زیادتی کرتے ہیں۔

    سابق کپتان نے کہا کہ مجھے فہیم اشرف کو ٹیم میں سلیکٹ کرنے کی کوئی ایک وجہ بتادیں؟ ان کنڈیشنز میں جہاں آپ کے پاکستان میں 3 سے 4 میچ ہوں گے، 2 میچ ہوسکتا ہے آپ کے دبئی میں جائیں، فہیم اشرف کی ٹیم میں جگہ نہیں بنتی، وہ ٹیم میں کیا کررہے ہیں؟ ہم نے کوئی لیگ اسپنر کیوں نہیں لیا، ہم نے اپنی مرضی سے ہی سب کچھ کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جو بھی لوگ بیٹھ کر فیصلے لے رہے ہیں، کس ڈیل کے اوپر عثمان خان ٹیم کے ساتھ ہے، مجھے بتادیا جائے، انہوں نے کہا کہ میں نے اس ملک کے لئے 19 سال کرکٹ کھیلی، شعیب اختر نے 20سال کھیلے، ملک نے 22 سال کھیلا، اتنے برے فیلئر کے بعد ٹیم کے ساتھ رہنا سمجھ سے بالاتر ہے۔

    سابق کپتان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم کو بولنگ ٹرائیکا شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف اور نسیم شاہ نے بڑے ایونٹ جتوانے کی امیدیں رہیں لیکن یہ ہر بار ناکام ہوئے۔

    سابق کپتان نے کہا کہ یہ بولنگ ٹرائیکا 2022 کے میلبرن ٹی 20 ایونٹ، 2023 کے ایشیا کپ، آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ، 2024 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں مکمل ناکام رہا۔

    اسی طرح بابر اعظم کو اس وقت پاکستان کا سب سے اچھا بیٹر کہا جاتا ہے، چلو مان لیا ہوگا، لیکن وہ انضمام الحق نہیں۔ انضمام الحق مشکل ترین صورتحال میں پاکستان کو میچ جتواتے تھے، لیکن اس (بابر اعظم) کو 10 سال ہوگئے کرکٹ کھیلتے ہوئے آج تک اپنی کارکردگی سے بھارت کیخلاف ایک میچ نہیں جتوا سکا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بابر اعظم نے آج تک آسٹریلیا میں اس کے خلاف ایک میچ نہیں جتوایا۔ اس کو سب سے اچھا بیٹر کہا جاتا ہے لیکن وہ اب تک سینا ممالک (جنوبی افریقہ، انگلینڈ، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا) میں کبھی مین آف دی سیریز نہیں رہا۔

    پاکستان ٹیم میں گروپنگ پر یونس خان نے کیا کہا؟ محمد عامر نے لب کشائی کردی

    حفیظ نے کہا کہ اب پھر پی ایس ایل آ رہا ہے اور یہ تمام کھلاڑی سب دوبارہ ہیرو بن جائیں گے، لیکن ہمیں اشتہاری ہیرو نہیں بلکہ عالمی کرکٹ کے حقیقی ہیرو چاہئیں۔

    سابق کپتان نے مزید کہا کہ ہہمیں اس حقیقت کو تسلیم کرنا ہوگا کہ جن کھلاڑیوں پر ہمارا تکیہ تھا، وہ پاکستان ٹیم کے لیے کارکردگی نہیں دکھا رہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ جو برسوں سے ڈومیسٹک میں پرفارم کر رہے ہیں اور کارکردگی دکھانے کے باوجود چانس ملنے کے منتظر ہیں۔ انہیں آزمایا جائے۔

  • دبئی میں بھارت کےخلاف جیتنے کےلیے کتنا ٹوٹل کافی ہوگا؟

    دبئی میں بھارت کےخلاف جیتنے کےلیے کتنا ٹوٹل کافی ہوگا؟

    چیمپئنزٹرافی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان دبئی میں ہونے والے میچ میں جیت کے لیے کتنا ٹوٹل کافی ہوگا، سابق کرکٹر نے بتادیا۔

    سرکاری چینل پر پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد حفیظ نے دبئی میں بننے والے ٹوٹل اسکور اور کس طرح وہاں رنز بنانے ہیں اس پر اظہار خیال کیا، ان کا کہنا تھا کہ آپ کو وہاں پر ہوشیاری سے کرکٹ کھیلنا پڑتی ہے، ٹیکنیکلی آپ کو وہاں تھوڑا سا ٹھہرنا پڑتا ہے، نیا بال اچھا آتا ہے۔

    محمد حفیظ نے کہا کہ جیسے ہی نئے بال کی سیم اندر جاتی ہے 15 اوور کے بعد تو بال بلے پر تھوڑا سلو آتا ہے، وہاں پر آپ کی فٹنس اور دوڑنے کی صلاحیت کافی اہم رول ادا کرتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ دبئی کا گراؤنڈ لگتا چھوٹا ہے مگر بڑا گراؤنڈ ہے، یہاں پر آپ کو ایک اچھا ٹوٹل بنانا ہوگا، آپ کو یہاں پر اتنی باؤنڈریز نہیں ملیں گی جتنی دنیا کے کسی اور گراؤنڈ میں ملتی ہیں۔

    سابق کپتان نے کہا کہ اگر آپ انڈیا اور بھارت میں کھیل رہے ہیں تو وہاں باؤنڈری پرسنٹیج زیادہ ہوگی مگر دبئی کے گراؤنڈ میں باؤنڈری کم لگتی ہے یہاں رننگ پرسنٹیج زیادہ ہوتی ہے تو مجھے لگتا ہے کہ یہاں 260 رنز ایک اچھا ٹوٹل ہونگے۔

    انھوں نے کہا کہ اگر آپ وہاں اسکور کو ٹچ کردیتے ہیں اور آپ کے پاس دو سے تین کوالٹی اسپن آپشن موجود ہیں تو آپ مخالف کو چیلنج کرتے ہیں۔

    محمد حفیظ نے کہا کہ دبئی کے گراؤںڈ میں کوئی بھی ٹیم اگر 260 رنز بنائے گی تو میرے خیال میں وہ دوسری ٹیم کو چیلنج کرسکتی ہے۔

  • پہلے 15 اوورز میں ہم میچ ہار چکے تھے، محمد حفیظ

    پہلے 15 اوورز میں ہم میچ ہار چکے تھے، محمد حفیظ

    سابق کپتان محمد حفیظ کا کہنا ہے کہ پہلے 15 اوورز میں ہم میچ ہار چکے تھے۔

    نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے محمد حفیظ کہا کہ کنڈیشن 320 والی نہیں تھی یہ پچ 240 رنز کی تھی، ہم ہمیشہ کہتے ہیں بولرز ورلڈ کلاس ہیں، اس پچ پر ہم نے جس طرح سے بولنگ کی وہ اچھی نہیں، اسپنرز کا اہم کردار ہوتا ہے لیکن ہمارے پاس اسپنر ہیں نہیں جو ہیں انہیں صحیح سے استعمال نہیں کیا گیا۔

    محمد حفیظ نے ول ینگ کی تعریف کی اور کہا کہ ان کی سنچری شاندار تھی، پاکستان اٹیک کرکے نیوزی لینڈ کو ہراسکتا ہے دوسری صورت میں نیوزی لینڈ ہی جیتے گی۔

    انہوں نے کہا کہ ہم ایک ہی کہانی بار بار دیکھ رہے ہیں کہ آخری 10 اوورز میں ہمارے وہی بولرز رنز کھا رہے ہیں۔

    سابق کپتان نے کہا کہ 320 رنز ہوگئے ہم نے ہدف کا تعاقب کرنے کی کوشش کرنی ہے لیکن وہ کوشش پہلے 15 سے 20 اوورز میں نظر نہیں آئی، کیا بیٹر نے بولرز پر چڑھائی نہیں کرنی، پریشر نہیں ڈالنا۔

    محمد حفیظ نے کہا کہ آپ کو گیم کھیلنی آتی ہے لیکن کوشش نہیں کی، ہم نے مومینٹم آخری 10 اوورز میں لوز کیا اور بیٹنگ میں بھی اس کو برقرار رکھا جو بھی کھیل رہا تھا وہ 320 رنز کا تعاقب کرنے کا سوچ کر نہیں کھیل رہا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ بعد میں سلمان آغا نے بڑی شاٹ کھیلی اور پھر خوشدل آئے انہوں نے مشکل ٹاسک میں اچھا پرفارم کیا، ہمیں نیٹ رن ریٹ کا ایشو بعد میں تنگ کرے گا۔

  • بابر اعظم کو کس نمبر پر بیٹنگ کرنی چاہیے؟ محمد حفیظ نے بتا دیا

    بابر اعظم کو کس نمبر پر بیٹنگ کرنی چاہیے؟ محمد حفیظ نے بتا دیا

    پاکستان کے سابق کپتان محمد حفیظ نے بابر اعظم کو نمبر 3 پر کھلانے کا مشورہ دے دیا۔

    سابق کپتان محمد حفیظ نے بابر اعظم کو چیمپئنز ٹرافی کے لیے بطور اوپنر کھلانے کی مخالفت کی اور انہیں نمبر تین پر کھلانے کا مشورہ دیا ہے۔

    پی سی بی نے چیمپئنز ٹرافی کے لیے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کیا جس میں صرف ایک اسپیشلسٹ اوپنر فخر زمان شامل ہیں۔

    اس کے بعد یہ قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ فخر کے ساتھ اوپنر کون کرے گا تاہم سہ فریقی سیریز میں بابر اعظم کے بطور اوپنر بیٹنگ کرنے سے یہ ثابت ہوا کہ چیمپئنز ٹرافی میں بھی وہی اوپننگ کریں گے۔

    تاہم بابر اعظم سہ فریقی سیریز کے تین میچوں میں خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکے اور صرف 10، 23 اور 29 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔

    سابق کپتان محمد حفیظ نے ٹیم انتظامیہ کو مشورہ دیا ہے کہ وہ بابر کو نمبر تین پر کھلائیں اور عبداللہ شفیق، امام لحق یا پھر شان مسعود کو چیمپئنز ٹرافی کے لیے فخر کے ساتھ اوپننگ پارٹنر کے طور پر منتخب کریں۔

    چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے پاکستانی اسکواڈ:

    محمد رضوان (کپتان)، بابر اعظم، فخر زمان، کامران غلام، سعود شکیل، طیب طاہر، فہیم اشرف، خوشدل شاہ، سلمان علی آغا  عثمان خان، ابرار احمد، حارث رؤف، محمد حسنین، نسیم شاہ اور شاہین شاہ آفریدی شامل ہیں۔

  • محمد حفیظ نے صائم ایوب سے متعلق بڑی پیشگوئی کردی

    محمد حفیظ نے صائم ایوب سے متعلق بڑی پیشگوئی کردی

    قومی ٹیم کے سابق کپتان محمد حفیظ نے اوپنر بیٹر صائم ایوب سے متعلق بڑی پیشگوئی کردی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق کپتان محمد حفیظ نے کہا کہ امید ہے صائم ایوب چیمپئنز ٹرافی سے باہر نہیں ہوں گے، صائم اگلے 10 سے 15 سال پاکستان کے لیے کھیلے گا۔

    انہوں نے کہا کہ فخر زمان چیمپئنز ٹرافی کے لیے ٹیم میں واپس آئے تو اچھا ہے۔

    محمد حفیظ نے کہا کہ فرسٹ کلاس میچز میں ڈریسنگ روم ہی موجود نہیں، کھلاڑیوں کے لیے پانی اور واش روم انتہائی ناقص ہیں۔

    سابق کرکٹر نے کہا کہ چیمپئنز کپ کو کامیاب کروانا تھا کروادیا لیکن فرسٹ کلاس پر کسی کی توجہ نہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی ٹیم کے نوجوان اوپنر صائم ایوب کا کہنا تھا کہ چیمپئنز ٹرافی کھیل پاؤں گا یا نہیں اس کا مجھے علم نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ میرے چیمپئنز ٹرافی کھیلنے سے متعلق پی سی بی بہتر جانتا ہے، میری تمام رپورٹس پی سی بی اور میڈیکل پینل کے پاس ہے۔

    صائم کا کہنا تھا کہ شائقین سے گزارش ہے کہ وہ میرے لیے دعا کریں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ پی سی بی کی سپورٹ اور علاج سے مطمئن ہوں، ابھی کچھ پتا نہیں کہ کب تک لندن میں ہی رہوں گا۔

  • ’’اووو، اووو، اووو‘‘ محمد حفیظ نے بھی منفرد احتجاج ریکارڈ کرا دیا

    ’’اووو، اووو، اووو‘‘ محمد حفیظ نے بھی منفرد احتجاج ریکارڈ کرا دیا

    وزیراعظم شہباز شریف کے ایک تقریب میں جاپانی احتجاج اووو کا حوالہ اب ملک بھر میں پھیل گیا ہے سابق کرکٹر محمد حفیظ نے بھی اس پر عمل کر ڈالا۔

    وزیراعظم شہباز شریف نے نئے سال کے آغاز پر اڑان پاکستان پروگرام کی تقریب سے خطاب میں جاپان میں اووو احتجاج کا حوالہ دیا تھا جس کے بعد ملک بھر میں اس احتجاج کا بول بالا ہو رہا ہے۔

    کئی مقامی ٹی وی چینلز پر اس کے پروگرام ہو چکے ہیں۔ گزشتہ روز کراچی میں تاجروں نے بھی وزیراعظم شہباز شریف کے شہر قائد میں ہونے کے باوجود انہیں نظر انداز کرنے اور تقریب میں نہ بلانے پر وزیراعظم کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے ’’اووو، اووو‘‘ کر کے احتجاج ریکارڈ کرایا۔

    وزیراعظم کے نہ بلانے پر تاجر رہنما ناراض، اووو، اووو کرکے احتجاج ریکارڈ کروایا

    اس اووو احتجاج کی لہر میں سابق قومی کپتان محمد حفیظ بھی بہہ گئے ہیں اور انہوں نے بھی وزیراعظم کی تجویز پر لبیک کہتے ہوئے اپنا ’’اوووو احتجاج‘‘ ریکارڈ کرا ہی دیا۔

    محمد حفیظ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ‘ایکس’ پر اپنے پیغام میں ’’اُووو، اُووو‘‘ کر کے احتجاج ریکارڈ کرایا ہے اور ساتھ ہی ہیش ٹیگز کا استعمال بھی کیا ہے جس میں ’پاکستان ڈومیسٹک کرکٹ‘، ’پریزیڈنٹ ٹرافی‘ اور ’ڈیپارٹمنٹ کرکٹ‘ شامل ہیں۔

    (اسکرین شاٹ: ایکس)

    غالباً سابق پاکستانی کپتان ڈومیسٹک کرکٹ پر توجہ نہ دینے اور اس کو پذیرائی نہ ملنے پر اووو کر کے اپنا احتجاج وزیراعظم تک پہنچانا چاہتے ہیں، یا پھر ان اداروں سے اپنا کوئی احتجاج ریکارڈ‌ کرانا چاہتے ہیں۔

    محمد حفیظ کی یہ پوسٹ’ایکس’ پر وائرل ہوئی تو صارفین کی جانب سے اس پر دلچسپ تبصرے سامنے آئے۔

    ایک ایکس صارف نے لکھا کہ ‘مسٹر پروفیسر! ہو سکتا ہے کہ اب آپ کے احتجاج پر غور کیا جائے کیونکہ آپ نے احتجاج کا ٹھیک طریقہ اختیار کیا ہے’۔

    https://urdu.arynews.tv/pm-shehbaz-sharif-talk-japan-protest/