Tag: محکمہ خوراک

  • گندم خریداری کے حوالے محکمہ خوراک کا بڑا فیصلہ، نئی پالیسی تیار

    گندم خریداری کے حوالے محکمہ خوراک کا بڑا فیصلہ، نئی پالیسی تیار

    لاہور: محکمہ خوراک نے گندم خریداری ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، اس سلسلے میں نئی پالیسی تیار کر لی گئی ہے جسے قانون کی شکل دی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی پالیسی کے تحت محکمہ خوراک کا گندم خریداری میں کردار ختم ہو جائے گا، اور کسانوں سے گندم پرائیویٹ سیکٹر خریدے گا۔

    قانون کے مطابق اب مقامی گندم کی قیمت حکومت عالمی قیمت کو مد نظر رکھ کر طے کرے گی، اور چاروں صوبوں میں گندم کے یکساں نرخ مقرر ہوں گے۔

    اس پالیسی کے بعد محکمہ خوراک پر اربوں روپے سود اور اسٹوریج اخراجات نہیں پڑیں گے، آئی ایم ایف کا بھی مطالبہ تھا صوبے اخراجات کم کریں، واضح رہے کہ محکمہ خوراک سالانہ 400 ارب روپے کا بوجھ برداشت کر رہا ہے۔

  • مرغی کی قیمتوں میں اضافہ،  بڑی پابندی عائد کردی گئی

    مرغی کی قیمتوں میں اضافہ، بڑی پابندی عائد کردی گئی

    لاہور : مرغی کی قیمتوں میں کمی کے لیے بڑی پابندی عائد کردی گئی ، جس سے عوام کو ریلیف ملنے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج کل مہنگی چکن نے شہریوں کو چکرا کررکھ دیا ہے، پہلے اضافہ دس اور بیس روپے ہوا کرتا تھا لیکن اب یہ اضافہ سینکڑوں میں ہونے لگا ہے۔

    کراچی میں عید کے دنوں میں ساڑھے آٹھ سو سے نوسو روپے فی کلو ملنے والی چکن کے ریٹ اب بھی ساڑھے آٹھ سو روپے فی کلو ہیں، اکثر دکانوں پر گاہکوں اوردکانداروں کے درمیان نوک جھوک بھی ہورہی ہے، دکانداروں کا کہنا ہے کہ چکن پیچھے سے ہی مہنگی مل رہی ہیں۔

    محکمہ خوراک نے مرغی کی قیمتوں میں کمی کے لیے چوزے کی برآمد پر مکمل پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ خوراک نےسمری منظوری کیلئے بھجوادی، پابندی سےمقامی سطح پر چکن میں 200 روپے کلو تک کمی آ سکتی ہے۔

    یاد رہے چکن کی قیمت اضافے پر محکمہ لائیواسٹاک پنجاب نے ایکشن لیتے ہوئے فارمرزاورٹریڈرزکیخلاف کارروائی شروع کردی ہے۔

    ترجمان محکمہ لائیو سٹاک کا کہنا تھا کہ وزیر اعلی پنجاب نے قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لیاہے، عوام کو سستا چکن فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

    ترجمان نے بتایا تھا کہ پولٹری فارمرز اور ٹریڈرز سے اسٹاکس کا ڈیٹا منگوا لیا گیا ہے اور مرغی مافیا ملی بھگت سے واٹس ایپ گروپس پر ریٹ نکالتے ہیں۔

  • پنجاب میں بھاری رشوت کے عوض افسران کی تعیناتیوں کا انکشاف

    پنجاب میں بھاری رشوت کے عوض افسران کی تعیناتیوں کا انکشاف

    لاہور: پنجاب حکومت کے محکمہ خوراک میں بھاری رشوت کے عوض افسران کی تعیناتیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کے محکمہ خوراک میں بھاری رشوت کے عوض افسران کی تعیناتیوں کا انکشاف ہوا ہے، نیب نے کیس انکوائری کے لئے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب کو بھجوا دی۔

    رپورٹ کے مطابق نیب نے کیس کی انکوائری کے لیے کاپی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب اور چیف سیکرٹری پنجاب کو ارسال کر دی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ ڈائریکٹر فوڈ نے بھاری رشوت لے کر 9 ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولرز کی تعیناتیاں کیں، ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر فیصل آباد شیخ رؤف، راولپنڈی مظہر بلوچ سے ایک ایک کروڑ لینے کا الزام ہے۔

    ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر لاہور پر حمزہ نور سے 1 کروڑ، ملتان کے احمد جاوید سے 50 لاکھ، بہاولپور کے خادم فراز اور بہاولنگر کے عدیل احمد سے 50،50 لاکھ لینے کا الزام ہے۔

    درخواست میں الزام ہے کہ ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر شیخورہ، گوجرانولہ ،خانیوال نے بھی 30،30 لاکھ دے کر پوسٹنگ لی، ڈائریکٹر فوڈ پنجاب نے دوسرے مراکز پر گندم منتقلی پربھاری رقم خرچ  کی۔

  • کراچی: آٹے کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ، شہری پریشان

    کراچی: آٹے کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ، شہری پریشان

    کراچی: شہر قائد میں آٹے کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ ہوگیا، فائن آٹے کی قیمت 55 روپے فی کلو اور چکی کے آٹے کی قیمت 62 روپے فی کلو تک پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ خوراک سندھ اور فلور ملز کے درمیان گندم اٹھانے کا معاملہ حل نہ ہوا لیکن آٹا مہنگا کر دیا گیا۔ کراچی میں فائن آٹے کی قیمت 55 روپے فی کلو اور چکی کے آٹے کی قیمت 62 روپے فی کلو تک پہنچ گئی۔ کمشنرکراچی کی جاری فہرست میں فائن آٹے کی ہول سیل میں قیمت 42 اور ریٹیل میں 44 روپے فی کلو ہے۔

    محکمہ خوراک سندھ نے فلور ملز کو پاسکو سے براہ راست گندم اٹھانے کی ہدایت کر دی۔ فلور ملز مالکان نے پاسکو سے براہ راست گندم اٹھانے کی صورت میں کرائے کی مد میں آٹے کی قیمتوں میں اضافے کا مطالبہ کر دیا۔

    خیال رہے کہ محکمہ خوراک نے 28 اکتوبر کو سندھ فلور ملز اور آٹا چکیوں کے لیے سرکاری گندم جاری کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا۔ سندھ حکومت نے سندھ کے 6 اضلا ع کو 41000 ہزار ٹن گندم اکتوبر کے کوٹے میں جاری کی تھی۔

    سندھ حکومت کا 4لاکھ ٹن گندم خریدنے کا فیصلہ

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیرخوراک سندھ ہری رام کا کہنا تھا کہ 3 لاکھ ٹن گندم اوپن مارکیٹ سے خریدی جائے گی جبکہ ایک لاکھ ٹن گندم وفاقی ادارے پاسکو سے خریدی جائے گی۔

  • وزیرِاعلٰی نے خوراک کا قلمدان بھی سنبھال لیا

    وزیرِاعلٰی نے خوراک کا قلمدان بھی سنبھال لیا

    تھر: غذائی قلت سے اموات کے بعد جام مہتاب حسین ڈہر سے محکمہ خوراک کا قلمدان واپس لے لیا گیا، یہ وزارتِ بھی وزیراعلٰی قائم علی شاہ چلائیں گے، ان کے پاس اب انیس وزارتیں ہیں ۔

    جام مہتاب سے وزارتِ خوراک کا چارج واپس لینے کے بعد قائم علی شاہ کے پاس محکمو ں کی تعداد انیس ہوگئی اس کے علاوہ مختلف بورڈز کے بھی سربراہ ہیں، وزیرِاعلی پنجاب میں شہباز شریف اور شا ہ صاحب کے درمیان اختیارات اپنے ہا تھ میں رکھنے کا مقابلہ جا ری ہے۔

    شہباز شریف کے پاس بھی خاصی وزارتیں ہیں جبکہ قائم علی شاہ صاحب  کے پاس داخلہ، خوراک، انڈسٹریز اینڈ کامرس ،پلاننگ اینڈ ڈولپمنٹ اینڈ اسپیشل انیشیٹو، کول اینڈ انرجی، بیورو آف سپلائی اینڈ پرائسز ، کھیل و امور نوجوان،اوقاف، سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ، وزارت قانون، لینڈ یوٹیلائزیشن ، سندھ روینیو بورڈ ، ثقافت وسیاحت ، سندھ ایجوکیشن ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی سمیت دیگر وزارتیں شامل ہیں۔

    شہباز شریف اور قائم علی شاہ درمیان وزارتیں اپنے پاس رکھنے کے مقابلے کا فاتح کو ن قرار پائے گا لیکن اکیاسی برس کی عمر میں وزارت امور نوجوانان کی وزارت کے حا مل وزیر کا ریکارڈ ٹوٹنا فی الحال مشکل دکھائی دیتا ہے

  • جام مہتاب ڈہر سے محکمہ خوراک کا قلمدان واپس لے لیا گیا

    جام مہتاب ڈہر سے محکمہ خوراک کا قلمدان واپس لے لیا گیا

    کراچی: صوبائی وزیر جام مہتاب حسین ڈہر سے محکمہ خوراک کا قلمدان واپس لے لیا گیا جس کے بعد وزیر اعلٰی قائم علی شاہ کے پاس وزارتوں اور ان کے محکموں کی تعداد انیس ہو گئی۔

    سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق جام مہتاب اب وزیر صحت کی حیثیت سے کام کریں گے، حکومتی ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ کے پاس وزارت اعلیٰ کے بعد جو انیس محکموں کے علاوہ مختلف بورڈز کے سربراہ بھی ہیں۔جام مہتاب سے وزارت واپس لئے جانے کے بعد وزیرا علیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کے پاس محکموں کی تعداد انیس ہوگئی ہے۔

    قائم علی شاہ کے پاس اس وقت  وزارتِ داخلہ، خوراک، انڈسٹریز اینڈ کامرس ،پلاننگ اینڈ ڈولپمنٹ اینڈ اسپیشل انیشیٹو، کول اینڈ انرجی، بیورو آف سپلائی اینڈ پرائسز ، کھیل و امور نوجوان،اوقاف، سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ، وزارت قانون، لینڈ یوٹیلائزیشن ، سندھ روینیو بورڈ ، ثقافت وسیاحت ، سندھ ایجوکیشن ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی سمیت دیگر شامل ہیں۔