Tag: محکمہ اینٹی کرپشن

  • کراچی: سندھ میں درسی کتابیں کیوں شائع نہیں ہوسکیں؟

    کراچی: سندھ میں درسی کتابیں کیوں شائع نہیں ہوسکیں؟

    کراچی : محکمہ اینٹی کرپشن نے سندھ میں درسی کتابیں شائع نہ ہونے کے معاملے کی تفتیش کا آغاز کردیا ہے، کتابوں کی اشاعت میں تین بڑے پبلشر رکاوٹ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ معائنہ ٹیم کے بعد محکمہ اینٹی کرپشن نے بھی سندھ میں درسی کتابیں شائع نہ ہونے کے معاملے کی تفتیش شروع کردی۔

    نگراں وزیر اعلیٰ سندھ کے حکم کے باوجود ایک کروڑ ستر لاکھ کتابیں شائع نہیں ہوسکیں، کتابوں کی اشاعت میں تین بڑے پبلشر آڑے آگئے ، جن کے سامنے محکمہ تعلیم کے افسران بے بس ہوگئے۔

    افسران کا کہنا ہے پبلشر اڑسٹھ گرام والے کاغذ پر کتابیں شائع کرانا چاہتا ہے جبکہ محکمہ تعلیم تریسٹھ گرام کے کاغذ پر کتابوں کی اشاعت چاہتا ہے۔

    درسی کتابیں مقرر وقت میں شائع نہ ہونے سےلاکھوں بچوں کوکتابیں نہ مل سکیں، وزیراعلیٰ معائنہ ٹیم کی جانب سے انکوائری لیٹر کا کوئی اثر نہ لینے پر دوبارہ لیٹربھیج دیا گیا ہے۔

  • پنجاب میں 16 کروڑ روپے مالیت کی سرکاری اراضی قبضہ مافیا سے چھڑوا لی گئی

    پنجاب میں 16 کروڑ روپے مالیت کی سرکاری اراضی قبضہ مافیا سے چھڑوا لی گئی

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ہدایت پر محکمہ اینٹی کرپشن کی قبضہ مافیا کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں، مختلف مقامات پر 16 کروڑ روپے مالیت سے زائد کی سرکاری اراضی واگزار کروا لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن پنجاب نے رحیم یار خان سے کروڑوں روپے مالیت کی سینکڑوں کنال اراضی واگزار کروالی۔ اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ 602 کنال سے زائد سرکاری رقبہ بااثر قبضہ مافیا سے واگزار کروائی گئی۔

    حکام کا کہنا ہے کہ رحیم یار خان موضع کوکاری سے محکمہ اوقاف کی 532 کنال 9 مرلہ زمین واگزار کروائی گئی، واگزار کروائی گئی زمین کی مالیت 13 کروڑ 31 لاکھ روپے ہے۔

    اینٹی کرپشن حکام کے مطابق محکمہ مال اور پولیس نفری کے ہمراہ دوسری کارروائی چک نمبر 228 میں کی گئی۔ چک نمبر 228 سے 70 کنال سرکاری اراضی واگزار کروا لی گئی۔

    حکام کا کہنا ہے کہ چک 228 سے واگزار کروائی گئی اراضی کی مالیت 2 کروڑ 62 لاکھ سے زائد ہے۔

    حکام کے مطابق مجموعی طور پر 15 کروڑ 83 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی سرکاری اراضی واگزار کروائی گئی۔ تمام واگزار شدہ اراضی متعلقہ محکموں کے حوالے کردی گئی ہے۔

  • اینٹی کرپشن   کی 37 سیاستدانوں کے خلاف تحقیقات کی منظوری

    اینٹی کرپشن کی 37 سیاستدانوں کے خلاف تحقیقات کی منظوری

    لاہور : پنجاب میں محکمہ اینٹی کرپشن کو بڑے قبضہ گروپوں کے خلاف فعال کرنےکا فیصلہ کرتے ہوئے 37سیاستدانو ں کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورمیں ڈی گوہر نفیس کی سربراہی میں اینٹی کرپشن پنجاب کا اجلاس ہوا ، جس میں پنجاب میں محکمہ اینٹی کرپشن کو بڑے قبضہ گروپوں کے خلاف فعال کرنےکا فیصلہ کیا گیا، قبضوں ، مختلف پراجیکٹس میں سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے کے الزامات ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب کے 37سیاستدانو ں کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی ، جس میں رانا ثناءاللہ، رانا مشہود ، خواجہ آصف، رانا مبشر کے نام شامل ہیں۔

    افضل ہنجرا، اجمل ہنجرا ، میاں ریاض،عباداللہ ، سابق چیئرمین ، سابق چیئرمین رانامحمدعظیم،اشرف عباس ڈوگر،ریاض گورائیہ، میاں ذوالفقار،روحیل اصغر، سہیل  شوکت، غزالی سلیم بٹ کے خلاف تحقیقات کی بھی منظوری دی۔

    جن کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی گئی ان میں موجودہ ایم این ایز، ایم پی ایز شامل ہیں،ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب کا کہنا ہے کہ سرکاری زمینوں پر کئی سال سے اربوں کی زمین پر قبضے ہیں۔

  • محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب کی کارروائی، کروڑوں روپے مالیت کی سرکاری اراضی واگزار

    محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب کی کارروائی، کروڑوں روپے مالیت کی سرکاری اراضی واگزار

    لاہور: محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے لودھراں میں 10 کروڑ 10 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی سرکاری اراضی واگزار کروا لی۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن پنجاب کی قبضہ مافیا کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں، پنجاب کے شہر لودھراں سے محکمہ انہار کی 553 کنال 2 مرلہ زمین واگزار کروائی گئی۔

    ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب کا کہنا ہے کہ واگزار زمین کی مالیت 10 کروڑ 10 لاکھ روپے ہے، علاوہ ازیں ساہیوال میں بھی نواحی قصبے میں 7 کنال 5 مرلہ سرکاری اراضی واگزار کروائی گئی جس کی مالیت 50 لاکھ روپے ہے۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل بھی اینٹی کرپشن پنجاب نے ساہیوال، رحیم یار خان اور راجن پور میں مختلف کارروائیاں کرتے ہوئے ڈیڑھ ارب سے زائد مالیت کی تجارتی اراضی واگزار کروائی تھی۔

    اینٹی کرپشن حکام کا کہنا تھا کہ ساہیوال میں ڈیڑھ ارب کی 21 کنال تجارتی اراضی، ڈیرہ غازی خان میں 5 ہزار 400 کنال اراضی، راجن پور میں 33 کروڑ روپے سے زائد کی اراضی اور رحیم یار خان سے 322 کنال اور 12 مرلے زمین واگزار کروائی گئی۔

    ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب کے مطابق صوبے میں اب تک 5 ارب 22 کروڑ روپے کی تاریخی ریکوری کی گئی ہے۔

  • شہباز شریف دور میں ریسکیو 1122 میں کروڑوں کے فراڈ کا انکشاف

    شہباز شریف دور میں ریسکیو 1122 میں کروڑوں کے فراڈ کا انکشاف

    لاہور: اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف دور میں ریسکیو 1122 میں کروڑوں کے فراڈ کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع کا کہنا ہے کہ ریسکیو 1122 میں مالی سال 2017-18 میں کروڑوں روپے کا فراڈ ہوا، فراڈ کروڑوں کی مشینری اور دیگر سامان کی خریداری میں کیا گیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ فراڈ بلیک لسٹ کمپنیوں سے 10 کروڑ کے سامان کے ٹینڈرز میں گھپلے کے ذریعے کیا گیا، صوبائی محکمے ایس این جی اے ڈی کی انکوائری رپورٹ میں ان گھپلوں کی تصدیق کی گئی ہے۔

    محکمے نے ڈپٹی ڈائریکٹر کی ریسکیو 1122 میں بھرتی بھی خلاف ضابطہ قرار دی، ڈی جی ریسکیو رضوان نصیر بہ حیثیت چیئرمین پروکیورمنٹ کمیٹی بھی ذمہ دار قرار دے دیے گئے۔

    افسران کے خلاف کارروائی کی رپورٹ 6 ماہ قبل محکمہ داخلہ پنجاب کو بھجوائی جا چکی ہے، اسکینڈل پر صوبائی محکمہ اینٹی کرپشن نے بھی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ریسکیو 1122 اور کراچی کی بہادریار جنگ سوسائٹی بھی نیب کے ریڈار پر آگئی

    محکمہ داخلہ کی جانب سے کارروائی نہ ہونے پر پنجاب اسمبلی میں تحریک التوائے کار جمع کی گئی، یہ تحریک پی ٹی آئی کی رکن سمیرا احمد نے جمع کرائی۔

    یاد رہے کہ جنوری میں ریسکیو 1122 نیب کے ریڈار پر آ گئی تھی، قومی احتساب بیورو نے ریسکیو ادارے میں بڑے پیمانے پر کرپشن کے خلاف کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے ڈی جی ریسیکیو 1122 ڈاکٹر رضوان نصیر کے خلاف تحقیقات شروع کی۔

    ذرایع کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ہنگامی خدمات انجام دینے ادارے میں مشینری، گاڑیوں کی خریداری اور دیگر معاملات میں اربوں کی کرپشن کی گئی، جس پر نیب نے محکمہ داخلہ پنجاب کو خط ارسال کیا۔

  • خیبر پختونخوا میں کرپشن کے خلاف آپریشن، 5 ماہ میں 5 کروڑ وصول، 36 ملزمان گرفتار

    خیبر پختونخوا میں کرپشن کے خلاف آپریشن، 5 ماہ میں 5 کروڑ وصول، 36 ملزمان گرفتار

    پشاور: محکمہ اینٹی کرپشن خیبر پختون خوا نے بد عنوانی کے خلاف کارروائیاں کرتے ہوئے 5 ماہ میں کرپٹ عناصر سے 5 کروڑ وصول کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا میں اینٹی کرپشن کا محکمہ گزشتہ پانچ ماہ کے دوران متحرک رہا، جنوری سے اب تک 15 ایف آئی آر درج جب کہ 36 ملزمان گرفتار کیے گئے۔

    کرپٹ عناصر سے 5 ماہ میں 5 کروڑ روپے وصول کیے گئے، اس عرصے میں 3 افراد پر جرم ثابت ہوا جنھیں سزائیں سنائی گئیں۔

    محکمہ اینٹی کرپشن کا کہنا ہے کہ گزشتہ پانچ ماہ کے دوران 27 کیس، 356 انکوائریاں اور 1052 شکایات نمٹائی گئیں، جب کہ 98 کیسز، 1634 انکوائریاں اور 1879 شکایات زیر تفتیش ہیں۔

    اینٹی کرپشن حکام نے بتایا کہ سب سے زیادہ شکایات 504 محکمہ مال کے خلاف ہیں، دوسرے نمبر پر 311 شکایات محکمہ آب پاشی، 159 شکایات سی اینڈ بلیو کے خلاف ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کرپشن اور ترقی کا سفر ایک ساتھ نہیں چل سکتا: وزیر اعظم

    حکام نے مزید بتایا کہ احتساب کمیشن کے خاتمے کے بعد 547 شکایات اینٹی کرپشن کے حوالے کیے گئے، 146 شکایات پر کارروائی مکمل کی گئی جب کہ 401 پر کارروائی جاری ہے۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کرپشن اور ترقی کا سفر ایک ساتھ نہیں چل سکتا، قومی اداروں کی تنظیم نو کا عمل ڈی ریل نہیں ہوگا، پاکستان تیزی سے معاشی استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے، قوم کرپشن اور غربت سے نجات چاہتی ہے، مایوس نہیں کریں گے۔

  • امتحانی نتائج میں گھپلے، کراچی انٹر بورڈ آفس پرچھاپہ، چیئرمین شامل تفتیش

    امتحانی نتائج میں گھپلے، کراچی انٹر بورڈ آفس پرچھاپہ، چیئرمین شامل تفتیش

    کراچی : رشوت کے عوض مبینہ طور پر  امتحانی نتائج میں گھپلوں پر محکمہ اینٹی کرپشن یونٹ نے کراچی کے انٹر بورڈ آفس پر چھاپہ مار کر امتحانی ریکارڈ قبضے میں لے لیا، کرپشن میں چیئرمین بورڈ کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے انٹر بورڈ آفس میں مبینہ طور پر امتحانی نتائج میں فیل طلباء کو لاکھوں روپے رشوت لے کر پاس کرنے کا انکشاف ہوا ہے، بدعنوانی میں تعلیمی بورڈ کے چیئرمین انعام احمد بھی ملوث پائے گئے ہیں۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ اینٹی کرپشن یونٹ نے کراچی کے انٹر بورڈ آفس پر چھاپہ مار کر امتحانی ریکارڈ اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔

    اس سلسلے میں چیئرمین انٹر میڈیٹ بورڈ کراچی انعام احمد کی اجازت سے انٹر میڈیٹ کے نتائج تبدیل ہونے کے شواہد بھی ملے ہیں، اینٹی کرپشن یونٹ نے مصدقہ ثبوت ملنے پر کارروائی کی۔

    مزید پڑھیں: کراچی، انٹرمیڈیٹ، تمام گروپس کے نتائج کا اعلان

    چیئرمین بورڈ سے تفتیش کی جارہی ہے، جبکہ نتائج تبدیل کرنے والے اساتذہ کو بھی شامل تفتیش کیا جائے گا، اس کے علاوہ بااثر افسر پر نتائج تبدیلی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

    سکھر : گریجویشن کے امتحانات میں کھلے عام تقل، ممتحن خاموش تماشائی بنے رہے

    علاوہ ازیں سکھر میں جاری گریجویشن کے امتحانات مذاق بن کر رہ گئے،نقل کی روک تھام کیلئےدعوے صرف دعوے تک ہی محدود ہیں، امیدوار نگران عملے کی موجودگی میں دیدہ دلیری سےنقل کرتے رہے۔

    امتحانات کے دوران بوٹی مافیا کا راج رہا، ویجلینس ٹیمیں اور انتظامات کے سب اقدامات فیل ہوگئے، امتحانی مراکز میں دھڑلے سے نقل کا سلسلہ جاری رہا۔

    اس دوران ممتحن خاموش تماشائی بنے رہے، دوران امتحان مستقبل کے معمار نقل کرکے اپنا مستقبل تباہ کرنے میں مصروف تھے۔

  • کورنگی میں لکھنؤ سوسائٹی کے دفترپرچھاپہ، ریکارڈ ضبط

    کورنگی میں لکھنؤ سوسائٹی کے دفترپرچھاپہ، ریکارڈ ضبط

    کراچی : محکمہ اینٹی کرپشن کی ٹیم نے کورنگی میں قائم لکھنؤ کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے دفتر پر چھاپہ مار کرسوسائٹی کاریکارڈ اورکمپیوٹرقبضےمیں لے کر دفتر کو سربمہر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹیز میں بدعنوانیوں کی شکایات پر محکمہ اینٹی کرپشن نے کارروائی کرتے ہوئے کورنگی میں قائم لکھنؤ کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے دفتر پر چھاپہ مار کر وہاں موجود عملے سے پوچھ گچھ کی۔

    اینٹی کرپشن کی ٹیم نے دفتر میں موجود سوسائٹی کا ریکارڈ اور کمپیوٹر قبضےمیں لے کر اسے سیل کردیا، اینٹی کرپشن حکام کے مطابق سوسائٹی میں چائنا کٹنگ کرکے شادی ہالز بنائے گئے اوربڑے پیمانے پرملی بھگت سے بڑے پلاٹوں کو چھوٹا کرکے فروخت کیا گیا۔

    اینٹی کرپشن حکام نے بتایا کہ سوسائٹی ممبران کے فنڈز میں بھی خوردبرد کا الزام ہے، قبضے میں لئے گئے ریکارڈ کی چھان بین کرکے انکوائری مکمل ہونے کے بعد ملوث افراد کیخلاف کارروائی سخت کارروائی کی جائے گی۔