Tag: محکمہ سیاحت

  • معاون خصوصی کا مری میں نئے سیاحتی منصوبوں کا دورہ

    معاون خصوصی کا مری میں نئے سیاحتی منصوبوں کا دورہ

    اسلام آباد: وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے معاون خصوصی حسان خاور نے مری میں نئے سیاحتی منصوبوں کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ سیاحوں کو جدید سہولتیں دینے کے لیے محکمہ سیاحت پنجاب مزید منصوبے لا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے معاون خصوصی برائے اطلاعات حسان خاور نے مری میں نئے سیاحتی منصوبوں کا جائزہ لیا، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ محکمہ سیاحت پنجاب ٹورازم میں جدید اور پرکشش اضافے کرنے جا رہا ہے۔

    حسان خاور کا کہنا تھا کہ بانسرہ گلی مری میں 4 اگلوز لوگوں کو ایک نیا پکنک پوائنٹ مہیا کر رہے ہیں، گلاس اگلوز کو پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت بنایا گیا ہے۔

    انہوں نےکہا کہ اگلوز کی سروسز کے معیار کو سیاحوں کے لیے بہترین بنایا گیا ہے۔ اسی طرز کے اگلوز شمالی پنجاب میں مزید لگائے جائیں گے۔

    حسان خاور کا مزید کہنا تھا کہ سیاحوں کو جدید سہولتیں دینے کے لیے محکمہ سیاحت پنجاب مزید منصوبے لا رہا ہے، درابی ڈیم چکوال اور کوٹلی ستیاں مری میں اگلوز نصب کیے جائیں گے۔

  • محکمہ سیاحت صوبے بھر میں عجائب گھر ، تاریخی مقامات کی بحالی کے لیے پرعزم ہے: سیکرٹری سیاحت

    محکمہ سیاحت صوبے بھر میں عجائب گھر ، تاریخی مقامات کی بحالی کے لیے پرعزم ہے: سیکرٹری سیاحت

    سیکرٹری سیاحت کیپٹن (ریٹائرڈ) مشتاق احمد نے محکمہ سیاحت میں آغا خان کلچرل سوسائٹی آف پاکستان کے عہدیداروں سے ملاقات کی۔ اس موقع پر کامران لاشاری، توصیف احمد (سی ای او اے کے سی ایس پی)، راشد مکدوم (کنزرویشن ماہر)، وجاہت علی (کنزرویشن آرکیٹیکٹ) اور کرسٹوفر بولیو (میوزیم کے ماہر) موجود تھے۔

    اجلاس کے دوران اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ ایک کمیٹی بنائی جائے جس میں ہر شعبہ کے دو سے تین ماہرین ایک ٹیم کے طور پر کام کریں۔ سیکرٹری سیاحت نے کہا کہ وراثت کا تحفظ باقی چیزوں کی طرح اہم ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس ایسا ورثہ ہے جسے ضائع نہیں ہونا چاہیے، لاہور اور ٹیکسلا میں واقع عجائب گھر قومی اور بین الاقوامی سطح پر بہت اہمیت رکھتے ہیں۔ ہمیں صلاحیت کی تعمیر کے ذریعے اپنے عملے کو تربیت دینے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ٹیکسلا میوزیم کی بحالی کے لیے فوری اقدامات کریں۔ انہوں نے ہم آہنگی اور قدر پیدا کرنے کے لیے متعلقہ محکموں کے درمیان تعاون کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

    “محکمہ سیاحت صوبے بھر میں میوزیم اور تاریخی اہمیت کے دیگر مقامات کی بحالی کے لیے کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ ہم آنے والی نسلوں کے لیے ایک شاندار ورثے کو محفوظ کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ اس مقصد کے لیے لاہور میوزیم ایکٹ کا مسودہ تیار کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

    مزید برآں، شرکاء نے حضوری باغ میں حفظان صحت اور صفائی کی سہولیات کو بہتر بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں کھڑک سنگھ حویلی کی بحالی کا معاملہ بھی اٹھایا گیا۔

  • سیاحتی مقامات کا قدرتی حسن برقراررکھنے کے لئے قوانین وضع کردیئے گئے

    سیاحتی مقامات کا قدرتی حسن برقراررکھنے کے لئے قوانین وضع کردیئے گئے

    پشاور : محکمہ سیاحت نے سیاحتی مقامات کاقدرتی حسن برقراررکھنے کے لئے قوانین وضع کرتے ہوئے قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانے عائد کر دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق سیاحتی مقامات کاقدرتی حسن برقراررکھنے کے لئے قوانین وضع کردیےگئے ، محکمہ سیاحت کا کہنا ہے کہ قوانین کی خلاف ورزی پرجرمانہ وصول کیا جائے گا۔

    محکمہ سیاحت کی جانب سے اعلامیہ میں کہا گیا کہ کمراٹ اورکالام ڈیویلپمنٹ اتھارٹیز کیلئےرولزوضع کئے گئے ہیں ، کھدائی یازمین سےپتھرنکالنےپر10ہزارجرمانہ عائدہوگا جبکہ بغیراجازت واٹرسپلائی کنکشن لینے پر 5 لاکھ جرمانہ ہوگا۔

    اعلامیے کے مطابق سڑک، گلی یا نالے کو نقصان پہنچانے پر 25ہزار ، غیرقانونی ہاؤسنگ سوسائٹیزکےقیام پر3 سال قید یا 20لاکھ روپے اور مذبح خانہ کےعلاوہ کسی اورجگہ جانورذبح کرنےپر12ہزار جرمانہ ہوگا۔

    نکاسی آب، پانی کی سپلائی کیلئے موجود میٹر، آلات کو نقصان پہنچانے پر 50ہزار، پبلک مقامات سمیت دیگرجگہوں پرآلودگی پھیلانے پر 20 ہزار ، غیرقانونی اسپیڈبریکربنانےپر20ہزارروپے اور تعمیراتی ملبہ ٹھکانےنہ لگانےپربھی20ہزارجرمانہ عائدہوگا۔

  • صوابی: آٹھویں واٹر کراس جیپ ریس میں خواتین ڈرائیورز نے سب کو حیران کر دیا

    صوابی: آٹھویں واٹر کراس جیپ ریس میں خواتین ڈرائیورز نے سب کو حیران کر دیا

    پشاور: خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی میں آٹھویں واٹر کراس جیپ ریس منعقد ہوئی، جس میں خواتین ریسرز نے سیکڑوں ریس شائقین کو حیران کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ سیاحت خیبر پختونخوا نے صوابی ہنڈ کے مقام پر دریائے سندھ میں آٹھویں واٹر کراس جیپ ریس کا انعقاد کیا۔

    جیپ ریس میں ملک بھر سے ڈرائیوروں نے شرکت کی، واٹر ریس میں خواتین ڈرائیوروں نے بھی شرکت کی۔

    ریس کے لیے 17 کلو میٹر طویل دشوار گزار ٹریک تیار کیا گیا تھا، جس کی اختتامی تقریب میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے شرکت کی۔

    محکمہ سیاحت کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سیاحت کے فروغ اور ایڈونچر اسپورٹس کی اہمیت کے پیشِ نظر واٹر کراس جیپ ریس کا انعقاد کیا گیا۔

    واٹر ریس میں خواتین ڈرائیورز نے شان دار مہارت دکھا کر شائقین کو حیران کر دیا، ایک خاتون ریسر نے فاسٹسٹ ٹائم آف دی ڈے کا اعزاز بھی حاصل کیا۔

    ریس میں جیتنے والوں کو بہ طور ایوارڈ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے ہاتھوں گفٹ ہیمپر دیے گئے۔