Tag: محکمہ پولیس

  • محکمہ پولیس نے اپنے اہلکار کی ریٹائرمنٹ کو یادگار بنا دیا

    محکمہ پولیس نے اپنے اہلکار کی ریٹائرمنٹ کو یادگار بنا دیا

    امریکی شہر سینٹ لوئس میں  پولیس ڈیپارٹمنٹ نے اپنے اہلکار کی ریٹائرمنٹ سے پہلے ان کے آخری دن کو یادگار بنا دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی شہر سینٹ لوئس کی محکمہ پولیس اپنے اہلکار کی ریٹائرمنٹ کو یادگار بنانے کے لیے ان کی خواہش کے مطابق ہیلی کاپٹر کی سواری کرادی۔

    محکمہ پولیس نے اہلکار ٹونی کی ریٹائرمنٹ کو یادگار بنانے کے لیے امریکا کے معروف یوٹیوبر میٹلپ سے رابطہ کیا، جس کے بعد انہوں نے ٹونی کو اپنی ہیلی کاپٹر کی سواری کرائی۔

    بوٹیوبر نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ مجھے پولیس کی جانب سے کال موصول ہوئی جس میں مجھ سے شہر سینٹ لوئس میں آکر ایک خصوصی درخواست پوری کرنے کا کہا گیا اور  کہا گیا کہ اس درخواست کو راز ہی رکھا جائے۔

    یوٹیوبر نے کہا کہ جب میں سینٹ لوئس پہنچا تب مجھے پتہ چلا کہ سینٹ لوئس پولیس ڈیپارٹمنٹ کے ایک پولیس اہلکار ٹونی ریٹائر ہونے والے ہیں اور پولیس ڈیپارٹمنٹ ان کی ریٹائرمنٹ سے پہلے آخری دن انہیں ایک یادگار ہیلی کاپٹر کی سواری کرانا چاہتے ہیں۔

    یوٹیوبر نے بتایا کہ جس وقت ریٹائر ہونے والے پولیس اہلکار نے ہیلی کاپٹر کی سواری کی وہ خوشی اور تشکر سے سرشار ہوگئے۔

    رپورٹ کے مطابق پولیس اہلکار نے ہیلی کاپٹر سے اپنی آخری ریڈیو کال بھی کی اور انہوں نے یوٹیوبر کے ساتھ کئی یادگار واقعات بھی شیئر کیے۔

  • جارج فلائیڈ کی ہلاکت: شہر کا متعصب محکمہ پولیس ختم کرنے کی منظوری

    جارج فلائیڈ کی ہلاکت: شہر کا متعصب محکمہ پولیس ختم کرنے کی منظوری

    سینٹ پال: امریکی ریاست منی سوٹا کے شہر منیا پولس کی شہری کونسل نے شہر کا محکمہ پولیس ختم کرنے کی تجویز منظور کرلی، مذکورہ فیصلہ سیاہ فام شخص جارج فلائیڈ کے پولیس کے ہاتھوں بہیمانہ قتل اور بعد ازاں پولیس کا محکمہ ختم کرنے کے پرزور عوامی مطالبے پر کیا گیا ہے۔

    منیا پولس کی سٹی کونسل نے جمعے کے روز متفقہ طور پر شہر کے چارٹر میں ترمیم کرنے کی تجویز منظور کرلی جس کے تحت شہر کا محکمہ پولیس ختم کردیا جائے گا۔

    یہ ترمیم اس دلدوز واقعے کے بعد کی جارہی ہے جب منیا پولس پولیس کے 4 اہلکاروں نے ایک سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کو پکڑا اور ایک اہلکار اس کی گردن پر گھٹنا رکھ کر بیٹھ گیا۔

    پولیس اہلکار کی اس حرکت سے جارج فلائیڈ دم گھٹنے سے مرگیا جس کے بعد پورا امریکا پرتشدد مظاہروں کی زد میں آگیا۔

    پولیس کے محکمے کو ختم کرنے کے لیے اس ترمیم کو سٹی کونسل نے 12/0 ووٹوں سے منظور کیا تاہم اب اس کی حتمی منظوری نومبر کے انتخابات کے بعد ممکن ہوسکے گی۔

    یہاں سے اب یہ تجویز کردہ ترمیم ایک پالیسی کمیٹی اور پھر چارٹر کمیشن کو جائے گی جو رسمی طور پر اس پر نظر ثانی کریں گے، اس دوران عوامی رائے کو بھی مدنظر رکھا جائے گا۔

    کونسل کی صدر لیزا بینڈر کا کہنا ہے کہ ہمیں امید ہے کہ چارٹر کمیشن موجودہ حالات کومدنظر رکھے گا تاکہ اس شہر کے ووٹرز کی آواز کو سنا جاسکے اور اس کے ذریعے اس شہر کی تاریخ بدلی جاسکے۔

    ترمیم کے مطابق محکمہ پولیس کی جگہ نیا محکمہ تشکیل دیا جائے گا جس کا نام محکمہ برائے حفاظت کمیونٹی اور انسداد تشدد ہوگا۔

    خیال رہے کہ منیا پولس کی پولیس پر ہمیشہ سے نسلی تعصب برتنے کا الزام لگایا جاتا رہا ہے تاہم جارج فلائیڈ کی موت کے بعد پولیس کے خلاف عوامی ناپسندیدگی میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا۔

    ماہرین اور عوام کی جانب سے محکمے کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا جاتا رہا تاہم چارٹر اس کی راہ میں رکاوٹ تھا جس میں اب ترمیم کی تجویز منظور کرلی گئی ہے۔

  • وزیراعلیٰ سندھ کی زیرصدارت محکمہ پولیس سے متعلق اجلاس

    وزیراعلیٰ سندھ کی زیرصدارت محکمہ پولیس سے متعلق اجلاس

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ پولیس کی ہاؤسنگ اسکیمیں بنائیں تاکہ اہلکار اپنے گھرمیں رہنے کے قابل ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت محکمہ پولیس سے متعلق اجلاس ہوا جس میں انہوں نے پولیس اسپتال پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت چلانے کی ہدایت کردی۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ پولیس والوں کو صحت کارڈ ملنے میں مشکلات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی ہاؤسنگ اسکیمیں بنائیں تاکہ اہلکار اپنے گھرمیں رہنے کے قابل ہوں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہرتھانے کو 50 ہزار روپے نقد دیے جائیں گے، 50 ہزارپیٹرول، اسٹیشنری و دیگراخراجات پرخرچ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پیسے جیسے ہی خرچ ہوں گے مزید پیسے ڈال کر 50 ہزار کردیے جائیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت اجلاس میں کابینہ نے پولیس قانون پرکمیٹی کی منظوری دی تھی۔

    سیکرٹری داخلہ نے سندھ کابینہ کو بریفنگ میں بتایا تھا کہ پولیس قانون میں مسائل حل کرنے کے لیے کمیٹی بنائی گئی ہے، کمیٹی میں مشیر قانون، ایڈووکیٹ جنرل سندھ شامل ہیں۔

  • سنگین جرائم کی جدید سائنسی خطوط پر تفتیش، پی ٹی آئی حکومت کے اقدامات

    سنگین جرائم کی جدید سائنسی خطوط پر تفتیش، پی ٹی آئی حکومت کے اقدامات

    پشاور/لاہور: پی ٹی آئی حکومت نے خیبر پختونخوا اور پنجاب میں سنگین جرائم کی جدید سائنسی خطوط پر تفتیش کے لیے اہم اقدامات کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق سنگین جرائم کی جدید سائنسی خطوط پر تفتیش کے لیے پشاور پولیس نے جدید ٹیکنالوجی سے لیس مشینری شعبہ انویسٹی گیشن کو حوالے کر دی۔

    [bs-quote quote=”خصوصی گاڑی میں آگ بجھانے والے آلات بھی موجود ہیں، جدید سائنسی آلات کے استعمال کے ذریعے شواہد بھی محفوظ کیے جا سکیں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    تجرباتی بنیادوں پر کرائم سین پروٹیکشن یونٹ کو خصوصی گاڑی بھی فراہم کی گئی۔

    پولیس کے مطابق کرائم سین پروٹیکشن یونٹ موقع واردات پر شواہد کو محفوظ بنائے گا، زخمیوں کو طبی امداد کے لیے فوری طور پر بھیجنا بھی ذمہ داریوں میں شامل ہوگا۔

    خصوصی گاڑی میں آگ بجھانے والے آلات بھی موجود ہیں، جدید سائنسی آلات کے استعمال کے ذریعے شواہد محفوظ کیے جا سکیں گے۔

    دریں اثنا پولیس ملزمان کا ریکارڈ بھی کمپیوٹرائز کر رہا ہے، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ 10 سال کا ریکارڈ کمپیوٹرائز کر لیا گیا ہے۔

    ادھر وزیرِ اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کے ہیڈ آفس اور لیب کا دورہ کیا، اس دوران انھیں ڈی جی پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی نے بریفنگ بھی دی۔


    یہ بھی پڑھیں:  پنجاب پولیس میں اعلیٰ سطحی تقرریاں اورتبادلے


    وزیرِ اعلیٰ نے فرانزک سائنس ایجنسی کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انویسٹی گیشن میں فرانزک لیب اہم کردار ادا کر رہی ہے، لیب کے سیٹلائٹ سینٹرز کا دائرہ کار ضلع کی سطح تک بڑھائیں گے۔

    دریں اثنا، محکمۂ پولیس میں اصلاحات متعارف کرانے کے لیے 12 رکنی کمیٹی بھی قائم کر دی گئی ہے، وزیرِ اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر کمیٹی کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔

    [bs-quote quote=”وزیرِ اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر محکمۂ پولیس میں اصلاحات متعارف کرانے کے لیے 12 رکنی کمیٹی بھی قائم” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    کمیٹی کی قیادت وزیرِ قانون پنجاب کریں گے، ایڈیشنل چیف سیکریٹری سمیت آئی جی و دیگر بھی کمیٹی میں شامل ہیں۔

    حکومت اس سے قبل بھی پولیس کلچر کی تبدیلی کے لیے 2 کمیٹیاں بنا چکی ہے، سابقہ کمیٹیاں اپنے قیام کے با وجود کوئی خاطر خواہ نتیجہ نہیں دے سکیں۔

    حکام کے مطابق کمیٹی کا مقصد شہریوں کو سہولت فراہم کرنا اور تھانہ کلچر کی تبدیلی ہے، کمیٹی نوجوان پروفیشنلز کو با اختیار بنانے پر بھی کام کرے گی، اور مسائل کے حل کے لیے متبادل طریقہ کار بھی وضع کرے گی، پولیس میں کالی بھیڑوں کی نشان دہی اور کارکردگی کا مناسب جائزہ بھی لے گی۔