Tag: محمود خان اچکزئی

  • ڈی چوک پر جلسے جلوسوں پر پابندی عائد کی جائے،محموداچکزئی

    ڈی چوک پر جلسے جلوسوں پر پابندی عائد کی جائے،محموداچکزئی

    اسلام آباد : رکن قومی اسمبلی اور پشتون خواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے مطالبہ کیا ہے کہ ڈی چوک پر جلسے جلوسوں پر پابندی عائد کی جائے۔

    سردار ایاز صادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کے اجلاس سےخطاب کرتےہوئےمحموداچکزئی نےڈی چوک پر جلسے جلوسوں پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا تو وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید کا کہناتھا کہ عوام جوفیصلہ کریں گے تسلیم کرینگے۔

    فاٹا سےرکن اسمبلی گل شاہ آفریدی کاکہنا تھا کہ گورنر خیبر پختونخوا فاٹا کےمسائل حل کرنےمیں رکاوٹ ہیں۔ایم کیوایم کےرکن اسمبلی رشید گوڈیل کاکہنا تھا کہ کراچی کومسلسل نظراندازکیاجارہاہے۔

    انہوں نےکہا کرا چی کےعوام احتجاجاًسڑکوں پربیٹھ گئےتوکوئی نہیں اٹھاسکےگا۔ قومی اسمبلی کااجلاس شروع ہواتوقائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے اسمبلی میں وزراء اور حکومتی اراکین کی کم تعداد پراحتجاج کیا۔

    انہوں نےنشاندھی کی کہ آج بھی ایوان میں کورم پورانہیں ہے جس کے بعد پی پی اور فاٹا کے اراکین نے قومی اسمبلی سے واک آوٹ کیا۔

    اس سے پہلے پیپلز پارٹی نے اسلام آباد میں غیر قانونی مدارس کیخلاف توجہ دلاؤ نوٹس قومی اسمبلی میں جمع کرایا۔

  • آئین و جمہوریت کی طرف بڑھنے والے ہرہاتھ کو روکیں گے،محمود خان اچکزئی

    آئین و جمہوریت کی طرف بڑھنے والے ہرہاتھ کو روکیں گے،محمود خان اچکزئی

    اسلام آباد : پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے  محمود خان اچکزئی کا کہنا ہے کہ آج پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین دن ہے، آئین، قانون اور جمہوریت کی جانب بڑھنے والے ہر ہاتھ کو روکیں گے، افواج پاکستان سے درخواست ہے کہ وہ جمہوریت کا ساتھ دیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم مجبوراً حکومت کے ساتھ نہیں ہیں، بلکہ ہم جمہوریت کو قائم رکھنا چاہتے ہیں۔

    پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہاہے کہ موجودہ صورتحال میں پارلیمانی جماعتوں کے لیے ایک امتحان کا وقت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وہ پارلیمنٹ میں کسی بھی ادارے کی تضحیک نہیں کریں گے، ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ سب سے بڑی آزادی ہمارا اتحاد ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے لیے آواز اٹھانا جائز ہے، لیکن 12 مئی 2007ء کے واقعہ کی ایف آئی آر کیوں درج نہیں کی گئی۔

    انھوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی 36 جماعتوں نے آئین و قانون پر اتفاق کیا اور کسی کو بھی اس کے خلاف اقدام کرنے نہیں دے سکتے ہیں۔