Tag: محمد حفیظ

  • ’’اسپورٹس سائنسز کی ڈگری ہوتی ہے جو محمد حفیظ کے پاس نہیں‘‘

    ’’اسپورٹس سائنسز کی ڈگری ہوتی ہے جو محمد حفیظ کے پاس نہیں‘‘

    سابق ٹیسٹ کرکٹر عبد الرؤف نے کہا ہے کہ اسپورٹس سائنسز کی اپنی ڈگری ہوتی ہے جو پاکستان ٹیم کے ڈائریکٹر محمد حفیظ کے پاس نہیں۔

    اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پاکستان میں زیادہ تر ٹیسٹ کرکٹرز میٹرک کے آس پاس ہی پڑھے ہوئے ہوتے ہیں، حفیظ کو ہیڈکوچ کا عہدہ سنبھالتے ہوئے مشکل ضرور ہوگی۔ پوری دینا میں لوگ اس فیلڈ میں آتے ہیں تو کورسز کے ساتھ آتے ہیں۔

    عبد الرؤف نے کہا کہ محمد حفیظ کو مشکلات اس لیے ہونگی کیوں کہ ان کے پاس کوچنگ کی پروفیشنل ڈگری نہیں۔ یونیورسٹیز میں اسپورٹس سائنسز کا مضمون پڑھایا جاتا ہے اس کے کورسز ہوتے ہیں۔ اس پر پی ایچ ڈی کروائی جاتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ فارن کوچز کو عہدہ دینے کی وجہ بھی یہ ہوتی ہے اس لیے انھیں کافی اچھا معاوضہ بھی دیا جاتا ہے۔

    سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ وہاب ریاض کی بطور چیف سلیکٹر تقرری کا فیصلہ بھی اسی طریقے سے ہے جس طریقے سے باقی فیصلے پاکستان کرکٹ بورڈ کررہا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ایشیا کپ سے پہلے چیف سلیکٹر کو عہدہ دیا گیا پھر وہ دوران ورلڈکپ ہٹ گئے۔ اس صورتحال میں ذمہ داری بورڈ پر آنی چاہیے تھی کہ جس نے بغیر سوچے سمجھے تقرری کی۔

  • حفیظ اور وہاب کو پی سی بی کا عہدہ ملنے پر شاہد آفریدی کا بیان آ گیا

    حفیظ اور وہاب کو پی سی بی کا عہدہ ملنے پر شاہد آفریدی کا بیان آ گیا

    محمد حفیظ اور وہاب ریاض کو پی سی بی میں چیف سلیکٹر اور ڈائریکٹر کا عہدہ ملنے قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کا بیان سامنے آگیا۔

    نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے کہا کہ ’’میرا پہلے دن سے مؤقف ہے کہ کرکٹ بورڈ میں ذمہ داری اُن لوگوں کو ملنی چاہیےجو کرکٹ کھیل چکے ہوں تاکہ اچھے اور دلیرانہ فیصلے ہو سکیں‘‘۔

    وہاب ریاض قومی ٹیم کے چیف سلیکٹر مقرر

    شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ پی سی بی بورڈ میں ابھی حفیظ اور وہاب آئے ہیں اور دونوں نے طویل عرصے تک کرکٹ بھی کھیلی ہے تو مجھے یقین ہے کہ یہ لوگ اچھے فیصلے کریں گے۔

    سابق کپتان نے کہا کہ بورڈ میں ان دونوں کو  چیزیں کرنے اور سیکھنے میں وقت لگے گا مگر اس وقت میں انہیں سپورٹ کروں گا اور مجھے امید ہے کہ وہ اچھے فیصلے کریں گے۔

    واضح رہے کہ پی سی بی نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے ڈائریکٹر محمد حفیظ ہیڈ کوچ اور بیٹنگ کوچ اور سابق فاسٹ بولر وہاب ریاض کو قومی مینز سلیکشن کمیٹی کا چیف سلیکٹر مقرر کیا ہے۔

  • ’آپ کس طرح سرفراز کو باہر کرسکتے ہیں، کس بنیاد پر حارث آیا؟‘

    ’آپ کس طرح سرفراز کو باہر کرسکتے ہیں، کس بنیاد پر حارث آیا؟‘

    سابق کرکٹر باسط علی نے انکشاف کیا ہے کہ ورلڈکپ سے قبل محمد حفیظ نے کرکٹ کمیٹی کی میٹنگ میں کہا تھا کہ آپ کس طرح سرفراز کو باہر کرسکتے ہیں اور کس بنیاد پر حارث آیا۔

    اے آر وائی کے پروگرام میں میزبان وسیم بادامی نے ان سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ کیا یہ ٹھیک ہے کہ کپتان کو اختیار دینا چاہیے اور پھر اسی کو ذمہ دار بھی ٹھہرانا چاہیے کہ اچھا یا برا جو بھی ہے۔

    اس پر پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق بیٹر باسط علی کا کہنا تھا کہ گراؤنڈ میں ٹیم کو کون لڑاتا ہے تو کپتان کو پاور دینی چاہیے سیدھی سی بات ہے کوئی بھی کپتان ہو۔

    انھوں نے کہا کہ میں دو باتیں کہنا چاہتا ہوں حفیظ نے جو باتیں بولیں اس میں انھوں نے بہت ساری چیزیں چھپا دیں حفیظ کرکٹ کمیٹی کی اس میٹنگ میں موجود تھے جس میں کوچز بھی تھے، کپتان بھی تھے اور سلیکٹر بھی تھے اور وہاں لڑکوں کے حوالے سے گفتگو ہوئی تھی۔

    حفیظ نے وہاں بحث کی تو تھی سابق کپتان کو یہ بولا گیا کہ آپ بیٹھ جائیں یہ ہماری ٹیم ہے، مکی آرتھر بھی وہاں موجود تھے انھوں نے کہا کہ ہم اس ٹیم سے مطمئن ہیں۔

    باسط علی نے بتایا کہ محمد حفیظ نے کہا کہ آپ کس طرح سرفراز احمد کو باہر کرسکتے ہیں کس بنیاد پر حارث آیا ہے، اس کے بعد حفیظ کو جو باتیں سنائی گئی ہیں اس کے بعد حفیظ نے استعفیٰ دیدیا۔

    وہ جو حفیظ کا استعفیٰ تھا اس وقت کسی نے اس پر دھیان نہیں دیا۔ اب مکی آرتھر نے پریس کانفرنس کی ہے کہ ہم سب سے غلطیاں ہوئی ہیں، ہم سیکھ رہے ہیں۔

    باسط نے کہا کہ یہ دورہ آسٹریلیا کے لیے چاہتے ہیں کہ انھیں اور موقع ملے۔ باسط علی نے ہاتھ جوڑ کر حکام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں یہ ہاتھ جوڑ رہا ہوں کہ اللہ کے واسطے انھیں موقع مت دیجیےگا۔

    انھوں نے کہا کہ جو بھی چیئرمین ہیے جس کے پاس بھی پاور ہے چاہے وہ وزیراعظم ہو اللہ کے واسطے انھیں پاور مت دیجیے گا۔ اگر یہ چلے جائیں گے تو اس ملک کے ساتھ بہت بڑا نقصان کریں گے۔

  • بابر کو عظیم کھلاڑی سمجھنے والوں نے شاید عظیم کرکٹرز دیکھے ہی نہیں! حفیظ

    بابر کو عظیم کھلاڑی سمجھنے والوں نے شاید عظیم کرکٹرز دیکھے ہی نہیں! حفیظ

    سابق کپتان محمد حفیظ نے کہا ہے کہ پچھلے تین سالوں میں بابر کی کپتانی میں بہتری نہیں آئی، انھیں عظیم کھلاڑی سمجھنے والوں نے شاید عظیم پلیئرز دیکھے ہی نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق موجودہ ورلڈکپ میں بابراعظم کی کپتانی اور سلو بیٹنگ دنوں ہی تنقید کی زد میں ہیں۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد حفیظ کا کہنا ہے کہ جو لوگ بابر کو کرکٹ کے عظیم کھلاڑیوں سے ملاتے ہیں ان لوگوں نے ابھی تک پاکستان کے یا دنیا کے دیگر عظیم کرکٹرز کودیکھا ہی نہیں ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ جنھوں نے بابر اعظم کو پاکستان کے عظیم کھلاڑیوں سے ملایا میں ان کے خلاف ہوں۔ بابر اس وقت پاکستان کے تمام کھلاڑیوں کے مقابلے میں اچھے ہیں تاہم ابھی پاکستان کے عظیم کھلاڑیوں میں انھیں شمار نہیں کیا جا سکتا۔

    بابر کی کپتانی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ قومی کپتان نے بطور قائد پچھلے تین سالوں میں میچورٹی اور گروتھ نہیں دکھائی۔

    حفیظ نے کہا کہ اب یہ فیصلہ بابر اور بورڈ آفیشلز نے کرنا ہے کہ بابر کی کپتانی کا پریشر دور کرکے ان کے ٹیلنٹ کو اجاگرکیا جائے یا تو پھر بابر اسی پریشر کے اندر رہتے ہوئے اپنا ٹیلنٹ اجاگر کر سکتے ہیں۔

    سابق کپتان نے کہا کہ کرکٹر کی حیثیت سے دیکھا جائے تو بابر برے کھلاڑی نہیں ہیں لیکن بدقسمتی سے جو امیدیں بابر سے وابستہ کی جاتی ہیں یا پھر ان کا موازنہ جو دیگر کھلاڑیوں سے کیا جاتا ہے وہ درست نہیں ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اگر بابر کسی ٹورنامنٹ میں پرفارم نہیں کرتے ہیں تو ان سے لگائی گئی امیدوں کا دباؤ اتنا زیادہ ہے کہ بری پرفارمنس پر لوگ بابر کو بہت برے طریقے سے ڈیل کرتے ہیں۔

  • محمد حفیظ نے بابر اعظم کو کس سے معافی مانگنے کا مشورہ دے دیا؟

    محمد حفیظ نے بابر اعظم کو کس سے معافی مانگنے کا مشورہ دے دیا؟

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد حفیظ نے کپتان بابر اعظم کو آل راؤنڈر عماد وسیم سے معافی مانگنے کا مشورہ دیا ہے۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد حفیظ نے افغانستان کے خلاف شکست کے بعد اسپورٹس شو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ میرا خیال ہے کہ عماد وسیم کو ورلڈ کپ میں سلیکٹ نہ کرنے پر بابر اعظم کو قوم کے سامنے آکر معذرت کرنی چاہیے۔

    تاہم اس حوالے سے آل راؤنڈر عماد وسیم کا بیان بھی سامنے آگیا ہے، نجی ٹی وی شو میں کھلاڑی سے سوال کیا گیا کہ ’’کیا وہ بابر اعظم کو معاف کردیں گے‘‘۔

    کیا جنوبی افریقہ پاکستان کیخلاف ’چوک‘ کر جائے گا؟

    جس پر آل راؤنڈر عماد وسیم کا کہنا تھا کہ ’’ بابر اعظم اگر ہمیں ورلڈ کپ جیتا دیں تو میں کیا پوری قوم بابر اعظم کو معاف کردے گی‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ میں ایسی کسی بھی بات کی توقع نہیں رکھتا، ایک مسلمان ہوتے ہوئے ہمارا یہ ایمان ہے کہ ’ یہ سب اللہ کے طرف سے ہوتا ہے‘۔

    واضح رہے کہ افغانستان کے ہاتھوں شکست کے بعد پاکستان ٹیم کے سیمی فائنل کھیلنے کی امیدیں ایک بار پھر اگر مگر کا شکار ہوچکی ہیں۔

    اگر پاکستان نے فائنل فور میں جانا ہے تو اسے نہ صرف اپنے بقیہ چاروں میچز بڑے مارجن سے جیتنے ہوں گے بلکہ دیگر ٹیموں میں سے کسی کی فتح اور کسی کی شکست کی دعائیں کرنا ہوں گی۔

  • ورلڈکپ میں پرفارمنس دکھانے کے لیے شاداب کو کیا کرنا ہوگا؟

    ورلڈکپ میں پرفارمنس دکھانے کے لیے شاداب کو کیا کرنا ہوگا؟

    شاداب خان کی کارکردگی پر محمد حفیظ کا تجزیہ کرتے ہوئے کہنا ہے کہ شاداب کو نئے سرے سے خود کو تیار کرنا ہوگا، ہمارے لیے ان کا پرفارم کرنا بہت اہم ہے۔

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد حفیظ نے اے آر وائی کے پروگرام میں کہا کہ شاداب کو یہی مشورہ دوں گا کہ وہ اپنی ذات اور اپنے کھیل کے اندر چلا جائے اور دیگر چیزوں کو بھول جائے۔ وہ خود کو دوبارہ سے یکجا کرے کیوں کہ ہمارے لیے شاداب کا پرفارم کرنا بہت اہم ہے۔

    انھوں نے اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ شاداب جب بولنگ اچھی کرتے ہیں تو پھر بیٹنگ بھی اچھی کرتے ہیں اور ساتھ میں ان کا پیکج بحیثت فیلڈر بھی ہے جسے ہم مس کریں گے اگر وہ پاکستان کے لیے ورلڈکپ میں نہ کھیلے۔

    سابق کپتان نے کہا کہ اگر اس وقت کی بات کریں تو شاداب کی جو فارم ہے اس کی وجہ سے میں سمجھتا ہوں کہ ورلڈکپ کے پہلے میچ کے لیے آل راؤنڈر پہلی چوائس نہیں ہونے چاہیئں بلکہ ان کی جگہ اسامہ میر کو لینا چاہیے لیکن یہ فیصلہ کرنا تو مینجمنٹ کا کام ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ میں پھر یہی کہوں گا کہ ورلڈکپ کے شروع کے میچز کے لیے شاداب کو پہلی چوائس کے طور پر نہیں دیکھتا۔ کمبنیشن تو پاکستان ٹیم نے سیٹل کرنا ہے اور فیصلہ بھی وہاں بیٹھے لوگوں نے ہی کرنا ہے۔

    محمد حفیظ نے کپتانی کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹ کا کپتان سب سے زیادہ انفلوئینشل ہوتا ہے، سب سے زیادہ فیلڈ کے اندر کپتان ہی رول پلے کرتا ہے۔ میدان میں آپ کو صورتحال دیکھ کر فوری فیصلے لینے ہوتے ہیں۔ کپتان کو بہت سے منصوبے اسی وقت فیلڈ میں بنانے پڑتے ہیں۔

    انھوں نے کہ کہ بابر کو جو تین ساڑھے تین سال کپتانی کے ملے ہیں وہ اس میں میچور ہوچکے ہیں اور انھوں نے اس سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ میں امید کرتا ہون کہ وہ ایک بہترین اور جارحانہ اپروچ کے ساتھ اس ورلڈکپ کو کھیلیں گے۔

    ورلڈکپ کی چار سیمی فائنلسٹ ٹیم کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ پاکستان تو دل میں ہے اس لیے سب سے پہلے پاکستان، پھر بحیثیت میزبان بھارت اور اس کے بعد انگلینڈ اور آسٹریلیا سیمی فائنل میں پہنچنے کے مضبوط دعویدار ہیں۔

  • شاہ رخ خان نے محمد حفیظ کو کیا تحفہ دیا تھا؟

    شاہ رخ خان نے محمد حفیظ کو کیا تحفہ دیا تھا؟

    لاہور: پاکستان ٹیم کے سابق آل راؤنڈر محمد حفیظ نے بالی وڈ کے سپر اسٹر شاہ رخ خان کی جانب سے ملنے والے تحفے کو آج تک اپنے گھر میں سجا رکھا ہے۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور آل راؤنڈر محمد حفیظ نے ایک انٹر ویو کے دروان بتایا کہ میری کامیابی پر آج تک مجھے جتنے بھی ایوارڈز ملے ہیں وہ سب میرے پاس محفوظ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ جب بھی میں ان ایوارڈز کو دیکھتا ہوں  تو مجھے فخر محسوس ہوتا ہے کہ میں نے پاکستان کے لیے کھیلتے ہوئے اتنے ایوارڈز حاصل کیے۔

    پروفیسر کا کہنا تھا کہ میری شروع سے ہی خواہش تھی کہ پاکستان کے لیے ہمیشہ ایسی پرفارمنس دوں جس سے ٹیم کو فائدہ پہنچے۔

    سابق آل راؤنڈر محمد حفیظ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جب انڈین پریمیئر لیگ( آئی پی ایل) کا پہلا سیزن کھیلا تھا تو کلکتہ نائٹ رائڈرز کے اونر شاہ رخ خان نے تمام کھلاڑیوں کو نائٹ شکل کی ایک سووینئر  دی تھی وہ بھی میرے پاس محفوظ ہے۔

  • لاہور میں کرکٹر محمد حفیظ کے گھر میں ڈکیتی کی واردات

    لاہور میں کرکٹر محمد حفیظ کے گھر میں ڈکیتی کی واردات

    لٹیروں سے کرکٹر کے گھر بھی محفوظ نہیں، لاہور میں کرکٹر محمد حفیظ کے گھر چوری کی واردات رپورٹ ہوئی ہے جس کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    پولیس کے مطابق کرکٹر محمد حفیظ کے گھر سے چور لاکھوں روپے کی غیر ملکی کرنسی چور لوٹ کر لے گئے۔

    پولیس کے مطابق محمد حفیظ کے گھر اتوار اور پیر کی درمیان شب واردات ہوئی، واردات کا مقدمہ بیوی کے چچا کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔

  • محمد حفیظ نے بھی لاہور قلندرز سے راہیں جدا کرلی

    محمد حفیظ نے بھی لاہور قلندرز سے راہیں جدا کرلی

    قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد حفیظ نے پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) میں لاہور قلندر کی جانب سے 4 سال کھینے کے بعد اب اپنی راہیں جدا کرلیں ہیں۔

    محمد حفیظ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں لکھا کہ لاہور قلندرز کے ساتھ میرا چار سالہ سفر یہی ختم ہوتا ہے۔

    سابق کپتان نے کہا کہ چار سالوں  کے دوران کامیابی اور سیکھنے کے عمل پر فرنچائز کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

    محمد حفیظ نے مستقبل کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ میں ان خوبصورت سفر کو ہمیشہ یاد رکھوں گا۔

  • حفیظ نے ریٹائرمنٹ کیوں لی؟ شاہد آفریدی کا اہم بیان

    حفیظ نے ریٹائرمنٹ کیوں لی؟ شاہد آفریدی کا اہم بیان

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر محمد حفیظ کی ریٹائرمنٹ کے اعلان پر شاہد خان آفریدی کا ایک اہم تبصرہ سامنے آیا ہے۔

    محمد حفیظ نے گزشتہ روز کرکٹ کی دنیا کو الوادع کہا، جس کے بعد سے مداحوں اور ساتھی کھلاڑیوں کی جانب سے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا جا رہا ہے، تاہم سابق کپتان شاہد آفریدی نے ایک قابل تشویش امر کی طرف اشارہ کر دیا ہے۔

    جارحانہ بلے بازی کے لیے مشہور کرکٹر آفریدی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ میں محمد حفیظ کا ریٹائرمنٹ کا اعلان سن رہا تھا، ان کے رویے سے واضح محسوس ہو رہا تھا کہ وہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے ابھی مزید کھیلنا چاہتے ہیں۔

    سابق کپتان نے مزید کہا کہ میں ہمیشہ سے پاکستان کرکٹ بورڈ اور کھلاڑیوں کے درمیان رابطے میں کمی پر بات کرتا رہا ہوں، جہاں تک میرا خیال ہے یہی محمد حفیظ کے ساتھ ہوا۔

    پروفیسر حفیظ کا انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان

    شاہد آفریدی نے کہا کہ میں اس بات سے خوش ہوں کہ محمد حفیظ نے اپنی ریٹائرمنٹ کے معاملے کو متنازع نہیں بننے دیا۔ دریں اثنا، شاہد خان آفریدی نے محمد حفیظ کے شان دار کرکٹ کیریئر پر انھیں مبارک باد بھی دی۔

    واضح رہے کہ قومی کرکٹر آل راؤنڈر اور سابق کپتان محمد حفیظ نے انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے، انھوں نے پاکستان کے لیے 55 ٹیسٹ، 218 ون ڈے اور 119 ٹی 20 میچز کھیلے۔

    محمد حفیظ نے 55 ٹیسٹ کھیل کر 3652 رنز بنائے، 10 سنچریز اور 12 ففٹیز اسکور کیں، 28 اگست 2006 کو پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف اپنا پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلا، محمد حفیظ اس کا بھی حصہ تھے، انھوں نے 119 میچز میں 14 ففٹیز کی مدد سے 2514 رنز بنائے۔