Tag: محکمہ سندھ

  • محکمہ صحت کو مثالی وزارت بنانا چاہتا ہوں،وزیر اعلی سندھ

    محکمہ صحت کو مثالی وزارت بنانا چاہتا ہوں،وزیر اعلی سندھ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ نے سندھ پبلک سروس کمیشن کے امتحان پاس کرنے والے 6 ہزار ڈاکٹرز کو فوری طور ملازمتیں دینے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سندھ سید مراد علی شاہ نے وزیر صحت ڈاکٹرسکندرعلی میندھرو کے ہمراہ محکمہ صحت کے اعلی ٰافسران کے ساتھ میٹنگ میں صوبے کے لوگوں کو صحت کی بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیے اہم فیصلے کیے گئے۔

    وزیر اعلیی سندھ نے ہدایت جاری کی کہ ہراسپتال یا ہیلتھ فیسیلٹی فنکشنل ہونا چاہئے یہ ہیلتھ ایمرجنسی ہے اور اہم فیصلے کرنے ہیں لہذا خالی اسامیوں کو بھرنے کے لیے سندھ پبلک سروس کمیشن کے امتحان پاس کرنے والے 6 ہزار ڈاکٹرز کو ملازمتیں دی جائیں ۔

    وزیر اعلیٰ نے چیف سیکریٹری کو کہا کہ جن ڈاکٹرز کو پروموٹ کرنا ہے ان کو مہینے کے اندر اندر پروموٹ کریں اس سلسلے میں کوتاہی ناقابل برداشت ہو گی اس لیے اب کوئی معذرت قابل قبول نہیں ہو گی صرف کام ہو گا کام کریں۔

    وزیراعلیٰ سندھ وزیر صحت کو گریڈ B-20 کے ٹرانسفر پوسٹنگ کے اپنے اختیارات تفویض کرتے ہوئے کہا کہ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کو ری اسٹرکچرکریں جس کے لیے محکمہ صحت کے چھٹے فلور پر کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر بنانے ضرورت پر ذور دیا ۔

    انہوں نے ہدایت جا ری کی کہ اس سینٹرکے ذریعے سارے ہیلتھ سروسز،ایمبولینس سروسز اور ہیلتھ پروگرامزکو مانیٹر کریں یہ سینٹرہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے ہرقسم کی ہیلتھ سروس کی مانٹرنگ کرے گا اور جہاں جس سہولت کی ضرورت ہو گی فراہم کرے گا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے سیکریٹری سے سوال کیا کہ اسپتال میں ادویات کیوں نہیں ملتیں جس پرسیکریٹری صحت نے جواب دیتے ہوئے بتایا کہ پروکیورمنٹ ٹائم پر نہیں ہوسکے،جس پروزیراعلیٰ سندھ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں یہ تاخیربرداشت نہیں کروں گا۔

    وزیراعلیٰ نے کہا کہ جو ڈاکٹرز کام نہیں کرنا چاہتے وہ گھرچل میں کسی صورت میڈیکل کے شعبہ میں سفارش نہیں سنوں گا،اگرکسی نے براہراست سفارش کروا کرپوسٹنگ لینے کی کوشش کی وہ نوکری سے جائے گا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے ڈائریکٹر ڈرگ ڈاکٹرقیصر کو فوری معطل کرتے ہوئے ان کے خلاف سخت ایکشن لینے کی ہدایت کرتے ہوئے چیف سیکرٹری کوکہا کہ جو لوگ دل سے کام نہیں کرنا چاہتے ایسے ملازمین اور افسران کی میری میرٹ ٹیم میں کوئی جگہ نہیں ہے۔

    آخر میں وزیراعلیٰ سندھ نے سیکریٹری ہیلتھ کوہدایت کی کہ جو ڈائریکٹر یا پروگرام منیجر کام نہیں کر رہا ہے اسے فوری گھر بھیجیں اور ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کی میڈیسن کی ٹیسٹ لیب کے خراب ہونے پرشدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر مارکیٹ میں دو نمبردوائی نظر آئی میں متعلقہ افسر کے خلاف کیس داخل کروں گا اور اسے جیل بھیج کر دم لوں گا۔

  • اسمال انڈسٹریز کے ملازمین کی تنخواہیں فوری دی جائیں،ندیم نصرت

    اسمال انڈسٹریز کے ملازمین کی تنخواہیں فوری دی جائیں،ندیم نصرت

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے کنوینر ندیم نصرت نے مطالبہ کیا ہے کہ محکمہ سندھ اسمال انڈسٹریز کارپوریشن کے ملازمین کو جلد سے جلد تنخواہیں اور پنشن ادا کی جائیں ۔

    ایک بیان میں ندیم نصرت نے کہاکہ سندھ اسمال انڈسٹریز کارپوریشن کے ملازمین گزشتہ کئی ماہ سے اپنی تنخواہوں اور پنشن سے محروم ہیں ، حق پرست ارکان سندھ اسمبلی کی جانب سے سندھ اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹی اور ایوان میں یہ معاملہ اٹھایاجاتارہا ہے لیکن پیپلزپارٹی کی متعصب صوبائی حکومت نے اس خالص انسانی مسئلہ کو حل کرنے کے بجائے سردخانے کی نذرکررکھاہے ۔

    انہوں نے کہاکہ ادارے کے ملازمین کی تنخواہوں اورپنشن کے سلسلہ میں تین سوملین روپے کی گرانٹ کی سمری چیف سیکریٹری سندھ کوارسال کی جاچکی ہے لیکن افسوس کہ سندھ حکومت کی جانب سے سندھ اسمال انڈسٹریز کارپوریشن کی سالانہ گرانٹ تاحال منظورنہیں کی جارہی جس کے باعث ادارے کے ہزاروں ملازمین اوران سے وابستہ ہزاروں خاندانوں کا معاشی مستقبل غیریقینی ہوگیا ہے اورادارے کے ملازمین اوران کے اہل خانہ شدید مالی مشکلات کا شکار ہیں۔

    ندیم نصرت نے کہاکہ رمضان المبارک کی آمدہے اور اس مقدس مہینے میں ہزاروں خاندانوں کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے کرنا اورانہیں دووقت کی روٹی سے محروم کرنا سراسر ظلم ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔

    انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم ، سندھ اسمال انڈسٹریز کارپوریشن کے مظلوم ملازمین کے ساتھ ہے اور ان کے جائز حقوق کیلئے ہرسطح پر صدائے احتجاج بلند کرتی رہے گی۔

    ندیم نصرت نے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے مطالبہ کیاکہ سندھ اسمال انڈسٹریز کارپوریشن کی سالانہ گرانٹ فی الفور منظور کی جائے اور ادارے کے ملازمین کو جلدازجلد تنخواہیں اور پنشن ادا کی جائیں۔

  • وزیر بلدیات سندھ کی جانب سے ایف بی آر کے اقدام کی سخت مذمت

    وزیر بلدیات سندھ کی جانب سے ایف بی آر کے اقدام کی سخت مذمت

    کراچی : وزیر بلدیات سندھ جام خان شورو نے ایف بی آر کی جانب سے کے ایم سی اور محکمہ بلدیات کے اکاونٹس سے بغیر اجازت رقم لینے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دو سال سے ٹیکس کی عدم ادائیگی کے سبب فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے کراچی میونسپل کارپوریشن اور محکمہ بلدیات کے اکاؤنٹس منجمد کر دیئے ہیں۔

    وزیر بلدیات نے ایف بی آر کے اس اقدام کو سازش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وفاق صوبوں میں مداخلت کرنا بند کردے، ایسے اقدامات کسی صورت قابل قبول نہیں ہیں۔

    جام خان شورو نے موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ملازمین کی تنخواہوں، پینشن اور دیگر کاموں کے لئے شدید مشکلات درپیش آرہی ہیں، اس عمل کے باعث ملازمین کی تنخواہیں اور شہر میں صفائی ستھرائی کے کام بھی شدید متاثر ہورہے ہیں۔

    انہوں نے وفاقی وزیر خزانہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنا کردار ادا کرتے ہوئے ایف بی آر کو اکاؤنٹ بحال کرنے اور رقم واپس کرنے کی ہدایت کریں، بصورت دیگر ملازمین کی جانب سے آنے والے ردعمل کی ذمہ داری وفاقی حکومت پرعائد ہوگی۔