Tag: محکمہ بلدیات سندھ

  • پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کیے بغیر بھرتی افسران کے گرد نیب کا گھیرا تنگ

    پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کیے بغیر بھرتی افسران کے گرد نیب کا گھیرا تنگ

    کراچی : پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کیے بغیر100 سے زائد سول اور الیکٹریکل انجینئرز سمیت چار سو افسران کے خلاف نیب نے تحقیقات تیز کردی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ بلدیات سندھ میں خلاف ضابطہ بھرتیوں کے معاملے پر نیب کی 100 سے زائد سول اور الیکٹریکل انجینئرز کی بھرتیوں سے متعلق تحقیقات میں تیزی آگئی۔

    پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کیے بغیر100 سے زائد سول اور الیکٹریکل انجینئرز سمیت چار سو افسران کے خلاف نیب نے تحقیقات تیز کردی۔

    نیب نے چیف سیکریٹری سندھ اورسیکریٹری بلدیات سے بھرتیوں سے متعلق ریکارڈ مانگ لیا ہے۔

    نیب نے بھرتیوں کے طریقہ کار،خالی اسامیوں کی تعداد،افسران کی تعلیمی قابلیت ،ڈومیسائل سمیت تمام تفصیلات بھی طلب کی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پبلک سروس کمیشن کاامتحان پاس کیے بغیربھرتی افسران کے خلاف تحقیقات جاری ہیں ، سیاسی اثر رسوخ اور مبینہ سفارشوں پر اعلی گریڈز میں خلاف ضابطہ بھرتیاں کی۔

    ذرائع کے مطابق بلدیاتی اداروں میں 2013 میں خلاف ضابطہ بھرتی افسران کو صرف چند سالوں میں اعلی عہدوں پر تعینات کیا گیا۔

    پبلک سروس کمیشن امتحان کےبغیر بھرتی 400سے زائد افسران میں101 انجینئرز بھی شامل ہیں ، جن میں 66 سول اور 35 الیکٹریکل اینڈ مکینیکل انجینئر ہیں۔

    نیب ذرائع نے بتایا کہ اس سے قبل رواں سال فروری اور مئی میں بھی سیکریٹری بلدیات سے بھرتیوں کا مکمل ریکارڈ طلب کیا گیا تھا جو فراہم نہیں کیا گیا۔

  • محکمہ بلدیات سندھ میں بڑا جعلی بھرتیوں کا اسکینڈل سامنے آگیا

    محکمہ بلدیات سندھ میں بڑا جعلی بھرتیوں کا اسکینڈل سامنے آگیا

    کراچی : محکمہ بلدیات سندھ میں جعلی دستاویزات اور بغیر اسکروٹنی بھرتیوں کا انکشاف سامنے آیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ 2008 سے 2010 یونین کونسلزکےسیکریٹریز کو مبینہ جعلسازی سے بھرتی کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ بلدیات سندھ میں بڑا جعلی بھرتیوں کا اسکینڈل سامنے آگیا ، جس میں جعلی دستاویزات اور بغیر اسکروٹنی بھرتیوں کا انکشاف ہوا ، سیکڑوں افراد کو سیاسی بنیادپر سیکریٹری یونین کونسل بھرتی کیا گیا۔

    محکمہ بلدیات سندھ میں جعلی ،خلاف ضابطہ بھرتیوں پر رپورٹ منظر عام پر آگئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ 2008 سے 2010 یونین کونسلزکےسیکریٹریز کو مبینہ جعلسازی سے بھرتی کیا گیا ، محکمہ بلدیات سندھ میں 248بغیر اسناد، مشکوک اور جعلی بھرتیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔.

    رپورٹ کے مطابق خلاف ضابطہ بھرتیوں کےذریعے 70کروڑ روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا گیا، یوسی سیکریٹریز کا تعلق شکارپور،کراچی،قمبر،خیرپور ودیگراضلاع سےہے.

    انکوائری کمیٹی نے37صفحات پر مشتمل رپورٹ جمع کرادی ہے ، جس میں بتایا گیا کہ 859یو سی سیکریٹریزمیں سے705نےدستاویزجمع کرائیں جبکہ محکمہ بلدیات کے149یوسی سیکریٹریز کی بھرتی جعلی ہے جبکہ 99یوسی سیکریٹریز کو بغیر اشتہار اور قواعد بھرتی کیا۔

    انکوائری کمیٹی کی جعلی بھرتیوں میں ملوث افسران معطل کرنے کی سفارش کردی ہے۔

  • محکمہ بلدیات سندھ نے 62 افسران و ملازمین کو فارغ کر دیا

    محکمہ بلدیات سندھ نے 62 افسران و ملازمین کو فارغ کر دیا

    کراچی: محکمہ بلدیات سندھ نے 62 افسران و ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ بلدیات سندھ نے ساٹھ سے زائد ملازمین کو نوکریوں سے ہٹانے کا حکم نامہ جاری کر دیا ہے، جن میں گریڈ ایک سے 18 تک کے افسران و ملازمین شامل ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملازمت سے ہٹائے گئے ملازمین مختلف اضلاع کی یوسیز میں تعینات تھے، اور ان کو مختلف الزامات کا سامنا تھا۔

    حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ افسران و ملازمین محکمہ بلدیات کی جانچ پڑتال کے لیے بلانے پر حاضر نہیں ہوئے، جب تک ان افسران و ملازمین کی اہلیت ثابت نہیں ہوتی، یہ ملازمت سے فارغ رہیں گے۔

    حکم نامے کے مطابق یہ ملازمین تقرری کی تحقیقات مکمل ہونے اور بھرتی درست ثابت ہونے تک فارغ رہیں گے۔

    گھوسٹ ملازمین اب نہیں بچیں گے! محکمہ بلدیات نے فیصلہ کرلیا

    ذرائع کے مطابق محکمہ بلدیات کے افسران و ملازمین کی اسکروٹنی میں جعلی افسران سامنے آئے تھے، جو اسکروٹنی ٹیم کو دستاویزات فراہم نہ کر سکے تھے۔

    ذرائع لوکل گورنمنٹ کا کہنا ہے کہ افسران و ملازمین پر آؤٹ آف ٹرن پروموشن، جعلی بھرتی، ریکارڈ کی عدم فراہمی اور جعلی سروس بک رکھنے کا الزام ہے۔

    عہدوں سے ہٹائے گئے افسران میں ڈپٹی ڈائریکٹر، چیف آفیسر، ٹاؤن افسران، ایڈمنسٹریٹیو آفیسر اور سپرنٹنڈنٹ شامل ہیں۔