Tag: محمد علی سدپارہ

  • محمد علی سدپارہ اور ساجد سدپارہ کے لئے سول اعزازات کا اعلان

    محمد علی سدپارہ اور ساجد سدپارہ کے لئے سول اعزازات کا اعلان

    اسکردو: وزیرسیاحت گلگت بلتستان ناصرعلی خان نے محمد علی سدپارہ اور ساجد سدپارہ کے لئے سول اعزازات کا اعلان کرتے ہوئے کہا اسکردو ائیر  پورٹ کو علی سدپارہ سےمنسوب کرنے کی تجویز دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرسیاحت گلگت بلتستان ناصرعلی خان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا حکومت ، پاک فوج اور لواحقین نتیجے پر پہنچےہیں کہ لاپتہ کوہ پیما دنیا میں نہیں رہے، محمد علی سدپارہ اور ساجد سدپارہ کو سول اعزازت سے نوازاجائےگا۔

    وزیرسیاحت جی بی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کو اسکردو ائیر پورٹ کو علی سدپارہ سےمنسوب کرنے کی تجویز دی ہے، علی سدپارہ کے نام سے کوہ پیمائی کاا سکول قائم کیا جائے گا۔

    ناصرعلی خان نے کہا کہ حکومت قومی ہیرو محمد علی سدپارہ کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے، حکومت علی سدپارہ کی فیملی کی مالی و اخلاقی معاونت کرے گی اور قومی ہیرو کے بچوں کو تعلیمی سکالرز شپ دی جائیں گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ حادثات کےشکار کوہ پیماؤں کےاہلخانہ کی کفالت کاقانون بنایا جائے گا۔

    اس سے قبل پاکستانی کوہ پیما کے بیٹے ساجد سدپارہ نے والد کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ والد اور دیگرکوہ پیماؤں کاکوئی سراغ نہ مل سکا، محمد علی سدپارہ ہم میں نہیں رہے۔

    محمد علی سدپارہ کے بیٹے نے سرچ آپریشن میں تعاون پر حکومت اورفوج سے اظہارتشکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ مشکل کی اس گھڑی میں قوم نے حوصلہ دیا، اپنے والد کا مشن جاری رکھوں گا اور ان کا خواب پورا کروں گا۔

  • محمد علی سدپارہ اورجان اسنوری کے آخری مقام کی نشاندہی، کے ٹو پر سب سے بڑے آپریشن کی تیاری

    محمد علی سدپارہ اورجان اسنوری کے آخری مقام کی نشاندہی، کے ٹو پر سب سے بڑے آپریشن کی تیاری

    اسکردو : سیٹلائٹ تصاویر سے علی سدپارہ اورجان اسنوری کےآخری مقام کی نشاندہی ہوگئی ، جس کے بعد کے ٹو پر آج سب سے بڑا سرچ ریسکیوآپریشن کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق محمد علی سدپارہ اور ان کی ٹیم کی تلاش کیلئے کے ٹو پر سب سے بڑا سرچ ریسکیوآپریشن آج ہورہاہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ آئس لینڈاورچلی نےسیٹلائٹ تصاویرجاری کردیں، تصاویرمیں علی سدپارہ اورجان اسنوری کےآخری مقام کی نشاندہی کی گئی ہے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ سیٹلائٹ تصاویرمیں اس مقام کی نشاندہی کی گئی ، جہاں جی پی ایس بندہوئے تاہم سیٹلائٹ تصاویرحکومت پاکستان تک پہنچادی گئیں، ایف ایل آرمشن میں ان تصاویرسے مدد لی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق فضائی آپریشن میں ساجدسدپارہ سےبھی رہنمائی لے رہے ہیں۔

    خیال رہے محمدعلی سدپارہ اور ٹیم جمعے کے دن سےلاپتہ ہے، پاک فوج کی مدد سے زمینی آپریشن شروع کیا گیا تھا تاہم موسم کی خرابی کے باعث فضائی اورزمینی سرچنگ معطل کردی گئی تھی، زمینی ریسکیو ٹیم فضائی ٹیم کی مدد سے ڈیٹھ زون تک پہنچنا تھا۔

    یاد رہے ساجدعلی سدپارہ نے گفتگو میں کہا تھا کہ محمدعلی سدپارہ کےلیےجاری سرچ آپریشن سےمطمئن ہیں، چاردن سے محمد علی سدپارہ لاپتہ ہیں، 8200میٹرپرہم سب علی سدپارہ کے ساتھ تھے، خدشہ ہےکہ علی سدپارہ کواترتےہوئےکوئی حادثہ پیش آیا۔

    محمدعلی سدپارہ کے بیٹے کا کہنا تھا کہ جب ہم وہاں سےنکلےتودرجہ حرارت منفی62ڈگری سینٹی گریڈتھا، محمدعلی سدپارہ اس وقت بوٹل نیک سےکے ٹو سرکرنے جارہےتھے، امیدہےکہ انہوں نےکے ٹوسر کرلی ہوگی، حادثہ عموماًچوٹی سے اترتےہوئے ہوتا ہے،مجھے بھی ایساہی لگ رہا ہے۔

  • محمد علی سدپارہ نے نیپال کی 8463 میٹر بلند چوٹی ”ماؤنٹ مکالو “سر کرلی، آئی ایس پی آر

    محمد علی سدپارہ نے نیپال کی 8463 میٹر بلند چوٹی ”ماؤنٹ مکالو “سر کرلی، آئی ایس پی آر

    اسلام آباد: پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ نے ایک اور کارنامہ سر انجام دیتے ہوئے8463میٹر بلند چوٹی ”ماؤنٹ مکالو “سر کرلی، کوہ پیما کی مہم کیلئے پاک فوج نے محمدعلی سدپارہ کو تعاون فراہم کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے نامور کوہ پیما محمد علی سدپارہ نے8ہزار میٹرز سے بلند7چوٹیاں سر کرنے والے پہلے پاکستانی کوہ پیما بننے کا بھی اعزازحاصل کرلیا ، محمد علی سدپارہ نے نیپال میں 24مئی کی صبح ماؤنٹ مکالو کو سر کیا۔

    اس حوالے سے پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ مکلو چوٹی دنیا کی پانچویں بلند ترین چوٹی ہے، محمد علی سدپارہ واحد پاکستانی کوہ پیما ہیں جنہوں نے اب تک سات بڑی چوٹیاں سر کی ہیں،کوہ پیما کی مہم کیلئے پاک فوج نے محمد علی سدپارہ کو تعاون فراہم کیا تھا۔

    ماؤنٹ مکالو سر کرنے کے بعد محمد علی سد پارہ نے الپائن کلب آف پاکستان کے سیکرٹری کرار حیدری سے رابطہ کیا، جنہوں نے کردار حیدری نے 8ہزار میٹر بلند چوٹیاں سر کرنے کے نئے اعزاز پر مبارک باد دی ۔

    اس موقع پر علی سدپارہ کا کہنا تھا کہ پاکستان آرمی کے تعاون پر ان کا شکر گزار ہوں ، پاک فوج کے تعاون سے دنیا کی تمام 14چوٹیاں سر کرنا چاہتا ہوں۔

    خیال رہے کہ پاکستانی کوہ پیما محمدعلی سدپارہ نے گزشتہ سال 2کوہ پیماؤں کے ہمراہ بغیر آکسیجن کے نیپال میں ماؤنٹ پاموری پیک سر کرلی تھی ، نیپال میں واقع ماؤنٹ پاموری7161میٹربلندچوٹی ہے۔

    محمد علی سدپارہ کو موسم سرمامیں نانگاپربت چوٹی سرکرنےکااعزازبھی حاصل ہے، اس کے علاوہ دیگر چوٹیاں جس میں براد پیک، سپیندیک پیک، جی ون، جی ٹو بھی سر کر چکے ہیں۔

    اس سے قبل گلگت بلتستان کے ہی ایک نامور سپوت حسن سدپارہ دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤئنٹ ایورسٹ کو بغیر آکسیجن کے سرچکے ہیں، معروف کوہ پیما حسن سد پارہ دو سال قبل دنیائے فانی سے کوچ کر گئے تھے۔

  • پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ نے ماؤنٹ مکالو بھی سرکرلی

    پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ نے ماؤنٹ مکالو بھی سرکرلی

    اسلام آباد: پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ نے ایک اور کارنامہ سر انجام دیتے ہوئے 8463میٹر بلند چوٹی ”ماؤنٹ مکالو “سر کرلی، اس سے قبل وہ کئی چوٹیا ں سر کرچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے نامور کوہ پیمامحمد علی سدپارہ نے 8ہزار میٹرز سے بلند 7چوٹیاں سر کرنیوالے پہلے پاکستانی کوہ پیما بننے کا بھی اعزازحاصل کر لیا ، محمد علی سدپارہ نے نیپال میں 24مئی کی صبح ماؤنٹ مکالو کو سر کیا ۔

    ماؤنٹ مکالو سر کرنے کے بعد محمد علی سد پارہ نے الپائن کلب آف پاکستان کے سیکرٹری کرار حیدری سے رابطہ کیا، جنہوں نے کردار حیدری نے 8ہزار میٹر بلند چوٹیاں سر کرنے کے نئے اعزاز پر مبارک با د دی ۔

    اس موقع پر علی سدپارہ کا کہنا تھا کہ پاکستان آرمی کے تعاون پر انکا شکر گزار ہوں ، پاک فوج کے تعاون سے دنیا کی تمام 14چوٹیاں سر کرنا چاہتا ہوں۔

    خیال رہے کہ پاکستانی کوہ پیما محمدعلی سدپارہ نے گزشتہ سال 2کوہ پیماؤں کے ہمراہ بغیر آکسیجن کے نیپال میں ماؤنٹ پاموری پیک سر کرلی تھی ، نیپال میں واقع ماؤنٹ پاموری7161میٹربلندچوٹی ہے۔

    علی سدپارہ کوموسم سرمامیں نانگاپربت چوٹی سرکرنےکااعزازبھی حاصل ہے، اس کے علاوہ دیگر چوٹیاں جس میں براد پیک، سپیندیک پیک، جی ون، جی ٹو بھی سر کر چکے ہیں۔

    اس سے قبل گلگت بلتستان کے ہی ایک نامور سپوت حسن سدپارہ دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤئنٹ ایورسٹ کو بغیر آکسیجن کے سرچکے ہیں، معروف کوہ پیما حسن سد پارہ دو سال دنیا ئے فانی سے کوچ کر گئے تھے۔