Tag: محکمہ وائلڈ لائف

  • راولپنڈی میں گاڑی سے غیر قانونی طور پر رکھا گیا شیر برآمد

    راولپنڈی میں گاڑی سے غیر قانونی طور پر رکھا گیا شیر برآمد

    راولپنڈی : محکمہ وائلڈ لائف نے شیر جی ٹی روڈ پر کھڑی گاڑی سے شیر پکڑ لیا، برآمد شیر میلوں میں سرکس کیلےلایا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ وائلڈ لائف پنجاب نے راولپنڈی میں چک بیلی روڈ سے غیر قانونی شیر تحویل میں لے لیا۔

    حکام نے بتایا کہ شیر جی ٹی روڈ پر کھڑی گاڑی سے برآمد کیا گیا، شیر کا مالک جس کی شناخت فخر عباس کے نام سے ہوئی ہے۔

    برآمد شیر میلوں میں سرکس کیلےلایا گیا تھا تاہم شیر کا مالک فخرعباس لائسنس پیش کرنےمیں ناکام رہا ، جس کی وجہ سے قانونی کارروائی کی گئی۔

    حکام کا کہنا تھا کہ غیر قانونی شیر رکھنے پر مالک کو 60 ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا ہے اور تحویل میں لئےگئے شیر کو محفوظ مقام پرمنتقل کر دیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : راولپنڈی : گھر سے افریقی نسل کا نایاب شیر برآمد ، مقدمہ درج

    محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق پنجاب بھر میں جنگلی جانوروں کو پرمٹ کے بغیر رکھنے پر سخت پابندی ہے ، ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران پنجاب کے مختلف علاقوں سے پالتو جانوروں کے طور پر غیر قانونی طور پر رکھے گئے اٹھارہ شیروں کو پکڑا گیا ہے۔

    گزشتہ ماہ لاہور کے ایک گھر سے شیر کے فرار ہونے اور ایک خاتون اور دو بچوں پر حملہ کرنے کے بعد وسیع پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کر دیا گیا ہے۔

    محکمہ وائلڈ لائف نے زور دیا کہ جانوروں کے تحفظ کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی جاری رہے گی۔

  • محکمہ وائلڈ لائف کی کارروائی ،  15 بٹیر اور 20 بھورے و کالے رنگ کے تیتر کے بچے برآمد

    محکمہ وائلڈ لائف کی کارروائی ، 15 بٹیر اور 20 بھورے و کالے رنگ کے تیتر کے بچے برآمد

    لاہور : محکمہ وائلڈ لائف نے کارروائی کرتے ہوئے 15 بٹیر اور 20 بھورے و کالے رنگ کے تیتر کے بچے برآمد کرلیے اور ایک ڈیلر کو حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ وائلڈ لائف نے لاہور،خوشاب،بھکراورلیہ میں کارروائیاں کرتے ہوئے 15 بٹیر، براؤن اور کالے رنگ کے 20 تیتر کے بچے برآمد کرلئے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ کوٹ مومن سے 6 تیتر کے بچوں کو لاہور منتقل کرنے کی کوشش ناکام بنادی، بس سے 6 بھورے تیتر کے بچے برآمد جلو وائلڈ لائف پارک منتقل کردیا۔

    ترجمان نے کہا کہ نورپورتھل سے 8، بھکر سے 2 اور لیہ سے 4 تیتر برآمد کیے گئے جبکہ نورپور تھل سے ایک ڈیلر کو حراست میں لیا گیا اور اس کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    سینئروزیرمریم اورنگزیب نے کہا کہ جنگلی پرندے بیچنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن کررہے ہیں۔

    محکمہ وائلڈ لائف پنجاب کے مطابق بریڈنگ سیزن کے دوران جنگلی پرندوں کو نیٹنگ کے ذریعے پکڑ کر فروخت کرنے والوں خلاف سخت کریک ڈاؤن جاری ہے۔ صوبے کے تمام ریجنز میں غیر قانونی شکار اور خرید و فروخت کے خلاف مؤثر کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔

    سینئر صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت مریم اورنگزیب نے کہا جنگلی پرندے بیچنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن کررہے ہیں، حکومت پنجاب جنگلی جانوروں اور پرندوں کے قدرتی ماحول کو محفوظ بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

  • محکمہ وائلڈ لائف نے بٹیر کی اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنا دی

    محکمہ وائلڈ لائف نے بٹیر کی اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنا دی

    لاہور: محکمہ وائلڈ لائف نے کارروائی کرتے ہوئے بٹیر کی اسمگلنگ کی کوشش ناکام بناتے ہوئے 110 بٹیر برآمد کرلئے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ وائلڈلائف نے بٹیر کی اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنا دی، ڈی جی خان میں وائلڈلائف نے کارروائی کرتے ہوئے 110 بٹیر برآمد کرلئے۔

    سینئیر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ کہ بٹیر اسمگلنگ ناکام بنا کر جنگلی پرندوں کے تحفظ میں اہم پیشرفت ہوئی، ملزمان کیخلاف کارروائی جاری ہے ، تفتیش کا دائرہ وسیع کیا جا رہا ہے۔

    مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ جنگلی حیات پرحملہ قدرتی توازن پرحملہ ہے،ایسے عناصر کو بخشا نہیں جائےگا۔

    سینئیر صوبائی وزیر نے بتایا کہ محکمہ وائلڈلائف نےآگاہی مہم شروع کردی، تعلیمی اداروں اوردیہات میں سرگرمیاں ہوں گی، نوجوانوں میں جنگلی حیات کی اہمیت اجاگر کرنے کیلئے تربیتی پروگرامز کررہے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر قیادت جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے زیرو ٹالرنس پالیسی پر سختی سے عملدرآمد جاری ہے۔ وائلڈ لائف ٹیمیں کرین اور بٹیر سمیت دیگر قیمتی پرندوں کے تحفظ کے لیے مختلف ہاٹ اسپاٹس پر مسلسل گشت کر رہی ہیں۔

  • رجب بٹ نامی ٹک ٹاکر گرفتار!

    رجب بٹ نامی ٹک ٹاکر گرفتار!

    لاہور: پولیس نے لائسنس کے بغیر شیر کا بچہ اور اسلحہ رکھنے پر رجب بٹ نامی سوشل میڈیا انفلوئنسر کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ وائلڈ لائف کے ہمراہ پولیس نےگھر پر چھاپہ مارا، اس دوران غیر قانونی شیر کا بچہ تحفے میں لینے پر رجب بٹ کو گرفتار کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق محکمہ وائلڈ لائف نے رجب بٹ کو گرفتار کر کے پولیس کے حوالے کر دیا چونگ پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے تھانے منتقل کیا۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ رجب بٹ سے غیر قانونی کلاشنکوف بھی برآمد ہوئی، ملزم کے خلاف ناجائز کلاشنکوف رکھنے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    یاد رہے کہ حال ہی میں رجب بٹ نے اپنی شادی پر خطیر رقم خرچ کی، شادی کے تمام فنکشنز میں لوگوں پر پیسے پھینکنے پر ان پر تنقید بھی کی گئی۔

  • بھاگنے والی مادہ رائل بنگال ٹائیگر کو ریسکیو کرلیا گیا

    بھاگنے والی مادہ رائل بنگال ٹائیگر کو ریسکیو کرلیا گیا

    ملتان: محکمہ وائلڈلائف نے کہا ہے کہ منتقلی کے دوران بھاگنے والی مادہ رائل بنگال ٹائیگر کو ریسکیو کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ وائلڈ لائف نے بتایا کہ رات گئے مادہ رائل بنگال ٹائیگر تھانہ الپہ کی حدود سے پنجرہ توڑ کرنکل گئی تھی۔ گاڑی میں مادہ بنگال ٹائیگر کو غیرقانونی طور پر منتقل کیا جا رہا تھا۔

    محکمہ وائلڈ لائف ملتان کی ٹیم نے مادہ ٹائیگر کو تھانہ الپہ کی حدود سے ریسکیو کیا جبکہ اسے ٹرینکولائزر گن کے ذریعے بےہوش کر کے ریسکیو کیا گیا۔

    وائلڈ لائف کا کہنا تھا کہ آپریشن کے دوران عملے کا ایک رکن اور مالک زخمی ہوا جنھیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ رائل بنگال ٹائیگر کو عارضی طور پر ڈی ایچ اے زو میں رکھا گیا ہے۔

    مادہ ٹائیگر کی عمر ڈیڑھ سے 2 سال جبکہ مالیت 50 سے 60 لاکھ روپے ہے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈ لائف نے بتایا کہ رائل بنگال ٹائیگر کے مالک نے لائسنس پیش کردیا ہے۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈ لائف نے مزید کہا کہ قانون کے مطابق مادہ چیتے کا مالک محکمانہ معاوضہ ادا کرے گا۔ معاوضے کی ادائیگی کے بعد مادہ ٹائیگر اسکے مالک کو واپس کردی جائے گی۔

  • ‘اب  طوطوں کے بھی شناختی کارڈ بنیں گے’

    ‘اب طوطوں کے بھی شناختی کارڈ بنیں گے’

    محکمہ وائلڈ لائف نے طوطوں کے شناختی کارڈ جاری کرنے کا فیصلہ کرلیا، طوطوں کی رجسٹریشن نہ کروانے والے مالکان کو پچیس ہزارتک جرمانے اور طوطے ضبط کرلئے جائیں گے۔

    پرندوں اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے محکمہ وائلڈ لائف نے منفرد اقدام کرتے ہوئے طوطوں کےشناختی کارڈ جاری کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    فیصلے کے تحت پالتو طوطوں اور ان کے مالکان کو خصوصی شناختی نمبرزجاری کئے جائیں گے اور طوطے پالنے کے شوقین افراد اور رجسٹرڈ بریڈرز پر جنگلی طوطوں کو پکڑنے اور طوطوں کے چوزے فروخت کرنے پرپابندی ہوگی۔

    محکمہ وائلڈ لائف کے ترجمان کا کہنا ہے کہ رواں سال کے آخرتک رجسٹریشن فری ہوگی تاہم یکم جنوری سے انتیس فروری تک رجسٹریشن فیس پانچ ہزار روپے ہوگی۔

    ترجمان نے مزید بتایا کہ بالغ پرندوں کےلیے رجسٹریشن اٹھائیس فروری دوہزارچوبیس کو بند ہوجائے گی، طوطوں کی رجسٹریشن نہ کروانے والے مالکان کو پچیس ہزارتک جرمانے اور طوطے ضبط کرلئے جائیں گے۔

    محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق جنگلوں میں طوطوں کی تعداد کم ہونے سے بچانےکےلئے رجسٹریشن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے پراجیکٹ منیجر پیراکیٹس کنزرویشن پروگرام محب اللہ نوید نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ طوطوں کی رجسٹریشن کا فیصلہ جنگلی طوطوں کی کم ہوتی تعداد کے باعث کیا گیا۔

    انھوں نے طوطوں کی رجسٹریشن کا طریقہ بتاتے ہوئے کہا کہ پرندوں کے پاؤں میں ایک خاص رِنگ ‘جسے لیگ بینڈ کہا جاتا ہے’ ڈالا جائے گا، جس پر رجسٹریشن نمبر ہوگا ، بریڈر کا نام ہوگا، جسے گاڑی کی نمبر پلیٹ ہوتی ہے، اسی طرح سیریل نمبر ہوگا جو منفرد ہوگا۔

    محب اللہ نوید نے مزید بتایا کہ محکمہ وائلڈ لائف کی جانب سے جو رنگ ایشو کیا جائے گا ، اگر وہ پرندوں کو ایک بار پہنا دے تو وہ اتارا نہیں جاسکتا، اس کی ایک ہی صورت ہے کہ اس رنگ کو کاٹا جائے ، جس سے پرندے کے زخمی ہونے کا خدشہ ہوگا۔

  • خیبر پختونخوا سے ٹیرنٹولا اور بچھوؤں کی اسمگلنگ کی ایک اور کوشش ناکام

    خیبر پختونخوا سے ٹیرنٹولا اور بچھوؤں کی اسمگلنگ کی ایک اور کوشش ناکام

    پشاور: خیبر پختونخوا سے ٹیرنٹولا اور بچھوؤں کی اسمگلنگ کی ایک اور کوشش ناکام بنا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ جنگلات و جنگلی حیات نے ایک کارروائی میں قیمتی مکڑیوں اور بچھوؤں کی غیر قانونی ترسیل ناکام بنا دی۔

    خیبر پختون خوا میں قیمتی مکڑیوں اور بچھوؤں کی اسمگلنگ کے واقعات میں اضافہ سامنے آ رہا ہے، تازہ واقعے میں ملزم کو ٹیرنٹولا مکڑی دالوالہ ایبٹ آباد سے اسلام آباد لے جاتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔

    محکمہ وائلڈ لائف ایبٹ آباد نے مکڑیوں اور بچھو کی اسمگلنگ میں ملوث ملزم کو گرفتار کیا۔

    ترجمان محکمہ جنگلات و جنگلی حیات لطیف الرحمٰن نے بتایا کہ ہزارہ ڈویژن میں اس طرح کے نایاب حشرات بکثرت پائے جاتے ہیں، موسم برسات میں یہ حشرات بلوں سے نکل کر پہاڑی سطح پر آ جاتے ہیں، اس لیے اسمگلر ان دنوں میں ان پہاڑی سلسلوں کا رخ کرتے ہیں۔

    ٹیرنٹولا مکڑی کی اسمگلنگ ناکام ، ملزم گرفتار

    محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق ٹیرنٹولا مکڑی، بچھو، جیکو چیتا چھپکلی کو یہاں پکڑ کر تھائی لینڈ اور چاپان اسمگل کیا جاتا ہے، اور ان کی قیمت وزن اور سائز کے حساب سے لگائی جاتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق ان حشرات کے جسم سے رطوبت، تیل اور زہر نکال کر اس کو موذی امراض کے علاج کی ادویات میں استعمال کیا جاتا ہے۔

  • مارخور کے سینگوں سے قیتمی انگوٹھیاں بنانے کا انکشاف

    مارخور کے سینگوں سے قیتمی انگوٹھیاں بنانے کا انکشاف

    چترال: مار خور کا شکار کرنے والے قانون کی گرفت میں آ گئے، چترال میں مار خوروں کا غیر قانونی شکار کرنے والے گروہ کو محکمہ وائلڈ لائف نے دھر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ وائلڈ لائف نے چترال میں مار خور کا غیر قانونی شکار کرنے والے 2 ملزمان کو گرفتار کر کے ان کے خلاف ایف آئی آر کاٹ کر 2 لاکھ 50 ہزار جرمانہ کر دیا ہے۔

    محکمہ جنگلات اور وائلڈ لائف کے ترجمان لطیف الرحمٰن نے بتایا کہ دونوں ملزمان کا تعلق لوئر چترال سے ہے، شکاریوں کے قبضے سے مار خور کو مارنے کا سامان بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔

    لطیف الرحمٰن کے مطابق شکار کرنے والے افراد اونچے پہاڑوں میں عمر رسیدہ مار خور کا شکار کرنا چاہتے تھے، وہ شکار کا انتظار کر رہے تھے کہ عین وقت پر محکمہ وائلڈ لائف کے اہل کاروں نے ان کو گرفتار کر لیا۔

    رپورٹ کے مطابق شکاری مار خور کو مارنے کے بعد اس کے سینگ اور کھال مہنگے داموں فروخت کرتے تھے، ترجمان وائلڈ لائف نے بتایا کہ شکاریوں کے ساتھ مارخور کو پکڑنے والے آلات بھی موجود تھے، جو وائلڈ لائف نے اپنے تحویل میں لے لیے۔

    انھوں نے بتایا کہ مار خور کے سینگوں سے قیمتی انگوٹھی بنائی جاتی ہے، شکاری زیادہ عمر کے مارخور کا شکار کرتے ہیں، بڑے مار خوروں کے سینگ زیادہ بڑے ہوتے ہیں، شکاری ان کے شکار کے لیے اونچے پہاڑوں پر جاتے ہیں۔

    واضح رہے کہ محکمہ وائلڈ لائف نے مار خور کے شکار پر پابندی عائد کر رکھی ہے، اور کسی کو بھی مارخور کی شکار کی اجازت نہیں ہے، نیز مارخوروں کی نسل کی بقا اور غیر قانونی شکار ختم کرنے کے لیے سرکاری سطح پر مار خور کی ٹرافی ہنٹنگ کی جاتی ہے، جس میں کروڑوں روپے کے عوض شکاری ایک مارخور کا شکار کرتا ہے۔

  • پشاور: پرندوں کے شکاری گرفتار

    پشاور: پرندوں کے شکاری گرفتار

    پشاور: محکمہ جنگلی حیات خیبر پختون خوا نے پنجرے میں بند سیکڑوں پرندوں کے ساتھ 2 شکاریوں کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا کے محکمہ جنگلی حیات نے بدھ کی صبح پنجروں میں پرندے بیچنے کے غیر قانونی کاروبار پر پنجاب سے صوبائی دارالحکومت پشاور لائے جانے والے سیکڑوں پرندوں کو ضبط کر لیا۔

    وائلڈ لائف حکام کے مطابق کے پی وائلڈ لائف اینڈ بائیو ڈائیورسٹی ایکٹ 2015 کے تحت 2 شکاریوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے، یہ کارروائی پشاور میں کیجڈ پرندوں کی فروخت سے متعلق موصول شدہ شکایت پر چیف کنزرویٹر وائلڈ لائف کے پی ڈاکٹر محسن فاروق کی ہدایت پر کی گئی۔

    ضبط شدہ پرندوں میں 700 سے زیادہ جنگلی مینا (ایکریڈو ٹریسٹس) اور 10 وائلڈ اسٹارلنگ شامل تھے، سب ڈویژن وائلڈ لائف آفیسر کی نگرانی میں اسٹاف نے پشاور کے حاجی کیمپ اور لاہور اڈہ بس اسٹینڈ کے مختلف ممکنہ مقامات پر چھاپے مارے۔

    سرگودھا سے آنے والے 2 مسافر کوچ جس میں لکڑی کے خانے بنائے گئے تھے، اور جو پرندوں سے بھرے تھے، حکام نے پکڑ کر پرندے برآمد کیے، عملے نے پرندوں کو پنجرے سے آزاد کر کے کھلے آسمان میں چھوڑ دیا، جب کہ بعض پرندوں کو پشاور چڑیا گھر منتقل کر دیا گیا۔

    وائلڈ لائف حکام کے مطابق گرفتار شکاریوں کی شناخت امتیاز ولد وزیر محمد اور محمد عمران ولد نور قادر کے نام سے ہوئی ہے جو مردان کے رہائشی ہیں۔

  • لاہور : رکشے سے برآمد ہونے والے مینڈکوں کی اصل کہانی سامنے آگئی

    لاہور : رکشے سے برآمد ہونے والے مینڈکوں کی اصل کہانی سامنے آگئی

    لاہور : رکشے سے پکڑے جانے والے 5 من مینڈک نجی سائنس لیب میں طلبہ کیلئے سپلائی کیے جانے تھے، محکمہ وائلڈ لائف کی چیکنگ کے بعد مینڈک دریا میں چھوڑ دیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں رکشے سے برآمد ہونے والے پانچ من مینڈکوں کے بارے میں اصل کہانی سامنے آگئی۔

    اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ مینڈک نجی سائنس لیب میں طلبہ وطالبات کیلئے سپلائی کیے جانے تھے، مینڈک اسمگل کرنے کے شواہد نہیں ملے۔

    محکمہ وائلڈ لائف کی چیکنگ کے بعد مینڈک دریا میں چھوڑ دیئے گئے، محکمہ دوسری جانب وائلڈ لائف انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پکڑے گئے افراد کے پاس میڈیکل سپلائی کا لیٹر بھی موجود تھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ایک اخبار میں شائع ہونے والی خبر میں انکشاف کیا گیا تھا کہ لاہور سے بھاری تعداد میں پکڑے جانے والے مینڈکوں کا گوشت برگر اور شوارموں میں استعمال کیا جانا تھا، جس کے بعد سوشل میڈیا پر مذاق ایک طوفان پرپا ہوگیا لوگوں نے طرح طرح کی میمز بنا کر شیئر کرنا شروع کردیں۔

    بعد ازاں تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ جن دو افراد کو پولیس نے مینڈک اسمگل کرتے ہوئے پکڑا تھا وہ دراصل یہ مینڈک اکبری روڈ پر واقع ایک لیبارٹری کو دینے جارہے تھے۔

    یہ لیبارٹری ان لوگوں سے مینڈک منگوانے کے بعد انہیں لاہور سمیت دیگر شہروں کے مختلف میڈیکل کالجز کو سپلائی کرتی ہے جہاں طلبہ ان پر تجربات کے ذریعے انسان کے جسم کا اندرونی نظام سمجھتے ہیں۔