Tag: محکمہ تعلیم

  • پختونخوا میں محکمہ صحت کے بعد محکمہ تعلیم بھی بحران کا شکار

    پختونخوا میں محکمہ صحت کے بعد محکمہ تعلیم بھی بحران کا شکار

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخوا میں محکمہ صحت کے بعد محکمہ تعلیم بھی بحران کا شکار ہوگیا، اساتذہ کے تبادلوں کے اعلامیے میں سنگین غلطیوں کے بعد محکمہ تعلیم اور ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن میں سرد جنگ چھڑ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا میں محکمہ صحت کے بعد محکمہ تعلیم بھی بحران کا شکار ہوگیا۔ 231 ہائر سیکنڈری اسکولوں کی خواتین اساتذہ کی ترقی کا اعلامیہ دوبارہ جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    محکمہ تعلیم نے گریڈ 17 سے 18 میں ترقی کا اعلامیہ چند روز قبل جاری کیا تھا، تاہم اعلامیے میں سنگین غلطیاں تھیں جن کی ذمہ داری ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ پر ڈال دی گئی۔

    واقعے کے بعد محکمہ تعلیم اور ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن میں سرد جنگ چھڑ گئی۔ ڈائریکٹوریٹ کا کہنا ہے کہ تبادلوں سے متعلق ہم سے مشاورت نہیں کی گئی۔

    ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے کہا گیا کہ محکمہ تعلیم بغیر مشاورت فیصلے کر لیتا ہے، مشاورت کی ہوتی تو سنگین غلطیاں سامنے نہ آتیں۔

    دوسری جانب اساتذہ نے بھی تبادلوں کے خلاف احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اساتذہ کا کہنا ہے کہ خواتین اساتذہ کے دور دراز علاقوں میں تبادلے کردیے گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ خیبر پختونخوا کے محکمہ تعلیم نے اساتذہ کی بھرتیوں میں شفافیت لانے کے لیے ای ریکروٹمنٹ پالیسی متعارف کروانے کا بھی اعلان کیا ہے۔

    صوبائی مشیر تعلیم ضیا اللہ بنگش کا کہنا ہے کہ کے پی آئی ٹی بورڈ کے تعاون سے پالیسی پر کام جاری ہے، پالیسی کے تحت امیدوار سے کمپیوٹر بیسڈ ٹیسٹ لیا جائے گا، ہر امیدوار کا ٹیسٹ دوسرے امیدوار سے الگ ہوگا۔

    پالیسی متعارف ہونے کے بعد ایک دن میں کئی ٹیسٹ کا انعقاد ممکن ہوگا۔

  • سعودی عرب کے محکمہ تعلیم میں پہلی مرتبہ خاتون ترجمان مقرر

    سعودی عرب کے محکمہ تعلیم میں پہلی مرتبہ خاتون ترجمان مقرر

    ریاض :سعودی عرب کے وزیرتعلیم ڈاکٹر حمد آل الشیخ نے مملکت میں پہلی بار ایک خاتون ابتسام الشھری کو وزارت تعلیم کی ترجمان مقرر کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں طلباءاور اساتذہ کی تعداد تقریبا ساٹھ لاکھ کے قریب ہے۔ ابتسام الشھری وزارت تعلیم کی آواز اور ادارے کی ترجمان کے طور پرخدمات انجام دیتے ہوئے لاکھوں طلباٰ اور اساتذہ سمیت محکمہ تعلیم سے منسلک افراد کی ترجمانی کرے گی۔

    ابتسام الشھری اعلیٰ تعلیم یافتہ معلمہ ہیں جو مملکت میں انگریزی زبان وادب کی معلمہ رہ چکی ہیں اورتعلیم وتدریس میں ان کا 17 سالہ تجربہ ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ انہوں نے ٹیلنٹ ٹریننگ میں ایم اے کی ڈگری حاصل کررکھی ہے، اس کے علاوہ وہ اسکولوں میں تعلیم وتدریس کے حوالے سے وضع کردہ پروگرام بلڈنگ لیڈر برائے تبدیلی’ کے پہلے فارغ التحصیل ہونے والےایکسپرٹس کے گروپ میں شامل تھیں۔

    انہوں نے تدریس کے عملی شعبے کا آغاز ابتدائی اسکول کی کلاسوں سے کیا اور مرحلہ وار آگے بڑھتے ہوئے انہوں نے یونیورسٹی کی سطح پربھی تدریس کے فرائض انجام دیے۔

    مزید پڑھیں : 6 لاکھ سعودی خواتین عملی میدان میں سرگرم

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ وہ تعلیم کے حوالے سے مختلف بین الاقوامی کانفرنسوں میں بھی شرکت کرچکی ہیں اور سعودی عرب کی وزارت تعلیم نے انہیں امریکا میں سعودی عرب کے بیرونی اسکالرشپ کے لیے بھی منتخب کیا تھا۔

  • فیسوں اور سندھی مضمون سے متعلق ہدایات پر عمل نہ کرنے والے اسکولوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا اعلان

    فیسوں اور سندھی مضمون سے متعلق ہدایات پر عمل نہ کرنے والے اسکولوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا اعلان

    کراچی: وزیر تعلیم سندھ نے نجی اسکولوں کی من مانی کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا، انھوں نے کہا کہ پیر سے ہدایات پر عمل نہ کرنے والے اسکولوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ نے نجی اسکولوں کی من مانی کے خلاف پیر سے بھرپور کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    وزیر تعلیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی فیصلے کے مطابق اسکول فیسوں پر عمل کیا جائے، کچھ اسکول ایسے ہیں جو ہدایت پر عمل نہیں کر رہے ہیں۔

    سردار شاہ کا کہنا تھا کہ جن نجی اسکولوں میں سندھی مضمون نہیں پڑھایا جائے گا ان کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔

    یہ بھی پڑھیں:  نجی اسکولوں کو جوناور  جولائی کی فیس ایک ساتھ وصول کرنے سے روک دیا گیا

    انھوں نے کہا کہ اسکولوں کو 2 نوٹس بھیجے جائیں گے، اس کے بعد اسکولوں کی رجسٹریشن معطل کر دیں گے، پیر سے بھرپور کریک ڈاؤن شروع کر دیں گے۔

    یاد رہے کہ 8 اپریل کو سندھ ہائی کورٹ نے نجی اسکولوں کو ایک ماہ سے زائد پیشگی فیس لینے سے روک دیا تھا، عدالت نے دو دو تین تین مہینے کی اکٹھی فیس مانگنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا آپ لوگ تو ٹیکس کے محکمے سے بھی آگے نکل گئے ہیں، ابھی نرمی سے کام لے رہے ہیں سختی پر مجبور نہ کریں۔

  • محکمہ تعلیم سندھ کے آئی ٹی انچارج نےبرطرفی پرسارا ڈیٹا ڈیلیٹ کردیا

    محکمہ تعلیم سندھ کے آئی ٹی انچارج نےبرطرفی پرسارا ڈیٹا ڈیلیٹ کردیا

    کراچی: محکمہ تعلیم سندھ کا انفارمیشن ٹیکنالوجی انچارج شاہد ابڑو برطرف کیے جانے کے بعد جاتے ہوئے سارا ڈیٹا ڈیلیٹ کرگیا جس کے بعد ملازمین کا تمام ڈیٹا سسٹم سے غائب ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ نے محکمے کے آئی ٹی انچارج شاہد ابڑو کو عہدے سے ہٹایا تھا جس کے بعد سابق ملازم نے مخاصمت میں محکمے کا بڑا نقصان کردیا۔

    ذرائع محکمہ تعلیم کے مطابق شاہد ابڑو نے جاتے جاتے تمام ڈیٹا ڈیلیٹ کردیا ہے جس کے بعد محکمے کے ملازمین کی پنشن، آئی ڈیز اور بائیو میٹرک کی تمام تفصیلات سسٹم سے غائب ہوگئیں۔

    سابق ملازم کے غیر ذمہ دارانہ رویے کی وجہ سے محکمہ تعلیم کی ویب سائٹ بھی بند ہوگئی۔

    محکمے کی ہیومن ریسورس کی ڈائریکٹر تحسین فاطمہ کا کہنا ہے کہ تمام تر معاملات کے پیچھے سابق آئی ٹی انچارج شاہد ابڑو کا ہاتھ ہے۔ ان کے مطابق شاہد ابڑو کا تبادلہ جعلی آئی ڈیز کو کھولنے پر کیا گیا تھا۔

    شاہد ابڑو کے جانے کے بعد خرابی کی تشخیص کے لیے دورہ کرنے والی نجی کمپنی کی ٹیم نے بھی سسٹم کے مکمل ناکارہ ہونے کی تصدیق کردی۔

    ذرائع کے مطابق محکمے کو ملازمین کی تنخواہوں، پنشن اور تبادلے کے آرڈر جاری کرنے میں مشکل ہوسکتی ہے جس سے محکمے کے ملازمین پریشانی میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔

  • محکمہ تعلیم میں غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق  کیس کی سماعت 25 جون تک ملتوی

    محکمہ تعلیم میں غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق کیس کی سماعت 25 جون تک ملتوی

    کراچی: محکمہ تعلیم میں غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیے کہ 2 ماہ میں پیش رفت کریں ورنہ انکوائری ختم کر دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم میں غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق سندھ ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ تفتیش جاری ہے، مزید مہلت درکار ہے۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیا نیب کو ایک کیس کی انکوائری کے لیے 3،3 سال چاہییں، چیف جسٹس ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ آپ کی تفتیش بتا رہی ہے کہ آپ کیا کر رہے ہیں۔

    چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے تفتیشی افسر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے آپ بھی ملزمان سے مل جاتے ہیں، کیا کمال تفتیش کرتے ہیں۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ 2 ماہ میں پیش رفت کریں ورنہ انکوائری ختم کر دیں گے۔

    نیب پراسیکیوٹر کے مطابق نورمحمد لغاری، محمدعلی خاص خیلی پرسرکاری فائل غائب کرنے کا الزام ہے، ملزمان غیر قانونی بھرتیوں اور کرپشن میں بھی ملوث ہیں۔

    بعدازاں سندھ ہائی کورٹ نے محکمہ تعلیم میں غیر قانونی بھرتیوں سےمتعلق کیس کی سماعت 25 جون تک ملتوی کردی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ سپریم کورٹ نے سندھ کے محکمہ تعلیم میں 70 سے زائد اساتذہ کی بھرتیاں غیرقانونی قرار دی تھیں، اساتذہ کو فریکل ٹریننگ، ڈرائینگ اور دیگر شعبوں میں بھرتی کیا گیا تھا۔

  • سندھ میں 50 اسکولوں کا منصوبہ چار سال بعد بھی التوا کا شکار

    سندھ میں 50 اسکولوں کا منصوبہ چار سال بعد بھی التوا کا شکار

    کراچی: صوبہ سندھ میں 2015 میں شروع ہونے والے تعلیمی منصوبے 4 سال بعد بھی التوا کا شکار ہیں، وزیرِ تعلیم نے بھی شعبے میں ابتری کا اعتراف کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں تعلیم کے شعبے کے ساتھ کھلواڑ جاری ہے، 2019 تک بھی محکمہ تعلیم سندھ میں 50 اسکولوں کا منصوبہ مکمل نہ کر سکا۔

    [bs-quote quote=”سابق وزیرِ اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کے دور میں 25 کیمبرج اسکول بنانے کا فیصلہ ہوا تھا۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”وزیر تعلیم سندھ”][/bs-quote]

    صوبہ سندھ میں 25 کیمبرج اور 25 کمپری ہینسو اسکول بنائے جانے تھے، اسکولوں کی تعمیر مکمل کرنے کی بہ جائے محکمہ تعلیم نے منصوبے کا نام تبدیل کر دیا۔

    سندھ میں تعلیمی شعبے میں ابتری کا اعتراف وزیرِ تعلیم سندھ سید سردار شاہ نے بھی کر لیا۔

    وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ سابق وزیرِ اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کے دور میں 25 کیمبرج اسکول بنانے کا فیصلہ ہوا تھا، تاہم بعد میں کیمبرج اسکولوں کے منصوبے کا نام تبدیل کر دیا گیا۔

    سید سردار شاہ نے کہا کہ کیمبرج اسکولوں کے قیام کی اسکیم 2015 میں شروع کی گئی تھی لیکن اب کیمبرج کی بہ جائے انگلش میڈیم اسکول بنائے جا رہے ہیں۔

    سندھ کے وزیر تعلیم کا یہ بھی کہنا تھا کہ ابھی صرف 15 انگلش میڈیم اور 6 کمپری ہینسو اسکولوں کی تعمیرمکمل ہوئی ہے، 24 کمپری ہینسو اسکولوں کی تعمیر کی اسکیم ابھی مکمل نہیں ہو سکی۔

    یہ بھی پڑھیں:  خورشیدشاہ نے نواز شریف کو سندھ میں علاج کی دعوت دے دی

    وزیر تعلیم سردار شاہ نے بتایا کہ باقی کمپری ہینسو اسکولوں کی تعمیر 2020 تک مکمل ہوگی۔

    یاد رہے کہ سندھ اسمبلی اجلاس میں توجہ دلاؤ نوٹس میں پوچھا گیا تھا کہ سندھ کے ہر ضلع میں کیمبرج اسکولوں کا منصوبہ کب مکمل ہوگا، کیا نجی شعبے کی مدد سے کیمبرج اسکول چلائے جائیں گے۔

  • خیبر پختونخواہ میں لڑکیوں کے 114 اسکول غیر فعال

    خیبر پختونخواہ میں لڑکیوں کے 114 اسکول غیر فعال

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ میں لڑکیوں کے 114 اسکول غیر فعال ہونے کا انکشاف ہوا ہے، بعض اسکول گزشتہ 7 سال سے غیر فعال ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ کے محکمہ تعلیم نے صوبے میں اسکولوں سے متعلق اپنی رپورٹ جاری کردی، رپورٹ کے مطابق صوبے میں مجموعی طور پر لڑکیوں کے 114 اسکول غیر فعال ہیں۔

    محکمہ تعلیم کے مطابق کوہستان کے 142 میں سے 62 اسکول غیر فعال ہیں، کوہستان میں گزشتہ 4 سال میں غیر فعال اسکولوں کی تعداد 15 سے بڑھ 62 ہوئی۔

    اسی طرح لکی مروت میں 3، مالا کنڈ اور مردان میں 1، 1 پرائمری اسکول، بنوں میں 11، بٹگرام میں 10، بونیر میں 2، ہنگو میں 17 اور کرک میں لڑکیوں کا ایک اسکول غیر فعال ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پشاور اور سوات میں لڑکیوں کے 3، 3 اسکول غیر فعال ہیں۔

    ذرائع محکمہ تعلیم کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کے بعض اسکول گزشتہ 7 سال سے غیر فعال ہیں، غیر فعال اسکولز میں اساتذہ تعینات ہیں اور تنخواہ لے رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس اگست میں صوبہ گلگت بلتستان کے علاقے چلاس میں لڑکیوں کے 12 اسکولوں کو نذر آتش کرنے کا واقعہ پیش آیا تھا۔

    شدت پسندانہ کارروائی میں 2 پرائمری اسکولوں کو دھماکہ خیز مواد سے بھی تباہ کیا گیا۔

    واقعے کے بعد دیامیر میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کارروائی کی گئی تھی جس میں 17 ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ایک ماہ بعد ان اسکولوں کی تعمیر نو کے بعد انہیں دوبارہ کھول دیا گیا تھا۔

  • بلوچستان میں 25 لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہیں: رپورٹ

    بلوچستان میں 25 لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہیں: رپورٹ

    کوئٹہ: بلوچ رہنما اور رکن صوبائی اسمبلی ثنا بلوچ نے ایک سرکاری رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں 25 لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی اجلاس میں ثنا بلوچ نے کہا کہ رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں پچیس لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہیں، جب کہ بلوچستان میں کل 13 لاکھ 845 اسکول ہیں۔

    [bs-quote quote=”محروم بچوں کو اسکولوں میں لائیں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”عبد الرحمان کھیتران” author_job=”صوبائی وزیر”][/bs-quote]

    ثناء اللہ بلوچ نے تعلیمی شعبے میں بہتری کے لیے خصوصی کمیٹی کی تشکیل کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں تعلیمی پس ماندگی کی وجہ سے ترقی نہیں ہو رہی ہے۔

    وزیر برائے سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی عبد الرحمان کھیتران نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ اسکولوں کی حالت بہتر، اور محروم بچوں کو اسکولوں میں لائیں، ہم مل بیٹھ کر تعلیم کے مسئلے کو حل کرنا چاہتے ہیں۔

    دریں اثنا اپوزیشن اراکین کی جانب سے کورم پورا نہ ہونے کی نشان دہی پر اسپیکر نے بلوچستان اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ماہرین نے بلوچستان میں غذائی کمی کے مسئلے کو سنگین قرار دے دیا

    خیال رہے کہ صوبے میں غذائی قلت کا مسئلہ بھی سنگین نوعیت کا رخ اختیار کر چکا ہے، جس پر چند دن قبل صوبائی وزیرِ صحت نصیب اللہ مری نے کہا تھا کہ صوبائی نیوٹریشن پروگرام کو دور دراز علاقوں تک لے کر جائیں گے۔

  • سندھ میں موسم گرما کی چھٹیاں یکم مئی سے 30 جون تک ہوں گی

    سندھ میں موسم گرما کی چھٹیاں یکم مئی سے 30 جون تک ہوں گی

    کراچی: محکمہ تعلیم سندھ کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں رواں برس صوبے میں امتحانات 20 مارچ سے 30 اپریل اور چھٹیاں یکم مئی سے 30 جون تک کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس کی صدارت وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ نے کی۔

    اجلاس میں اسٹیئرنگ کمیٹی نے امتحانات اور چھٹیوں کے شیڈول تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ رواں برس صوبہ سندھ میں امتحانات 20 مارچ سے 30 اپریل اور چھٹیاں یکم مئی سے 30 جون تک کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    کمیٹی نے تعلیمی اداروں کے اوقات کار بھی تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اداروں میں صبح ساڑھے 8 سے 2 بجے تک تعلیمی عمل چلے گا جبکہ اساتذہ 3 بجے تک رکنے کے پابند ہوں گے۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ سندھ کے تعلیمی اداروں میں اہم قومی دنوں پر تدریسی عمل معطل رہے گا اور تقریبات منعقد کی جائیں گی۔ یوم پاکستان، یوم آزادی، یوم کشمیر پر اسکول کھلیں گے تاہم تدریسی عمل نہیں ہوگا۔

    اسی طرح عرس شاہ لطیف، عید میلاد النبی، 11 ستمبر اور یوم قائد اعظم پر بھی تدریسی عمل نہیں ہوگا۔

    کمیٹی نے ہر 3 ماہ بعد اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ آئندہ اجلاس مارچ کے پہلے ہفتے میں بلایا جائے گا۔

  • خیبر پختونخوا: محکمۂ تعلیم میں بڑے اعلانات

    خیبر پختونخوا: محکمۂ تعلیم میں بڑے اعلانات

    پشاور: محکمۂ تعلیم خیبر پختونخوا نے سرکاری اسکولوں میں سیکنڈ شفٹ شروع کرنے کا اعلان کر دیا، ہزاروں مزید اساتذہ بھی بھرتی کیے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی کے محکمۂ تعلیم نے سرکاری اسکولوں میں سیکنڈ شفٹ شروع کرنے اور مزید 65 ہزار اساتذہ بھرتی کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    [bs-quote quote=”سیکنڈ شفٹ میں ہر پرائمری اسکول میں مڈل کلاسز کا اجرا کیا جائے گا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”ضیا اللہ بنگش” author_job=”مشیر برائے تعلیم”][/bs-quote]

    وزیر اعلیٰ کے پی کے مشیر برائے تعلیم ضیا اللہ بنگش نے کہا کہ صوبے میں 57 ہزار اساتذہ کی بھرتی کا عمل مکمل ہو چکا ہے، متعلقہ اضلاع کے امیدواروں کے آرڈر چند دنوں میں جاری ہوں گے۔

    مشیر کا کہنا تھا کہ 5 ہزار مزید اساتذہ کی تعیناتی کے لیے اشتہار 2 ہفتے میں جاری کیے جائیں گے، 7 قبائلی اضلاع میں مزید 2500 اساتذہ کی بھرتی کے لیے بھی اشتہار جلد جاری ہوگا۔

    ضیا اللہ بنگش نے کہا ’سرکاری اسکولوں میں سیکنڈ شفٹ شروع کر رہے ہیں، سیکنڈ شفٹ میں ہر پرائمری اسکول میں مڈل کلاسز کا اجرا کیا جائے گا۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ مڈل میں ہائی اور ہائی میں ہائیر سیکنڈری کلاسز کا اجرا کیا جائے گا، حکومت نے 57 ہزار ٹیچرز بھرتی کیے، مزید 65 ہزار بھرتی کریں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:  پشاور: سرکاری اسکولوں کو بحال کرنے کی ٹیم سرعام کی مہم جاری


    خیال رہے کہ اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’سرِ عام‘ کے تحت بھی کے پی کے میں سرکاری اسکولوں کی بحالی کا ایک بڑا مشن جاری ہے، جس کے سلسلے میں دو دن قبل ٹیم نے آرمی پبلک اسکول کے شہید بچوں کی یاد میں پشاور پہنچ کر ایک تقریب منعقد کی۔

    اقرارالحسن کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ایک ایک بچے کو تعلیم کی طرف لے کر آئیں گے، تمام اسکولوں میں ایک جیسی سہولتیں اور ایک جیسا ماحول فراہم کیا جائے گا، ہر سرکاری اسکول کو بہتر بنائیں گے اور قلم کی طاقت سے انقلاب لائیں گے۔