Tag: محکمہ جنگلات

  • محکمہ جنگلات کے مزدوروں کے لیے اہم خبر

    محکمہ جنگلات کے مزدوروں کے لیے اہم خبر

    لاہور: محکمہ جنگلات کے مزدوروں کے لیے اہم خبر ہے، اجرتوں کی ادائیگی میں شفافیت کے لیے جدید برانچ لیس بینکاری نظام نافذ کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے جنگلات میں کام کرنے والے مزدوروں کے لیے محفوظ ادائیگی کا نظام متعارف کرا دیا ہے، اب مزدوروں کو اجرت براہ راست موبائل بینکنگ اور بائیو میٹرک کے ذریعے کی جائے گی۔

    اس سلسلے میں مریم اورنگزیب نے بتایا کہ سرکاری ادائیگی کے نظام میں شفافیت کو اوّلین ترجیح دی جائے گی، نقدی نظام میں موجود بدعنوانی، تاخیر اور کٹوتی جیسے مسائل اب ماضی کا قصہ بن چکے ہیں۔ واضح رہے کہ جنگلات کے مزدوروں کو اس سے قبل نقد ادائیگی کی جاتی تھی جس میں ان سے کٹوتیاں بھی کی جاتی تھیں اور تاخیر سے بھی اجرت کی ادائیگی ہوتی تھی۔

    سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے بتایا کہ پنجاب حکومت ہر شعبے میں ٹیکنالوجی اور شفافیت کو ترجیح دے رہی ہے۔


    خیبر پختونخوا کے 8 مختلف علاقوں میں واقع جنگلات میں آگ بھڑک اٹھی


    خیال رہے کہ دو دن قبل خیبر پختونخوا کے 8 مختلف علاقوں میں واقع جنگلات میں آگ بھڑک اٹھی تھی، دشوار گزار پہاڑیوں کی وجہ سے آگ بجھانے کے عمل میں مشکلات درپیش آئیں، محکمہ جنگلات کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ جہاں آگ لگی ان میں آلہ ڈھنڈ، بٹ خیلہ، فارسٹ رینج، کالدرہ درگئی، بونیر، باغ کنڈی، چکدرہ اور اوسکی کے دشوار گزار پہاڑی علاقے شامل ہیں۔

  • محکمہ جنگلات کے شہید اہل کار کے لیے پیکج کا اعلان

    محکمہ جنگلات کے شہید اہل کار کے لیے پیکج کا اعلان

    پشاور: خیبر پختون خوا حکومت نے محکمہ جنگلات کے شہید اہل کار جمشید اقبال کے لیے شہید پیکج کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر جنگلات اشتیاق ارمڑ نے آج شہید فارسٹر جمشید اقبال کے گھر جا کر لواحقین سے تعزیت کی اور شہید کو خراج تحسین پیش کیا۔

    صوبائی وزیر نے محکمہ جنگلات کے فارسٹر کے لیے شہید پیکج کا اعلان کیا اور کہا کہ گاؤں کے ہائی اسکول اور سڑک کو بھی شہید کے نام سے منسوب کیا جائے گا۔

    وزیر جنگلات نے کہا کہ شہید پیکج کے تحت جمشید اقبال کے چھوٹے بھائی کو محکمہ جنگلات میں نوکری دی جائے گی، میں وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر یہاں آیا ہوں۔

    صوبائی وزیر جنگلات اشتیاق ارمڑ

    اشتیاق ارمڑ کا اس موقع پر یہ بھی کہنا تھا کہ اب لوگوں کو علم ہوگیا ہے کہ درخت ماحول کے لیے کتنے اہم ہیں۔ یاد رہے کہ جمشید اقبال چمرکن کے جنگلات میں لگی آگ بجھاتے ہوئے شہید ہو گئے تھے۔

    محکمہ جنگلات کا ملازم جنگل میں لگی آگ بجھاتے ہوئے شہید، وزیر اعظم کا خراج عقیدت

    چند روز قبل شہید کے والد نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ جمشید اقبال کی فیملی کو شہدا پیکج دیا جائے، جمشید اقبال کے سوگواران میں 2 بچے اور بیوہ شامل ہیں، جمشید گزشتہ 9 سال سے محکمہ جنگلات میں فرائض انجام دے رہے تھے۔

    جمشید اقبال کے ساتھ کام کرنے والے محکمہ جنگلات کے اہل کاروں نے بتایا تھا کہ جمشید کو درختوں سے محبت تھی اور انھوں نے درختوں کو آگ سے بچاتے ہوئے جان دے دی۔

    وزیر اعظم عمران خان نے جمشید اقبال کی فرائض کی انجام دہی کے دوران موت پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ جمشید نے ادائیگی فرض کے دوران آگ بجھاتے بجھاتے جام شہادت نوش کیا، یہی وہ مردان کار ہیں جو پاکستان کی شادابی کے لیے ہمارے جنگلات کی حفاظت کا فرض نبھا رہے ہیں۔

  • وزیر اعظم کا شکریہ، محکمہ جنگلات کے شہید اہل کار کے والد نے شہدا پیکج کا مطالبہ کر دیا

    وزیر اعظم کا شکریہ، محکمہ جنگلات کے شہید اہل کار کے والد نے شہدا پیکج کا مطالبہ کر دیا

    چترال: خیبر پختون خوا کے شہر چترال میں چمرکن جنگل میں آگ بجھانے کے دوران شہید ہونے والے محکمہ جنگلات کے اہل کار جمشید اقبال کے والد نے تعزیت کرنے پر وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان کا شکریہ ادا کیا، انھوں نے مطالبہ کیا کہ جمشید اقبال کی فیملی کو شہدا پیکج دیا جائے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق چترال کے جنگلات میں لگی آگ بجھانے کی کوششوں میں جاں بحق ہونے والے محکمہ جنگلات کے اہل کار جمشید اقبال کا نماز جنازہ ادا کر دیا گیا، جمشید اقبال کے سوگواران میں 2 بچے اور بیوہ شامل ہیں، وہ گزشتہ 9 سال سے محکمہ جنگلات میں فرائض انجام دے رہے تھے۔

    جمشید اقبال کے والد محمد زبیر نے وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کیا، انھوں نے بتایا کہ وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ نے غم کی اس گھڑی میں ہمارے ساتھ اظہار یک جہتی کیا، اس پر ہم ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں، انھوں نے بتایا کہ جمشید اقبال کے دو چھوٹے بچے اور بیوہ ہے، حکومت ان کے لیے شہدا پیکج کا اعلان کرے۔

    درختوں سے محبت

    جمشید اقبال کے ساتھ کام کرنے والے محکمہ جنگلات کے اہل کاروں نے بتایا کہ جمشید کو درختوں سے محبت تھی اور انھوں نے درختوں کو آگ سے بچاتے ہوئے جان دے دی۔

    آگ کی اطلاع ملی تو صبح سویرے ہم جنگل کی طرف روانہ ہوگئے، جنگل کی طرف زیادہ راستہ پیدل طے کرنا پڑتا ہے، کیوں کہ راستہ بہت درشوار ہے، اسی وجہ سے آگ پر قابو پانے میں بھی ہمیں مشکلات پیش آتی ہیں۔

    چترال: درختوں کو آگ سے بچانے والا خود زندگی ہار گیا، ٹیم آگ بجھانے میں کامیاب

    آگ نے بڑے رقبے کو لپیٹ میں لیا ہوا تھا، ہم آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف تھے، ایسے میں بارش بھی شروع ہوگئی، بارش کی وجہ سے آگ پر تو جلد قابو پا لیا گیا، لیکن بارش سے پھسلن کی وجہ سے ہم اپنے بہادر دوست سے محروم ہوگئے۔

    وزیر اعظم کا ٹویٹ

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے جمشید اقبال کی فرائض کی انجام دہی کے دوران موت پر دکھ کا اظہار کیا، انھوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ جمشید نے ادائیگی فرض کے دوران آگ بجھاتے بجھاتے جام شہادت نوش کیا، یہی وہ مردان کار ہیں جو پاکستان کی شادابی کے لیے ہمارے جنگلات کی حفاظت کا فرض نبھا رہے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان نے بھی نے جمشید اقبال کے خاندان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا، اور کہا کہ صوبائی حکومت شہید کی فیملی کے ساتھ ہے، انھیں تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔

  • محکمہ جنگلات کا ملازم جنگل میں لگی آگ بجھاتے ہوئے شہید، وزیر اعظم کا خراج عقیدت

    محکمہ جنگلات کا ملازم جنگل میں لگی آگ بجھاتے ہوئے شہید، وزیر اعظم کا خراج عقیدت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے چترال میں جنگلات میں لگی آگ بجھاتے ہوئے شہید ہوجانے والے محکمہ جنگلات کے ملازم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارے ہیرو ہیں جو سرسبز پاکستان کے لیے جنگلات کی حفاظت کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ 19 اگست کو محکمہ جنگلات کا ایک اور ہیرو جنگلات میں لگی آگ بجھاتے ہوئے شہید ہوگیا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ جمشید اقبال نے فرائض کی ادائیگی کے دوران جام شہادت نوش کیا۔

    اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے ہیرو ہیں جو سرسبز پاکستان کے لیے جنگلات کی حفاظت کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ جمشید کی ہلاکت ایک روز قبل ہوئی تھی، جمشید لوئر چترال کے جنگلات میں لگی آگ کو بجھانے میں دیگر ساتھوں کے ساتھ موجود تھے، کہ اچانک پاؤں پھسل جانے کی وجہ سے اونچائی سے گرگئے۔

    جمشید کو زخمی حالت میں ریسکیو کیا گیا اور قریبی اسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے۔

    ڈی ایف او لوئر چترال فریاد علی کے مطابق پہاڑی سے گرنے کی وجہ سے جمشید کو سر پر گہری چوٹیں آئی تھیں جو موت کا سبب بنیں۔

  • بھارت: شہر پر خوں خوار درندے کا خوف (ویڈیو)

    بھارت: شہر پر خوں خوار درندے کا خوف (ویڈیو)

    حیدرآباد: بھارتی شہر حیدرآباد میں ایک تیندوے کا خوف 5 ماہ تک طاری رہا، جس کے بعد آخر کار محکمہ جنگلات کے اہل کاروں نے اسے زندہ پکڑ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق حیدرآباد میں گزشتہ پانچ ماہ سے ایک خوں خوار تیندوے نے ہل چل مچائے رکھی تھی، محکمہ جنگلات کے اہل کاروں کے ساتھ آنکھ مچولی کھیلنے والا یہ تیندوا گزشتہ شب پکڑ میں آ گیا۔ تیندوے نے انسانوں اور جانوروں پر متعدد حملے کیے تھے۔

    اس کامیاب کارروائی میں محکمہ جنگلات کے اہل کاروں کے ساتھ راجندر نگر پولیس نے بھی مدد کی، جنگلی درندے کو پکڑنے کے لیے ایک پنجرہ رکھا گیا تھا جس میں چالاک تیندوا آخر کار پھنس گیا۔

    رپورٹس کے مطابق اس تیندوے نے گزشتہ روز ایک اور شکار کے دوران گائے کے دو بچھڑے ہلاک کر دیے تھے۔

    تیندوا والمتری کے علاقے میں ایک ماہ قبل ایک سرکاری ٹریننگ اینڈ ریسرچ سینٹر کے قریب دکھائی دیا تھا، محکمہ جنگلات کی ٹیم نے اسے پکڑنے کے لیے والمتری اور قریب کے علاقوں میں پنجرے رکھ دیے، جس میں سے ایک میں آخر کار وہ پھنس گیا۔

    پکڑے گئے تیندوے کے بارے میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ اسے جنگل میں چھوڑا جائے گا تاہم اس سے قبل چند دن کے لیے اسے نہرو زولوجکل پارک میں رکھا جائے گا۔

    رپورٹس کے مطابق تیندوا پہلی بار 14مئی کو راجندر نگر میں نظر آیا تھا جس سے علاقے کے لوگوں میں بے چینی اورسنسنی پھیل گئی تھی، تب سے وہ محکمہ جنگلات کے اہل کاروں سے آنکھ مچھولی کھیل رہا تھا۔

  • بائیک کا پیچھا کرتے شیر کی دل دہلا دینے والی ویڈیو

    بائیک کا پیچھا کرتے شیر کی دل دہلا دینے والی ویڈیو

    نئی دہلی: سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو نے صارفین کی سانسیں روک دیں جس میں ایک خوفناک شیر نہایت تیز رفتاری سے ایک موٹر بائیک کا پیچھا کرتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔

    بھارتی محکمہ جنگلات کے افسر پراوین کسون نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک مختصر کلپ شیئر کیا۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ 2 افراد موٹر بائیک پر بیٹھے ہیں اور اسے فل اسپیڈ میں بھگا رہے ہیں۔

    ان سے دگنی رفتار سے بھاگتا ہوا ایک دھاری دار شیر ان کے پیچھے آرہا ہے اور ایک لمحے کو وہ اتنا قریب آگیا جیسے ابھی بائیک سواروں پر چھپٹا مار دے گا۔

    افسر کے مطابق بائیک محکمہ جنگلات کی ہے اور اس پر بیٹھے افراد محکمے سے تعلق رکھتے ہیں، انہوں نے کیپشن میں لکھا کہ تصور کریں کہ کبھی یہ بلی آپ کا پیچھا کر رہی ہو۔ ویڈیو گزشتہ سال کی ہے جب محکمے کے عملے کی اس شیر سے مڈبھیڑ ہوئی۔

    اس ویڈیو کو ایک لاکھ بار دیکھا گیا جبکہ ہزاروں افراد نے اسے لائیک کیا۔

    ویڈیو پر دیگر ٹویٹر صارفین نے بھی اپنے ملتے جلتے تجربات شیئر کیے جبکہ کچھ نے مختلف خیالات کا اظہار کیا۔

    ایک صارف نے لکھا کہ ایک بار وہ اپنے دوستوں کے ساتھ ہماچل پردیش کے پہاڑوں میں تصاویر کھینچ رہی تھیں کہ اچانک انہوں نے پہاڑوں سے ایک بائیک کو نہایت تیز رفتاری سے نیچے آتے دیکھا۔

    صارف کے مطابق انہیں کچھ سمجھ نہیں آیا مگر وہ سب بھی فوراً اپنی کار میں بیٹھ گئے اور جلد ہی انہوں نے ایک چیتے کو خوفناک رفتار سے بائیک کے پیچھے بھاگتے دیکھا۔

    ایک صارف نے لکھا کہ وہ ایسے موقع پر خوف سے ہی مرجاتیں۔

    ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ یہ اپنے لیے ایک یاد دہانی ہے کہ اپنی گاڑی کی باقاعدگی سے سروس کرواتے رہیں تاکہ ضرورت کے وقت وہ بند نہ ہو۔

    ایک اور صارف نے محکمہ جنگلات کے عملے کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا کہ انہیں اس طرح جنگلی حیات کے مسکن میں آزادانہ گھوم پھر کر انہیں ڈسٹرب نہیں کرنا چاہیئے۔

    مذکورہ صارف نے لکھا کہ اگر ببر شیر سے دس بار سامنا ہوجائے ہو تو 5 دفعہ بچنے کا امکان ہوسکتا ہے لیکن شیر سے سامنا ہوگا تو بچنے کا امکان بمشکل ایک بار ہوگا۔

    خیال رہے کہ جسم پر دھاریاں رکھنے والا شیر دنیا کے تیز رفتار ترین جانوروں میں سے ایک ہے اور اسی تیز رفتاری کے باعث اس کے شکار کے بچنے کے امکانات نہایت کم ہوتے ہیں۔

  • بھارتی طیاروں نے پاکستان کے 19 کروڑ روپے کے درخت گرائے، محکمہ جنگلات

    بھارتی طیاروں نے پاکستان کے 19 کروڑ روپے کے درخت گرائے، محکمہ جنگلات

    بالاکوٹ : بھارتی طیاروں کے بالاکوٹ پر پے لوڈ گرانے سے درختوں کو پہنچنے والا نقصان انیس کروڑ سے زیادہ ہے، محکمہ جنگلات نے حتمی رپورٹ مکمل کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی طیاروں نے پاکستانی ٖفضائی حدود کی خلاف کرتے ہوئے اپنا پے لوڈ بالاکوٹ کی پہاڑی پر گرا دیا تھا جس کے باعث وہاں پر موجود درختوں کو کافی حد تک نقصان پہنچا۔

    اس حوالے سے ہے، محکمہ جنگلات نے حتمی رپورٹ مرتب کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پے لوڈ گرانے سے درختوں کو پہنچنے والا نقصان انیس کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔

    محکمہ جنگلات نے نقصان کی حتمی رپورٹ مکمل کرکے حکومت کو ارسال کر دی ہے، اس کے علاوہ اقوام متحدہ، ڈبلیو ڈبلیو ایف اور دیگر عالمی ماحولیاتی اداروں کے مبصرین آج جابہ کا دورہ کریں گے اور بھارتی بمباری سے جنگلات اور ماحول کو پہنچنے والے نقصان کی رپورٹ مرتب کریں گے۔

    مزید پڑھیں : بھارتی طیاروں نے پے لوڈ کہاں گرائے؟ خصوصی مناظر اے آر وائی نیوز پر

    محکمہ جنگلات ذرائع کے مطابق بالاکوٹ جابہ میں بھارتی پے لوڈ گرائے جانے سے چیڑ کے انیس قیمتی درختوں کو نقصان پہنچا جبکہ اطراف کے دیگر درخت جزوی متاثر ہوئے، بھارتی پے لوڈ سے محکمہ جنگلات کو انیس کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔

  • سپریم کورٹ نے جنگلات سے متعلق سندھ حکومت کی رپورٹ مسترد کر دی

    سپریم کورٹ نے جنگلات سے متعلق سندھ حکومت کی رپورٹ مسترد کر دی

    کراچی: سپریم کورٹ نے جنگلات سے متعلق سندھ حکومت کی رپورٹ مسترد کر دی، عدالت نے سندھ حکومت سے جنگلات کی زمین کا نقشہ مانگ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں سندھ کے جنگلات کی اراضی کی لیز اور تجاوزات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے سندھ حکومت کی 1863 ایکڑ جنگلات کی پیش کردہ رپورٹ مسترد کر دی۔

    [bs-quote quote=”سندھ حکومت اگر اراضی واپس نہیں لے سکتی تو جنگلات کو آگ لگا دے۔” style=”style-8″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”سپریم کورٹ”][/bs-quote]

    عدالت نے سندھ حکومت سے جنگلات کی زمین کا نقشہ طلب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کی رپورٹ کی تصدیق سیشن ججز سے کرائیں گے۔

    عدالت نے سماعت کے دوران سخت لہجے میں سندھ حکومت سے کہا کہ اگر وہ اراضی واپس نہیں لے سکتی تو جنگلات کو آگ لگا دے، رپورٹ کے برعکس ہمیں نہیں معلوم 1863 ایکڑ زمین واپس لی بھی گئی ہے کہ نہیں۔

    عدالت نے رپورٹ پر کہا کہ کیا سندھ حکومت نے جادو کی چھڑی سے راتوں رات زمین واپس لی، جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ اگر عدالت سے غلط بیانی کی گئی تو نتائج بھگتنا ہوں گے۔

    ہوش ربا رپورٹ ملاحظہ کریں: سندھ میں جنگلات کی ایک لاکھ ایکڑ سے زائد زمین بااثر افراد کو الاٹ

    جسٹس فیصل عرب نے استفسار کیا کہ کیا وزیرِ اعلیٰ کے حکم پر زمین کو فروخت کیا گیا؟ جس پر محکمہ جنگلات کے افسر نے جواب دیا کہ نہیں کوئی زمین فروخت نہیں کی گئی۔

    عدالت نے کہا جنگلات کی زمین کا ایک ایک انچ واپس لیں گے چاہے کسی کے پاس کیوں نہ ہو۔ سپریم کورٹ نے زمین واپس لینے میں رینجرز کی معاونت کی سندھ حکومت کی استدعا بھی مسترد کر دی۔

    یہ بھی پڑھیں:  سابق وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایت پر جنگلات کی اراضی فروخت ہوئی: سپریم کورٹ

    سپریم کورٹ میں کیس کی آیندہ سماعت 3 ہفتے کے لیے ملتوی کر دی گئی۔

  • ہنزہ میں 1 لاکھ ڈالر کے مارخور کا غیر قانونی شکار، ملزم کو 6 ماہ قید کی سزا

    ہنزہ میں 1 لاکھ ڈالر کے مارخور کا غیر قانونی شکار، ملزم کو 6 ماہ قید کی سزا

    گلگت: محکمہ جنگلات نے کہا ہے کہ گزشتہ دنوں ہنزہ میں مارخور کا غیر قانونی شکار کرنے والے شکاری کو سزا سنا دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چند دن قبل ہنزہ میں ایک اناڑی شکاری کے ہاتھوں غیر قانونی شکار کے دوران زخمی ہونے والا مارخور دریا میں گر کر ہلاک ہو گیا تھا۔

    [bs-quote quote=”شکاری پر مجموعی طور پر 1 لاکھ 25 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا، رائفل بھی ضبط کر لی گئی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    محکمہ جنگلات کے حکام نے کہا ہے کہ ہنزہ میں مارخور کا غیر قانونی شکار ثابت ہونے پر ملزم کو 6 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

    اسسٹنٹ کمشنر ہنزہ نے ملزم کو 20 ہزار روپے کا جرمانہ بھی کیا، جب کہ اس کی رائفل بھی ضبط کرنے کا حکم جاری کیا گیا۔

    محکمہ جنگلات نے بتایا کہ ملزم پر مزید 1 لاکھ 5 ہزار روپے جرمانے کی سزا بھی عائد کی گئی ہے، جرمانے کی عدم ادائیگی کی صورت میں ملزم کی قید میں مزید 6 ماہ کا اضافہ ہوگا۔

    یاد رہے کہ دس دن قبل چترال میں واقع نیشنل پارک میں شکاری کے اناڑی پن اور محکمہ وائلڈ لائف کے عملے نے قومی جانور کو بدترین سلوک کر کے مار ڈالا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  قومی جانور ’ مارخور ‘ کا غیر قانونی شکار اور بدترین سلوک

    بد قسمت مارخور اناڑی شکاری کی گولی کا نشانہ بننے کے بعد زخمی ہو گیا تھا، جسے پکڑنے کی کوشش کی گئی اور رسیوں سے بھی جکڑا گیا، وائلڈ لائف کے رضاکار اس پر چڑھ کر بیٹھ گئے۔

    تاہم، مارخور اُن کے چنگل سے بھاگ گیا اور جان بچانے کے لیے دریا میں چھلانگ لگائی جس کے باعث وہ بچ نہ سکا اور مر گیا۔

    خیال رہے کہ پاکستان کے قومی جانور مارخور کی نسل معدومی سے بچانے کے لیے قانونی شکار پر مبنی ہنٹنگ ٹرافی کا اجرا کیا گیا ہے جس کے تحت ایک مارخور کا شکار ایک لاکھ ڈالر فیس کے عوض کیا جاسکتا ہے۔

  • دریائے سندھ کے کنارے وسیع پیمانے پر شجر کاری مہم

    دریائے سندھ کے کنارے وسیع پیمانے پر شجر کاری مہم

    سکھر: دریائے سندھ کے کنارے سکھر کے مقام پر کچے کے علاقے میں 5 ہزار ایکڑ سے زائد زمین پر درخت اگانے کی مہم کا آغاز کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ جنگلات کی جانب سے دریائے سندھ کے کنارے کچے میں سکھر کے مقام پر 5 ہزار ایکڑ سے زائد زمین پر درخت اگائے جارہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: کس علاقے کے لیے کون سے درخت موزوں

    محکمہ جنگلات کے چیف کنزرویٹر خالد نظامانی کی نگرانی میں سکھر کے الف کچو میں بیج بوائی اور شجر کاری کا آغاز کیا گیا جس میں پہلے مرحلے پر 5 ہزار ایکڑ جبکہ مجموعی طور پر 18 ہزار ایکڑ پر جنگلات لگائے جائیں گے۔

    شجر کاری کی مہم کا مقصد دریائی جنگلات کے رقبے میں اضافہ کرنا ہے۔ پہلے مرحلے میں دریا کنارے کیکر، کنڈی اور دیگر مقامی درخت لگائے گئے۔

    محکمہ جنگلات کے چیف کنزرویٹر خالد نظامانی کہنا ہے کہ ماحول کی بہتری کے لیے دریائی جنگلات لازم ہیں اور یہ جنگلات مقامی لوگوں کے تعاون سے لگائے جانے ضروری ہیں۔

    مزید پڑھیں: کیا درخت بھی باتیں کرتے ہیں؟

    یاد رہے کہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت ایف اے او کے مطابق پاکستان کے کل رقبے کے 2.2 فیصد حصے پر جنگلات موجود تھے تاہم بے دریغ غیر قانونی کٹائی کے باعث ہم صرف سنہ 1990 سے 2010 کے درمیان اپنا 33 فیصد سے زائد جنگلاتی رقبہ کھو چکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔