Tag: محمود خان اچکزئی

  • محمود خان اچکزئی انتشار پھیلانے سے باز نہ آئے

    محمود خان اچکزئی انتشار پھیلانے سے باز نہ آئے

    اسلام آباد: پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی پی ڈی ایم جلسوں میں انتشار پھیلانے کی روش سے باز نہ آئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج میں محمود خان اچکزئی نے عوام کو لوٹ مار کے لیے اکسانے کی کوشش کی۔

    اچکزئی نے خطاب کے دوران کہا فضل الرحمان فتویٰ دیں کہ بھوک میں سرکاری گوداموں کو لوٹ لیا جائے۔

    علامہ طاہر اشرفی نے اس پر اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم کے بیانیے کو آج پھر عوام نے مسترد کر دیا ہے، جے یو آئی ف کو بھی اسلام آباد راولپنڈی کے مدارس نے مسترد کر دیا۔

    طاہر اشرفی کا کہنا تھا فضل الرحمان نے جو آج فتوے دیے، پہلے وہ خود تو ان کا جواب دیں، کل جب صوفی محمد ایسے فتوے دیتے تھے تو فضل الرحمان تنقید کرتے تھے۔ فضل الرحمان پارلیمنٹ میں کہا کرتے تھے کہ صوفی محمد کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی جا رہی۔

    محمود خان اچکزئی نے لاہوریوں کی توہین کر دی

    یاد رہے کہ اس سے قبل پی ڈی ایم کے کراچی جلسے میں محمود خان اچکزئی نے اردو سے متعلق متنازع گفتگو کی تھی، جس پر انھیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

    13 دسمبر 2020 کو لاہور میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے مینار پاکستان جلسے کے دوران محمود خان اچکزئی نے مریم نواز کی موجودگی میں لاہوریوں کی توہین کی تھی۔ انھوں نے کہا کہ لاہور والوں نے ہندو اور سکھوں سے مل کر انگریز کا ساتھ دیا تھا۔

    محمود اچکزئی نے اپنے خطاب میں لاہوریوں کو انگریز سامراج کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ لاہوریوں نے انگریز کے ساتھ مل کر افغان سرزمین پر قبضے کی کوشش کی۔

  • محمود خان اچکزئی نے لاہوریوں کی توہین کر دی

    محمود خان اچکزئی نے لاہوریوں کی توہین کر دی

    لاہور: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے مینار پاکستان جلسے کے دوران ایک طرف جب کہ اسٹیج پر مریم نواز موجود ہیں، وہاں محمود خان اچکزئی نے لاہوریوں کی توہین کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مریم نواز کی اسٹیج پر موجودگی کے دوران محمود خان اچکزئی نے خطاب میں لاہوریوں کی توہین کرتے ہوئے کہا کہ لاہور والوں نے ہندو اور سکھوں سے مل کر انگریز کا ساتھ دیا۔

    محمود اچکزئی نے اپنے خطاب میں لاہوریوں کو انگریز سامراج کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ لاہوریوں نے انگریز کے ساتھ مل کر افغان سرزمین پر قبضے کی کوشش کی۔

    یاد رہے کہ کراچی جلسے میں محمود خان اچکزئی نے اردو سے متعلق متنازع گفتگو کی تھی، جس پر انھیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ پی ڈی ایم کا مینار پاکستان کا جلسہ تمام تر بدنظمیوں کے ساتھ شروع ہو چکا ہے، پنڈال میں اس وقت اندازوں سے بھی کم لوگ جمع ہوئے ہیں، جس کے بارے میں شیخ رشید نے کہا کہ پی ڈی ایم نے اپنی سیاسی قبر خود کھود دی ہے۔

    پی ڈی ایم جلسے میں شدید بدنظمی، متعدد اہم رہنماؤں کو اسٹیج پر جانے سے روک دیا گیا

    شدید بدنظمی کا یہ عالم رہا کہ متعدد اہم رہنماؤں کو بھی اسٹیج پر جانے سے روک دیا گیا، سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالمالک بلوچ کو اسٹیج پر جانے سے روکا گیا، تو وہ ناراض ہو کر واپس جانے لگے، پھر رضاکاروں نے ان سے معافی مانگی لیکن ڈاکٹرعبد المالک بلوچ نے اسٹیج پر جانے سے ہی انکار کر دیا، ان کا کہنا تھا 3 بار پنڈال میں جانے کی کوشش کی لیکن اندر نہ جا سکا، اب تقاریر پنڈال پر نہیں بلکہ نیچے کھڑے ہو کر سنوں گا۔

    ادھر پی پی سینئر رہنما ثمینہ خالدگھرکی کو بھی اسٹیج پر جانے نہیں دیاگیا، جس پر وہ بھی ناراض ہو کر واپس روانہ ہو گئیں، ان کا کہنا تھا اس قدر بدنظمی اور بد تمیزی ہے کہ اوپر بھی نہیں جا سکی، بلاول اسٹیج پر ہیں اس لیے بدنظمی پر بات نہیں کرنا چاہتی۔

  • اپوزیشن جماعتوں کا 7 اکتوبر کو پہلا جلسہ کوئٹہ میں رکھنے پر غور

    اپوزیشن جماعتوں کا 7 اکتوبر کو پہلا جلسہ کوئٹہ میں رکھنے پر غور

    اسلام آباد: اپوزیشن جماعتوں نے 7 اکتوبر کو پہلا جلسہ کوئٹہ میں رکھنے پر غور شروع کر دیا ہے۔

    ذرایع کے مطابق محمود اچکزئی نے اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کو 7 اکتوبر کو کوئٹہ میں جلسے کی تجویز دے دی ہے، ان کا کہنا تھا کہ 7 اکتوبر کو شہدائے تحریک جمہوریت بحالی کا دن ہے، ہم ہر سال 7 اکتوبر کو کوئٹہ میں جلسہ کرتے ہیں۔

    دوسری طرف اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ جلسے کی تاریخ اور مقام کا اعلان سب کو اعتماد میں لے کر کیاجائے گا، 7 اکتوبر پر تمام جماعتیں متفق ہوئیں تو پہلا جلسہ کوئٹہ میں ہی ہوگا۔

    یاد رہے کہ اپوزیشن نے کراچی، کوئٹہ، پشاور، لاہور میں جلسوں کا اعلان کر رکھا ہے۔

    چند دن قبل اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے اجلاس میں مختلف امور پر 3 کمیٹیاں قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا، ان میں سے ایک کمیٹی اپوزیشن کے متفقہ لائحہ عمل، جلسے اور احتجاج پر بھی ہے۔

    اپوزیشن استعفے دے، اگلے روز انتخابات کرادیں‌ گے، وزیراعظم عمران خان

    20 ستمبر کو اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس نے وزیر اعظم عمران خان سے استعفے کا مطالبہ کر دیا تھا، اپوزیشن کا کہنا تھا کہ ملک میں شفاف، آزادانہ اور غیر جانب دارانہ انتخابات کا انعقاد یقینی بنایا جائے۔

    اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس نے ملک گیر احتجاج کا بھی اعلان کیا تھا، کل جماعتی کانفرنس میں پاکستان جمہوری تحریک کی تشکیل عمل میں لائی گئی، ایکشن پلان میں مناسب وقت پر اجتماعی استعفوں کا آپشن بھی شامل کیا گیا تھا۔

  • صدر فضل الرحمان اوروزیراعظم عمران خان ہوں تو یہ تبدیلی ہوگی، محمود خان اچکزئی

    صدر فضل الرحمان اوروزیراعظم عمران خان ہوں تو یہ تبدیلی ہوگی، محمود خان اچکزئی

    کوئٹہ : پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا کہ صدر فضل الرحمان اوروزیراعظم عمران خان ہوں تو یہ تبدیلی ہوگی جبکہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ پی پی اپنا امیدواردستبردارکردے تو اپوزیشن کی جیت پکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں محمود خان اچکزئی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم ملک میں جمہوریت اور جمہوری اداروں کو مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں جس کے لئے اپوزیشن کا مضبوط اتحاد ضروری ہے۔

    سربراہ جمعیت علماء اسلام کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کا ملکی نظام میں ایک اہم کردار ہے، ہم چاہتے ہیں جمہوریت کے اس سفر میں پیپلز پارٹی ہمارے ساتھ رہے، وزیراعظم کے انتخاب میں اگر پیپلز پارٹی ساتھ دیتی تو شہباز شریف واضع اکثریت سے جیت جاتے، اب بھی پیپلز پارٹی ساتھ دے تو صدارتی انتخاب جیت جائیں گے۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا محمود خان اچکزئی کی جماعت ہمارے ساتھ ہے، صدارتی انتخابات میں میری حمایت کی ہے، کوشش کریں گے کہ پیپلز پارٹی کو بھی قائل کریں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے اپنا امیدوار دستبردار کرا دیا تو ہماری جیت یقینی ہے، آج محمود اور مولانا الائنس ہے، میرے والد کا نام بھی محمود تھا، حزب اختلاف کے دو صدارتی امیدواروں کا رہنا، رضامندی کے ساتھ حکومت کو راستے دینے کے مترادف ہے۔

    جمعیت علماء اسلام کے سربراہ نے کہا پاکستان میں جمہوری ادارے مستحکم ہونے چاہئیں، پاکستان کی آزادی کے مقاصد آج بھی حاصل نہیں ہوئے، آج کل
    سیاست،معیشت اور دفاع دباؤ میں ہے، ہم نے داخلی خود مختاری محفوظ کرنی ہے۔

    فضل الرحمان صدر اور وزیراعظم عمران خان ہوں تو یہ تبدیلی ہوگی، محمود خان اچکزئی

    پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی سے صدارتی امیدوار پر بات ضرور کریں گے، جب ٹھنڈی تاراورگرم تار ملتےہیں تو بجلی پیدا ہوتی ہے۔

    محمود خان اچکزئی نے کہا کہ فضل الرحمان صدر اور وزیراعظم عمران خان ہوں تو یہ تبدیلی ہوگی، ماضی کوبھول جاتے ہیں،جمہوری پاکستان بنائیں ، بہترین پاکستان ہم سب کی منزل ہے۔

  • وزیراعلیٰ پنجاب سےمحمود خان اچکزئی کی ملاقات

    وزیراعلیٰ پنجاب سےمحمود خان اچکزئی کی ملاقات

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف کا کہنا ہے کہ پاکستان کے مفادات کے سامنے ذاتی مفادات کی حیثیت نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف سے پشتونخوا ملی عوامی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے ملاقات کی جس میں سیاسی صورت حال، بین الصوبائی ہم آہنگی کے فروغ پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے جمہوری نظام کے استحکام کے لیے مل کرکام جاری کھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

    اس موقع پروزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان جمہوری عمل کے باعث معرض وجود میں آیا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ قابل احترام ادارہ ہے۔

    شہبازشریف نے کہا کہ جمہوریت عوام کی خدمت کا نام ہے، نعروں، دعوؤں سے عوام کی خدمت نہیں ہوتی۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ جمہوریت کے استحکام کے لیے ہرجماعت پرذمے داری ہے جبکہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی جمہوریت میں ہی مضمرہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مفادات کے سامنے ذاتی مفادات کی حیثیت نہیں ہے، پاکستان کی ترقی وخوشحالی کے لیے ہرایک کواپنا کردارادا کرنا ہے۔

    شہبازشریف نے کہا کہ جوسیاسی عناصر افراتفری چاہتے ہیں ان کےعزائم ڈھکے چھپے نہیں ہیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ آج پاکستان کو اتحاد اور اتفاق کی ضرورت ہے جبکہ نفاق کی سیاست کا بیج بونے والوں کوہوش کے ناخن لینے چاہئیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • فاٹا آزاد علاقہ ہے، پاکستان کا حصہ نہیں: محمود اچکزئی کے بیان پر قومی اسمبلی میں ہنگامہ

    فاٹا آزاد علاقہ ہے، پاکستان کا حصہ نہیں: محمود اچکزئی کے بیان پر قومی اسمبلی میں ہنگامہ

    اسلام آباد: حکومتی اتحادی محمود خان اچکزئی نے فاٹا کو آزاد علاقہ قرار دے دیا۔ محمود اچکزئی کے بیان پر قومی اسمبلی میں شدید ہنگامہ برپا ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومتی اتحادی محمود خان اچکزئی نے کہا کہ فاٹا آزاد علاقہ ہے، پاکستان کا حصہ نہیں۔ اچکزئی کے اس بیان پر قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی۔

    اپنے ریمارکس میں اچکزئی کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کا فاٹا پر کوئی حق نہیں، فاٹا کو چھیڑا تو فوج وہاں پھنس جائے گی۔

    محمود خان اچکزئی کے ریمارکس پر رکن قومی اسمبلی علی محمد خان نے کہا کہ جسے کابل پسند ہے وہ اس پارلیمنٹ میں کیا کر رہا ہے؟

    بعد ازاں فاٹا کے معاملے پر اپوزیشن پیپلز پارٹی نے تیسرے روز بھی اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔

    اس موقع پر اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ فاٹا کےعوام پہلے قانون اور آئین مانگ رہے ہیں۔ جب تک فاٹا کے عوام کو حق نہیں دیا جاتا، ایوان میں نہیں بیٹھیں گے۔

    خورشید شاہ نے مزید کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو آنکھیں کھول کر کام کرنا ہوگا۔ پارلیمنٹ کو ربر اسٹیمپ بنانے کی کوشش کی گئی، ہم پارلیمنٹ کو کسی کی جاگیر نہیں بننے دیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاکستان میں آئین اورقانون کی حکمرانی قائم کرکےدکھائیں گے، نوازشریف

    پاکستان میں آئین اورقانون کی حکمرانی قائم کرکےدکھائیں گے، نوازشریف

    کوئٹہ : سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ آئین اورقانون پرکبھی سمجھوتہ نہیں کیا اور نہ کبھی نظریے سے پیچھے ہٹا اور آج بھی نظریے پر قائم رہنے کا عہد کرتا ہوں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں خان عبدالصمد خان اچکزئی کی 44 ویں برسی کے موقع پر ایوب اسٹیڈیم میں پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آئین اورقانون کی حکمرانی قائم کرکے دکھائیں گے۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ محمود خان اچکزئی سے نظریاتی تعلق ہے جس کے سبب اِن کی جماعت اور ہماری جماعت ایک ہے اور ہم دونوں نے مل کر خان عبدالصمد خان کے نظریے پرعمل کرکے دکھایا ہے

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تعمیر و ترقی میں کوئی کسر نہیں اُٹھا رکھی تھی، قوم کو لوڈ شیڈنگ سے نجات دلائی، کراچی و بلوچستان میں امن قائم کیا، سی پیک کا تحفہ دیا اور پاکستان بھرمیں بہترین سڑکوں کا جال بچھایا جس سے معیشت دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑی ہوئی۔

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ احتساب کے نام پر نوازشریف سےانتقام لیا گیا ہے اور صادق وامین کے نام پر مجھے اُن لوگوں نے نکالا جنہوں نے خود پی ایس او پرحلف لیا، آئین کی خلاف ورزی کی اور آمروں کی راہ ہموار کی جب کہ میں نے وکلاء بحالی تحریک میں آئین و قانون کی تقدس کے لیے سڑکوں پر تشدد تک برداشت کیا تھا۔

    انہوں نے دعوی کیا کہ جس کی ایک پائی کی کرپشن ثابت نہ ہوئی، وہ کیا مائنس ہوگا؟ حقیقت یہ ہے کہ جسےعوام پلس کریں اُسے کوئی اور مائنس نہیں کرسکتا اور نواشریف تو لوگوں کے دلوں میں بستا ہے جسے نکالنے کے تین بار سازشوں کے جال بچھائے گئے لیکن نواز شریف ہر بار سُرخرو ہوا۔

    سپریم کورٹ سے پاناما پیپرز نااہل قرار دیئے جانے والے نواز شریف نے کہا کہ ایک کرکٹر نے لاہور کی میٹرو بس پروجیکٹ کو جنگلہ بس کہا لیکن اب وہ پشاور میں بھی جنگلہ بس بنا رہے ہیں حالانکہ پانچ سال ہوگئے اور ان سے ایک میٹرو بن ہی نہیں پا رہا ہے اور مقابلہ نواز شریف سے کرنے چلے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بلوچستان کےغیورعوام کی بہادری کا قائل ہوں، بلوچستان کےعوام پاکستان کے اصل محافظ ہیں اور اپنے دور حکومت میں وہ ترقیاتی کام کروائیں جن کی نظیر 70 سالہ تاریخ میں نہیں ملتی جس کی بدولت آج بلوچستان میں سڑکیں اورموٹرویز بن رہی ہیں اور صوبہ ترقی کررہا ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • فضل الرحمان اوراچکزئی فاٹا انضمام میں بڑی رکاوٹ ہیں، عمران خان

    فضل الرحمان اوراچکزئی فاٹا انضمام میں بڑی رکاوٹ ہیں، عمران خان

    پشاور: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ فضل الرحمان اور محمود خان اچکزئی فاٹا کےانضمام میں رکاوٹ بنےہوئےہیں، ان دونوں نے عوام پرظلم کیا ہے، قیامت کی نشانی ہے کہ آصف زرداری کرپشن کی باتیں کر رہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا، عمران خان نے کہا کہ یہ فاٹا کے انضمام کا بہترین موقع ہے تاکہ یہاں کے لوگ بھی ترقی کریں، قبائلی علاقوں کے عوام کو بھی باقی پاکستانی شہریوں کے برابر حقوق ملنے چاہیئں۔

    محمود خان اچکزئی اور مولانا فضل الرحمان نے فاٹا کے انضمام کو کیوں روکا؟ ان دونوں شخصیات نے فاٹا کے عوام پر ظلم کیا ہے، انضمام کے لیے پی ٹی آئی بھرپور کوششیں جاری رکھے گی۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ سنا ہے پچھلے کئی روز سے آصف زرداری پشاور کے چکرلگا رہے تھے، یہ تومعجزہ ہوگیا کہ آصف زرداری کہتے ہیں کہ پشاور میں کرپشن ہے، آصف زرداری اور فریال تالپور نے مجھ پر ہرجانے کا دعویٰ کیا ہے، میں نےان کی کرپشن کو بے نقاب کیا اسی لیےان کو تکلیف ہوگئی۔

    انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کرپشن کی بات کرے یہ قیامت کی نشانی سمجھتا ہوںِ، آصف زرداری ملک کی بڑی بیماری ہیں، خوف کی زنجیریں توڑنے کیلئے سندھ جارہا ہوں، سندھ اوربلوچستان میں بھی آئندہ حکومت پی ٹی آئی کی ہوگی۔

    عمران خان نے کہا کہ اسفند یار ولی نے کہا تھا کہ نوازشریف کا استعفیٰ کوئی نہیں لے سکتا، ابھی تو باری بھی نہیں آئی ہم نے پہلےہی استعفیٰ لےلیا، اسفندیار ولی بتائیں ان کی آصف زرداری سے کیادوستی ہے؟

    عمران خان نے آصف زرداری اور نوازشریف پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہزار روپے کی چوری کرنے والا چور اور اربوں کی چوری کرنے والا ڈاکو ہوتا ہے، زرداری اور نوازشریف جیسے لوگ ملک سے پیسہ چوری کرکے محلات بناتے ہیں۔

    عوام ٹیکس دیتےہیں اوریہ  ڈاکو ملک کا پیسہ چوری کرکے باہرلے جاتےہیں، پاکستان میں ایک ہزار ارب روپے سالانہ پسہ چوری ہوتا ہے، یہ پیسہ ملک میں لگے تو پاکستان کی قسمت ہی بدل جائےگی، منی لانڈرنگ کےباعث ہم آئی ایم ایف سےقرضےلیتےہیں، مقروض ملک کی دنیا میں کوئی عزت نہیں کرتا، جو بھیک مانگ کر گزاراکرتا ہے دنیا اس کی عزت نہیں کرتی۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کہتے ہیں مجھے کیوں نکالا، اقامہ طریقہ ہے پاکستان کا پیسہ چوری کرکے باہر لے جانے کا، نواز شریف کے300ارب روپے ملک سے باہر موجود ہیں، نواز شریف کوقوم کا300پیسہ چوری کرنے پر نکالا گیا، جب نشاندہی ہوتی ہے تو یہ لوگ معصوم سی شکلیں بنالیتے ہیں۔

    یہ جانتے ہیں نوازشریف کو سزا ہوئی تو باہر پڑا پیسہ واپس لانا پڑے گا۔ یہ لوگ صرف اورصرف اپنا پیسہ بچانے کے لئے ڈرامہ کررہےہیں، ان لوگوں کا مقصد ہے کہ منی لانڈرنگ کیس میں سزانہ ہوجائے۔

    موجودہ حکامت کے ھوالے سے عمران خان نے کہا کہ چوروں اور ڈاکوؤں کا ٹولہ حکومت پرقبضہ کرکے بیٹھا ہواہے، شاہد خاقان کی کٹھ پتلی حکومت جاتی ہے تو چلی جائے لیکن ہم جمہوریت نہیں جانے دینگے، انصاف کاراستہ روکا گیا توہم سڑکوں پر آئیں گے، ملک میں بیروزگاری کی بڑی وجہ ان ڈاکوؤں کی موجودہ حکومت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کوئی پختونوں اور کوئی مذہب کے نام پرسیاست کرتاہے، حکومت میں ایسے لوگ بیٹھے ہیں جو صرف ڈیزل کے پرمٹ پر بک جاتے ہیں۔ بی بی مریم ایئرپورٹ پر ایسے ہاتھ ہلاتی ہیں جیسے ورلڈکپ جیت کرآئی ہیں۔

    پاکستان میں کرپشن کرنےوالےکو 40 گاڑیوں کاپروٹوکول ملتاہے، بڑے چوروں کو پروٹوکول دینگے تو جیلوں میں موجود چوروں کا کیا قصورہے، ہماری حکومت آئی توبڑے ڈاکوؤں کو جیلوں میں ڈالیں گے، ہم نےملک کے ادارے مضبوط کرنے ہیں۔

  • پاکستان میں کسی ملک کی پراکسی وار نہیں لڑیں گے، محمود خان اچکزئی

    پاکستان میں کسی ملک کی پراکسی وار نہیں لڑیں گے، محمود خان اچکزئی

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس میں محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان میں کسی ملک کی پراکسی وار نہیں لڑیں گے۔ انہوں نے سانحہ کے بعد چوہدری نثار کی غیر موجودگی پر بھی سوال اٹھا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں سربراہ پختونخوا ملی عوامی پارٹی نے ایک بار پھر متنازعہ بیان دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ کا را پر الزام لگانے سے کام نہیں چلے گا۔ ملک میں حالت جنگ نافذ کی جائے اور فیصلہ کیا جائے کہ ملک میں کسی کی پراکسی وار نہیں لڑی جائے گی۔

    کوئٹہ دھماکے کے شہدا کی مختلف شہروں میں نماز جنازہ ادا *

    محمود اچکزئی کا کہنا تھا کہ ہمارے شریف علیحدہ علیحدہ کوئٹہ پہنچے، ہم دنیا کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں۔

    کوئٹہ سانحہ کے بعد چوہدری نثار کی غیر موجودگی پر محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ آج وزیر داخلہ اور وزیر اعظم کو ایوان میں ہونا چاہیئے تھا۔ ایوان کو اصل حقائق سے آگاہ کیا جانا چاہیئے۔

    انہوں نے الزام لگایا کہ کوئٹہ دھماکہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کی ناکامی ہے۔ وزیر اعظم انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سربراہان کو انکوائری کا ٹاسک دیں۔

    کوئٹہ میں ہونے والے دہشت گردی کے بڑے واقعات *

    ان کا کہنا تھا کہ وہ آئندہ پارلیمنٹ میں فاتحہ خوانی نہیں کریں گے۔ کیا ایوان صرف دعاؤ ں کے لیے ہے؟

    واضح رہے کہ کل صبح کوئٹہ کے سول اسپتال میں خودکش دھماکہ ہوا تھا۔ دھماکے میں زخمی ہونے والے مزید 2 افراد آج دم توڑ گئے جس کے بعد شہدا کی تعداد 72 ہوگئی ہے۔

  • محمود خان اچکزئی کیخلاف آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی کی جائے، پرویز الٰٰہی

    محمود خان اچکزئی کیخلاف آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی کی جائے، پرویز الٰٰہی

    لاہور : سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے محمود خان اچکزئی کے متنازعہ بیان کو ملکی سلامتی کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی کا مطالبہ کر دیا۔

    لاہور میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ محمود اچکزئی کے بھائی گورنر بلوچستان سمیت خاندان کے متعدد افراد پارلیمنٹ اور ریاستی اداروں میں موجود ہیں۔

    انہیں پاکستان کے خلاف بولتے ہوئے خیال کرنا چاہیئے۔ قائد اعظم ریذیڈنسی پر حملے کے بعد ان کی پارٹی کے جنرل سیکرٹری نے مذمت سے انکار کردیا تھا۔

    پٹھان کوٹ واقعہ پر آرمی پر الزام  لگانے کی سازش کی، جسے خود انڈیا تسلیم کرچکا ہے کہ پاکستان کا کوئی ہاتھ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ 1979ءمیں روس نے افغانستان پر قبضہ کیا، جسے چھڑانے کے لئے پاکستانی فوج اور عوام نے کلیدی کردار ادا کیا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 30 لاکھ افغان مہاجرین کو پناہ دی، جواب میں ہمیں کلاشنکوف کلچر ملا جسے ہم اب تک دہشت گردی کی شکل میں بھگت رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف کی بھارتی جاسوس کلبھوشن کی گرفتاری، پٹھان کوٹ کے واقعہ اور اب محمود اچکزئی کے بیان پر خاموشی قابل مذمت ہے۔

    چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ ڈیورنڈ لائن افغانستان اور پاکستان کے درمیان مسلمہ بارڈر ہے، جسے اقوام متحدہ قبول کرچکی ہے اور سپریم کورٹ کی رولنگ بھی اس پر موجود ہے۔ اس لئے پارلیمنٹ سے حلف کی خلاف ورزی اور پاکستان کے خلاف لابنگ کرنے کے الزام میں محمود اچکزئی کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔