Tag: محکمہ داخلہ سندھ

  • محکمہ داخلہ سندھ نے عید الاضحیٰ کے موقع پر ایس او پیز جاری کردیئے

    محکمہ داخلہ سندھ نے عید الاضحیٰ کے موقع پر ایس او پیز جاری کردیئے

    کراچی: محکمہ داخلہ سندھ نے عید الاضحیٰ کے موقع پر ایس او پیز جاری کردیئے، بغیر اجازت کھالیں جمع کرنا ممنوع قرار دے دیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق محکمہ داخلہ سندھ نے اس حوالے سے نوٹی فکیشن بھی کردیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ صرف رجسٹرڈ فلاحی اداروں کو کھالیں جمع کرنیکی اجازت ہوگی۔

    نوٹی فکیشن کے مطابق ڈپٹی کمشنر کی اجازت کے بغیرکھالیں جمع کرنا جرم تصور ہوگا، لاؤڈ اسپیکر اور بینرز کے ذریعے کھالوں کے اعلان پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    زبردستی کھالیں لینے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی، خلاف ورزی پرکھالیں ضبط کر کے منظور شدہ اداروں کودی جائیں گی۔

    قانون نافذ کرنے والے ادارے موقع پر چیکنگ کریں گے، عید کے دوران اسلحہ لائسنس معطل رہے گا۔

    سعودی عرب میں عیدالاضحیٰ کی تعطیلات کا اعلان کردیا گیا

    محکمہ داخلہ سندھ کے مطابق اجتماعی قربانی کی اجازت بھی کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز دینگے، خلاف ورزی پر پولیس دفعہ 188 کے تحت مقدمہ درج کرے گی۔

    دوسری جانب سعودی عرب میں عیدالاضحیٰ کی تعطیلات کا اعلان کردیا گیا ہے، مملکت میں عید کے موقع پر 4 دن کی تعطیلات ہوں گی۔

    سعودی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ عیدالاضحیٰ کی تعطیلات عرفات کے دن جمعرات 5 جون سے اتوار 8 جون تک ہوں گی۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں عیدالاضحیٰ 6 جون جمعہ کو ہوگی۔

  • حیدرآباد میں پولیس اور وکلا کے درمیان کشیدگی پر جوڈیشل انکوائری کا حکم

    حیدرآباد میں پولیس اور وکلا کے درمیان کشیدگی پر جوڈیشل انکوائری کا حکم

    محکمہ داخلہ سندھ نے حیدرآباد میں پولیس اور وکلا کے درمیان کشیدگی پر جوڈیشل انکوائری کا حکم دیدیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ سندھ نے پولیس اور وکلا کے درمیان کشیدگی پر جوڈیشل انکوائری کا حکم دیا ہے، آئی جی سندھ کی سفارش پر جوڈیشل انکوائری کا آرڈر جاری کیا گیا ہے۔

    محکمہ داخلہ نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج حیدرآباد کو خط جاری کردیا، خط میں انہوں نے وکلا اور پولیس کے درمیان معاملے کی انکوائری کر کے 30 روز میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

    محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری کردہ خط کے مطابق انکوائری میں مسئلےکی وجوہات اور ذمہ داروں کا تعین بھی کیا جائے، ایسے واقعات سے بچنے کیلئے تجاویز اور سفارشات دی جائیں۔

    حیدرآباد قومی شاہراہ سے وکلا کا دھرنا ختم، ٹریفک کی آمدورفت بحال

    واضح رہے کہ وکیل کیخلاف ایف آئی آر درج کرنے پر حیدرآباد میں وکلا اور پولیس کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہو گیا تھا، جس کے بعد وکلاء نے حیدرآباد بائی پاس پر دھرنا دے دیا تھا۔

    وکلا نے عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ جاری رکھا جب کہ شدید سردی کے باوجود قومی شاہراہ پر دھرنا دیے بیٹھے رہے، دھرنے کے باعث کراچی سے اندرون ملک آنے اور جانے والی ٹریفک معطل اور ہزاروں گاڑیاں پھنس کر رہ گئی تھیں۔

    تایم دھرنے کے 3 دن کے بعد وکلا نے ایس ایس پی حیدرآباد کے تبادلے کی یقین دہانی پر قومی شاہراہ سے دھرنا ختم کردیا تھا، اب ایس ایس پی حیدرآباد فرخ لنجار کی ڈیوٹی پر واپس آنے کے بعد وکلا نے پھر سے دھرنا دیدیا ہے۔

  • ڈاکٹر شاہنواز کے قتل کی جوڈیشل انکوائری کرانے کا فیصلہ

    ڈاکٹر شاہنواز کے قتل کی جوڈیشل انکوائری کرانے کا فیصلہ

    کراچی : ڈاکٹر شاہنواز کے قتل کی جوڈیشل انکوائری کرانے کا فیصلہ کرتے ہوئے رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ کو خط لکھ دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ سندھ نے ڈاکٹر شاہنواز کے قتل کی جوڈیشل انکوائری کرانے کا فیصلہ کرلیا ، وزیر داخلہ کی ہدایت پر محکمہ داخلہ سندھ نے رجسٹرارسندھ ہائیکورٹ کوخط لکھ دیا۔

    محکمہ داخلہ سندھ کا کہنا ہے کہ پولیس انکوائری میں ڈاکٹر کو جعلی مقابلےمیں قتل کیاگیا ، جوڈیشل کمیٹی تشکیل دے کر ذمہ داران کا تعین کیاجائے اور ہائی کورٹ کے حاضرسروس جج سےجوڈیشل انکوائری کرائی جائے۔

    گذشتہ روز ڈاکٹر شاہ نواز کمہار کی قبر کشائی کے بعد پوسٹ مارٹم کا مرحلہ مکمل کیا گیا تھا ، چیف پولیس سرجن ڈاکٹروسیم کی سربراہی میں میڈیکل بورڈنے پوسٹ مارٹم کیا۔

    ڈاکٹر وسیم کا کہنا تھا کہ حاصل کئے گئے اجزالیبارٹری ٹیسٹ کے لئے بھیجے جائیں گے، رپورٹ ایک ماہ میں متعلقہ حکام کےحوالے کی جائے گی۔

  • 13 خطرناک ڈاکوؤں کے سر کی قیمت کروڑوں روپے مقرر کرنے کی سفارش

    13 خطرناک ڈاکوؤں کے سر کی قیمت کروڑوں روپے مقرر کرنے کی سفارش

    کراچی: محکمہ داخلہ کی جانب سے 13 ڈاکوؤں کے سر کی قیمت 2 کروڑ 11 لاکھ روپے مقرر کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    سی ٹی ڈی کی درخواست پر محکمہ داخلہ نے وزیر اعلیٰ سندھ کو ڈاکوؤں کے سر کی قیمت مقرر کرنے کی سمری ارسال کردی ہے، خیر محمد تیغانی کے سر کی قیمت 70 لاکھ روپے جبکہ دادو شیخ کی سر کی قیمت 30 لاکھ روپے مقرر کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ شکوربروہی اور مرچو جتوئی کی گرفتاری کے لے 20، 20 لاکھ روپے انعام کی سفارش کی گئی ہے۔

    کبیر جتوئی 15 لاکھ، ابراہیم مارفانی کے سر کی قیمت 10 لاکھ روپے رکھنے کی سفارش کی گئی ہے، مرید جتوئی کے سرکی قیمت 10 لاکھ رکھنے کا کہا گیا ہے۔

    منور بروہی کےسرکی قیمت 5 لاکھ روپے، بھوروبروہی 3لاکھ روپے،چاکربروہی 10لاکھ روپے، لطیف رند 10لاکھ ، سلطان رند 5 لاکھ اور عطا محمد مری کے سر کی قیمت 3 لاکھ روپے رکھنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی منظوری کے بعد ڈاکوؤں کے سر کی قیمت مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔

  • چہلم امام حسینؓ کے موقع پر کن شہروں میں موبائل فون سروس مکمل بند رہے گی؟

    چہلم امام حسینؓ کے موقع پر کن شہروں میں موبائل فون سروس مکمل بند رہے گی؟

    کراچی سمیت سندھ کے مختلف اضلاع میں چہلم امام حسینؓ کے موقع پر موبائل فون سروس بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ سندھ نے بتایا کہ کل شہرقائد میں موبائل فون سروس مکمل طور بند رہے گی، حیدرآباد میں بھی کل موبائل فون سروس کو معطل کردیا جائے گا، میرپورخاص، شہید بینظیر آباد اور سکھر میں بھی موبائل فون سروس بند رہےگی۔

    محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے مزید بتایا گیا کہ سندھ کے بڑے شہروں کے علاوہ دادو، ٹھٹھہ، سجاول، خیرپور اور لاڑکانہ میں بھی موبائل فون سروس بند رہے گی۔

    خیال رہے کہ 9 اور 10 محرم الحرام کو بھی سیکیورٹی اقدامات کے تحت مختلف شہروں اور قصبات میں موبائل فون سروس بند کی گئی تھی۔

    کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہر جیسے حیدرآباد، سکھر، خیرپور، شکارپور میں عوام موبائل سروس سے محروم رہے تھے

    صوبہ پنجاب میں لاہور، راولپنڈی، گوجرانوالہ، فیصل آباد، میانوالی، بہاولپور، راجن پور، مظفر گڑھ میں موبائل فون سروس کو جزوی طور پر بند کیا گیا تھا۔

  • محرم میں بجلی کا بریک ڈاؤن ناخوشگوار واقعات کا سبب بن سکتا ہے، محکمہ داخلہ سندھ

    محرم میں بجلی کا بریک ڈاؤن ناخوشگوار واقعات کا سبب بن سکتا ہے، محکمہ داخلہ سندھ

    کراچی: محکہ داخلہ سندھ نے ڈسکوز کو مراسلہ ارسال کرتے ہوئے کہا ہے کہ محرم میں بجلی کا بریک ڈاؤن ناخوشگوار واقعات کا سبب بن سکتا ہے۔

    محرم الحرام میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی کیلئے محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے ڈسکوز کو مراسلہ لکھا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بجلی کا بریک ڈاؤن سیکیورٹی رسک کے امکانات بڑھا سکتا ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا کہ محرم میں مجالس کا اہتمام کیا جاتا ہے جہاں بجلی کی فراہمی لازمی ہوتی ہے، محرم کو ہموار طریقے سے منانے کیلئے بجلی کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    بجلی تقسیم کارکمپنیوں کی انتظامیہ کی جانب سے محرم الحرام میں بلاتعطل بجلی کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ وزیر توانائی سندھ ناصر حسین شاہ نے یکم تا 12 محرم مغرب سے فجر تک بلاتعطل بجلی کی فراہمی کی ہداہت کی ہے۔

    علمائے کرام کے اجلاس میں وزیرتوانائی سندھ ناصرشاہ نے ہدایت کی کہ حیسکو، سیپکو اور کے الیکٹرک رات میں لوڈشیڈنگ سے متعلق عوام کوآگاہ کرے، میڈیا کے ذریعے عوام کو آگاہ کیاجائے۔

    ناصر حسین شاپ کا کہنا تھا کہ حیسکو، سیپکو اور کےالیکٹرک کو خصوصی ہدایات جاری کردی گئی ہیں، رات 12 سے صبح 6 کے درمیان لوڈشیڈنگ نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔

  • کونسی سی جماعتیں قربانی کی کھالیں جمع نہیں کرسکتیں؟

    کونسی سی جماعتیں قربانی کی کھالیں جمع نہیں کرسکتیں؟

    کراچی: عید الاضحی پر قربانی کے جانوروں کی کھالیں جمع کرنے کے حوالے سے قوائد و ضوابط جاری کردیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ کوئی بھی شخص کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کی مرضی کے بغیر کھالیں جمع نہیں کرسکتا، کمشنر اور ڈپٹی کمشنرز یقینی بنائیں کہ صرف رجسٹرڈ جماعتیں یا ادارے ہی کھالیں جمع کریں۔

    محکمہ داخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ کھالیں جمع کرنے کیلئے کیمپ لگانے یا بینرز لگانے پر پابندی ہوگی، گاڑیوں پر پارٹی پرچم یا لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے اعلان کرکے کھالیں جمع کرنے پر بھی پابندی ہوگی۔

    اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ کھالیں جمع کرتے وقت کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کا اجازت نامہ ساتھ رکھنا ضروری ہوگا۔

    محکمہ داخلہ نے کہا کہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائےگی، 10 سے 12 ذی الحج تک محکمہ داخلہ سندھ کے اسلحہ لے کر چلنے کے احکامات معطل رہیں گے۔

  • کراچی میں بلدیاتی الیکشن:  مختلف اضلاع سے پولیس فورس کراچی بھیجنے کی ہدایت

    کراچی میں بلدیاتی الیکشن: مختلف اضلاع سے پولیس فورس کراچی بھیجنے کی ہدایت

    کراچی : محکمہ داخلہ سندھ نے کراچی میں بلدیاتی الیکشن کا معاملے پر مختلف اضلاع سے پولیس فورس کراچی بھیجنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق حساس اور انتہائی حساس پولنگ اسٹیشن پر فوج اور رینجرز کی تعیناتی کے معذرت بعد نیا پلان تیار کرلیا گیا۔

    کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی الیکشن کا معاملے پر محکمہ داخلہ سندھ نے مختلف اضلاع سے پولیس فورس کراچی بھیجنے کی ہدایت کردی ، مختلف محکموں کے علمداروں کی ڈیوٹی بھی الیکشن کے دن پر لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    میرپورخاص سے 1 ہزار پولیس اہلکار اور 100ایس ایس یو کمانڈوز کیماڑی میں ڈیوٹی سرانجام دیں گے جبکہ عمرکوٹ کے 700 پولیس اہلکار اور ایس ایس یو کے 100 کمانڈوز ضلع جنوبی کی پولنگ اسٹیشن تعینات ہوں گے۔

    تھرپارکر کے 700 اہلکار اور 100 ایس ایس یو کمانڈوز ضلع سٹی کی پولنگ اسٹیشن، ضلع شرقی میں نوابشاہ کے 1500 پولیس اہلکار اور 100ایس ایس یو کمانڈوز پولنگ اسٹیشن پر تعینات ہوں گے۔

    شرقی میں آر ٹی سی جام نواز علی کے 866 پولیس اہلکار اور سی پی او 200 اہلکار تعینات کئے جائیں گے جبکہ محکمہ ایکسائیز کے 490عملدار فاریسٹ کے 81 عملدار بھی پولنگ اسٹیشن پر ڈیوٹی دیں گے۔

    محکمہ صحت کی 7 ہزار 815 لیڈی ہیلتھ ورکرز قانون نافد کرنے والے اداروں کے ڈیوٹی سرانجام دیں گی ، بلدیاتی الیکشن میں پولیس کے مجموعی طور پر 67684 اہکاروں کی ضرورت ہے۔

    محکمہ داخلہ سندھ کی رپورٹ کے مطابق سندھ حکومت کے پاس مجموعی طور 63500 اہلکار موجود ہیں، سندھ میں مجموعی طور پر 2314 فورس کی کمی کا سامنا ہے۔

    ذرائع نے بتایا محکمہ داخلہ سندھ نے کراچی بلدیاتی الیکشن پولیس فورس مکمل کرلی ، پولیس کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ کراچی میں پولنگ اسٹیشن پر مجموعی طور 37690 کی ضرورت ہے اور کراچی میں مختلف رینج سے پولیس فورس بھیج ضرورت پوری کردی ہے۔

    محکمہ داخلہ سندھ نے وزیر اعلی ہاوٴس رپورٹ ارسال کردی ہے ، فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ لاڑکانہ ڈویڑن ، سکھر ڈویڑن اور شہید بینظیر آباد ڈویڑن کے اہکار حیدرآباد ڈویڑن میں ڈی پولیس فورس بھیجی جائے گی۔

  • دعا زہرا کیس میں اہم پیش رفت

    دعا زہرا کیس میں اہم پیش رفت

    کراچی : محکمہ داخلہ سندھ نے محکمہ داخلہ پنجاب سے دعا زہرا کو کراچی لانے کیلئے پولیس بھیجنے کی اجازت مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق دعا زہرا کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ، محکمہ داخلہ سندھ نے محکمہ داخلہ پنجاب کو خط لکھ دیا ، جس میں کہا ہے کہ دعا زہرہ کو کراچی لانے کیلئے پولیس بھیجنے کی اجازت دی جائے۔

    محکمہ داخلہ سندھ کےخط کی کاپی اے آروائی نیوز نے حاصل کرلی ، خط میں کہا ہے کہ معزز عدالت کی جانب سے احکامات جاری کیے گئے ہیں ، دعا زہرا کو میڈیکل بورڈ کے سامنے پیش کرنا ہے۔

    محکمہ داخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ دعا زہرہ کو کراچی منتقل کرنے کیلئے کراچی پولیس کی مدد کی جائے ، ڈی ایس پی شوکت شاہانی کی سربراہی میں پولیس پارٹی لاہور پہنچے گی، خاتون پولیس کانسٹبل سلطانہ بھی پولیس پارٹی کے ہمراہ ہوگی۔

    مزید پڑھیں : عمر کے تعین کیلئے دعا زہرا کو میڈیکل بورڈ کے روبرو پیش نہیں کیا جاسکا

    محکمہ داخلہ نے بتایا کہ خط کی کاپی متعلقہ اداروں کو بھی ارسال کر دی گئی ہے۔

    گذشتہ روز عمر کے تعین کیلئے دعا زہرا کو میڈیکل بورڈ کے روبرو پیش نہیں کیا جاسکا تھا ، جس کے بعد میڈیکل بورڈ نے پولیس کو دعا زہرا کو پیش کر نے کی ہدایت کی تھی۔

    میڈیکل بورڈ نے آئندہ اجلاس دعا زہر ا کی پیشی سے مشروط کردیا تھا، تفتیشی افسر شوکت شاہانی نے بتایا تھا کہ محکمہ داخلہ سندھ کو درخواست دی ہےکہ محکمہ داخلہ پنجاب سے رابطہ کرے، جیسے ہی احکامات ملیں گے دعا زہرا کو لینے چلے جائیں گے، ہماری کوشش ہے کہ جلد از جلد عدالتی احکامات پر عمل کیا جائے۔

  • کورونا ایس اوپیز پر نیا حکم نامہ : ‌کراچی والوں کو بڑا ریلیف مل گیا

    کورونا ایس اوپیز پر نیا حکم نامہ : ‌کراچی والوں کو بڑا ریلیف مل گیا

    کراچی : محکمہ داخلہ سندھ نے کورونا ایس اوپیز پر نیا حکمنامہ جاری کرتے ہوئے کراچی میں ایک ہزار افراد کی شادی بیاہ اوردیگرتقاریب کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ‌ حکومت نے کورونا کیسزکی شرح میں کمی کے پیش نظر پابندیوں میں مزید نرمی کردی ہے۔

    اس حوالے سے محکمہ داخلہ سندھ نے کورونا ایس اوپیز پر نیا حکمنامہ جاری کردیا، جس میں کہا ہے کہ کراچی میں ایک ہزار افراد کی شادی بیاہ اوردیگرتقاریب کی اجازت ہوگی۔

    حکمنامے میں ٹرینوں میں 80 فیصد مسافروں کی گنجائش کے ساتھ سفر کی اجازت سمیت ہوٹلز اور ریسٹورنٹس میں رات 12 بجے تک ڈائننگ کی اجازت دے دی گئی ہے۔

    محکمہ داخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ ہفتے کے 7 روز رات 10بجے تک کاروبار کی اجازت ہوگی۔

    خیال رہے پاکستان میں کورونا کیسزکی شرح کم ترین سطح پر آگئی ہے ، صرف 6 اموات اور216 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    این سی اوسی کا کہنا تھا کہ ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران 33ہزار435 کورونا ٹیسٹ کیے گئے، جس میں سے 216 افراد میں کورونا کی تصدیق ہوئی، اس دوران کورونا ٹیسٹ مثبت نکلنے کی شرح 0.64 فیصد رہی۔