Tag: محکمہ صحت

  • چین سے کراچی پہنچنے والا طالبعلم کروناوائرس کا شکار ہے؟

    چین سے کراچی پہنچنے والا طالبعلم کروناوائرس کا شکار ہے؟

    کراچی: محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ چین سے کراچی پہنچنے والے طالب علم میں کروناوائرس کی تصدیق نہیں ہوئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق 19فروری کو رپورٹ ہونے والے طالب علم میں کوروناوائرس کی تصدیق نہیں ہوئی۔ 22سالہ طالب علم میں چین سے کراچی آمد پر بخار ودیگر علامات ظاہر ہوئیں۔

    محکمہ صحت نے بتایا کہ نوجوان کو ڈاؤیونیورسٹی میں آئیسولیشن وارڈ میں رکھا گیا، نوجوان کے خون کے نمونے تجزیے کے لیے این آئی ایچ اسلام آباد بھجوائے، این آئی ایچ کی رپورٹ میں کروناوائرس کی موجودگی کی تصدیق نہیں ہوئی۔

    نوجوان کو طبی امداد کے بعد گھر روانہ کردیا گیا ہے۔

    خطرناک کرونا وائرس بے قابو ، ہلاکتوں کی تعداد 2100 سے تجاوز کرگئی

    خیال رہے کہ چین میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعدا دو ہزار ایک سو اٹھارہ ہوگئی جبکہ وائرس نے75 ہزار افراد کو شکار بنالیا، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے چین میں کرونا وائرس کی صورت حال کو خطرناک قرار دیا ہے۔

  • ملک میں ڈینگی کیسز کی تعداد میں 93 فیصد کمی: محکمہ صحت کا دعویٰ

    ملک میں ڈینگی کیسز کی تعداد میں 93 فیصد کمی: محکمہ صحت کا دعویٰ

    اسلام آباد: محکمہ صحت نے ملک میں ڈینگی کیسز کی تعداد میں 93 فیصد کمی اور پنجاب اور سندھ کے علاوہ بقیہ تمام اضلاع کو ڈینگی سے پاک قرار دینے کا دعویٰ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں ڈینگی کیسز کی تعداد میں 93 فیصد کمی آئی ہے۔ بلوچستان، آزاد کشمیر اور اسلام آباد، خیبر پختونخوا اور قبائلی اضلاع ڈینگی وائرس سے مکمل پاک ہوگئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق پنجاب ڈینگی وائرس سے 97 فیصد پاک ہوگیا ہے۔ سندھ سے ڈینگی وائرس کا تاحال خاتمہ نہ ہو سکا۔

    ذرائع وزارت قومی صحت کا کہنا ہے کہ موجودہ 98 فیصد ڈینگی کیسز کا تعلق سندھ سے ہے، سندھ کے 96 فیصد ڈینگی کیسز کا تعلق کراچی سے ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹےمیں ملک میں مزید 94 ڈینگی کیسز سامنے آئے ہیں۔ 24 گھنٹوں میں سندھ سے 84، پنجاب سے 8 جبکہ ملک کے دیگر شہروں سے 2 ڈینگی کیس سامنے آئے ہیں۔

    ذرائع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ملک میں ڈینگی کیسز کی مجموعی تعداد 52 ہزار 776 ہوگئی۔ رواں برس سب سے زیادہ 15 ہزار 783 کیس سندھ سے رپورٹ ہوئے۔

    وفاقی دارالحکومت سے رواں برس 13 ہزار 285 کیس، پنجاب سے 10 ہزار 77، بلوچستان سے 3 ہزار 387، خیبر پختونخوا سے 7 ہزار 82 اور قبائلی اضلاع سے 794 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    آزاد کشمیر سے رواں برس 16 سو 90 ڈینگی کیس سامنے آئے۔ ملک کے دیگر حصوں سے 678 ڈینگی کیسز سامنے آئے۔ گلگت بلتستان سے رواں برس ڈینگی وائرس کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔

    رواں برس ملک میں ڈینگی سے 92 اموات ہوچکی ہیں۔

  • سندھ بھر میں 48لاکھ بچوں کو ٹائیفائیڈ ویکسین فراہم کردی گئی

    سندھ بھر میں 48لاکھ بچوں کو ٹائیفائیڈ ویکسین فراہم کردی گئی

    کراچی: محکمہ صحت نے کہا ہے کہ سندھ بھر میں 48لاکھ بچوں کو ٹائیفائیڈ ویکسین فراہم کی جاچکی ہے، 18 نومبر سے شروع ہونے والی یہ مہم 30نومبر تک جاری رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ صوبے بھر  میں ایک کروڑ سے زائد بچوں کو ویکسین دینے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، یہ مہم 30 نومبر تک جاری رہے گی، والدین اور شہریوں کی جانب سے تعاون قابل تحسین ہے۔

    اتوار کی تعطیل کے دن بھی ٹائیفائیڈ ویکسین مہم جاری رہے گی، سرکاری وبلدیاتی صحت مراکز اور نجی اسپتالوں میں ویکسین فراہم کی جارہی ہے، انتظامیہ نے ٹائیفائیڈ جیسے موذی مرض کے خاتمے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

    خیال رہے کہ ملک میں پہلی انسداد ٹائیفائیڈ مہم جاری ہے، جو 30 نومبر تک جاری رہے گی، اس دوران 9 ماہ سے 15 سال تک کے بچوں کو انسداد ٹائیفائیڈ ویکسین دی جائے گی۔

    حکومتِ پاکستان نے یہ نئی ویکسین ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے ذریعے منظور کروائی ہے اور یہ ویکسین صوبہ سندھ میں دو ہفتوں کی حفاظتی ٹیکوں کی مہم کے دوران استعمال کی جارہی ہے۔ صوبہ سندھ میں 2017 کے بعد سے اب تک ٹائیفائیڈ کے 10,000 کیسز درج کیے گئے۔

  • کراچی میں ڈینگی کیسز کی تعداد ڈھائی ہزار سے تجاوز کرگئی

    کراچی میں ڈینگی کیسز کی تعداد ڈھائی ہزار سے تجاوز کرگئی

    کراچی: شہر قائد میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد ڈھائی ہزار سے تجاوز کرگئی، گزشتہ 24 گھنٹے میں سندھ کے بقیہ شہروں میں بھی ڈینگی کے مزید 190 کیسز سامنے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں رواں ماہ ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد ڈھائی ہزار سے تجاوز کرگئی۔ ڈینگی سرویلنس سیل کے مطابق اکتوبر میں 2 ہزار 509 افراد ڈینگی کا نشانہ بنے۔

    سرویلنس سیل کے مطابق رواں سال صرف کراچی میں 5 ہزار 552 جبکہ مجموعی طور پر سندھ میں 5 ہزار 912 افراد ڈینگی سے متاثر ہوئے۔ گزشتہ 24 گھنٹے میں سندھ میں بھی ڈینگی کے مزید 190 کیسز سامنے آگئے۔

    ڈینگی سرویلنس سیل کے مطابق سندھ میں ڈینگی سے اموات کی تعداد 18 ہوچکی ہے۔

    چند روز قبل وزارت صحت کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ملک بھر میں ڈینگی کیسز کی کل تعداد 30 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں ڈینگی کے 8 ہزار 245 کیس سامنے آئے۔ پنجاب میں 6 ہزار 629، سندھ میں 5 ہزار 109، پختنوخواہ میں 5 ہزار 229، قبائلی اضلاع میں 463، بلوچستان میں 2 ہزار 776 اور آزاد کشمیر میں 13 سو 38 ڈینگی کیس رپورٹ ہوئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک کے دیگر علاقوں سے 228 ڈینگی کیس سامنے آئے، رواں برس گلگت بلتستان سے کوئی ڈینگی کیس سامنے نہیں آیا۔ اب تک ملک میں ڈینگی سے 47 اموات ہوچکی ہیں۔

    ذرائع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اب تک وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ڈینگی سے 16 اموات ہو چکی ہیں۔ اسی طرح پنجاب میں 10، بلوچستان میں 3 اور آزاد کشمیر میں ڈینگی سے ایک ہلاکت ہوئی۔ پختونخواہ اور قبائلی اضلاع میں ڈینگی سے کوئی ہلاکت سامنے نہیں آئی۔

  • 130 کمرشل مقامات پر ڈینگی لاروا کی موجودگی پر مقدمات درج، 21 افراد گرفتار

    130 کمرشل مقامات پر ڈینگی لاروا کی موجودگی پر مقدمات درج، 21 افراد گرفتار

    لاہور: محکمہ صحت پنجاب نے کہا ہے کہ 1850 مقامات سے ڈینگی لاروا تلف کیا گیا، جب کہ 130 کمرشل مقامات پر ڈینگی لاروا کی موجودگی پر مقدمات درج کیے گئے اور 21 افراد کو گرفتار کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت پنجاب نے کہا ہے کہ پنجاب کے تمام اسپتالوں میں ڈینگی کے 400 مریض زیر علاج ہیں، جن میں سے صرف 9 مریض شعبہ انتہائی نگہداشت میں داخل ہیں۔

    صحت کے محکمے کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں پنجاب میں 170 نئے ڈینگی مریض سامنے آئے، جب کہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 169 مریضوں کو اسپتالوں سے ڈسچارج کیا گیا، ڈینگی ایکسپرٹ ایڈوائزی گروپ کے مطابق وائرس سے پنجاب میں 10 اموات ہو چکی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ملک بھر میں ڈینگی کیسز کی تعداد 30 ہزار سے تجاوز کر گئی

    محکمہ صحت نے بتایا کہ گزشتہ روز محکمے کی ٹیموں نے پنجاب میں 2 لاکھ 63 ہزار 650 مقامات کو چیک کیا، اور اس دوران اٹھارہ سو سے زائد مقامات سے لاروا تلف کیا گیا، 21 افراد کو لاروا کے سلسلے میں غفلت برتنے پر گرفتار کیا گیا۔

    ڈینگی لاروا کی موجودگی پر 1394 افراد کو وارننگ بھی جاری کی گئی جب کہ 36 مقامات سیل کیے گئے۔

    واضح رہے کہ دو دن قبل وزارت صحت نے کہا تھا کہ ملک بھر میں ڈینگی کیسز کی کل تعداد 30 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے اور اب تک ڈینگی سے 47 اموات ہو چکی ہیں۔ سب سے زیادہ ڈینگی کیسز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سامنے آئے ہیں جہاں تعداد ساڑھے 8 ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے۔

  • پنجاب میں رواں سال ڈینگی کے 3377 مریض سامنے آئے

    پنجاب میں رواں سال ڈینگی کے 3377 مریض سامنے آئے

    لاہور: پنجاب میں ڈینگی سے متعلق ایک سال کی تفصیلات جاری کردی گئیں، پنجاب میں رواں سال ڈینگی کے کل 3 ہزار 377 مریض سامنے آئے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت پنجاب نے ڈینگی سے متعلق ایک سال کی تفصیلات جاری کردیں۔ سالانہ ڈینگی تفصیلات میں اسلام آباد کا ڈیٹا شامل نہیں۔ اسلام آباد کو پنجاب کے روز کی ڈینگی تفصیل سے علیحدہ کر دیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق پنجاب میں رواں سال ڈینگی کے کل 3377 مریض سامنے آئے، گزشتہ 24 گھنٹے میں پنجاب میں ڈینگی کے 199 کیس رپورٹ ہوئے۔ 24 گھنٹے میں پنجاب کے مختلف اسپتالوں سے 119 مریض ڈسچارج کیے گئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ڈینگی کے 6 مریض انتہائی نگہداشت میں زیر علاج ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق پنجاب میں رواں سال یکم جنوری سے 27 ستمبر تک ڈینگی سے 8 اموات ہوئیں، وفات پانے والے 8 افراد کا تعلق راولپنڈی سے تھا۔

    گزشتہ روز ڈینگی لاروا کی موجودگی اور غفلت پر 76 مقدمات بھی درج کیے گئے، 17 افراد کو گرفتار کیا گیا اور 740 افراد کو انتباہ کیا گیا۔ 9 مقامات کو سیل بھی کیا گیا۔

  • ڈینگی وائرس: 9 ماہ پر مشتمل ایک اور سرکاری رپورٹ تیار، کیسز کی تعداد 11 ہزار سے بڑھ گئی

    ڈینگی وائرس: 9 ماہ پر مشتمل ایک اور سرکاری رپورٹ تیار، کیسز کی تعداد 11 ہزار سے بڑھ گئی

    اسلام آباد: ذرایع کا کہنا ہے کہ وزارت قومی صحت کے انسداد ڈینگی روم نے کیسز پر رپورٹ تیار کر لی ہے، یہ رپورٹ یکم جنوری تا 15 ستمبر کے اعداد و شمار پر مشتمل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارۂ صحت کے بعد وزارت صحت نے بھی ڈینگی وائرس کے پھیلاؤ اور شکار افراد کی تعداد پر نو ماہ پر مشتمل ایک رپورٹ تیار کر لی ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال کے مجموعی مصدقہ ڈینگی کیسز کی تعداد 11214 ہو گئی ہے۔

    [bs-quote quote=”راولپنڈی میں ڈینگی ایمرجنسی نافذ” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    یہ رپورٹ وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کو پیش کی جائے گی، رپورٹ کے مطابق رواں سال پنجاب میں ڈینگی کے 2680 مصدقہ کیس سامنے آ چکے ہیں، سندھ میں 2397، خیبر پختون خوا میں 2267، بلوچستان میں 1773، وفاقی دارالحکومت میں 1901، جب کہ آزاد کشمیر میں ڈینگی کے 148 مصدقہ کیس سامنے آئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دیگر شہروں میں رواں سال ڈینگی کے 48 مصدقہ کیسز رپورٹ ہوئے، گلگت بلتستان میں تاحال ڈینگی کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔

    ذرایع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ڈینگی وائرس سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں بلوچستان کے گوادر، کیچ، پنجاب کے 2 اضلاع لاہور، راولپنڈی، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور کے پی میں پشاور، سوات، مانسہرہ شامل ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  رواں برس مصدقہ ڈینگی کیسز کی تعداد 7471 ہو گئی: رپورٹ ادارہ قومی صحت

    ادھر اسلام آباد میں حکومت کی جانب سے انسدادی اقدامات کے باوجود ڈینگی وائرس کے حملے بدستور جاری ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 150 سے زاید افراد میں ڈینگی کی تصدیق ہو چکی ہے، ترجمان پمز کے مطابق 24 گھنٹوں میں ڈینگی کے 306 مشتبہ مریض اسپتال لائے گئے، 92 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    پمز کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اسپتال میں اس وقت ڈینگی کے 50 مریض زیر علاج ہیں، دو ماہ میں ڈینگی کے شبے میں 5 ہزار سے زاید افراد کو اسپتال لایا گیا، جب کہ دو ماہ میں 2850 افراد میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی۔

    ذرایع کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں پولی کلینک میں 44 افراد میں ڈینگی کی تصدیق کی گئی، اس دوران ڈینگی کے 11 نئے مریض پولی کلینک میں داخل کیے گئے، یہاں زیرعلاج مریضوں کی تعداد 79 ہو گئی ہے، دو ماہ میں پولی کلینک میں 545 افراد میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی۔ فیڈرل جنرل چک شہزاد میں بھی 17 مریض زیر علاج ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ڈینگی پر قابو پانے کے لیے عثمان بزدار کی افسران کو آخری وارننگ

    مسلم لیگ ن کی رہنما عظمیٰ بخاری نے صورت حال کے پیش نظر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کل ظفر مرزا نے تسلیم کیا ڈینگی کیسز کی تعداد 10 ہزار ہو چکی ہے، ڈینگی بڑھنے پر نا اہلی و ناکامی حکومت پنجاب کی ہے، عثمان بزدار اور وزیر صحت اس کے ذمہ دار ہیں، پنجاب حکومت نے ڈینگی کے خلاف کوئی مہم نہیں چلائی۔

    آج لاہور میں وزیر اعلیٰ پنجاب انسداد ڈینگی سے متعلق اجلاس میں متعلقہ افسران پر شدید برہم ہوئے، اور انھیں آخری تنبیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی کمشنر لاہور اور راولپنڈی کو ڈینگی کے باعث تبدیل کیا، اب جو کوتاہی کرے گا اس کی باری ہوگی۔

    دوسری طرف آج پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر پنجاب میں انسداد ڈینگی سے متعلق اجلاس منعقد ہوا جس کے بعد راولپنڈی میں ڈینگی ایمرجنسی نافذ کی گئی اور متعلقہ ذمہ داران کو انتظامات فوری مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی۔

    سیکریٹری ہیلتھ کیئر نے راولپنڈی میں خالی نشستوں پر افسران کی فوری تعیناتی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ پہلی ترجیح میں راولپنڈی، دوسرے مرحلے میں دیگر اضلاع میں عملہ مکمل کیا جائے۔

    انھوں نے ہدایت کی کہ ڈینگی سے بچاؤ کے لیے انتظامات اور اسپتالوں کا عملہ فوری مکمل کیا جائے، اضافی وارڈز بنانے کے لیے بھی درکار عملہ فوری مہیا کیا جائے۔

  • کراچی میں اتائی ڈاکٹرز کے خلاف مہم میں 196 کلینکس بند

    کراچی میں اتائی ڈاکٹرز کے خلاف مہم میں 196 کلینکس بند

    کراچی: وزیر صحت سندھ کا کہنا ہے کہ کراچی میں اتائی ڈاکٹرز کے خلاف مہم میں 196 کلینکس بند کرائے گئے ہیں، گلی محلوں میں سفید کوٹ کی بے حرمتی ہو رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج سندھ اسمبلی اجلاس میں محکمہ صحت سے متعلق وقفہ سوالات میں وزیر صحت نے بتایا کہ شہر قائد میں اتائی ڈاکٹرز کے خلف بھرپور مہم چلائی گئی۔

    وزیر صحت سیما ضیا نے کہا کہ شہر میں 196 کلینکس بند کرائے گئے، 2 ڈاکٹرز کے نام پر جعلی کلینک چل رہے تھے، ایک ایم بی بی ایس ڈاکٹر گائنا کالوجسٹ کے آپریشن کر رہی تھیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ 4 ایم بی بی ایس ڈاکٹرز کے خلاف ہیلتھ کیئر کمیشن نے کارروائی کی، اتائی ڈاکٹرز کے خلاف 5 لاکھ روپے جرمانہ کم ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ بھر میں اتائی ڈاکٹرز کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے، آئی جی سندھ

    ایم پی اے سیما ضیا نے کہا کہ بیوٹی پارلرز میں لیزر تھراپی کی جاتی ہے، پارلرز والے ریڈیو فریکوئنسی استعمال کرتے ہیں، جب کہ یہ بیوٹی پارلرز بغیر ڈاکٹرز کے چل رہے ہیں، کلفٹن میں ایک سینٹر کو بند کرایا ہے جہاں اسپیشلسٹ نہیں تھا۔

    یاد رہے کہ اس سلسلے میں اپریل میں ہیلتھ کیئر کمیشن اور سندھ پولیس کے درمیان مربوط روابط سے متعلق ایک اہم اجلاس کا بھی انعقاد کیا گیا تھا جس میں اتائی ڈاکٹرز، نرسز کے خلاف مؤثر کارروائی کی حکمت عملی پر غور کیا گیا تھا۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ تھانوں کی حدود میں اتائی ڈاکٹرز اور نرسنگ اسٹاف کی فہرستیں تیار کی جائیں گی۔

    آئی جی سندھ کلیم امام نے کہا تھا کہ یہ انسانی زندگی اور صحت کا معاملہ ہے، اتائی ڈاکٹرز کے خلاف کریک ڈاؤن یقینی بنایا جائے۔

  • ڈینگی کے تدارک کے لیے ہم سب کو مل جل کر کام کرنا ہو گا، ڈاکٹر ہارون جہانگیر

    ڈینگی کے تدارک کے لیے ہم سب کو مل جل کر کام کرنا ہو گا، ڈاکٹر ہارون جہانگیر

    لاہور: ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ پنجاب ڈاکٹر ہارون جہانگیر کا کہنا ہے کہ ڈینگی پر مامور ٹیموں کی کارکردگی کو مزید بہتر بنا کر ڈینگی کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ پنجاب ڈاکٹر ہارون جہانگیر نے کہا کہ راولپنڈی کے اسپتالوں میں آنے والے ڈینگی کے مریضوں کے لواحقین اور دیگر آنے والے لوگوں میں ڈینگی سے متعلق آگاہی فراہم کی جائے اور پمفلٹ تقسیم کیے جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ شہری محکمہ صحت کی ٹیموں کے ساتھ بھرپور تعاون کریں، ڈینگی کے تدارک کے لیے ہم سب کو مل جل کر کام کرنا ہو گا تاکہ ڈینگی کے خلاف جاری مہم کو کامیاب بنایا جاسکے-

    ڈاکٹر ہارون جہانگیر نے کہا کہ ڈینگی پر مامور ٹیموں کی کارکردگی کو مزید بہتر بنا کر ڈینگی کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے-

    ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ پنجاب نے کہا کہ ہائی رسک ایریاز میں موجود زیر تعمیر عمارتوں پر کڑی نظر رکھی جائے تا کہ ان میں پانی جمع نہ ہو-

    انہوں نے کہا کہ ہر زون کو چار حصوں میں تقسیم کیا جائے اور ہر ٹیم روزانہ کی بنیاد پر 50 گھروں کی چیکنگ یقینی بنائے اور اگلے روز سپروائزر گزشتہ روز ہونے والے کام کی تصدیق کریں-

  • رتوڈیرو: ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز کی تعداد 1038 ہو گئی: محکمہ صحت

    رتوڈیرو: ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز کی تعداد 1038 ہو گئی: محکمہ صحت

    کراچی: محکمہ صحت سندھ نے لاڑکانہ کے علاقے رتو ڈیرو اور اطراف کے علاقوں میں ایڈز کیسز کے سرکاری اعداد و شمار کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے محکمہ صحت نے ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز سے متعلق اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاڑکانہ میں ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز کی تعداد ایک ہزار 38 ہو گئی ہے۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ ایچ آئی وی پازیٹو کیسز میں بچوں کی تعداد بڑھ کر 833 ہو گئی ہے، جاری رپورٹ کے مطابق اس سلسلے میں 34 ہزار 299 افراد کی اسکریننگ کی گئی ہے۔

    یاد رہے عالمی ادارۂ صحت ڈبلیو ایچ او کے ماہرین نے تحصیل اسپتال رتوڈیرو کا دورہ کیا تھا، عالمی ماہرین نے بلڈ اسکریننگ کے عمل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے گرمی میں اسکریننگ کٹس کو فریج یا آئس باکس میں رکھنے کی ہدایات دی تھیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  2018 میں 22ہزار افراد ایڈز کا شکار ہوئے ، رپورٹ میں انکشاف

    خیال رہے کچھ عرصہ قبل میڈیا پر انکشاف ہوا تھا کہ لاڑکانہ میں ایڈز پھیلانے کی وجہ خود ایڈز میں مبتلا ایک ظالم ڈاکٹر ہے، جس نے اپنا متاثرہ انجکشن لگا کر متعدد افراد کو ایڈز میں مبتلا کیا، جس پر سندھ ہیلتھ کمیشن نے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا تھا اور ڈاکٹر کے ذہنی معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کی بھی ہدایت کی تھی۔

    بعد ازاں وزارتِ قومی صحت کو ارسال کردہ نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہونے والے بچے تھیلیسمیا کے مرض میں بھی مبتلا ہیں۔