Tag: مخصوص نشستوں کیس

  • مخصوص نشستوں کے کیس کا  تفصیلی فیصلہ ، جسٹس امین الدین اور جسٹس نعیم اختر کا عمل منصب کے منافی قرار

    مخصوص نشستوں کے کیس کا تفصیلی فیصلہ ، جسٹس امین الدین اور جسٹس نعیم اختر کا عمل منصب کے منافی قرار

    اسلام آباد : سپریم کورٹ کے آٹھ ججوں نے مخصوص نشستوں کے کیس کے تفصیلی فیصلے میں جسٹس امین الدین اور جسٹس نعیم اختر کا عمل منصب کے منافی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ، تفصیلی فیصلہ جسٹس منصورعلی شاہ نےتحریرکیاہے ، مخصوص نشستوں سے متعلق اکثریتی فیصلہ 70 صفحات پر مشتمل ہے۔

    فیصلے میں سپریم کورٹ کے آٹھ ججوں نے دو ججوں کے اختلافی نوٹ پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے جسٹس امین الدین خان اور جسٹس نعیم اختر افغان کا عمل سپریم کورٹ کے ججوں کے منصب کے منافی قرار دیا۔

    تفصیلی فیصلے میں کہا دونوں ججوں نے بارہ جولائی کے فیصلے کو آئین سے متصادم قرار دیا، اکثریتی فیصلے پر جس انداز میں اختلاف کیا گیا وہ سپریم کورٹ کےججوں کو زیب نہیں دیتا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ حکم نامہ میں ہم نے مینڈیٹ کو نظرانداز کیا، وہ وجوہات بھی بتائیں کہ دوسرےججوں کی رائے میں غلط کیا ہے۔۔ دونوں ججوں کا اختلاف کا انداز سپریم کورٹ کے ججوں کیلئے درکار شائستگی اور تحمل سے کم ہے۔

    عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا کہ پریشانی کی بات یہ ہے کہ اختلافی نوٹ میں دونوں ججوں نے اسّی کامیاب امیدواروں کو وارننگ دی، رائے دیتے ہوئے حدود سے تجاوز کرگئے۔۔ دونوں ججوں کا یہ عمل عدالتی کارروائی اور انصاف کی فراہمی میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش ہے
    GFX

  • الیکشن کمیشن فروری 2024 میں اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام رہا، مخصوص نشستوں کے کیس کا  تفصیلی فیصلہ

    الیکشن کمیشن فروری 2024 میں اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام رہا، مخصوص نشستوں کے کیس کا تفصیلی فیصلہ

    سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کے تفصیلی فیصلے میں الیکشن کمیشن کے رویے پر حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے الیکشن کمیشن فروری 2024 میں اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام رہا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ، تفصیلی فیصلہ جسٹس منصورعلی شاہ نےتحریرکیاہے ، مخصوص نشستوں سے متعلق اکثریتی فیصلہ 70 صفحات پر مشتمل ہے۔

    سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے میں الیکشن کمیشن کےرویےپربھی حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا الیکشن کمیشن بنیادی فریق سےمخالف کےطورپرکیس لڑتارہا، الیکشن کمیشن ملک میں جمہوری عمل کاضامن اور حکومت کاچوتھاستون ہے۔

    تفصیلی فیصلے میں کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن فروری2024 میں اپناکرداراداکرنے میں ناکام رہا، انتخابات کے عمل میں تمام اتھارٹیزکوشفاف کاعمل اپناناچاہیے۔

    سپریم کورٹ اکثریتی ججز کے تفصیلی فیصلے میں کہنا تھا کہ انتخابی نشان نہ دیناسیاسی جماعت کے الیکشن لڑنے کے قانونی وآئینی حق کومتاثرنہیں کرتا، عوام کےپاس گورننس کرنے کا اختیار ان کے منتخب کردہ امیدوار ان سےہے، عوام کاووٹ جمہوری گورننس کااہم جزہے، جمہوریت کااختیارعوام کےپاس ہے۔

    یاد رہے مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا مختصر فیصلہ 12جولائی کو سنایا گیا تھا۔