Tag: محکمہ داخلہ پنجاب

  • عمران خان پر فائرنگ کا معاملہ: محکمہ داخلہ پنجاب 5 رکنی جے آئی ٹی تشکیل دے گا

    عمران خان پر فائرنگ کا معاملہ: محکمہ داخلہ پنجاب 5 رکنی جے آئی ٹی تشکیل دے گا

    لاہور : محکمہ داخلہ پنجاب چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر فائرنگ کے معاملے پر 5 رکنی جے آئی ٹی تشکیل دے گا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر فائرنگ کے معاملے پر محکمہ داخلہ پنجاب 5 رکنی جے آئی ٹی تشکیل دے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ داخلہ پنجاب کو پنجاب پولیس کی جانب سے مراسلہ موصول ہوگیا ہے ، جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کےسربراہ ریاض نذیرایڈیشنل آئی جی پنجاب ہوں گے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ جے آئی ٹی میں ڈی آئی جی انویسٹی گیشن پنجاب ناصرستی شامل ہیں جبکہ اے آئی جی مانیٹرنگ ،سی ٹی ڈی اور انٹیلی جنس کے نامزد کردہ افراد بھی شامل ہوں گے۔

    یاد رہے ایس ایچ او تھانہ سوہدرہ امتیاز احمد کو عمران خان پر قاتلانہ حملے کے مقدمے کا تفتیشی افسر مقرر کر دیا ہے.

    تھانہ سٹی وزیرآباد میں تعینات ایس ایچ او سب انسپکٹر ہیں ، اے ٹی سی مقدمےکی تفتیش انسپکٹر رینک کا افسر کرسکتا ہے۔

    ملزم کو کچھ دیربعد اے ٹی سی کورٹ میں پیش کیا جائے گا، پولیس ملزم نوید کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرے گی۔

    گذشتہ روز عمران خان پرقاتلانہ حملےکامقدمہ پولیس کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ایف آئی آرمیں فائرنگ کرنیوالے نوید ولد بشیرکو ملزم نامزد کیا گیا تھا اور قتل، اقدام قتل اور دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئیں تھیں۔

  • محکمہ داخلہ پنجاب کی تحریک لبیک پاکستان کیساتھ کالعدم کا لفظ ہٹانے کی سفارش

    محکمہ داخلہ پنجاب کی تحریک لبیک پاکستان کیساتھ کالعدم کا لفظ ہٹانے کی سفارش

    لاہور : محکمہ داخلہ پنجاب نے تحریک لبیک کالعدم ختم کرانے کی سمری وزیراعلی پنجاب کو ارسال کردی ، جس میں سفارش کی ہے کہ تحریک لبیک پاکستان کیساتھ کالعدم کا لفظ ہٹایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق کالعدم تنظیم اور حکومتی کمیٹی کے درمیان معاہدے پر مرحلہ وار عملدرآمد کا سلسلہ جاری ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ داخلہ پنجاب نےتحریک لبیک کالعدم ختم کرانے کاعمل شروع کردیا اور سمری وزیراعلی پنجاب کو ارسال کردی ہے۔

    ذرائع محکمہ داخلہ پنجاب نے کہا ہے کہ سمری میں سفارش کی ہے کہ تحریک لبیک پاکستان کیساتھ کالعدم کا لفظ ہٹایا جائے، سب کیبنٹ کمیٹی برائے امن و امان نے منظوری دیدی، وزیراعلی اور کابینہ سے سمری منظوری کے بعد وفاق کو بھیجی جائے گی۔

    اس سے قبل پنجاب حکومت نے کالعدم تنظیم کے مزید 100 کارکنان رہا کرنے اور 90 افراد کے نام فورتھ شیڈول سے خارج کرنے کی منظوری دی تھی۔

    وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کی زیر صدارت اجلاس میں 7 اے ٹی اے کے تحت درج 4 ایف آئی آرز سے بھی نام خارج کرنے کی منظوری دی گئی۔

    ذرائع محکمہ داخلہ کا کہنا تھا کہ پنجاب میں نظربند ایسے افراد جن پر کیسز نہیں ان کورہا کردیاگیا، پنجاب میں16ایم پی اوکےتحت نظر بند افراد کو رہا کیا۔

  • کالعدم تنظیم  سے معاہدہ: محکمہ داخلہ پنجاب کا مزید  ایک ہزار افراد کو رہا کرنے کا فیصلہ

    کالعدم تنظیم سے معاہدہ: محکمہ داخلہ پنجاب کا مزید ایک ہزار افراد کو رہا کرنے کا فیصلہ

    لاہور : محکمہ داخلہ پنجاب نے کالعدم جماعت کے مزید ایک ہزار افراد کو رہا کرنے  کا فیصلہ کرلیا ،  اس حوالے سے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو احکامات جاری کردیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اور کالعدم تنظیم کے درمیان معاہدے پر عملدرآمد جاری ہے ، محکمہ داخلہ پنجاب نے کالعدم جماعت کے مزید ایک ہزار افراد کو رہا کرنے کی منظوری دے دی۔

    اسٹیئرنگ کمیٹی کی سفارش پر حکومت نے مزید افراد کو رہا کرنےکاحکم دیا، اس حوالے سے محکمہ داخلہ پنجاب نے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو احکامات جاری کردیے۔

    محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا تھا کہ ایک دن میں 2مرحلوں میں ایک ہزار 60افراد رہا کرچکےہیں۔

    یاد رہے محکمہ داخلہ پنجاب نے اسٹیئرنگ کمیٹی اجلاس میں ہونے والے فیصلوں پرعملدرآمد کرتے ہوئے صوبے بھر سے کالعدم تحریک لبیک کے گرفتار 860افرادکو رہا کردیا ہے۔

    محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا تھا کہ جن افراد کے خلاف کیسز نہیں تھے ان کو رہا کردیا گیا، جن افراد کے خلاف کیسز ہیں ان کو رہا نہیں کیا جارہا۔

  • محکمہ داخلہ پنجاب کا اسلحہ لائسنس جاری کرنے کے اختیارات  ڈپٹی کمشنر کو دینے کا فیصلہ

    محکمہ داخلہ پنجاب کا اسلحہ لائسنس جاری کرنے کے اختیارات ڈپٹی کمشنر کو دینے کا فیصلہ

    لاہور : محکمہ داخلہ پنجاب نے اسلحہ لائسنس جاری کرنے کے اختیارات ڈپٹی کمشنر کو دینے کا فیصلہ کرلیا، ڈپٹی کمشنرماہانہ اسلحہ لائسنس جاری کرنے سے پہلے کلیئرنس رپورٹس لینے کا پابند ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب نے اسلحہ لائسنس جاری کرنے کے اختیارات ڈی سیزکو دینے کا فیصلہ کرلیا، ذرایع کا کہنا ہے کہ لاہور، راولپنڈی اضلاع کو ماہانہ 150اسلحہ لائسنس اور فیصل آباد،ملتان،گوجرانوالہ،ڈی جی خان کوماہانہ 100اسلحہ لائسنس کاکوٹہ ملے گا جبکہ دیگر اضلاع کو ماہانہ 50 اسلحہ لائسنس جاری کرنے کا کوٹہ دیا جائے گا۔

    ،ذرائع نے کہا ہے کہ صوبائی کابینہ سے منظوری کے بعد محکمہ داخلہ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری ہوگا، ڈپٹی کمشنرماہانہ اسلحہ لائسنس جاری کرنے سے پہلے کلیئرنس رپورٹس لینے کا پابند ہوگا اور اسلحہ لائسنس جاری کرنے کےلئے ٹھوس وجوہات بھی بتانا ہوں گی، بغیرٹھوس وجہ اسلحہ لائسنس جاری کرنے پر متعلقہ ڈپٹی کمشنر،عملہ برطرف ہوگا۔

    ،ذرائع کے مطابق اسلحہ لائسنس جاری کرنےکےبعدماہانہ رپورٹس محکمہ داخلہ کوبھجوانا ضروری ہوگی، محکمہ داخلہ پنجاب کسی بھی شخص کا اسلحہ لائسنس منسوخ کر سکتا ہے،ذرائع

    اسلحہ لائسنس معاملےپرڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی جائے گی ، جس میں متعلقہ ضلع کاپولیس افسر،اسپیشل برانچ افسرودیگر اداروں کےافسران شامل ہوں گے، کمیٹی ماہانہ اجلاس کر کے اسلحہ لائسنس جاری کرنے یا نہ کرنےکی منظوری دے گی۔

  • 9 اور 10 محرم کو موبائل سروس بند رکھنے کی سفارش

    9 اور 10 محرم کو موبائل سروس بند رکھنے کی سفارش

    لاہور : محکمہ داخلہ پنجاب  نے محرم الحرام سے متعلق سیکیورٹی پلان تیار کرلیا اور 9 اور 10 محرم کوموبائل سروس بند رکھنے کی سفارش کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کی زیر صدارت ڈویژنل کمشنرز،آر پی اوز کا اجلاس ہوا، جس میں محکمہ داخلہ نے پنجاب کی سطح پر محرم الحرام سے متعلق سیکیورٹی پلان تیار کرلیا گیا۔

    محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے 9 اور 10 محرم کوموبائل سروس بند رکھنے کی سفارش کی گئی اور کہا گیا کہ موبائل سروس جلوسوں کے راستوں پر بند کی جائیں گی۔

    وزیرقانون پنجاب نے  اس حوالے سے ڈویژنل کمشنرز ،آر پی اوزکو کو ہدایت جاری کردی ہے۔

    یاد رہے رواں ماہ کے آغاز میں محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کو بریفنگ میں بتایا تھا کہ یکم سے10محرم تک پاک فوج کی24 کمپنیوں کی خدمات مانگی گئی ہیں، محرم کیلئے رینجرز کی بھی34کمپنیوں کی خدمات کی درخواست مانگی ہیں۔

    محکمہ داخلہ پنجاب نے کہا تھا وفاقی وزارت داخلہ کو اس حوالےسے خط لکھ دیا گیا ہے ، یکم سے10محرم پنجاب میں ڈبل سواری پرپابندی ہوگی۔

    خیال رہے وزیر مذہبی امور کی زیر صدارت علما کرام اور دیگر محکموں کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ وبا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے محرم میں ایس او پیز پر مکمل عمل کیا جائے گا۔

  • ڈبل سواری پر پابندی سے متعلق اہم خبر

    ڈبل سواری پر پابندی سے متعلق اہم خبر

    لاہور : محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا ہے کہ یکم سے 10 محرم تک پنجاب میں ڈبل سواری پرپابندی ہوگی جبکہ 10،9محرم پرموبائل سروس جلوس کے راستوں پر بند رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق محرم سیکیورٹی پلان سے متعلق پنجاب کابینہ کمیٹی برائے امن وامان کااجلاس ہوا، جس میں محرم الحرام پر صوبےکی امن وامان کی صورتحال کاتفصیلی جائزہ لیا گیا۔

    محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کو بریفنگ دی گئی ، جس میں کہا گیا یکم سے10محرم تک پاک فوج کی24کمپنیوں کی خدمات مانگی گئی ہیں، محرم کیلئے رینجرز کی بھی34کمپنیوں کی خدمات کی درخواست مانگی ہیں۔

    محکمہ داخلہ پنجاب نے کہا وفاقی وزارت داخلہ کو اس حوالےسے خط لکھ دیا گیا ہے ، یکم سے10محرم پنجاب میں ڈبل سواری پرپابندی ہوگی جبکہ 10،9محرم پرموبائل سروس جلوس کے راستوں پر بند رہے گی۔

    وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے کہا وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات پر فول پروف سکیورٹی پلان مرتب کیاگیا، تمام اضلاع میں حساس مقامات پرفول پروف سیکیورٹی یقینی بنائی جائے گی۔

  • محکمہ داخلہ پنجاب نے ریسکیو 1122 میں ترقیوں کا حکم نامہ معطل کر دیا

    محکمہ داخلہ پنجاب نے ریسکیو 1122 میں ترقیوں کا حکم نامہ معطل کر دیا

    لاہور: محکمہ داخلہ پنجاب نے ریسکیو 1122 میں ترقیوں کا حکم نامہ معطل کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب نے ریسکیو 1122 میں ترقیوں کا حکم نامہ معطل کر دیا۔محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا ہے کہ ترقیوں کے حوالے سے ڈائریکٹر جنرل کے احکامات تاحکم ثانی معطل رہیں گے۔

    محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ڈی جی ریسکیو نے چند روز قبل افسران کو خود ترقی دی تھی، بغیر منظوری ڈی جی ریسکیو کا ترقی دینا اختیارات سے تجاوز ہے۔

    یاد رہے کہ 14 جولائی کو ڈی جی ریسکیو 1122 نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ریسکیو اہلکاروں کو کیش ایوارڈ دیے تھے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ 67 ریسکیو اہلکاروں کے کنٹریکٹ میں اچھی کارکردگی پر توسیع کی گئی تھی۔

    ڈی جی ریسکیو پنجاب کا کہنا تھا کہ فرسٹ ریسپانڈر کے چند لمحوں کی لاپرواہی زندگی کو موت میں بدل سکتی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ریسکیو ایمرجنسی سروس میں کوتاہی مریض کی زندگی سے کھیلنے کے مترادف ہے۔

  • پنجاب حکومت کی نواز شریف کو 3 دن میں میڈیکل رپورٹس جمع کرانے کی ہدایت

    پنجاب حکومت کی نواز شریف کو 3 دن میں میڈیکل رپورٹس جمع کرانے کی ہدایت

    لاہور: پنجاب حکومت نے نواز شریف کی بھیجی گئی میڈیکل رپورٹس کو نامکمل قرار دیتے ہوئے 3 روز میں مطلوبہ میڈیکل رپورٹس جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کو 3 دن میں میڈیکل رپورٹس جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔

    پنجاب حکومت کے مطابق اگر 3 دن میں مطلوبہ رپورٹس جمع نہیں کروائی گئیں تو متعلقہ حکام موجودہ ریکارڈ کی بنیاد پر ان کی جانب سے بیرون ملک قیام میں توسیع کے لیے دی گئی درخواست کا فیصلہ کریں گے۔

    محکمہ داخلہ پنجاب نے نواز شریف کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر لارنس کی رپورٹ میں صرف امراض قلب کے معاملات اٹھائے گئے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف کے گردوں، پلیٹ لیٹس کی موجودہ پوزیشن، پی ای ٹی اسکین سے فوری آگاہ کیا جائے۔

    محکمہ داخلہ پنجاب کا نواز شریف کو خط، تازہ میڈیکل رپورٹس فوری بھجوانے کا حکم

    یاد رہے کہ 14 جنوری کو محکمہ داخلہ پنجاب نے ضمانت میں توسیع کے معاملے پر سابق وزیراعظم نواز شریف کو خط لکھا تھا، جس مین نوازشریف کی تازہ میڈیکل رپورٹس فوری بھجوانے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ میڈیکل رپورٹس کا میڈیکل بورڈ جائزہ لینے کے بعد ضمانت میں توسیع کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    بعدازاں سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے جمع کرائی گئی میڈیکل رپورٹس کو سرکاری میڈیکل بورڈ نے نامکمل قرار دیا تھا۔

  • محکمہ داخلہ پنجاب کا نواز شریف کو خط، تازہ میڈیکل رپورٹس فوری بھجوانے کا حکم

    محکمہ داخلہ پنجاب کا نواز شریف کو خط، تازہ میڈیکل رپورٹس فوری بھجوانے کا حکم

    لاہور : محکمہ داخلہ پنجاب نے ضمانت میں توسیع کے معاملے پر سابق وزیراعظم نواز شریف کو خط لکھ دیا، جس مین نوازشریف کی تازہ میڈیکل رپورٹس فوری بھجوانے کا حکم دیتے ہوئے کہا میڈیکل رپورٹس کا میڈیکل بورڈ جائزہ لینے کے بعد ضمانت میں توسیع کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی ہدایت پر محکمہ داخلہ نے ضمانت میں توسیع کے معاملے پر سابق وزیراعظم نوازشریف کو خط لکھ دیا، خط نوازشریف کی لندن رہائش گاہ پربھیجا گیا، جس میں نوازشریف کی ضمانت میں توسیع کے نکات اٹھائے گئے ہیں۔

    محکمہ داخلہ کی جانب سے خط میں میڈیکل رپورٹس کےبارےمیں استفسارکیاگیا ہے اور نوازشریف کی تازہ میڈیکل رپورٹس فوری بھجوانے کا حکم دیتے ہوئے کہا میڈیکل رپورٹس کا میڈیکل بورڈ جائزہ لینے کے بعد ضمانت میں توسیع کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    ذرائع مسلم لیگ ن کے مطابق شریف خاندان کی جانب سے پنجاب حکومت کو گزشتہ ہفتے بھجوائے جانے والے خط کا جواب دے دیا گیا تھا۔

    یاد رہے پنجاب حکومت نے میاں نوازشریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت میں توسیع کے لیے سابق وزیر اعظم کے معالجین کی جانب سے بھجوائی جانی والی میڈیکل رپورٹس پر اعتراضات لگائے۔

    مزید پڑھیں : بیٹی کہتی ہے، تیمار داری کرنے جانا ہے، کیا ریسٹورنٹ میں تیمار داری ہوگی؟ یاسمین راشد

    پنجاب حکومت کے ذمہ دار ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعظم نوازشریف کی طبی بنیادوں پر دی گئی چھ ہفتے کی ضمانت میں توسیع کے لیے سابق وزیر اعظم کی جانب سے بھجوائے جانے والی میڈیکل رپورٹس پر متعدد اعتراضات لگا کر مسترد کر دیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم کی جانب سے جن معالجین نے ضمانت میں توسیع کے لیے میڈیکل رپورٹس بھجوائی تھیں وہ حکومت کی جانب سے قائم کر دہ میڈیکل بورڈ کا حصہ نہ تھے جبکہ سابق وزیراعظم کی طبی بنیادوں پر ضمانت لینے کے لیے جو میڈیکل ٹیسٹ تشخیص کیے گئے تھے وہ بھی چھ ہفتے گزرنے کے بعد مکمل نہ کیے جاسکے۔

    ذرائع کے مطابق گزشتہ دو روز قبل نوازشریف کی لندن میں کھانا کھاتے ہوئے وائرل ہونے والی تصویر کے بعد وزیر اعطم عمران خان کی جانب سے سخت ناراضگی کا اظہار کیا گیا تھا ، وزیر اعظم کے نوازشریف کی صحت پر استفسار کو لیکر محکمہ داخلہ پنجاب نے نوازشریف کے معالج ڈاکٹر عدنان اور ن لیگ کے رہنما عطا تارڑ کے ذریعے دو خطوط سابق وزیر اعظم نوازشریف کو بھجوائے۔

    دوسری جا نب صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے نوازشریف کے معالجین نے لندن سے پیٹ سکین ٹیسٹ کروانے کا کہا تھا تا حال پیٹ سکین ٹیسٹ کی رپورٹ نہیں آئی ،نوازشریف کو پاکستان میں بھی پیٹ سکین ٹیسٹ کی پیشکش کی گئی تھی، اگر 48 گھنٹے میں نواز شریف کی رپورٹس پیش نہ کی گئیں تو محکمہ داخلہ ایکشن لے گی۔

  • محکمہ داخلہ پنجاب نوازشریف کی بیماریوں سے لاعلم نکلے

    محکمہ داخلہ پنجاب نوازشریف کی بیماریوں سے لاعلم نکلے

    لاہور : محکمہ داخلہ پنجاب نے نوازشریف کے علاج کیلئے سروسز  اسپتال کا مراسلہ جاری کردیا، اسپتال میں نہ تو دل کا وارڈ ہے نہ وہاں دل کے مریضوں کا علاج ہوتاہے، میڈیکل بورڈ نے دل کی بیماریوں کے باعث اسپتال منتقل کرنے کی تجویز دی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب نوازشریف کی بیماریوں سے لاعلم نکلے ، لاعلمی کی وجہ سے کارڈیک وارڈ کی سہولیات نہ رکھنے والے اسپتال کا مراسلہ جاری کردیا۔

    نواز شریف دل کی بیماریوں میں مبتلا ہیں لیکن سروسز اسپتال میں کارڈیک وارڈ ہی نہیں اور نہ وہاں  دل کے مریضوں کا علاج ہوتا ہے جبکہ اسپتال میں میاں نواز شریف کے لئے وی وی آئی پی کمرہ تیار کرلیا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق سابق وزیر اعظم دل کے عارضہ میں مبتلا ہیں، ای سی جی، کارڈیوگرافی اور دیگر ٹیسٹ کی تسلی بخش رپورٹ نہ آنے پر اسپتال میں داخل کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کواسپتال منتقل کرنےکی منظوری دے دی

    دوسری جانب مسلم لیگ نون کی ترجمان مریم اورنگ زیب نے کہا ہے کہ ‏محمد نواز شریف کو فی الفور ہسپتال منتقل کیا جائے تاکہ انہیں مناسب طبی دیکھ بھال میسر آسکے اور پنجاب حکومت کے قائم کردہ انڈیپنڈنٹ بورڈ کی رپورٹس محمد نواز شریف کے اہلخانہ کے حوالے کی جائیں۔

    یاد رہے وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے نوازشریف کو فوری اسپتال منتقل کرنے کی منظوری دی تھی، جس کے بعد محکمہ داخلہ پنجاب نے نواز شریف کو سروسز اسپتال منتقل کرنے کے احکامات بھی جاری کر دیئے تھے۔

    محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا ہے کہ نوازشریف کے ٹیسٹ سروسز اسپتال میں ہوں گے، انہیں کچھ دیر میں سروسز اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔ محکمہ داخلہ کے مطابق سینئر پروفیسرز کی رپورٹ پر نوازشریف کو اسپتال منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جب تک ان کے ٹیسٹ مکمل نہیں ہوتے وہ اہسپتال میں ہی رہیں گے۔