Tag: محمد یوسف

  • ’میں وکٹ بنانے کا ماہر نہیں‘

    کراچی: قومی ٹیم کے بیٹنگ کوچ محمد یوسف کا کہنا ہے کہ میں وکٹ بنانے کا ماہر نہیں ہوں جب ملتان میں پچز دیکھنے گیا تو بتایا گیا کہ ہمارے پاس وہ مٹی نہیں جو درکار ہے۔

    پاک نیوزی لینڈ دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز کھیل کے اختتام پر بیٹنگ کوچ محمد یوسف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال میں وکٹ ٹرن کررہی ہے وسیم اکرم اور وقار یونس کے دور میں باؤنسی وکٹ ہوتی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف پہلا ٹیسٹ اچھا رہا تھا ٹیسٹ کرکٹ کے لیے تجربہ اہمیت رکھتا ہے یہ بھی ایک کمرہ امتحان ہے جس میں بیٹر کے گیم کو چھیڑا نہیں جاسکتا۔

    محمد یوسف نے کہا کہ عبداللہ شفیق نے انگلینڈ کے خلاف سنچری اسکور کی تھی اگر کچھ اننگز خراب ہوجائیں تو کھلاڑی کو فکر لاحق ہوجاتی ہے تکنیکی طور پر عبداللہ شفیق کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا.

    بیٹنگ کوچ نے مزید کہا کہ کپتان یا مینجمنٹ کی جانب سے بیٹرز کو کوئی ہدایات نہیں ملتیں سب کھلاڑی اپنا نیچرل گیم کھیل رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ کراچی ٹیسٹ کے دوسرے روز کیوی ٹیم 449 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی، پاکستان نے تین وکٹوں کے نقصان پر 154 رنز بنالیے ہیں جبکہ مہمان ٹیم کی برتری ختم کرنے کے لیے مزید 295 رنز درکار ہیں۔ امام الحق 74 اور سعود شکیل 13 رنز کے ساتھ کریز پر موجود ہیں۔

  • ’اگر سعید انور نہ آتے تو میری اور ہربھجن سنگھ کی ٹھیک ٹھاک لڑائی ہو جاتی‘

    ’اگر سعید انور نہ آتے تو میری اور ہربھجن سنگھ کی ٹھیک ٹھاک لڑائی ہو جاتی‘

    قومی ٹیم کے بیٹنگ کوچ محمد یوسف نے اے آر وائی اسپورٹس شو ‘باؤنسر’ میں بھارتی اسپنر ہربھجن سنگھ سے متعلق دل چسپ واقعہ سناتے ہوئے کہا کہ ایک میچ کے دوران ایسی بات ہوئی کہ اگر سعید انور نہ آتے تو میری اور ہربھجن سنگھ کی ٹھیک ٹھاک لڑائی ہو جاتی۔

    پروگرام میں میزبان نے محمد یوسف سے پوچھا سنا ہے ہربھجن سنگھ سے بھی آپ کی بات چیت ہوتی رہتی تھی، جب آپ رنز بنا رہے ہوتے تھے تو ہربھجن آپ کر طنز کرتے، یہ کیا معاملہ تھا؟

    محمد یوسف نے بتایا ہربھجن کے ساتھ میری کافی چیزیں چلتی رہتی تھیں، ایک بار بہت سیریئس معاملہ ہو گیا، 2003 کا ورلڈ کپ تھا، میں تھا، ثقلین اور اظہر محمود تھے، ڈریوڈ، یوراج اور ہربھجن وغیرہ کھڑے تھے، گپ شپ چل رہی تھی، کوئی بات ہو گئی تو میں نے ان سے مذاق میں ایک با کہہ دی۔

    یوسف نے بتایا کہ وہ بات میں ٹی وی پر نہیں بتا سکتا، اس وقت تو میری بات پر قہقہے لگ گئے، اس کے بعد ہمارے اور انڈیا کا جو میچ ہوا تو وہاں سے ہربھجن کو نہیں کھلایا گیا اور ہمارے ہاں سے ثقلین کو، دونوں باہر بیٹھے ہوئے تھے، ہربھجن ثقلین کا بہت بڑا فین ہے، اور وہ انھیں استاد بھی مانتے ہیں، دنیا میں ثقلین جیسا آف اسپنر ابھی تک آیا ہی نہیں، تو دونوں باہر بیٹھے ہوئے تھے کہ ثقلین نے باتوں باتوں میں وہی بات چھیڑ دی جو میں نے مذاق میں کی تھی۔

    اب ہربھجن کو میچ میں نہ کھلائے جانے کا بھی غصہ تھا، اوپر سے یہ والی ‘خطرناک’ بات ہو گئی، اس پر وہ بہت گرم ہو گئے، اب جب اننگ ختم ہو گئی تو ہم جہاں کھانا کھاتے تھے وہاں دونوں ٹیمیں اکھٹی ہو جاتی تھیں، وہ غصے میں تھے اس لیے انھوں نے آ کر مجھ سے بدتمیزی کی۔

    بس پھر کیا تھا، وہاں بڑے بڑے پتیلوں میں بڑے بڑے چمچے پڑے تھے، ایک میں نے پکڑ لیا اور ایک انھوں نے، بڑی شدید ہاتھا پائی ہونے جا رہی تھی کہ خوش قسمتی سے سعید بھائی آ گئے، اگر سعید انور نہ آتے تو ہماری لڑائی ہو جاتی۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ جب میں کھیل رہا ہوتا تھا میں ان سے کہتا کہ بھائی کیا بولنگ کر رہے ہیں آپ، بہت زبردست ہے لیکن مجھے سمجھ ہی نہیں آ رہی ہے، اس پر وہ کہتے اوئے تسی اسکور بھی کیے جا رہے ہو اور کہہ رہے ہو کہ سمجھ بھی نہیں آ رہی ہے۔

    یوسف نے کہا سردار جی سے ہمارا اچھا مذاق چلتا رہتا تھا، یوراج سے اور نہرا سے بھی مذاق چلتا رہتا تھا، نہرا بہت اچھا لڑکا تھا، اس سے ابھی بھی میری گپ شپ ہوتی رہتی ہے، وہ شعیب کے کمرے میں بھی اکثر کھانا کھانے آ جاتے تھے، تو ہماری گپ شپ بھی چلتی رہتی ہے لیکن انڈیا پاکستان کا میچ چوں کہ بہت سیریئس ہوتا ہے اور وہاں فوکس بھی بہت زیادہ ہوتا ہے کیوں کہ جو ٹیم نہیں جیتی تو اس کی خیر نہیں ہوتی۔

    یوسف نے بتایا کہ مشتاق احمد کے دور میں سدھو جی کا بھی ایک واقعہ ہے، لیکن وہ بھی ٹی وی پر نہیں بتا سکتا، پیچھے سے معین بھائی سدھو جی کو چھیڑے جا رہے ہیں۔

    پروگرام میں موجود سابق مایہ ناز کھلاڑی مشتاق احمد نے بتایا کہ کینیڈا میں اس وقت اس معاملے میں میں بھی شریک تھا، یوسف کہنے لگے کہ میں تو نہیں بتا سکتا وہ بات لیکن اگر مشی بھائی بتاتے ہیں تو بتائیں۔

    مشتاق کہنے لگے میں وہ منظر بتاتا ہوں، سدھو سے کھیلا نہیں جا رہا تھا اور آؤٹ بھی نہیں ہو رہا تھا اور معین پیچھے سے شرارتیں کر رہا تھا، میں نے کہا معین میں سدھو کا ساتھ دوں گا تم اسے چڑاؤ، معین نے سدھو سے پنجابی میں کہا اتنے بڑے ہو گئے ہو لیکن یہ کیا حرکتیں کر رہے ہو، پگڑی باندھی ہوئی ہے، یہ کیا ہے، میں شعیب اختر سے کہتا ہوں کہ تمھارے سر میں بیمر بنوا دے سر میں، میں نے معین سے کہا یار کوئی اسپورٹس مین شپ ہوتی ہے، چپ کر، سدھو جی غصے میں آئے لیکن میں نے کہا سدھو پائی کوئی بات نہیں مذاق کر رہا ہے، سدھو نے کہا ٹھیک کہہ رہے ہیں آپ۔

    لیکن جب تین چار مرتبہ معین نے انھیں چھیڑا کہ کتنا بڑا ہو گیا ہے یہ کیا حرکتیں کر رہے ہو، شرم نہیں آتی اتنی گندی ہٹیں مارتے ہوئے، تو آخر کار سدھو نے پیچھے مڑ کر دیکھا اور انگلی اٹھا کر پنجابی میں بھڑک ماری اوئے مشی، اسے منع کردے، میں نے تو سات سال تک کالے فاسٹ بولر کو کھیلا ہے، تمھارے فاسٹ بولر کیا ہیں، یہاں جو لفظ سدھو نے بولا تھا اور جسے یوسف نے سنسر کیا، وہ یہاں ٹی وی پر نہیں بولا جا سکتا، تو ہم سدو جی کا ٹھیک ٹھاک مزا لیتے تھے۔

    مشتاق نے بتایا کہ شارجہ میں جدیجا کی ایکٹنگ کا ایک قصہ بتاتا ہوں، جب وہ بیٹنگ کر رہا ہوتا تھا تو میرے ساتھ یا کسی کے ساتھ ہاتھ پھیلا کر کھڑا ہو جاتا تھا، اب آپ دیکھ رہے ہیں، شعیب صاحب میچ دیکھ رہے ہیں، پورا پاکستان اور انڈیا میچ دیکھ رہا ہے، اگر آپ کہتے کہ دیکھو جدیجا پاکستان کے ساتھ لڑ رہا ہے تو وہ میرے پاس آ کر اداکاری کرتا، پورا چہرہ بنا کر کہتا شام کو روٹی کہاں کھانی ہے، اسی بات پر میں نے پانچ میچ کھیل لینے ہیں انڈیا کی طرف سے، اس پر لوگ کہتے کہ ایک یہ واحد منڈا ہے جو لڑ رہا ہے۔

    وہ چوں کہ فیلڈر اچھا تھا تو گراؤنڈ میں جب ڈائی یا سلائیڈ مار کر گیند پکڑ لیتا تھا تو آوازیں لگانے لگتا اوئے یار میں کب تک اکیلے لڑتا رہوں گا تم بھی تو لڑو نہ ان سے، کیا کر رہے ہو تم، تو بات یہ بھی کہ ہم سب شام کو اکھٹے روٹی کھاتے تھے، ساتھ میں انجوائے کرتے تھے، اور جب کرکٹ کھیلتے تو بہت ٹف کھیل رہے ہوتے کیوں کہ دونوں ٹیمیں نہیں چاہتی تھیں کہ ہم کوئی میچ ہارے۔

    کوہلی سے رنز کیوں نہیں ہو پا رہے، کیا کوہلی نے کبھی آپ سے مشورہ لیا؟ یوسف نے بتایا کہ میری کوہلی سے کرکٹ پر کبھی ایسی کوئی بات نہیں ہوئی، یہ تو کھیل کا حصہ ہے، کبھی آپ آؤٹ آف فارم ہوتے ہیں، ہاں ان کا یہ وقت طویل ہو گیا ہے لیکن انھوں نے گیارہ سال کے اندر انھوں نے سچن کے بعد اچھی پرفارمنس دی ہے۔

    یوسف نے کہا ٹیسٹ میں وہ ایسا نہیں کر سکا ہے جیسا ون ڈے میں وائٹ بال پر انھوں نے کیا، اب دو ڈھائی سال کا یہ آؤٹ آف فارم وقفہ کچھ طویل ہو گیا ہے، شاید اس کی وجہ وہ رویہ ہو جو ان کے ساتھ روا رکھا گیا جس سے وہ انڈر پریشر چلے گئے ہوں، تاہم انھوں نے جتنا پرفارم کیا وہ اس دور کے بہترین کھلاڑی ہیں۔

  • پی ایس ایل ٹیموں سے متعلق محمد یوسف کا بیان

    پی ایس ایل ٹیموں سے متعلق محمد یوسف کا بیان

    لاہور: پاکستان کرکٹ ٹیم کے بیٹنگ کوچ محمد یوسف نے کہا ہے کہ پی ایس ایل 7 میں جس مینجمنٹ نے ٹیم اچھی بنائی ہے، وہی بہتر پرفارم کر رہی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق مایہ ناز پاکستانی بیٹسمین محمد یوسف نے آج لاہور کے نجی اسپتال میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کی تقریب میں شرکت کی۔

    بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو میں محمد یوسف نے کہا کہ ڈاکٹرز کو حکومت کے ساتھ مل کر معاشرے کو پولیو سے پاک کرنے کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ بہترین پاکستان کی بنیاد رکھی جا سکے۔

    انھوں نے کہا سب کو مل کر انسداد پولیو مہم کو کامیاب بنانا چاہیے، کسی کو بھی اس کی مخالفت نہیں کرنی چاہیے، یہی بچے پاکستان کا مستقبل ہیں، انھی بچوں نے پاکستان کو سنبھالنا ہے۔

    محمد یوسف کا کہنا تھا جو لوگ پولیو مہم کے خلاف ہیں ان کو بھی بچوں کے بہتر مستقبل کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے۔

    پی ایس ایل سے متعلق سوال پر انھوں نے کہا کہ یہ کرکٹ ہے، جس مینجمنٹ نے ٹیم اچھی بنائی ہے وہ بہتر پرفارم کر رہی ہے، لاہور قلندر آخری 6 ایڈیشنز میں آخری نمبر پر آئی، اس بار انھوں نے اچھی ٹیم بنائی ہے۔

    محمد یوسف کا کہنا تھا کہ ملتان سلطان نے پہلے بھی اچھا کھیلا، اور اس بار بھی وہ پرفارم کر رہی ہے۔

  • ’’بابر اعظم کا آغاز ویرات کوہلی سے بہتر قرار‘‘

    ’’بابر اعظم کا آغاز ویرات کوہلی سے بہتر قرار‘‘

    کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور مایہ ناز بیٹسمین محمد یوسف بھی بابر اعظم کی صلاحیتوں کے متعرف ہوگئے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق قومی ٹیم کے سابق کپتان محمد یوسف کا کہنا ہے کہ بابر اعظم کا آغاز بھارتی کپتان ویرات کوہلی سے بہتر ہے۔

    محمد یوسف نے کہا کہ بابر اعظم نے محنت سے اپنا مقام بنایا ہے جس کی وجہ سے وہ تینوں فارمیٹ کی رینکنگ میں ٹاپ فائیو میں شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روزآئی سی سی کی جانب سے ٹیسٹ کی نئی رینکنگ جاری کی گئی تھی جس میں بابر اعظم ایک درجہ ترقی کے ساتھ پانچویں نمبر پر آگئے ہیں۔

    بابر اعظم تینوں فارمیٹ میں پانچویں پوزیشن حاصل کرنے والے پہلے کھلاڑی بھی بن گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ‘بابر اعظم میں ٹنڈولکر اور کوہلی کی جھلک’

    یاد رہے کہ چند روز قبل ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز سابق فاسٹ باﺅلر این بشپ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مڈل آرڈر بلے باز بابراعظم اور بھارت کے ویرات کوہلی کی تکنیک دیکھ کر سچن ٹنڈولکر کی یاد آتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سابق بھارتی کپتان تکنیکی طور پر سب سے بہتر بلے باز تھے، وہ سیدھا کھیلنے کی کوشش کرتے، اب مجھے یہی بات ویرات کوہلی اور بابر اعظم کی بیٹنگ میں نظر آتی ہے۔

  • محمد یوسف نے شعیب اختر کو کیا مشورہ دیا

    محمد یوسف نے شعیب اختر کو کیا مشورہ دیا

    کراچی: سابق ٹیسٹ کرکٹر محمد یوسف کا کہنا ہے کہ شعیب اختر اور تفضل رضوی کو چاہیے کہ معاملہ افہام و تفہیم سے حل کریں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق ٹیسٹ کرکٹر محمد یوسف نے شعیب اختر اور تفضل رضوی کو مشورہ دیا کہ وہ معاملات کوافہام وتفہیم سے حل کریں۔

    محمد یوسف کا کہنا تھا کہ ان معاملات سے نوجوان کھلاڑیوں پر برا اثر پڑتا ہے، ایسی چیزوں سے ہماری کرکٹ پیچھے جاتی ہے۔

    شعیب اختر نے دو روز قبل اپنے ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ ان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا، ان کی لڑائی وکلا برادری سے نہیں بلکہ وکیل تفضل رضوی سے ہے۔

    سابق فاسٹ باؤلر کا کہنا تھا کہ تفضل رضوی نااہل انسان ہے اور انہی سے متعلق بیان دیے ہیں کیونکہ ان سے 2 کیس میں جیت چکا ہوں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ دنوں سابق کرکٹر شعیب اختر نے پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا جس پر تفضل رضوی نے شعیب اختر سے معافی مانگنے اور دس کروڑ ہرجانے کا دعویٰ کیا تھا۔

    سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے معافی مانگنے اور ہرجانے کی ادائیگی کے بجائے بھرپور جواب دینے کا اعلان کیا تھا۔

  • نگراں حکومت نے چالیس وزرا کا کام چھ وزرا سے کروا کر دکھایاہے، محمد یوسف

    نگراں حکومت نے چالیس وزرا کا کام چھ وزرا سے کروا کر دکھایاہے، محمد یوسف

    کراچی : نگراں وفاقی وزیرانفارمیشن ٹیکنالوجی محمد یوسف شیخ کا کہنا ہے کہ نگراں حکومت نے چالیس وزرا کا کام چھ وزرا سے کروا کر دکھایا اور ثابت کیا کہ کم سے کم وزراء میں بھی اچھا کام کیا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں نگراں وفاقی وزیرانفارمیشن ٹیکنالوجی محمد یوسف شیخ نے پاکستان اسٹینڈرڈ کنٹرول اتھارٹی اور اوشینو گرافی پاکستان انسٹیٹیوٹ کا دورہ کیا۔

    نگراں وزیر کو محکمہ کی کارکردگی اور مستقبل کے منصوبوں کی بریفنگ بھی دی گئی۔

    میڈیا سے گفتگو میں نگراں وفاقی وزیرانفارمیشن ٹیکنالوجی کا کہنا تھا کہ سمندری آلودگی بہت بڑھ گئی ہے، اس لئے انڈسٹریل ویسٹ کے لئے قانون بنایا جارہا ہے۔

    محمد یوسف شیخ نے کہا کہ الیکشن 2018 میں نگراں حکومت نے اپنا کردار سو فیصد ادا کیا ہے اور ہم نے چالیس وزراء کا کام چھ وزراء سے لیکر یہ ثابت کیا ہے کہ کم سے کم وزراء میں بھی اچھا کام کیا جاسکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دس دن میں نئی حکومت کو حلف اٹھا لینا چاہیئے۔

    الیکشن میں دھاندلی کا الزامات کے حوالے سے وفاقی وزیرانفارمیشن ٹیکنالوجی نے کہا سیاسی جماعتوں نے دھاندلی کا الزام الیکشن کمیشن پر لگایا ہے نگراں حکومت پر نہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • محمد یوسف کی پی سی بی آمد، شرجیل خان کے حق میں گواہی

    محمد یوسف کی پی سی بی آمد، شرجیل خان کے حق میں گواہی

    لاہور : سابق بلے باز محمد یوسف نے کہا ہے کہ شرجیل خان نے جان بوجھ کر ڈاٹ بالز نہیں کھیلیں بلکہ انہوں نے اپنا فطری کھیل کھیلا۔

    وہ پی سی بی میں کرکٹرشرجیل خان کے حق میں گواہی دینے کے بعد میڈیا سے بات کررہے تھے انہوں نے کہا کہ بہ حیثیت بلے باز میں نے شرجیل کی کھیلی جانے والی دونوں بالز کا بغور جائزہ لیا ہے اور اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ شرجیل نے جان بوجھ کر ڈاٹ بالز نہیں کھیلی جیسا کہ ان پر الزام ہے۔

    محمد یوسف کا کہنا تھا کہ ”مجھے نہیں لگتا کہ شرجیل خان نے جان بوجھ کا ڈاٹ بال کھیلیں “ تاہم اگر کسی کے پاس ثبوت ہیں تو قوم کے سامنے رکھیں اور انہیں سزا دیدیں لیکن اگر ثبوت نہیں ہیں تو اس معاملے کو ختم کریں کیوں کہ پوری دنیا کے سامنے ہمارا مذاق بن رہا ہے۔

    انہوں نے مذید کہا کہ شرجیل خان نے دونوں بالز میرٹ پر کھیلی ہیں بلکہ ایک گیند پر تو انہوں نے اسکور لینے کی کوشش بھی کی ہے اور میں اسی لیے یہاں آیا ہوں کہ کسی بے گناہ کو کیریئر کے آغاز میں ہی مشکل سے نکال سکوں کیوں کسی بے گناہ کو پھسانا جائز بات نہیں ہے اور ان دو بالوں پرگواہی کیلئے مجھے کہیں اور بھی بلایا گیا تو میں جاﺅں گا۔

    اس موقع پرشرجیل خان کے وکیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پی سی بی اب تک کوئی ایک بھی الزام ثابت نہیں کر سکا ہے اور آج ہماری جانب سے ماضی کے اسٹار بلے باز محمد یوسف پیش ہوئے اور ٹیکنیکل بنیادوں پر گواہی دی جب کہ پی سی بی نے بیانات کا کراس ایگزامن بھی کیا۔

  • سانحہ لاہور: خودکش حملہ آورکون تھا، خاکے نےسوال اٹھا دیا

    سانحہ لاہور: خودکش حملہ آورکون تھا، خاکے نےسوال اٹھا دیا

    لاہور: اقبال پارک لاہور میں حملے کا خودکش بمبار کون تھا، مظفرگڑھ کامحمد یوسف یا کوئی اور مبینہ حملہ آور کے خاکے سے معاملہ الجھ گیا۔

    پولیس کی ابتدائی معلومات غلط نکلیں، جس کا شناختی کارڈ ملا وہ حملے میں ملوث نہیں تھا، حملے کے بعد جائے وقوعہ سے ایک کٹا پھٹا شناختی کارڈ ملا جس کو بنیاد بنا کرپولیس نے محمد یوسف کو مبینہ خودکش حملہ آورٹھہرایا۔

    تفتیش پرانکشاف ہوا کہ یوسف لاہورمیں فیروز پور روڈ پرایک آن لائن مدرسےمیں قران پڑھاتا تھا، پولیس اورایجنسیوں نےادارے پر چھاپہ مارا اوریوسف کے زیراستعمال سامان قبضےمیں لے لیا، یوسف کے شناختی کارڈمیں اس کاآبائی علاقہ چوک قریشی مظفرگڑھ تحریر تھا۔

    مظفر گڑھ کا محمد یوسف کچھ دیر میں ہی دہشت گرد قرار پایا اور شناختی کارڈ اس کی جیب میں تھا۔ عوامی حلقے حیران تھے کہ خود کش بمبار کی جیب میں شناختی کاڑد آخر کیوں تھا؟

    پولیس نے یوسف کے گھرپرکارروائی کرکےتین بھائیوں اورچچاکوحراست میں لے لیا۔ یوسف کےوالدین عمرے پرگئے ہوئےہیں، یوسف کو مشتبہ قراردیکرپیش رفت کے بعد پولیس نےمبینہ خودکش حملہ آورکا خاکہ جاری کیا۔

    یہ خاکہ یوسف سےنہیں ملتا،پولیس کا کہنا ہے کہ مبینہ حملہ آورکا خاکہ عینی شاہدین سے پوچھ کر بنایا گیا۔