Tag: محکمہ ٹریفک

  • ٹریفک خلاف ورزیوں پر 7 ہزار 304 موٹر سائیکلیں ضبط کرلی گئی

    ٹریفک خلاف ورزیوں پر 7 ہزار 304 موٹر سائیکلیں ضبط کرلی گئی

    سعودی عرب میں محکمہ ٹریفک کی جانب سے متعدد خلاف ورزیوں پر مختلف شہروں سے 7 ہزار 304 موٹر سائیکلیں ضبط کرلی گئی ہیں

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 24 اگست 2025 سے 30 اگست 2025 تک مختلف شہروں سے ہزاروں موٹر سائیکلوں کو ضبط کیا گیا۔

    محکمہ ٹریفک کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ موٹر سائیکلیں ریاض ریجن میں ضبط ہوئی ہیں جن کی تعداد 3791 ہے۔

    جدہ ہے سے 2118 موٹر سائیکلیں ضبط کی گئیں جبکہ مشرقی ریجن سے 602 موٹر سائیکلیں ضبط کی گئیں۔

    محکمہ ٹریفک نے خبردار کیا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر موٹر سائیکل ضبط ہوگی اور یہ کسی بھی حال میں ناقابل واپسی ہے۔

    دوسری جانب سعودی عرب کی وزارت بلدیات اور ہاؤسنگ نے کھانے کے شعبے میں صحت اور حفاظت کے معیار کو سخت کرنے کے مقصد کے تحت نئے جرمانوں کا اعلان کیا ہے، جس میں فوڈ آؤٹ لیٹس میں سگریٹ نوشی پر 5,000 ریال کا جرمانہ بھی شامل ہے۔

    رپورٹ کے مطابق غیر صحت بخش طریقوں، دھوکہ دہی پر مبنی فروخت، اور فوڈ سیفٹی کے قوانین کی عدم تعمیل پر سخت اقدامات حفظان صحت اور صارفین کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے اُٹھائے گئے ہیں۔

    سعودی عرب: مکہ اور مدینہ سے منشیات فروش غیر ملکی و شہری گرفتار

    کھانے کی تیاری کے جگہوں میں کارکنوں کو چہرے کے ماسک نہ پہننے پر 1,000 SR اور سر نہ ڈھانپنے پر 1,000 SR جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا، غیر مجاز علاقوں میں سگریٹ نوشی پر 5000 ریال کا سب سے زیادہ جرمانہ ہوگا۔

  • سعودی عرب: اپنی گاڑی دیتے ہوئے این او سی کیوں ضروری ہے؟

    سعودی عرب: اپنی گاڑی دیتے ہوئے این او سی کیوں ضروری ہے؟

    ریاض: سعودی محکمہ ٹریفک پولیس نے کہا ہے کہ اپنی گاڑی عارضی طور پر کسی کو دینے سے قبل این او سی ضرور تیار کروائیں تاکہ گاڑی کا مالک غیر ضروری چالانوں سے بچ سکیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں ادارہ ٹریفک پولیس نے کہا ہے کہ گاڑی کے مالک کی جانب سے دوسرے شخص کو عارضی طور پر گاڑی دیتے ہوئے مقررہ این او سی دینے پر مالک کا چالان نہیں کیا جائے گا۔

    محکمہ ٹریفک پولیس کی جانب سے جاری کردہ وضاحت میں کہا گیا کہ دوسرے شخص کو گاڑی دینے سے قبل این اوسی کا مقصد گاڑی کے مالک کے حقوق کا تحفظ ہے۔

    این او سی کا مقصد ہے کہ جو شخص گاڑی چلا رہا ہو، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کی صورت میں ٹریفک چالان اسی کے نام سے جاری ہو بصورت دیگر گاڑی کے مالک کے نام پر چالان ہوگا۔

    یاد رہے کہ ادارہ ٹریفک پولیس کے قانون کے مطابق کسی کو عارضی طور پر اپنی گاڑی دینے سے قبل ابشر اکاؤنٹ سے این او سی بنانا ضروری ہے تاکہ کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں گاڑی کے مالک کو قانونی مسئلے کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

    خود کار ٹریفک چالان سسٹم کی وجہ سے کسی بھی خلاف ورزی پر سسٹم گاڑی کی نمبر پلیٹ کے ذریعے مالک کے شناختی کارڈ یا اقامہ نمبر پر چالان بھیج دیتا ہے۔

    این او سی جاری ہونے کی صورت میں محدود وقت کے لیے گاڑی جس کے استعمال میں ہوتی ہے چالان بھی اسی کے نام سے رجسٹر کیا جاتا ہے۔

    کرائے پر گاڑی لیتے وقت رینٹ اے کار سروس والوں کی جانب سے بھی این او سی جاری کیا جاتا ہے جس کی اطلاع کرائے پر گاڑی لینے والے کے موبائل پر دی جاتی ہے۔

    جب گاڑی واپس کی جاتی ہے تو لازمی ہے کہ اپنی موجودگی میں ہی این او سی ختم کروایا جائے تاکہ گاڑی، عارضی طور پر لینے والے کے نام سے ہٹ سکے۔

  • سعودی عرب: محکمہ ٹریفک کی اہم ہدایت

    سعودی عرب: محکمہ ٹریفک کی اہم ہدایت

    ریاض: سعودی عرب کے محکمہ ٹریفک کا کہنا ہے کہ ٹریفک خلاف ورزیوں کی صورت میں ڈرائیونگ لائسنس کی تجدید ہوگی اور نہ ہی گاڑی کی ملکیت کی کارروائی کی جاسکے گی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ ٹریفک کا کہنا ہے کہ کہ ٹریفک خلاف ورزیوں کی صورت میں ڈرائیونگ لائسنس کی تجدید ہوگی اور نہ گاڑی کی ملکیت کی کارروائی کی جاسکے گی۔

    محکمہ ٹریفک کا کہنا ہے کہ ڈرائیونگ لائسنس کی تجدید اسی وقت ممکن ہوسکے گی جب ٹریفک خلاف ورزیوں کے جرمانے ادا کردیے جائیں اور یہ اصول گاڑی کی ملکیت کی تبدیلی کی کارروائی کے لیے بھی ضروری ہے۔

    محکمے کی جانب سے کہا گیا کہ جب تک ٹریفک جرمانے ادا نہیں کیے جائیں گے اس وقت تک گاڑی کسی اور کے نام منتقل نہیں ہوسکے گی۔

    محکمہ ٹریفک کا کہنا تھا کہ ڈرائیونگ لائسنس کی تجدید کے لیے سب سے پہلے فیس ادا کرنا ہوگی، جرمانے بھرنا ہوں گے اور طبی معائنہ کرانا ہوگا۔ یہ کام ابشر کے ذریعے آن لائن انجام دیے جا سکتے ہیں۔

    محکمہ ٹریفک کا یہ بھی کہنا ہے کہ دفعہ نمبر 71 کے بموجب ڈرائیونگ لائسنس اور گاڑی کے ملکیت کارڈ میں بروقت توسیع نہ کروانا بھی ٹریفک خلاف ورزی ہے اور اس پر جرمانہ ہے۔

  • سعودی عرب: خاتون کو تنگ کرنے والا ڈرائیور مشکل میں پھنس گیا

    سعودی عرب: خاتون کو تنگ کرنے والا ڈرائیور مشکل میں پھنس گیا

    ریاض: سعودی عرب میں ایک خاتون کو تنگ کرنے والا ڈرائیور مشکل میں پھنس گیا، محکمہ ٹریفک نے فوری طور پر ڈرائیور کے خلاف کارروائی کی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ ٹریفک نے ایک سعودی خاتون ڈرائیور کی طرف سے شیئر کی جانے والی ویڈیو پر کارروائی کرتے ہوئے ایک ڈرائیور کے خلاف کارروائی کی ہے۔

    یہ ویڈیو جدہ کے رائل ٹرمینل اور جوہرہ اسٹیڈیم کے درمیان سفر کرنے والی ایک خاتون نے شیئر کی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سامنے والی گاڑی انہیں راستہ نہیں دے رہی۔

    خاتون نے ویڈیو میں کہا کہ سامنے والی گاڑی کا ڈرائیور مسلسل مجھے تنگ کر رہا ہے اور راستہ نہیں دے رہا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ویڈیو شیئر ہوتے ہی محکمہ ٹریفک نے فوری کارروائی کی اور خلاف ورزی کرنے والے ڈرائیور کی شناخت کرلی۔

    محکمہ ٹریفک نے مذکورہ شخص کے خلاف ٹریفک قوانین کے مطابق کارروائی کی ہے، خاتون نے فوری کارروائی پر محکمہ ٹریفک کا شکریہ ادا کیا۔

  • کویت: محکمہ ٹریفک کی بڑی کارروائی

    کویت: محکمہ ٹریفک کی بڑی کارروائی

    کویت سٹی: کویت میں گاڑیوں سے سائلنسر تبدیل کرنے کے جرم میں گیراج مالکان قانون کی گرفت میں آگئے، سینکڑوں گیراج مالکان کو چالان جاری کردیے گئے۔

    کویتی ویب سائٹ کے مطابق گیراجوں اور گاڑیوں کے آلات بیچنے والی دکانوں پر آواز تبدیل کرنے والے سائلنسر فروخت کرنے کے جرم میں مالکان کے خلاف قانونی کارروائیوں کا آغاز کردیا گیا۔

    سیکریٹری برائے داخلہ لیفٹننٹ جنرل عسام النہم کی ہدایت پر دکانوں اور گیراجوں کے مالکان کو صوتی آلات نصب کرنے کے جرم میں 57 چالان جاری کیے گئے۔ یہ چالان وزارت داخلہ نے وزارت تجارت و صنعت کے تعاون سے جاری کیے ہیں۔

    ان صوتی آلات کی تنصیب کے نتیجے میں گاڑیوں سے دوران ڈرائیونگ تیز آواز نکلتی ہے جو دوسروں کو اذیت پہنچاتی ہے۔

    محکمہ ٹریفک کے جنرل محکمہ نے کہا ہے کہ محکمہ اس غیر معمولی رجحان کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے اور لاپرواہ ڈرائیورز کے خلاف قانونی اقدامات اٹھاتا رہے گا۔

    جی ڈی ٹی کے مطابق خلاف ورزی کرنے والوں کو جرمانے ہوں گے اور انہیں جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا جائے گا۔

  • سعودی محکمہ ٹریفک کی ڈرائیورز کو اہم ہدایت

    سعودی محکمہ ٹریفک کی ڈرائیورز کو اہم ہدایت

    ریاض: سعودی محکمہ ٹریفک نے ڈرائیورز کو ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گاڑی کے عقبی حصے میں سامان کے لیے جنگلہ نصب کروانا گاڑی اور جان دونوں کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ ٹریفک نے گاڑی کے عقبی حصے میں سامان کے لیے جنگلہ نصب کروانے کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سامان اور جان دونوں کے لیے خطرے کا باعث ہے۔

    محکمہ ٹریفک نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ گاڑی کے عقبی حصے میں نصب کیے جانے والے جنگلے غیر محفوظ ہوتے ہیں اور ان سے گاڑی کا توازن بگڑتا ہے۔

    محکمہ ٹریفک کی جانب سے کہا گیا کہ گاڑی پر لادے جانے والا سامان بھی انتہائی حد سے زیادہ ہوتا ہے۔

    محکمہ ٹریفک نے ویڈیو میں مزید کہا کہ مملکت میں گاڑیوں کے مالکان عقبے حصے میں جس قسم کے جنگلے نصب کرتے ہیں وہ کار ساز کمپنیوں کے تیار کردہ نہیں ہوتے، عام طور پر جس جگہ لگائے جاتے ہیں وہ گاڑی کے سائلنسر کے قریب ہوتا ہے جس سے آگ لگنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

  • سعودی عرب کی سڑکوں پر گاڑی چلانے والے ہوشیار ہوجائیں

    سعودی عرب کی سڑکوں پر گاڑی چلانے والے ہوشیار ہوجائیں

    ریاض: سعودی عرب کی سڑکوں پر گاڑی چلانے والوں کے لیے محکمہ ٹریفک نے نئی سخت ہدایات جاری کردیں، خلاف ورزی پر بھاری جرمانے عائد کیے گئے ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ ٹریفک نے کہا ہے کہ گاڑیوں کے شیشے مشروط شکل میں رنگین کیے جاسکتے ہیں۔ شرائط کی پابندی نہ کرنے پر شیشے رنگین کرنا خلاف ورزی ہے۔

    محکمہ ٹریفک کے مطابق پہلی شرط یہ ہے کہ شیشہ رنگین کرنے کی صورت میں شفاف رہے، شیشہ ایسا ہو جس سے تصویر منعکس نہ ہوتی ہو۔

    شیشہ کسی انسان یا ماحول کے لیے ضرر رساں نہ ہو، گاڑی کے سامنے والے یا عقبی شیشے کو کسی طور رنگین کرنے کی اجازت نہیں۔

    محکمہ ٹریفک کے مطابق جن گاڑیوں کے شیشے رنگین کرنے کی مشروط اجازت دی جاتی ہے وہ ایسی گاڑیاں ہوتی ہیں جن میں ڈرائیونگ کیبن ہوتا ہے اور ان کی عقبی نشستیں سواریوں کی منتقلی کے لیے مختص ہوتی ہیں۔

    لیموزین، عام ٹیکسی، یومیہ سواریاں لانے لے جانے والی گاڑیاں، ایک دروازے والی سپورٹس کار، سامان بردار گاڑیوں اور شہروں کے اندر ٹرانسپورٹ سروس فراہم کرنے والی بسوں کو شیشے رنگین کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

    محکمہ ٹریفک نے شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو خبردار کیا ہے کہ 6 خلاف ورزیوں سے انتہائی محتاط رہیں۔ ان میں سے بعض کے جرمانے 10 ہزار ریال تک ہیں۔

    محکمہ ٹریفک کے مطابق ریڈ سگنل توڑنے پر کم از کم جرمانہ 3 ہزار اور زیادہ سے زیادہ 6 ہزار ریال ہے۔ یہ ایسی خلاف ورزی ہے جس سے لوگوں کی جان بھی ضائع ہوسکتی ہے لہٰذا اسے بھاری ٹریفک خلاف ورزیوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

    کسی اور کی گاڑی کی نمبر پلیٹ استعمال کرنے پر کم از کم جرمانہ 5 ہزار ریال اور زیادہ سے زیادہ 10 ہزار ریال تک ہے۔ ایسی گاڑی محکمہ ٹریفک کی تحویل میں رہے گی۔

    ٹریفک قوانین کی 11 خلاف ورزیاں عوامی سلامتی کے لیے خطرناک ہیں۔ ان میں ٹائر اسکریچنگ، نشے یا خواب آور دوا لے کر گاڑی چلانا، ریڈ سگنل توڑنا اور مخالف سمت میں گاڑی چلانا شامل ہیں۔

    علاوہ ازیں زگ زیگ ڈرائیونگ، مٹی ہوئی نمبر پلیٹ کے ساتھ ڈرائیونگ، موڑ اور ڈھلوان پر اوور ٹیک کرنا، بغیر بریک والی گاڑی چلانا، بغیر لائٹس والی گاڑی چلانا، فی گھنٹہ مقررہ رفتار یعنی 25 کلو میٹر سے زیادہ رفتار کے ساتھ گاڑی چلانا، ڈرائیونگ کے دوران موبائل کا استعمال، اسٹاپ والے سگنل پر گاڑی وقفے کے بغیر چلاتے چلے جانا بھی ٹریفک قوانین کی سنگین خلاف ورزیاں ہیں۔

  • سعودی عرب میں شہریوں کا محکمہ ٹریفک سے سوال

    سعودی عرب میں شہریوں کا محکمہ ٹریفک سے سوال

    ریاض: سعودی شہریوں نے محکمہ ٹریفک سے نئی گاڑیوں کی انسپیکشن کے حوالے سے سوال کیا جس پر محکمہ ٹریفک نے جواب دیا کہ گاڑی کی رجسٹریشن کی تاریخ سے 3 سال بعد نئی گاڑیوں کو سالانی انسپیکشن کے لیے پیش کرنا ضروری ہے۔

    سعودی عرب میں شہریوں نے محکمہ ٹریفک سے ٹویٹر اکاؤنٹ پر سوال کیا کہ نئی گاڑیوں کو سالانہ انسپیکشن کے لیے کب سے پیش کیا جانا ضروری ہے جس پرمحکمہ ٹریفک نے جواب دیا کہ گاڑی کی رجسٹریشن کی تاریخ سے 3 سال بعد نئی گاڑیوں کو سالانی انسپیکشن کے لیے پیش کرنا ضروری ہے۔

    سعودی ٹریفک قانون کے مطابق تمام نجی گاڑیوں کے مالکان کو ہرسال انسپیکشن اسٹیشن جا کر گاڑی کا معائنہ کرانا ہوتا ہے، یہ سارا کام کمپیوٹرائز طریقہ کار کے تحت انجام پاتا ہے۔

    ٹریفک قانون میں بتایا گیا ہے کہ ہر طرح کی گاڑیوں کی رجسٹریشن کی میعاد 3 برس ہے، اس سے کم مدت کے لیے بھی گاڑی رجسٹریشن کی جا سکتی ہے، ایک برس سے کم نہ ہو۔

    ٹریفک قانون کے مطابق اگر گاڑی برآمد کرنا ہو یا اس کی رجسٹریشن منسوخ کرنا ہو تو ایسی صورت میں 3 برس سے کم کی مدت کی رجسٹریشن کرائی جاتی ہے۔

    گاڑی کی رجسٹریشن کی توسیع کے لیے اصل کارد ساتھ لانا ضروری ہے، اور اس بات کی بھی تحقیق کی جائے گی گاڑی اور اس کے مالک کا ریکارڈ ٹریفک خلاف ورزیوں سے پاک ہے۔