کراچی : محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی ہے کہ کل سے سردی کی شدت میں مزید اضافہ ہوگا، شہر میں درجہ حرارت کم سے کم گیارہ سے تیرہ ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے اور یخ بستہ ہواؤں کا سلسلہ جاری رہے گا جبکہ بلوچستان میں سردی کا 31 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت ملک بھر میں شدید سردی کی لہر برقرار ہے، محکمہ موسمیات نے خبر دار کیا ہے کہ کراچی میں کل سے سردی کی شدت میں اضافہ متوقع ہے ، کم سےکم درجہ حرارت 11 سے13 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے جبکہ شمال مشرق کی جانب سے ٹھنڈی ہوا کاسلسلہ جاری رہے گا۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی میں موسم ابر آلود اور سرد ہوائیں چلنے کےباعث سردی کی شدت زیادہ محسوس کی جائیگی۔
کراچی کاآج کم سے کم درجہ حرارت 14 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ شہر کا موجودہ درجہ حرارت 21 ڈگری سینٹی گریڈ ہے، شہر میں ہوا 23 کلومیٹرفی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی ہے۔
بلوچستان میں سردی کا 31 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، کوئٹہ منفی 10 سینٹی ڈگری ریکارڈ
دوسری جانب بلوچستان میں سردی کا 31 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، قلات منفی بارہ ڈگری اور کوئٹہ منفی دس ریکارڈ کیا گیا، بلوچستان میں آج بھی شدید سردی کا امکان ہے جبکہ کل سے سردی کی لہرمیں کمی آئے گی۔
اس سے قبل قلات میں 13 دسمبر 1986 میں سب سے کم درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا تھا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹے میں ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم سرد،خشک رہےگا، تاہم بلوچستان کے بیشتر علاقے شدید سردی کی لیپٹ میں رہے گا ، کشمیر اور گلگت بلتستان میں بعض مقامات پر گرج چمک کے ساتھ ہلکی بارش اور پہاڑوں پر ہلکی برفباری کا امکان ہے۔
پنجاب کے بعض میدانی علاقوں اور بالائی سندھ میں صبح کے اوقات میں ہلکی دھند پڑنے کا امکان ہے۔
ملک میں سب سے زیادہ سردی قلات میں پڑی جہاں درجہ حرارت منفی بارہ ڈگری ریکارڈ کیا گیا، کوئٹہ منفی دس، اسکردومنفی سات ، کالام منفی چھ اور دالبندین میں منفی پانچ ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہےتو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
کراچی / لاہور / کوئٹہ : سندھ، بلوچستان اور پنجاب میں آج رات اور پیر کو چند مقامات پر بارش کا امکان ہے، بارشوں اور درجہ حرارت بڑھنے سے اگلے ہفتے تک اسموگ میں کمی ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آج رات اور کل بروز پیر ملک کے مختلف شہروں اور بالائی علاقوں میں موسم ابرآلود رہے گا، بالائی علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا بھی امکان ہے۔
پیر سے بدھ تک کے پی کے، فاٹا اور بالائی پنجاب میں تیز بارش ہوسکتی ہے، اس کے علاوہ کشمیر، گلگت بلتستان میں کہیں کہیں گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے۔
موسم کا حال بتانے والوں کے مطابق آئندہ 12گھنٹے میں کراچی، لاڑکانہ، گلگت بلتستان میں چند مقامات پر بارش ہوسکتی ہے۔
بلوچستان، کے پی کے، فاٹا میں کہیں کہیں بارش کا امکان ہے جبکہ پنجاب کے میدانی علاقوں میں صبح کے وقت دھند اور اسموگ پڑنے کا بھی قوی امکان پایا جاتا ہے۔
بارشوں اور درجہ حرارت بڑھنے سے اگلے ہفتے تک اسموگ میں کمی ہو جائے گی، شہریوں کو کسی بھی آفت سے محفوظ بنانے کیلئے حفاظتی اقدامات مکمل کرنے کیلئے بھی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
اسلام آباد : محکمہ موسمیات نے آئندہ ہفتےملک میں بارش کی پیشگوئی کردی ہے، جس کے بعد اسموگ ختم ہونے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق ملک میں موسم بدلنے لگا ہے، سردی نے آنے کا اشارہ دے دیا، محمکہ موسمیات نے اتوار سے بلوچستان اور سندھ میں بارش کی پیش گوئی کردی، جس سے اسموگ میں کافی حد تک کمی متوقع ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اتوار سے ملک کے مختلف علاقوں میں بارش ہوگی، اتوار کی رات سے موسم بدل رہا ہے ، بلوچستان اور سندھ میں چند مقامات پرگرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے جبکہ اگلے ہفتے کی شروعات خیبرپختونخواہ ،فاٹا ، اسلام آباد، بالائی پنجاب ،کشمیراور گلگت بلتستان کے پہاڑوں پر برفباری اور بارش سے ہوگی۔
بارشوں کی وجہ سے اسموگ کی شدت میں کافی حد تک کمی متوقع ہے۔
دوسری جانب محکمہ موسمیات نے آئندہ چوبیس گھنٹوں کےدوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک رہنے کی پیشگوئی کی ہے، لاہور،فیصل آباد ، ملتان سمیت پنجاب کے بیشتر علاقوں میں شدید دھند اور اسموگ چھائے رہے گی جبکہ ڈی آئی خان، پشاور اور سکھر میں رات اورصبح کےاوقا ت میں دھند پڑنے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات نے سندھ کے چند مقامات پر ہلکی بارش کی پیش گوئی کی ہے، گزشتہ روز سب سے کم درجہ حرارت اسکردو میں منفی چارڈگری سینٹی گریڈ رہا۔
خیال رہے کہ پنجاب کے مختلف اضلاع میں دھند اور اسموگ کا راج برقرار ہے، جس سے معمولات زندگی متاثر ہیں اور شہریوں کومشکلات کا سامنا ہے جبکہ ،اسموگ کی شدت سے گلےاورسانس کی بیماریوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔
لاہور: پنجاب کے مختلف شہروں میں شدید دھند کے باعث ٹریفک حادثات میں 3 افراد جاں بحق جبکہ 9 افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب میں شدید دھند نے عوام کو پریشان کردیا جبکہ دھند کے باعث مختلف حادثات میں 3 افراد جان کی بازی ہارگئے جبکہ9 افراد زخمی ہوگئے۔
بہاولپور میں ٹیل والہ روڈ پر دھند کے باعث موٹرسائیکل بس کی زد میں آگئی جس کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق ہوگئے۔
دوسری جانب اوکاڑہ میں جی ٹی روڈ پر دھند کے باعث وین اوڑ ٹریلر اور موٹرسائیکل ٹکرا گئے، حادثے میں خاتون سمیت 8 افراد زخمی ہوگئے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز حکومت پنجاب نے آلودہ دھند اور اسموگ پر قابو پانے کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی تھی جبکہ فصلوں ، ٹائروں اور کوڑے کو آگ لگانے پربھی پابندی عائد کی گئی تھی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز صوبہ پنجاب کے مختلف علاقوں میں شدید دھند کے باعث مختلف ٹریفک حادثات میں 2 افراد جاں بحق جبکہ 32 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔
لاہور: صوبہ پنجاب کے مختلف علاقوں میں شدید دھند کے باعث مختلف ٹریفک حادثات میں 2 افراد جاں بحق جبکہ 32 افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب میں شدید دھند نے عوام کو پریشان کردیا جبکہ دھند کے باعث مختلف حادثات میں 2 افراد جان کی بازی ہارگئے جبکہ 32 افراد زخمی ہوگئے۔
سیالکوٹ کی تحصیل ڈسکہ میں جی ٹی روڈ پر دھند کے باعث حادثے میں ایک شخص جاں بحق اور پانچ زخمی ہوگئے۔
دوسری جانب کمالیہ چیچہ وطنی روڈ پرٹریفک حادثے میں ایک شخص جان سے ہاتھ دھو بیٹھا جبکہ دو افراد زخمی ہوئے جبکہ کوٹ مومن میں مختلف ٹریفک حادثات میں آٹھ افراد زخمی ہوئے۔
ادھر پنجاب کے شہر چنیوٹ میں لاہور روڈ بائی پاس پر بس الٹنے سے 25 مسافر زخمی ہوگئے۔
موٹروے پولیس نے سموگ اور دھند کے دوران مسافروں کو محتاط ڈرائیونگ اور فوگ لائٹس استعمال کرنے کی ہدایت کی ہے۔
موٹروے حکام کے مطابق لاہور سے پتوکی اور چیچہ وطنی تک حد نگاہ صفر سے 150 میٹر، میاں چنوں سے خانیوال، ملتان اور بہاولپور تک حدنگاہ صفر سے 50 میٹر رہ گئی۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔
لاہور: پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں تیزہواؤں کے ساتھ ہونے والی موسلا دھار بارش سے موسم سہانا ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور اور اس کے گردونواح میں موسلادھار بارش کے بعد موسم خوشگوار ہوگیا، ٹھنڈی ہواؤں سے گرمی اور حبس کا زور ٹوٹ گیا۔
لاہور میں ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی بارش سے شہر کی مصروف ترین شاہراوں پر پانی جمع ہوگیا جس کے باعث پیدل اور موٹرساییکل سوارافراد کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
دوسری جانب ایم ڈی واسا سید زاہد نے دعویٰ کیا ہے کہ شہر کے مختلف علاقوں میں بارش کے باعث جمع ہونے والے پانی کو نکال دیا گیا ہے۔
ادھر چیف میٹرولوجسٹ محمد ریاض نے عید کے روز بھی لاہور میں بارش کی پیش گوئی کی ہے جبکہ واسا نےعید کے روز بھی عملے کو ڈیوٹی پر موجود رہنے کی ہدایت کی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں طوفانی بارش کے سبب حادثات اور کرنٹ لگنے سے جاں بحق افراد کی تعداد 17 ہوگئی تھی ، شہر بھر کی سڑکیں پانی میں ڈوب گئیں تھی۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
کراچی : شہرقائد میں طوفانی بارش کے سبب حادثات اور کرنٹ لگنے سے جاں بحق افراد کی تعداد 17 ہوگئی، شہر بھر کی سڑکیں پانی میں ڈوب گئیں، گاڑیاں پھنس گئیں، متعدد علاقے زیر آب آگئے ، فوج نے امدادی کارروائی شروع کردی، تھڈو ڈیم میں شگاف پڑنے سے دو گاؤں زیر آب آگئے،وزیراعظم اور آرمی چیف نے لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں تیز بارش کے باعث حادثات اور کرنٹ لگنے کے واقعات میں جاں بحق افراد کی تعداد 17 ہوگئی، بارش کے پانی سے متعدد علاقے زیر آب آگئے، سڑکیں بند ہوگئیں، گاڑیاں پھنس گئیں۔
نیشنل اور سپر ہائی وے کو ملانے والا لنک روڈ بند
اطلاعات کے مطابق بارش کے پانی کا ریلا سپر ہائی وے کے پاس سے گزر رہا ہے جس کے باعث نیشنل اور سپر ہائی وے کو ملانے والا لنک روڈ بند کردیا گیا۔
ملیر اور ایئرپورٹ کے اطراف بارش پھر شروع
دوسری جانب کراچی کے مختلف علاقوں میں ایک بار پھر موسلا دھار بارش شروع ہوگئی ہے،یہ بارش ملیر، ایئرپورٹ،کھوکھر اپار،قائد آباد،یونیورسٹی روڈ، سہراب گوٹھ،مویشی منڈی اور ملحقہ علاقوں میں ہورہی ہے۔
مویشی منڈی ڈوب گئی
بارش کے باعث ملیر اور سپر ہائی وے مویشی ڈوب گئی، وہاں انسان تو انسان جانوروں کا بھی برا حال ہوگیا ہے۔
سرجانی ٹاؤن میں پانی گھروں میں داخل
سرجانی ٹاؤن میں پانچ تا 8 فٹ پانی جمع ہوگیا، پانی گھروں میں داخل ہوگیا، لوگ چھتوں پر چلے گئے کچھ لوگ گھروں سے پانی نکالنے لگے
ملیر میمن گوٹھ میں پانی کا ذخیرہ بھر گیا، پانی قائد آباد میں داخل
ملیر میمن گوٹھ میں پانی کو ذخیرہ کرنے والی جگہ بھر گئی اور اس کا پانی ابل کر قائد آباد میں داخل ہونے لگا، پولیس نے کورنگی اور ملیر کو ملانے والا راستہ بند کردیا۔
ملیر کے دو گاؤں بھی زیر آب، چھ ہزار افراد کا انخلا
ایک اور اطلاع کے مطابق ملیرندی پر ڈیم میں شگاف پڑنے سے 2گاؤں عثمان خاصخیلی گوٹھ اور امیر بخش مری گوٹھ میں پانی داخل ہوگیا، دونوں گوٹھ کی آبادی تقریباً 6 ہزار افراد پر مشتمل ہے، علاقہ مکینوں کے مطابق ڈیم میں پڑنے والا شگاف ڈیڑھ سو فٹ چوڑا ہے، دونوں گاؤں خالی ہوگئے ہیں۔
درخت گرگئے، گاڑیاں دھنس گئیں، جگہ جگہ پانی جمع، ٹریفک جام
بارش سے کئی درخت گرگئے، سڑکیں دھنسنے سے متعدد گاڑیاں پھنس گئیں جن کی وجہ سے ٹریفک جام ہوگیا، نیپا چورنگی، صفورا چورنگی، ایم اے جناح روڈ، اسٹیڈیم روڈ سمیت مختلف علاقوں میں بارش کا پانی کھڑا ہے۔
جگہ جگہ بجلی کی فراہمی معطل
کراچی میں کلفٹن بلاک 5، نارتھ کراچی، گلستان جوہر اور ناظم آباد سمیت مختلف علاقوں میں بجلی معطل ہوگئی۔
سعدی ٹاؤن، میں پانی داخل، آرمی کا امدادی آپریشن جاری
کراچی کے علاقے سعدی ٹاؤن میں بارش کے پانی کا ریلا داخل ہوگیا، پانی گھروں میں داخل ہوگیا، فوج مدد کے لیے وہاں پہنچ گئی اور امدادی کارروائیاں شروع کرتے ہوئے لوگوں کو یہاں سےنکالنا شروع کردیا۔
اطلاعات ہیں کہ ملیر تھڈو ڈیم میں شگاف پڑنے سے سعدی ٹاؤن میں پانی داخل ہوا۔
عائشہ منزل پر سڑکیں تالاب بن گئیں، فوج کے اہلکار پہنچ گئے، امدادی کارروائی
عائشہ منزل پربھی سڑکیں تالاب بن گئیں، رینجرز نے وہاں پہنچ کر امدادی کام کیا۔
اے آر وائی نیوز کے نمائندے رافع حسین نے وہاں سے بتایا کہ عائشہ منزل پر پاک فوج کی امدادی کارروائیاں جاری ہیں، ساتھ ہی رینجرز اور کے ایم سی کے اہلکار بھی آچکے ہیں، موٹر سائیکل اور گاڑیاں بند ہونے والے افراد کو یہاں سے نکالا گیا، گھٹنوں تک جمع پانی کو نکاسی کے لیے نالے میں چھوڑا گیا۔
ناگن چورنگی ،شادمان ٹاؤن میں مکینوں کا برا حال
ناگن چورنگی پر نالے میں ایک بار پھر طغیانی آنے سے پانی سڑکوں پر آگیا، طغیانی کے باعث یوپی موڑ،بفرزون کی سڑکیں زیر آب آگئیں، شادمان ٹاؤن کا برا حال ہوگیا جہاں کئی کئی فٹ پانی جمع ہوگیا، فلیٹس میں گاڑیاں ڈوب گئیں۔
لیاقت آباد گجر نالہ کے اطراف گھروں میں کئی فٹ پانی داخل
اسی طرح لیاقت آباد گجر نالہ میں مکینوں کا بہت برا حال ہے، وہاں بارش کے وقت ندی کا سارا پانی گولیمار سے ڈاک خانہ جانے والی سڑک پر آگیا، پانی واپس گیا تو کچرا وہیں چھوڑ گیا جسے بلدیہ کی انتظامیہ نے ہٹایا تاہم پانی لوگوں کے سینے تک پہنچ رہا ہے جس کے باعث ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی اور ٹریفک جام ہوگیا۔
گجر نالے کے مکین جان بچانے کے لیے گھروں کی چھتوں پر چلے گئے، گھروں میں کئی کئی فٹ پانی داخل ہوگیا، پانی نالے صاف نہ ہونے کی وجہ سے شہر بھر میں ندی کنارے آباد گھروں میں داخل ہوا۔
ولیکا میں عمارت منہدم ، ایک جاں بحق، دو دب گئے
کراچی میں سائٹ ایریا میٹرو شاپنگ سینٹر کے قریب ولیکا میں تین منزلہ عمارت منہدم ہوگئی، عمارت گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا اور دو زخمیوں کو نکال لیا گیا جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔
ملبے کو مزید دیکھا جارہا ہے کہ کوئی اور تو موجود نہیں جس کے بعد ہی آپریشن کلیئر ہونے کا کہا جائے گا۔
پاکستان چوک پر کرنٹ لگنے سے قربانی کے پانچ جانور ہلاک
اے آر وائی نیوز کے نمائندے نذیر شاہ نے بتایا کہ مقامی مسجد نے اجتماعی قربانی کے لیے جانور خریدے، زیادہ ہونے پر چند جانور مسجد کے باہر باندھے تاہم بارش کے سبب تار ٹوٹ کر ان پر گر پڑا جس سے پانچ بیل ہلاک ہوگئے۔
وزیر بلدیات کے دعوے دھرے رہ گئے، دفتر پانی میں ڈوب گیا
اے آر نیوز کے نمائندے ارباب چانڈیو نے وزیر بلدیات کے دفتر کے باہر پہنچ کر منظردکھایا جو کسی تالاب کی طرح دکھ رہا تھا، انہوں نے بتایا اس پانی کی وجہ سے آج سندھ سیکریٹرٹ میں ملازمین آنہیں سکے، سندھ سیکریٹریٹ میں تمام اہم وزارتوں کے دفاتر موجود ہیں لیکن یہاں کا اتنا برا حال ہے کہ کوئی پیدل شخص داخل نہیں ہوسکتا۔
کلفٹن میں دیوار گرنے سے ایک بچہ جاں بحق، 5 دب گئے
شہر قائد کے علاقے کلفٹن میں واقع لائسنس برانچ کے قریب دوران مکان کی دیوار گر گئی جس کے باعث 10 سالہ بچہ جاں بحق اور 5 بچے دب گئے۔
اطلاعات کے مطابق دیوار غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی تھی جو اچانک گر گئی جس کے باعث ایک بچہ جاں بحق اور 5 بچے ملبے تلے دبے۔
بلاول بھٹو کا نوٹس،شیریں رحمان پہنچ گئیں
پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیریٰ رحمان کو جب واقعے کی اطلاع ملی تو وہ جائے وقوعہ پہنچیں، اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پی پی رہنماء نے کہا کہ دیوار غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی تھی جس کے منہدم ہونے سے ایک بچہ جاں بحق ہوا، دیوار منہدم ہونے سے بچے کے والد اور والدہ بھی زخمی ہوئیں جبکہ ملبے کے نیچے بچے موجود ہیں۔
بلاول بھٹو نے واقعے کا نوٹس لے کر جلد از جلد ریسکیو آپریشن مکمل کرنے کی ہدایت کی جس کے لیے متعلقہ اداروں سے مشینری طلب کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کراچی میں بارش کے بعد مختلف علاقوں میں پیش آنے والے حادثات میں خواتین اور بچوں سمیت 15 افراد جاں بحق ہوگئےتھے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
کراچی: محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر عبدالرشید نے بتایا کہ ہم اپنی پیش گوئی پر قائم ہیں، بارش کا یہ سسٹم بدھ سے لے کر جمعے تک رہے گا، یہ سسٹم آہستہ آہستہ بلوچستان کی طرف بڑھ رہا ہے تاہم کل شام تک کراچی اور ملحقہ علاقوں میں بارش کا امکان ہے۔
اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ سسٹم کل سے کمزور ہونا شروع ہوگا، آگے بڑھے گا تو بلوچستان میں بارشیں شروع ہوجائیں گی پھر یہ سسٹم وہاں سے بھی آگے چلا جائے گا، کل بارش اگر ہوگی تو امید ہے کہ کم ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں اربن فلڈنگ ہوچکی ہے، ندی نالے صاف نہ ہوں تو اربن فلڈنگ تو لازمی ہوگی، اربن فلڈنگ کا مطلب ہے کہ ندی نالے صاف نہ ہوں اور پانی کی درست نکاسی نہ ہو اور وہ سڑکوں پر آجائے،یہ سیلاب نہیں ہے، سیلاب ایک الگ چیز ہے۔
انہوں نے کہا کہ دیگر صوبوں میں ہر سال بارشیں بوتی رہی ہیں تاہم سندھ اور کراچی میں وقفہ آگیا تھا تاہم اب بارشیں ہورہی ہیں اور ایسی بارشیں ہر سال ہونا چاہیے لیکن یہ الگ بات ہے کہ ہمارے انتظامی مسائل کے سبب یہ بارشیں ہمارے لیے مسائل کا سبب بن جاتی ہیں لیکن یہ مون سون کا سسٹم تو ہے جو کہ جولائی تا ستمبر رہتا ہے۔
محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ مختلف علاقوں میں مختلف شرح سے بارش ہوئی، بدھ سے لے کر آج تک سب سے زیادہ بارش نیو کراچی 130 ملی میٹر ہوئی، سابقہ ریکارڈ سے موزنہ کریں تو اسی سیزن میں اگست 1979ء میں 24 گھنٹے میں 166 ملی میٹر بارش ہوئی تھی۔
قبل ازیں محکمہ موسمیات نے بتایا کہ بارش کا سلسلہ جمعے تک جاری رہے گا، جمعرات کو نارتھ کراچی میں 97 ملی میٹر، ناظم آباد 67، یونیورسٹی روڈ 27، مسرور بیس 42، صدر میں 40، لانڈھی میں 20، گلشن حدید میں 16 جبکہ فیصل بیس میں 29 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں موسلا دھار بارشوں کا آغاز ہوگیا۔ دوسری جانب پنجاب کے شہر مرید کے اور گرد و نواح میں بھی بارش کا آغاز ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات نے منگل کی شام سے بارشوں کے آغاز کیپیش گوئی کا اعلان کیا تھا تاہم اس سے قبل دن کے درمیانی حصے میں ہی موسلا دھار بارش کا آغاز ہوگیا۔
کراچی کے مختلف علاقوں ملیر، سہراب گوٹھ، صفوراگوٹھ، گلستان جوہر، گلشن اقبال، صدر اور کلفٹن میں اچانک موسم تبدیل ہوا اور تیز دھوپ کے بعد بادل گھر کر آگئے۔ اس کے تھوڑی ہی دیر بعد موسلا دھار بارش کا آغاز ہوگیا۔
دوسری جانب پنجاب کے شہر مرید کے اور گرد و نواح میں بھی بارشوں کا آغاز ہوگیا۔ موسلا دھار بارشوں سے کاروبار زندگی عارضی طور پر رک گیا۔
یاد رہے کہ محکمہ موسمیات نے منگل کی شام سے جمعہ تک ہونے والی بارش کے باعث کراچی، حیدر آباد اور میرپور خاص میں اربن فلڈ کی باقاعدہ وارننگ جاری کردی ہے۔
واضح رہے کہ رواں ہفتے کراچی میں بارش کے بعد مختلف علاقوں میں پیش آنے والے حادثات میں خواتین اور بچوں سمیت 15 افراد جاں بحق ہوگئےتھے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔