Tag: محمود خلیل

  • امریکی عدالت میں محمود خلیل کی ملک بدری روکنے کو چیلنج کرنے کی درخواست مسترد

    امریکی عدالت میں محمود خلیل کی ملک بدری روکنے کو چیلنج کرنے کی درخواست مسترد

    امریکا کی عدالت میں محمود خلیل کی ملک بدری روکنے کو چیلنج کرنے کی درخواست مسترد کردی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے محمود خلیل کی ملک بدری کا حکم دیا تھا جسے عدالت نے روک دیا تھا، امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے عدالتی حکم کو چیلنج کیا گیا جسے آج مسترد کردیا گیا۔

    جج جیسی فرمین نے کہا کہ فلسطینی حقوق کے علمبردار کی ملک بدری کی کوشش غیرمعمولی ہے، خلیل کی درخواست کے خلاف عدالتی نظرثانی کی قانونی درخواست کو آگے بڑھنا چاہیے۔

    عدالت کا کہنا ہے کہ خلیل کی دلیل ہے کہ ملک بدری کی کوشش آزادی اظہار پر کی جارہی ہے۔

    جج جیسی فرمین نے کہا کہ امریکی آئین تمام شہروں کو مکمل آزادی اظہار کی اجازت دیتا ہے، کولمبیا یونیورسٹی کے گریجویٹ اور قانونی مستقل رہائشی محمود خلیل کو ملک بدر کیا جارہا ہے۔

    محمود خلیل نے امریکا میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے مظاہروں کی قیادت کی تھی۔

  • محمود خلیل کی گرفتاری یہودیوں کی حفاظت یا کچھ اور؟ امریکی دفتر خارجہ کے سابق افسر کا نیا انکشاف

    محمود خلیل کی گرفتاری یہودیوں کی حفاظت یا کچھ اور؟ امریکی دفتر خارجہ کے سابق افسر کا نیا انکشاف

    واشنگٹن: امریکی دفتر خارجہ کے سابق ذمہ دار اینڈریو ملر نے دعویٰ کیا ہے کہ محمود خلیل کو اس لیے غیر قانونی حراست میں نہیں لیا گیا ہے کہ یہودیوں کو تحفظ کا احساس فراہم کیا جا سکے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر جمعرات کو اپنی پوسٹ میں اینڈریو ملر نے کہا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو یہودیوں کی کوئی پروا نہیں ہے، محمود خلیل کی غیر قانونی حراست یہودیوں کے تحفظ کے لیے ہرگز نہیں، بلکہ یہ حراست اس لیے ہے تاکہ آئندہ دنوں میں آزادئ اظہار پر سخت حملے کیے جا سکیں۔

    انھوں نے خبردار کیا کہ امریکا میں اظہار رائے پر پابندی کا دور آنے والا ہے، ملر نے کہا بدقسمتی سے ہم اس وقت ایسے راستے پر ہیں جو اظہار رائے پر پابندی کی طرف جاتا ہے، ایسا حملہ ہمیشہ کمزور طبقات کے اظہار رائے کو روکنے سے شروع ہوتا ہے اور پھر سب کو لپیٹ میں لے لیتا ہے۔

    واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف کولمبیا یونیورسٹی میں ہونے والے مظاہروں میں محمود خلیل کی شخصیت سامنے آئی تھی، تاہم ٹرمپ انتظامیہ نے جب انھیں ملک بدری کے لیے گرفتار کیا تو اب وہ عالمی توجہ کا مرکز بن گئے ہیں۔ محمود بدھ کو عدالتی سماعت کے بعد لوزیانا میں نظر بند کیے گئے ہیں۔ اس کیس نے کالج کیمپس میں آزادانہ تقریر اور اس قانونی عمل کے بارے میں سوالات اٹھائے ہیں جو امریکی مستقل رہائشی کو ملک بدر کرنے کی اجازت دے گا۔

    محمود خلیل کولمبیا فلسطینی

    محمود خلیل کی گرفتاری پر مظاہرین کا ٹرمپ ٹاور کی لابی پر قبضہ، 100 کے قریب مظاہرین گرفتار

    دوسری طرف حقوق اور مسلم تنظیموں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ان ریمارکس کی شدید مذمت کی ہے جس میں انھوں نے سینیٹر چک شومر کے بارے میں کہا تھا کہ وہ اب یہودی نہیں رہے بلکہ فلسطینی بن گیا ہے۔ کئی گروپوں نے چک شومر پر اس ’حملے‘ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا ہے کہ ان کو فلسطینی کہنا فلسطینیوں کی توہین ہے۔

    کولمبیا یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والا محمود خلیل زیر حراست ہیں، اور ان کی بیمار بیوی کولمبیا رہائشی کالونی میں مقیم ہیں، جب کہ ٹرمپ انتظامیہ کی کوشش ہے کہ وہ خلیل کو امریکا سے ڈی پورٹ کر دے، حالاں کہ محمود کے پاس امریکا میں مستقل رہنے کا قانونی جواز موجود ہے۔

    محمود کو امریکا سے ڈی پورٹ کرنے پر اسرائیل نے کافی اطمینان کا اظہار کیا ہے، تاہم دںیا بھر کے آزادی پسند اور انسانی حقوق پر یقین رکھنے والے رہنما اس امریکی اقدام کی مذمت کر رہے ہیں۔

  • محمود خلیل کی گرفتاری  پر مظاہرین کا  ٹرمپ ٹاور کی لابی پر قبضہ،  100 کے قریب مظاہرین  گرفتار

    محمود خلیل کی گرفتاری پر مظاہرین کا ٹرمپ ٹاور کی لابی پر قبضہ، 100 کے قریب مظاہرین گرفتار

    نیویارک : کولمبیا یونیورسٹی کے طالب علم محمود خلیل کی گرفتاری پر مظاہرین نے ٹرمپ ٹاور پر قبضہ کرکے دھرنا دے دیا تاہم پولیس نے سو کے قریب مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں کولمبیا یونیورسٹی کے طالب علم محمود خلیل کی گرفتاری پر مظاہرین نے ٹرمپ ٹاور میں گھس کر احتجاج کیا۔

    نیویارک سٹی میں درجنوں مظاہرین نے ٹرمپ ٹاور کی لابی پر قابض ہوکر دھرنا دے دیا، اس موقع پر مظاہرین نے ٹرمپ مخالف پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے تھے۔

    طالب علم محمود خلیل کی رہائی کیلئے مظاہرین زبردست نعرے بازی کرتے رہے تاہم پولیس نے کارروائی کرکے سو کے قریب مظاہرین کو گرفتار کرلیا

    ۔ گزشتہ روز فلسطینی طالب علم محمود خلیل کے خلاف مقدمے کی سماعت پر بھی مظاہرین نے عدالت کے باہر احتجاج کیا تھا۔۔

    واضح رہے کہ غزہ جنگ کیخلاف کولمبیا یونیورسٹی میں طلبہ کے احتجاج کی قیادت کرنے والے ایک فلسطینی طالب علم محمود خلیل کو امریکہ میں گرفتاری کے بعد ملک بدری کا سامنا ہے۔

    ان کی گرفتاری کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا تھا کہ مزید گرفتاریاں بھی ہوں گی، غزہ میں جنگ کے خلاف کیمپس میں ہونے والے احتجاج میں حصہ لینے والوں کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ کریک ڈاؤن کر رہی ہے۔

    30سالہ محمود خلیل امریکہ میں قانونی طور پر مستقل رہائش پذیر ہیں، منگل کو وفاقی عدالت نے ان کی ملک بدری عارضی طور پر روک دی تھی۔

  • امریکی عدالت میں فلسطینی طالب علم کیخلاف مقدمے میں اہم پیشرفت

    امریکی عدالت میں فلسطینی طالب علم کیخلاف مقدمے میں اہم پیشرفت

    نیویارک : کولمبیا یونیورسٹی کے گرفتار فلسطینی طالب علم محمود خلیل کے مقدمے کی سماعت نیویارک کی عدالت میں ہوئی۔

    رپورٹ کے مطابق عدالت نے کولمبیا یونیورسٹی کے طالب علم محمود خلیل کی ملک بدری پہلے ہی روک دی تھی، امیگریشن پولیس نے محمود خلیل کو ڈی پورٹیشن کیلئے نیوجرسی سے لوزیانا منتقل کردیا۔

    محمود خلیل کے مقدمےکی سماعت کرنے والےجج جیسی فرمین یہودی ہیں، جیسی فرمین نے ہی فلسطینی طالب علم محمود خلیل کی ملک بدری کیخلاف فیصلہ دیا تھا۔

    سماعت کے موقع پر وکلاء کا مؤقف تھا کہ گرفتار طالب علم  سے رابطے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے، ان کو سماعت کے دوران ویڈیو لنک کے ذریعے بھی سامنے نہیں لایا جارہا، جمعرات کو عدالت میں اپ ڈیٹ پٹیشن داخل کریں گے۔

    عدالت نے امیگریشن حکام کو ہفتے میں 2 دن طالب علم کو وکلاء سے رابطے کا حکم جاری کردیا، سماعت کے دوران عدالت کے باہر سیکڑوں مظاہرین اور ٹرمپ کے حمایتی افراد میں جھڑپ بھی ہوئی۔

    اس حوالے سے ٹرمپ انتظامیہ کے بارڈر کنٹرولر ٹام ہومان کا کہنا ہے کہ محمود خلیل امریکا کی قومی سلامتی کیلئے خطرہ ہے۔

    دوسری جانب امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو نے بھی گرفتار فلسطینی طالب علم محمود خلیل کے مقدمے کی سماعت پر اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ طالب علم ایک ویزے پر امریکا آیا تھا، ہم اس ویزے سے انکار کرسکتے ہیں، آپ کی منفی سرگرمیاں ہیں تو ہم آپ کو ملک سے باہر نکال دینگے۔

    مارکو روبیو کا کہنا ہے کہ آپ سٹوڈنٹ ویزا لینے سے پہلے یہ بتاتے کہ آپ دہشت گردوں کی حمایت کرتے ہیں اور آپ ہمارے تعلیمی اداروں کو بند کرینگے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر آپ ہمیں یہ بتاتے کہ آپ یہاں نفرت پھیلائیں گے تو ہم آپ کو آنے ہی نہ دیتے، آپ اس طرح کی سرگرمیوں میں شامل ہوں گے تو ویزا منسوخ کردیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ غزہ جنگ کیخلاف کولمبیا یونیورسٹی میں طلبہ کے احتجاج کی قیادت کرنے والے ایک فلسطینی طالب علم محمود خلیل کو امریکہ میں گرفتاری کے بعد ملک بدری کا سامنا ہے۔

    ان کی گرفتاری کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا تھا کہ مزید گرفتاریاں بھی ہوں گی، غزہ میں جنگ کے خلاف کیمپس میں ہونے والے احتجاج میں حصہ لینے والوں کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ کریک ڈاؤن کر رہی ہے۔

    30سالہ محمود خلیل امریکہ میں قانونی طور پر مستقل رہائش پذیر ہیں، منگل کو وفاقی عدالت نے ان کی ملک بدری عارضی طور پر روک دی تھی۔