Tag: محمد عامر

  • عامر نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تو ۔۔۔؟ عبدالرزاق کا اہم انکشاف

    عامر نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تو ۔۔۔؟ عبدالرزاق کا اہم انکشاف

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق لیجنڈ آل راؤنڈر عبدالرزاق نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر محمد عامر کی ریٹائرمنٹ سے متعلق اہم انکشاف کیا ہے۔

    قومی ٹیم کے سابق آل راؤنڈر عبد الرزاق نے کہا کہ محمد عامر نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تو پورا کرکٹ بورڈ ناراض ہوا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ وسیم اکرم نے محمد عامر کے ریٹائرمنٹ کے اعلان پر کہا تھا کہ قومی ٹیم کو اس کی ضرورت ہے۔

    سابق آل راؤنڈر عبدالرزاق کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ 2023ء میں بھارت کے محمد شامی بہترین بولنگ کا مظاہرہ کررہے ہیں، بھارتی ٹیم کی مجموعی کارکردگی بہت بہترین ہے۔

    دوسری جانب سابق آل راؤنڈر عبدالرزاق نے بالی ووڈ کی معروف اداکارہ ایشوریا رائے سے متعلق اپنے متنازع بیان پر ان سے معافی مانگ لی ہے۔

    سابق کرکٹر عبدالرزاق کی پروگرام کے دوران بھارتی اداکارہ ایشوریا رائے کا نام لے کرکھلاڑیوں پر تنقید بھاری پڑ گیا اور خود ان پر تنقید کی بارش ہو گئی جس کے بعد عبدالرزاق نے بالی ووڈ اداکارہ سے معذرت کر لی۔

    عبدالرزاق گزشتہ دنوں کراچی میں ٹی 20 ورلڈ کپ 2009 کی فاتح ٹیم کے اراکین کے ہمراہ ایک تقریب میں شریک تھے جہاں انہوں نے رواں ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کی بدترین کارکردگی پر قومی ٹیم کے کھلاڑیوں پر تنقید کی۔

    اسی دوران انہوں نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2009 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں معلوم تھا کہ یونس خان کی نیت صاف ہے جس نے ہمیں بھروسہ دیا جب کہ آج ہماری پالیسی ہی نہیں کہ ہم کھلاڑیوں کو ڈیولپ کریں۔

    اس موقع پر عبدالرزاق نے نامناسب مثال پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ہماری سوچ یہ ہو کہ میں ایشوریا رائے سے شادی کروں اور اُس سے بڑا نیک پرہیزگار بچہ پیدا ہوجائے تو ایسا کبھی نہیں ہوسکتا، اس لیے پہلے آپ کو اپنی نیت ٹھیک کرنی پڑے گی۔

    تاہم اس متنازع بیان پر اپنی غلطی کا احساس ہوتے ہی عبدالرزاق نے بالی ووڈ اداکارہ سے معافی مانگ لی۔

  • ’’بابر اعظم کی قومی ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں بھی جگہ نہیں بنتی‘‘

    ’’بابر اعظم کی قومی ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں بھی جگہ نہیں بنتی‘‘

    قومی کرکٹرز عماد وسیم اور محمد عامر سمجھتے ہیں کہ پاکستان کی ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں بابراعظم کی جگہ نہیں بنتی۔

    نجی ٹی وی کے پروگرام میں بابراعظم متعلق گفتگو کرتے ہوئے سابق آل راؤنڈر عبدالرزاق کا کہنا تھا کہ مجھے اختیار ملے تو بابراعظم کو صرف ٹیسٹ کا کپتان بناؤں گا۔ اس موقع پر عماد اور محمد عامر کا کہنا تھا کہ ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں بابراعظم کی جگہ نہیں بنتی۔

    عماد وسیم کے مطابق آئندہ چیمپیئن ٹرافی کیلئے ٹیم میں تبدیلیاں ہونی چاہئیں اور اس بات میں بھی کوئی شک نہیں کہ ٹیم میں گروپنگ بھی ہوتی ہے۔

    بھارت نیوزی لینڈ سیمی فائنل پر تبصرہ کرتے ہوئے قومی ٹیم کے آل راؤنڈر نے کہا کہ اگر کوئی ٹیم سیمی فائنل میں بھارت کو ہراسکتی ہے تو وہ نیوزی لینڈ ہے جب کہ محمد عامر کا موقف تھا کہ آج بھارت فاتح رہے گا۔

    واضح رہے کہ بھارت میں ہونے والے آئی سی سی ورلڈکپ 2023 میں شکست کے بعد بابراعظم تینوں فارمیٹ کی کپتانی چھوڑ چکے ہیں انھوں نے سوشل میڈیا پر اس بات کا اعلان کیا تھا۔

    بابر کا مزید کہنا تھا کہ وہ بطور کھلاڑی پاکستان کرکٹ ٹیم کو دستیاب رہیں گے اور جو بھی کپتان بنے گا اسے بھرپور سپورٹ کریں گے۔

  • محمد عامر کی بابر اعظم کی کپتانی اور مائنڈ سیٹ پر تنقید

    محمد عامر کی بابر اعظم کی کپتانی اور مائنڈ سیٹ پر تنقید

    پاکستان کے فاسٹ بولر محمد عامر نے بابر اعظم کی کپتانی اور سسٹم میں تبدیلی سے متعلق بیان پر تنقید کی ہے۔

    پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 میں ناقص کارکردگی کے باعث سیمی فائنل میں جگہ نہیں بنا سکی، ساتھ ہی ایونٹ کے آخری میچ میں بھی بُری طرح ناکام ہی نظر آئی۔

    اس ناکامی کے بعد جہاں بابر اعظم کی مستقبل میں کپتانی سے متعلق کئی سوال اٹھے وہی ٹیم مینجمنٹ اور سسٹم پر  تنقید کی گئی۔

    اب کپتانی اور سسٹم سے متعلق سوال پر فاسٹ بولر محمد عامر نے نجی چینل پر گفتگو کی ہے، انہوں نے کہا کہ ’ سسٹم ہے کیا؟ سسٹم مطلب چند لوگوں کا گروپ، اور کپتان بھی اسی سسٹم کا حصہ ہوتا ہے، 1992 میں عمران خان کی قیادت میں ہم نے ورلڈ کپ جیتا، سسٹم وہی تھا، 1999 میں ہماری ٹیم ورلڈ بیٹر تھی، جو فائنل تک پہنچی۔ ہم نے اسی سسٹم کے ساتھ 2009 کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتا تھا، اسی سسٹم کے تحت ہم نے 2017 کی چیمپئنز ٹرافی جیتی تھی۔

    فاسٹ بولر محمد عامر نےکہا کہ بابر اعظم گزشتہ چار سال سے کپتان ہیں،  انہوں نے اپنی ٹیم اپنے بل بوتے پر بنائی ہے، مثال دیتے ہوئے فاسٹ بولر کا کہنا تھا کہ جوز بٹلر ہمارے سسٹم کا حصہ نہیں تو پھر انگلینڈ اتنا برا کیوں کھیلا؟ کیا انگلینڈ کے نظام میں بھی تبدیلی کی ضرورت ہے؟۔

    ان کا کہنا تھا کہ سسٹم جوں کا توں رہتا ہے، کپتان ہی ہے، جس نے اپنا مائنڈ سیٹ بدلنا ہوتا ہے جب تک کپتان کا مائنڈ سیٹ نہیں بدلے گا، سسٹم کچھ نہیں کر سکتا۔

    فاسٹ بولر کا مزید کہنا تھا کہ آج ہم بھارتی ٹیم کی مثال دیتے ہیں کہ دھونی نے بھارتی کرکٹ کو بدل دیا،  انہوں نے نے ٹیم بنائی سسٹم وہی ہے۔

  • ’ہم تنقید نہیں ٹیم کی غلطیوں کی نشاندہی کرتے ہیں‘

    ’ہم تنقید نہیں ٹیم کی غلطیوں کی نشاندہی کرتے ہیں‘

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی عبدالرزاق نے کہا ہے کہ ہم تنقید نہیں ٹیم کی غلطیوں کی نشاندہی کرتے ہیں۔

    ایک نجی ٹی وی شو میں گفتگو کرتے ہوئے عبدالرزاق نے کہا کہ افغانستان سے میچ ہارنے کے بعد ہماری ٹیم اس اسٹیج پر پہنچی ہے،  اب بھی ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان ٹیم سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرے لیکن جب ٹیم اتنا برا کھیلتی ہے تو ہمیں بھی تکلیف ہوتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس طرح کی کارکردگی پر ہم ٹیم کی غلطیوں کی نشاندہی کرتے ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم تنقید کررہے ہیں، اور اگر کوئی منفی تبصرہ کر بھی دیں تو وہ گراؤنڈ کی حد تک ہی ہوتا ہے۔

    سابق کرکٹر عبدالرزاق نے کہا کہ میں 1999 کے ورلڈ کپ میں بنگلا دیش کے خلاف نہیں کھیلا، اگر میں کھیلتا تو ان کے خلاف سنچری اسکور کرتا لیکن مجھے کھیلنے کا موقع نہیں دیا۔

    دوسری جانب محمد عامر نے کہا کہ پاکستان کو کل انگلینڈ کے خلاف میچ میں پہلے بیٹنگ کرنا ہوگی، اگر وہ 400 رنز کر لے تو پھر اس کا کچھ چانس بن سکتا ہے جب کہ عماد وسیم نے کہا کہ امید پر دنیا قائم ہے۔

  • ’’عماد وسیم اور محمد عامر کو پاکستان ٹیم میں ہونا چاہیے تھا‘‘

    ’’عماد وسیم اور محمد عامر کو پاکستان ٹیم میں ہونا چاہیے تھا‘‘

    سابق پاکستانی آل راؤنڈر عبدالرزاق نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ورلڈکپ کے لیے عماد وسیم اور محمد عامر کو پاکستان ٹیم میں ہونا چاہیے تھا۔

    نجی چینل کے اسپورٹس شو میں ان کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا اور افغانستان کے درمیان ورلڈ کپ میں جو میچ ہوا وہ تاریخی تھا۔ عبدالرزاق نے آسٹریلوی آل راؤنڈر گلین میکس ویل کی تاریخ سار اننگز کی بھی تعریف کی۔

    پاکستان ٹیم کے سابق آل راؤنڈر عبدالرزاق نے ہمارے دماغ پر کپتانی چڑھ جاتی ہے جب کہ آج میکس ویل اپنے کپتان کو گائیڈ کررہا تھا۔

    پاکستانی ٹیم کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالرزاق نے کہا کہ کیچ میچ جیتاتے ہیں، عماد وسیم اور محمد عامر جیسے کرکٹرز کو پاکستان ٹیم میں ہونا چاہیےتھا۔

    ایک سوال کے جواب میں عبدالرزاق نے بتایا کہ قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کامیاب قائد سرفراز احمد ان کے پسندیدہ کپتان تھے۔

  • قومی ٹیم میں سلیکشن کا معیار کیا ہے؟ محمد عامر نے بتادیا

    قومی ٹیم میں سلیکشن کا معیار کیا ہے؟ محمد عامر نے بتادیا

    قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر محمد عامر نے پاکستانی ٹیم کی سلیکشن پر ایک بار پھر تنقید کے نشتر برسا دیئے۔

    نجی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے محمد عامر کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل ون ڈے اور ٹیسٹ کے لیے سلیکشن کا معیار بن چکا ہے۔

    سابق فاسٹ بولر محمد عامر کا مزید کہنا تھا کہ محمد حارث پی ایس ایل میں ایک 50 کی وجہ سے گزشتہ ایک سال سے قومی ٹیم کے ساتھ ہیں۔

    واضح رہے کہ پاکستان اور نیوز ی لینڈکے مابین ورلڈ کپ 2023کے سلسلے میں اہم میچ کھیلا جارہا ہے، جس میں حارث رؤف نے منفی ریکارڈ اپنے نام کرلیا ہے۔ حارث رؤف ورلڈ کپ کی تاریخ میں پاکستان کے مہنگے ترین بولر بن گئے ہیں۔

    پاکستان کے بہترین پیسر آج نیوزی کے خلاف بھی بُری طرح ناکام رہے، آج کے میچ میں انہوں نے دس اوورز میں 85 رنز دیے۔

    آج کے اسپیل کے بعد حارث رؤف ورلڈکپ تاریخ میں پاکستان کے سب سے زیادہ رنز دینے والے بولر بن گئے، انہوں نے اس ورلڈکپ ایڈیشن میں سب سے زیادہ چھکے کھانے والے بولر ہونے کا ریکارڈ بھی اپنے نام کرلیا۔

  • ’’اسے کہتے ہیں ورلڈ کلاس بولنگ!‘‘

    ’’اسے کہتے ہیں ورلڈ کلاس بولنگ!‘‘

    سری لنکا کے خلاف بھارتی بولرز نے تباہ کن بولنگ کا مظاہرہ کیا جس پر سابق پاکستانی بولر محمد عامر نے بھی انھیں سراہا ہے۔

    اپنی بولنگ سے کئی بار بھارتی بیٹرز کو تگنی کا ناچ نچانے والے اور انھیں مشکل صورتحال سے دوچار کرنے والے پاکستانی بولر محمد عامر نے آئی سی سی ورلڈکپ میں بھارتی بولرز کی بہترین بولنگ کو عالمی معیار کا قرار دیا ہے۔

    اپنی ٹوئٹ میں محمد عامر کا کہنا تھا کہ ’بھارتی بولرز کی جانب سے ورلڈکلاس بولنگ کا مظاہرہ کیا گیا۔ اسے کہتے ہیں ورلڈ کلاس بولنگ۔‘

    عالمی کپ کے میچ میں بھارتی بولرز کے آگے سری لنکن بیٹرز ریت کی دیوار ثابت ہوئے اور پوری ٹیم 357 رنز کا تعاقعب کرتے ہوئے محض 55 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔

    محمد شامی نے سری لنکن بیٹرز کو بے بس کرتے ہوئے صرف 18 رنز کے عوض 5 وکٹیں حاصل کیں جبکہ محمد سراج نے بھی 16 رنز دے کر 3 شکار کیے۔

  • پاکستان نے سیمی فائنل میں بھارت کو ہرایا تو عرفان سے بہتر ڈانس کروںگا، عامر

    پاکستان نے سیمی فائنل میں بھارت کو ہرایا تو عرفان سے بہتر ڈانس کروںگا، عامر

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق رکن محمد عامر نے وعدہ کیا ہے کہ اگر گرین شرٹس سیمی فائنل میں پہنچ کر بھارت کو شکست دیتی ہے تو وہ عرفان پٹھان سے بھی اچھا ڈانس کریں گے۔

    اسپورٹس شو میں پاکستان کے لیے خدمات انجام دینے والے سابق لیفٹ آرم پیسر نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرا وعدہ ہے کہ اگر پاکستان نے ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں پہنچ کر بھارت کو شکست دی تو میں ایسا ہی ڈانس کروں گا جس طرح عرفان نے افغانستان کے ہاتھوں پاکستان کی شکست پر ڈانس کیا تھا۔

    میزبان نے لقمہ دیتے ہوئے فرمائش کی کہ آپ نے بھارتی کرکٹر سے اچھا ڈانس کرنا ہے جس پر محمد عامر نے کہا کہ میں اس سے اچھا ہی ڈانس کروں گا۔

    سابق بھاتی متنازع کرکٹر عرفان پٹھان نے ورلڈکپ میں پاکستان کی افغانستان سے ہار پر گراؤنڈ میں راشد خان کے ساتھ ڈانس کیا تھا جس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں۔

    تاہم یہ ویڈیو سوشل میڈیا صارفین کو کچھ خاص پسند نہیں آئی تھی اور انھوں نے عرفان کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    اسپورٹس شو کے دوران شائق نے سابق آل راؤنڈر عبد الرزاق سے پوچھا تھا اگر پاکستان سیمی فائنل میں پہنچ گیا تو کیا بھارت کو شکست دے پائے گا یا پھر سے 192 رنز پر ٹیم آل آؤٹ ہوجائے گی؟

    عبد الرزاق کا کہنا تھا کہ دعا کرنی چاہے پاکستان سیمی فائنل میں پہنچ جائے، پاکستان نے افغانستان سے شکست کھائی تو بھارتی کرکٹرز ڈانس کررہے تھے۔ سمجھ نہیں آرہا کرکٹ ہورہی ہے یا پھر کوئی ذاتی دشمنی نکالی جارہی ہے۔

    سابق کرکٹرز کی گفتگو پر عماد وسیم نے کہا کہ خواہش ہے کہ پاکستان سیمی فائنل میں بھارت کو ایسے ہی شکست دے جیسے ہم نے بھارت سے ورلڈکپ میں شکست کھائی ہے۔

  • آسٹریلیا کے خلاف شکست، محمد عامر بولرز پر برس پڑے

    آسٹریلیا کے خلاف شکست، محمد عامر بولرز پر برس پڑے

    آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ کے میچ میں قومی ٹیم کی آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست کے بعد محمد عامر نے پاکستانی بولرز کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔

    قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بولر محمد عامر کا کہنا تھا کہ شروع سے ایک بات کررہا ہوں کہ آؤٹ آف دی باکس کھیلنا ہو گا۔ دو اوورز میں پتا چل جاتا ہے کیسی بولنگ کرانی ہے۔

    محمد عامر نے کہا کہ قومی ٹیم میں موجود زیادہ تر کھلاڑی ٹی ٹوئنٹی میچز کا تجربہ رکھتے ہیں، انہوں نے ون ڈے میچز بہت کم کھیلے ہیں۔

    سابق فاسٹ بولر نے کہا کہ جو گیندیں مڈل اوورز میں کرانی چاہئے تھیں انہیں آخر میں کرایا گیا، انہیں یہ ہی اندازہ نہیں کہ مڈل میں بولنگ کیسی کرانی ہے۔

    واضح رہے کہ میچ ہارنے کے بعد بات کرتے ہوئے قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا کہنا تھا کہ شروعات میں ہم نے بولنگ اچھی نہیں کی، جلد وکٹیں لیتے تو آسٹریلیا کو کم ہدف پر روک سکتے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ خراب فیلڈنگ کی، کیچز چھوڑنا بھاری پڑا، پارٹنر شپ لگتیں تو میچ کا نتیجہ ہمارے حق میں آتا۔ بابر اعظم نے کہا کہ اگلے میچز اہم ہیں کم بیک کرنے کی کوشش کریں گے۔

  • محمد عامر کی طرح باصلاحیت بولر کریانہ کی دکان پر کام کرنے پر مجبور!

    محمد عامر کی طرح باصلاحیت بولر کریانہ کی دکان پر کام کرنے پر مجبور!

    پاکستان میں بے پناہ کرکٹ ٹیلنٹ موجود ہے مگر زیادہ تر پلیئرز مختلف وجوہات کی بنا پر قومی سطح پر اپنی صلاحیتوں کا اظہار کرنے سے قاصر رہتے ہیں۔

    ایسے ہی ایک نوجوان فاسٹ بولر محمد آفتاب کے بارے میں انکشاف سامنے آیا ہے جو کہ بالکل محمد عامر کی طرح بولنگ کرتے تھے اور کافی باصلاحیت بھی تھے، وہ آج کل شیخوپورہ میں کریانہ کی دکان پر ملازمت کررہے ہیں۔

    اے آر وائی کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسپورٹس رپورٹر شاہد ہاشمی نے انکشاف کیا کہ 2014 میں دبئی میں جونیئر ورلڈکپ ہورہا تھا۔ اس دوران وہ اور وسیم اکرم پاکستان کا میچ دیکھنے کے لیے گراؤنڈ گئے۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ وہاں ایک نوجوان لڑکا تھا محمد آفتاب جو کہ بالکل محمد عامر کی طرح بولنگ کررہا تھا، اس نے میچ میں تین آؤٹ کیے تھے۔

    اسے دیکھ کر وسیم اکرم خوش ہوگئے، انھوں نے کہا کہ یہ تو بہت اچھا بولر ہے، ورلڈکپ کے تین مہینے بعد وہ کہیں کھو گیا۔ آج کل شیخوپورہ کے کریانہ کی دکان پر وہ ملازم ہے۔

    کرکٹ حکام نے اس ٹیلنٹ کو ضائع کردیا جسے ہم محمد عامر کا نعم البدل کہہ رہے تھے اور یہ بات وسیم اکرم کہہ رہے تھے کہ یہ اچھا بولر بن سکتا ہے۔

    کامران اکمل نے اس موقع پر کہا کہ کتنے لڑکے ضائع ہوئے ہیں صرف چھ ٹیموں کی وجہ سے، ڈپارٹمنٹل کرکٹ ختم ہوئی ہے، ریجنل کرکٹ ختم ہوئی جس کی وجہ سے کئی پلیئرز یہاں سے چلے گئے۔

    پروگرام میں یونس خان نے کہا کہ ہم جو یہ باتیں کررہے ہیں کہ مجھے لگ رہا ہے کہ اکیڈمی کے بہت سے لوگ فارغ ہوجائیں گے، ابھی ہم سب کو اس طرح کی باتیں کرنے پر فون آجائےگا۔

    اگلے سیگمنٹ میں ہم اس کو کور کررہے ہوں گے تو میرا خیال ہے ہمیں ان باتوں کو چھوڑ دینا چاہیے۔ انھیں ٹوکتے ہوئے کامرن اکمل نے کہ اگر ہم کور کررہے ہوتے تو ہم اس پینل میں نہ ہوتے بلکہ جنھیں ہم ٹوک رہے ہیں ان کی جگہ ہوتے۔