Tag: مخالفت کردی

  • حمزہ شہباز نے  اراکین پنجاب اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کی مخالفت کردی

    حمزہ شہباز نے اراکین پنجاب اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کی مخالفت کردی

    لاہور : اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے اراکین پنجاب اسمبلی کی تنخواہیں بڑھانے پر شدید اعتراض کا اظہار کرتے ہوئے کہا حکومت کے پاس بجلی اور گیس کے پیسے نہیں اورتنخواہیں بڑھا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رمضان شوگر ملز کیس میں احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا حکومت کے پاس بجلی اور گیس کے پیسے نہیں اورتنخواہیں بڑھا رہی ہے؟ میں اراکین پنجاب اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کے خلاف ہوں۔

    یاد رہے  وزیرِ اعظم عمران خان نے وزیراعلی اور ارکان اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کی سمری روکنے کی ہدایت کرتے ہوئے عثمان بزدار کو دی گئی لائف ٹائم مراعات کے فیصلے پر بھی نظرِ ثانی کی ہدایت کی تھی۔

    اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے پنجاب اسمبلی میں ارکان کی تنخواہوں میں اضافے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا ہمارے پاس عوام کو بنیادی سہولتیں فراہم کرنے کے وسائل نہیں، یہ فیصلہ بالکل بلاجواز ہے۔

    مزید پڑھیں : وزیرِ اعظم کی اراکین پنجاب اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کی سمری روکنے کی ہدایت

    واضح رہے پنجاب اسمبلی میں اراکین کی تنخواہوں میں اضافے کا بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا تھا ، جس کے مطابق اراکین اسمبلی کوماہانہ ایک لاکھ 95 ہزارتنخواہ ملےگی۔

    بک کے مطابق اسپیکرپنجاب اسمبلی ہر ماہ 2 لاکھ 60ہزارروپے ، ڈپٹی اسپیکر2لاکھ45ہزارروپے اور وزیراعلیٰ پنجاب4لاکھ 25 ہزار روپے تنخواہ ماہانہ لیں گے۔

  • آصف زرداری نے غیر جماعتی بلدیاتی انتخابات کی مخالفت کردی

    آصف زرداری نے غیر جماعتی بلدیاتی انتخابات کی مخالفت کردی

    کراچی : سابق صدرآصف زرداری نےغیرجماعتی بلدیاتی انتخابات کی مخالفت کردی، پیپلزپارٹی فیصلے کے خلاف عدالت جائے گی۔

    ترجمان فرحت اللہ بابر کے مطابق پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے پارٹی کی سینئر قیادت کو ہدایت کی ہے کہ معروف قانون دان سے رابطہ کریں اور اس سلسلے میں رائے لی جائے، اس کے ساتھ ساتھ سینئر وکلاء کا ایک پینل تشکیل دیا جائے، جو حکومت کے اس فیصلے کیخلاف پٹیشن فائل کرے۔

    سابق صدر آصف علی زرداری نے یہ بھی کہا ہے کہ پیپلزپارٹی بلدیاتی انتخابات غیر جماعتی بنیاد پر کرانے کے حکومتی فیصلے کی ہر فورم پر مخالفت کرے گی اور بھرپور آواز اٹھائے گی۔

    یاد رہے گزشتہ روز حکومتِ نے پیپلزپارٹی کی جماعتی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات کی تجویز مسترد کردی۔

    اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے حکومت سے سوال کیا ہے کہ نون لیگ جماعتی بنیادوں پر الیکشن کرانے سے کیوں بھاگ رہی ہے، انہوں نے کہا کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پرکرائے جائیں گے۔

    خورشید شاہ نے مزید کہا کہ سیاستدانوں کو ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہیے اور غلط زبان کا استعمال نہ کریں، عمران خان نے جو زبان استعمال کی اُس پرافسوس ہے۔

    حکومت نے پیپلزپارٹی کی بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر کروانے کی تجویز مسترد کردی، وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب کاکہنا ہےکہ ووٹروں کو پابند نہ کیاجائے کہ وہ کسی مخصوص جماعت کو ووٹ دیں۔

    شیخ آفتاب نے کہا کہ کونسلروں پر کرپشن کے الزامات عائد نہ کئے جائیں۔

  • سیاسی قیادت کی فوجی عدالتوں کی حمایت کے بعد مخالفت

    سیاسی قیادت کی فوجی عدالتوں کی حمایت کے بعد مخالفت

    اسلام آباد: فوجی عدالتوں کے قیام پر اتفاق کے بعد بڑی سیاسی جماعتوں نے ریورس گیئر لگا لیا اور خصوصی عدالتوں کے قیام کی مخالفت کردی ہے۔

    چوبیس دسمبرکو وزیرِاعظم کی آرمی چیف کی موجودگی میں سیاسی جماعتوں سے گیارہ گھنٹے طویل مشاورت ہوئی، پچیس دسمبر رات سوا بارہ بجے وزیرِاعظم کا قومی اتفاق رائے سے فوجی عدالتوں کے قیام کا اعلان کیا لیکن صرف ایک دن سنجیدہ رہنے کے بعد سیاست غالب آہی گئی۔

    آرمی چیف کی موجودگی میں فوجی عدالتوں کے قیام پر اتفاق کرنے والوں نے اب مخالفت شروع کردی ہیں، پیپلزپارٹی فوجی عدالتوں کےلیےآئینی ترمیم کےحق میں نہیں۔ اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ نیا آئینی مسودہ نہ دکھانا شکوک کو جنم دے رہا ہے۔

    تحریکِ انصاف نے بھی فوجی عدالتوں کے قیام پر تحفظات کا اظہار کر دیا ہے، سیاسی جماعتوں کے بدلتے رویے پر ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا کہناہے اگر یہی حالات رہےتو ملک میں مارشل لاء کو آنے سے کوئی نہیں روک سکے گا۔

    سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کا کہنا تھا کہ اب فوجی عدالتیں نہیں بن سکتیں لیکن وزیرِاعظم کا مؤقف دوٹوک ہے کہ خصوصی عدالتیں ضرور بنیں گی۔

  • دہشتگردوں! اب پاکستان میں تمہارے لئے کوئی جگہ نہیں، نوازشریف

    دہشتگردوں! اب پاکستان میں تمہارے لئے کوئی جگہ نہیں، نوازشریف

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ دہشت گرد جان لیں ہم اپنےبچوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیں گے۔

    قوم سے خصوصی خطاب میں وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پوری دنیابچوں کےوالدین کےغم میںٕ برابرکی شریک ہے، سفاک قاتلوں نے قوم کے دل پرگہرا زخم لگایا ہے، وه حذیفہ میرا بیٹا تھا جو ناشتہ کئے بغیرگهر سے نکلا اور واپس نہ آیا۔ 6 سال کی بچی خولہ میری بیٹی تھی جوٹیسٹ دینےگئی اورواپس نہیں آئی، معصوم بچوں کے خون کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کوپھانسی کی سزا پرعمل درآمد شروع ہوچکا ہے، حکومت دہشتگردی کا مقابلہ کرنے کیلئے پہلے سے زیادہ پرعزم ہے اوراس ضمن میں تمام سیاسی جماعتوں کا کردار بھی قابل تحسین ہے، ان حالات میں قومی سیاسی اورعسکری قیادت قوم کو مایوس نہیں کرے گی اور یہ جنگ آخری دہشتگرد کے خاتمے تک جاری رکھی جائے گی، دہشتگردوں نےجودرددیاہےاس کامنہ توڑجواب دیاجائےگا۔

    انہوں نے کہا کہ سپیڈی ٹرائل کورٹ سمیت پارلیمانی کمیٹی کے پیش کردہ تمام نکات پر اتفاق رائے پیدا کرلیا گیا ہے،جن پرعملدر آمد بھی فوری طور پر ہی شروع کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں ایک ایسے وقت میں قوم سے مخاطب ہوں جب پوری قوم کے دل خون کے آنسو رہے ہیں اور ساری قوم کی آنکھیں اشکار ہیں، میں ایک باپ ہونے کے ناتے ہراس باپ کا دکھ سمجھ سکتا ہوں جس نے اپنے بچے کی لاش کوکاندھا دیا تھا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کل کا پاکستان انشاءاللہ بھت پرسکون پاکستان ہوگا، پاکستان بھرمیں مسلح جتھوں کی اجازت نہیں ہوگی، دہشتگردوں اوردہشتگردتنظیموں کی فنڈنگ کےتمام وسائل ختم کیےجائیں گے، قائداعظم کےپاکستان کوان کےوژن کی طرح بنایاجارہاہے۔

  • فوجی عدالتوں کا قیام،  پارلیمانی رہنماؤں کےاجلاس میں متفقہ قرارداد منظور

    فوجی عدالتوں کا قیام، پارلیمانی رہنماؤں کےاجلاس میں متفقہ قرارداد منظور

    اسلام آباد: وزیراعظم کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹیوں کے اجلاس نے دہشتگردی کے خاتمے کے لئے بیس تجاویز کی منظوری دے دی ، فوجی افسران کی زیر صدارت خصوصی عدالتیں دو سال کیلئے قائم کی جائیں گی۔

    وزیر اعظم کی زیر صدارت دس گھنٹے سے زائد جاری رہنے والے پارلمانی رہنمائوں کے اجلاس نے بیس نکات کی منظوری دی ہے جس کے تحت فوجی افسران کی زیر صدارت خصوصی عدالتیں دو سال کیلئے قائم کی جائیں گی۔

    فوجی عدالتوں کےقیام پرسیاسی قیادت کی اکثریت رضامند ہوگئی،پیپلز پارٹی،ایم کیوایم، تحریک انصاف،ق لیگ،اےاین پی سمیت کئی جماعتوں نےحمایت کردی۔

     آل پارٹیز کانفرنس میں دہشت گردی کے سدباب کیلئے سولہ سفارشات بھی منظور کرلی گئیں جن میں دہشت گردی اورمشکوک سرگرمیوں میں ملوث عناصر کانام ریڈ بک میں شامل کرنا ،مشکوک افراد کی فہرست ڈی سی اوزکو بھیجنے ، نیکٹا کو موثر بنانے اور ریپڈ فورس تشکیل دینے کی سفارشات شامل ہیں۔

    فوجی قیادت نے بریف کیا اور تمام صورتحال سامنے رکھی جس پر تمام جماعتوں نے مل پر غور کیا، اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں پیپلزپارٹی کے رہنما قمر الزمان کائرہ کا کہنا تھاکہ فوجی افسروں کی سربراہی میں خصوصی عدالتیں قائم ہوں گی جن کی مدت 2 سال ہو گی، جو نفرتیں پھیلانے والوں کے خلاف کام کریں گی۔

    قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ خصوصی عدالتوں کے قیام کیلئے آئین میں ترمیم کی جائےگی۔

    تحریک انصاف کے وائس چیرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی لعنت کامل کر مقابلہ اورخاتمہ کرناہے۔

    اس سے قبل وزیر اعظم نے اتفاق رائےتک پارلیمانی اجلاس جاری رکھنےکافیصلہ کیا،وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ اتفاق رائے پیدا کیےبغیراجلاس سےنہیں اٹھیں گے،اورحتمی اتفاق رائےکےلیےہرممکن کوشش کی جائےگی،وطن کیلئے جانیں دینے والے شہیدوں کا خون رائگاں جانے نہیں دیں گے دہشت گردی کےخلاف جنگ کومنطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

  • سیاسی جماعتوں کی اکثریت نے فوجی عدالتوں کےقیام کی حمایت کردی

    سیاسی جماعتوں کی اکثریت نے فوجی عدالتوں کےقیام کی حمایت کردی

    اسلام آباد: سیاسی جماعتوں کی اکثریت نے ملک میں فوجی عدالتوں کےقیام کی حمایت کردی جبکہ کچھ نے تحفظات کااظہارکیاہے ۔

    قومی سلامتی ایکشن پلان کے اجلاس میں شریک سیاستدانوں کا کہنا تھا کہ ملک میں فوجی عدالتیں قائم کرنے کے حق میں ہیں جبکہ کچھ کاکہنا تھا کہ عدالتوں کا قیام مختصر وقت کیلئے ہونا چاہیئے اور مقدمات کی سماعت کی مدت بھی متعین ہونی چاہیئے۔
    مسلم لیگ ضیا گروپ کے صدر اعجاز الحق کا کہنا تھا کہ ہم ناکام ہو ئے تو اگلے حکمران طا لبان ہو ں گے۔

     پیپلز پارٹی کے اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ فوجی عدالت کے قیام کے لئے آئین کے اندر سے راستہ نکا لا جا سکتا ہے۔

    میر حا صل بزنجو نے بھی فو جی عدالت کے قیام کی سفارش کر دی قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب شیر پاو نے بھی فو جی عدالتوں کے قیام کی حمایت کر دی۔

    مسلم لیگ ق کے رہنما مشاہد حسین کا کہنا تھا کہ وہ وزیر اعظم کے پیچھے کھڑؑے ہیں، وزیر اعظم آگے بڑھکر فیصلے پر عمل کریں۔

    تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے پارلیمانی پارٹیوں کے اجلاس میں فوجی عدالتوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ خصوصی عدالتوں کا قیام محدود مدت کے لئے عمل میں لایا جائے ۔

    جمعیت علمائے اسلام فے نے فوجی عدالتوں کے قیام کی مشروط حما یت کی ہے ۔

    عوامی نیشنل پارٹی نےفوجی عدالتوں کی حمایت کیلئےوقت مانگ لیا۔

    جماعت اسلامی فوجی عدالتوں کے قیام کی پہلے ہی مخالفت کر چکی ہے ۔

  • ایم کیوایم نے فوجی عدالتوں کے قیام کی مخالفت کردی

    ایم کیوایم نے فوجی عدالتوں کے قیام کی مخالفت کردی

    کراچی : رابطہ کمیٹی متحدہ قومی موومنٹ نے کہا ہے کہ ایم کیوایم دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے فوجی عدالتوں کے قیام کی کسی بھی قیمت پر حمایت نہیں کرے گی، اس سے بہتر ہے کہ ملک میں مارشل لا نافذ کر دیا جائے۔

    متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کراچی ، لندن اور اسلام آباد میں موجود ایم کیوایم کے سینیٹرز اور ارکان قومی اسمبلی کا ایک مشترکہ ہنگامی اجلاس ہوا، اجلاس میں ملک کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی غور کیا گیا۔

    اجلاس میں کہا گیا کہ ایم کیو ایم ملک سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ چاہتی ہے اور وہ سمجھتی ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے تمام تر ریاستی وسائل استعمال کئے جائیں۔

    اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ ایم کیوایم دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے فوجی عدالتوں کے قیام کی کسی بھی قیمت پر حمایت نہیں کرے گی۔

    رابطہ کمیٹی نے کہا کہ اگر سول حکومت دہشت گردی سے نمٹنے سے قاصر ہے تووہ اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے اقتدار چھوڑ دے، فوجی عدالتیں قائم کرنے سے بہترہے کہ پورے ملک میں مارشل لاء نافذ کر دیاجائے۔