Tag: مخصوص نشستوں

  • قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی مخصوص نشستوں پر 76 ارکان کی معطلی کا امکان

    قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی مخصوص نشستوں پر 76 ارکان کی معطلی کا امکان

    اسلام آباد : سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد سے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی مخصوص نشستوں پر76 ارکان کی معطلی کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے معاملے پر الیکشن کمیشن میں عدالتی فیصلے پر مشاورت اور تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے آج باقاعدہ منظوری اور اہم فیصلے کا امکان ہے ، جس سے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی مخصوص سیٹوں پر 76ارکان کی معطلی ہوسکتی ہے۔

    قومی اسمبلی کی 23 جبکہ صوبائی اسمبلیوں کے 53 نشستیں شامل ہیں ، ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کرے گا۔

    سپریم کورٹ مخصوص سیٹوں پر الیکشن کمیشن اورپشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کیا تھا، جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس میں کہا کہ ہم الیکشن کمیشن اور ہائیکورٹ کے فیصلوں کومعطل کررہے ہیں ، فیصلوں کی معطلی صرف اضافی سیٹوں کو دینےکی حدتک ہوگی، عوام نے جوووٹ دیااس مینڈیٹ کی درست نمائندگی پارلیمنٹ میں ہونی چاہیے۔

    جس پر وکیل الیکشن کمیشن نے بتایا کہ مخصوص نشستیں ایک ہی بارتقسیم کی گئیں،دوبارہ تقسیم کامعاملہ ہی نہیں، تو جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آپ پھر الیکشن کمیشن کا حکمنامہ پڑھ کر دیکھ لیں۔

    جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ کیا زیادہ نشستیں بانٹنا تناسب کے اصول کےخلاف نہیں، جس پر وکیل الیکشن کمیشن نے بتایا کہ میں بتاتا ہوں الیکشن کمیشن نےاصل میں کیا کیا ہے تو جسٹس منصور علی شاہ کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے کیا کیا اس سےنہیں آئین کیا کہتا ہے اسکے غرض ہے

    جسٹس اطہر من اللہ نے وکیل سے کہا کہ آپ جس بیک گراؤنڈمیں جا رہے ہیں اس کے ساتھ کچھ اور حقائق بھی جڑے ہیں، ایک جماعت انتخابی نشان کھونے کے بعد بھی بطور سیاسی جماعت الیکشن لڑ سکتی تھی، بغیرمعقول وجہ بتائےمخصوص سیٹیں دیگرجماعتوں میں بانٹی گئیں۔

    وکیل الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعت کا مطلب ہوتا ہےوہ جماعت جو انتخابی نشان پر الیکشن لڑے، پارٹی کو رجسٹرڈ ہونا چاہئے۔

    جسٹس مصور علی شاہ نے کہا کہ ہم آپ کو 60گھنٹے دینےکو تیار ہیں، آئین کا آغاز بھی ایسے ہی ہوتا ہےکہ عوامی امنگوں کےمطابق امور انجام دیئےجائیں گے، کیا دوسری مرحلے میں مخصوص سیٹیں دوبارہ بانٹی جا سکتی ہیں۔

    سپریم کورٹ نے کہا کہ دوسری جماعتوں کو نشستیں دینے کا فیصلہ معطل رہے گا، فیصلے کی معطلی اضافی سیٹوں کی حد تک ہو گی۔

  • سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا معاملہ ججز کمیٹی کو بھجوا دیا

    سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا معاملہ ججز کمیٹی کو بھجوا دیا

    اسلام آباد : مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا معاملہ ججز کمیٹی کو بھجوادیا گیا، کمیٹی لارجر بینچ تشکیل دینے یا موجودہ بینچ کے سماعت کا فیصلہ کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا معاملہ ججز کمیٹی کو بھجوا دیا، ججز کمیٹی فیصلہ کرے گی لارجر بینچ تشکیل دیا جائے گا یا موجودہ بینچ سماعت کرے گا۔

    عدالت نے کہا کہ ممبران کےابتک ڈالے گئے ووٹ ، قانون سازی میں رائےمعطل تصورنہیں ہوگی اور سپریم کورٹ کےحکم کا اطلاق ماضی سےنہیں بلکہ اب سےہوگا۔

    سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ کیس کی سماعت 3جون سے روزانہ کی بنیاد پر ہوگی.

    اٹارنی جنرل نےپریکٹس اینڈپروسیجر ایکٹ کے تحت لارجر بینچ کی استدعا کی اور فیصلے میں متناسب نمائندگی میں اضافی ارکان کا لفظ لکھنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ابھی عدالت نےیہ فیصلہ کرناہےکہ متناسب نمائندگی تھی یا نہیں۔

    عدالت نے اٹارنی جنرل کی استدعا پر متناسب نمائندگی کا لفظ حکم نامہ سے نکال دیا ، جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ عدالتی تاریخ میں پہلی بارآرٹیکل 51 کی تشریح کا کیس آیا ہے۔

  • سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کیلیے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع، سماعت آج ہوگی

    سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کیلیے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع، سماعت آج ہوگی

    کراچی: سنی اتحاد کونسل نے مخصوص نشستوں کے حصول کے لیے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرتے ہوئے درخواست دائر کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سنی اتحاد کونسل نے الیکشن کمیشن کی جانب سے مخصوص نشستیں دیگر پارٹیوں کو دینے کا فیصلہ چیلنج کردیا، عدالت نے معاملے کی اہمیت کے پیش نظر آج ہی سماعت کی درخواست منظور کرلی۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سندھ اسمبلی میں ہماری اقلیت کی 1، خواتین کی 2 مخصوص نشستیں بنتی ہیں، الیکشن کمیشن نے غیر آئینی فیصلہ دے کر نشستوں سے محروم کردیا ہے۔

    بیرسٹر علی طاہر نے کہا کہ الیکشن کمیشن پاکستان کا فیصلہ غیر آئینی و غیر قانونی قرار دیا جائے، درخواست میں کہا گیا ہے کہ سندھ اسمبلی میں اقلیتی اور خواتین کی تین مخصوص نشستیں سنی اتحاد کونسل کو الاٹ کرنے کی ہدایت کی جائے۔

    درخواست میں وفاق، چیف الیکشن کمشنر، صوبائی الیکشن کمیشن پیپلز پارٹی، ایم کیوایم اور مخصوص نشستوں پر کامیاب امیدوار کو فریق بنایا ہے۔

    واضح رہے کہ سنی اتحاد کونسل نے مخصوص نشستوں کے معاملے پر دیگر صوبوں میں بھی ہائی کورٹس سے رجوع کر رکھا ہے۔

  • پنجاب اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر ارکان آج حلف اٹھائیں گے

    پنجاب اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر ارکان آج حلف اٹھائیں گے

    لاہور: پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران مخصوص نشستوں پر ارکان آج حلف اٹھائیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق خواتین کی 21 اور 3 اقلیتی نشستوں پر ارکان اسمبلی حلف اٹھائیں گے، حلف اٹھانے والے ارکان کو دعوت نامے جاری کر دیئے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز شہباز شریف نے وزیراعظم کے عہدے کا حلف اٹھالیا، صدر مملکت عارف علوی نے شہباز شریف سے حلف لیا۔

    ایوان صدر میں وزیراعظم کی تقریب حلف برداری ہوئی، تقریب کا آغاز پر قرآن پاک کی تلاوت سے کیا گیا۔

    تقریب میں شہبازشریف نے وزیراعظم کے عہدے کا حلف اٹھایا، صدرمملکت عارف علوی نے شہبازشریف سے عہدے کا حلف لیا۔

    صدر عارف علوی کو آج الوداعی گارڈ آف آنر دیا جائے گا

    تقریب حلف برداری میں نواز شریف، مریم نواز، نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ، نگراں وفاقی کابینہ کے ارکان، بلاول بھٹو اور آصف زرداری شریک ہوئے تھے۔

  • مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران سے حلف نہ لینے کے حکم میں توسیع

    مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران سے حلف نہ لینے کے حکم میں توسیع

    پشاور : پشاور ہائی کورٹ نے مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین اسمبلی سے حلف نہ لینے کے حکم امتناع میں 13 مارچ تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کیلئے درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس اشتیاق ابراہیم کی سربراہی میں 5رکنی لارجر بینچ نے سماعت کی۔

    درخواست گزار وکلا، ایڈیشنل اٹارنی جنرل، الیکشن کمیشن اور دیگر حکام عدالت میں پیش ہوئے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ اٹارنی جنرل سےرابطہ ہوا وہ آج سپریم کورٹ میں ہے، وقت دیا جائے تو اچھا ہوگا۔

    جسٹس اشتیاق ابراہیم کا کہنا تھا کہ ہم نے اٹارنی جنرل کو طلب کیا تھا، قاضی انورایڈووکیٹ نے کہا کہ نئے ایڈووکیٹ جنرل کی تعیناتی آج ہوگی، نیا ایڈووکیٹ جنرل پھر اس کیس میں پیش ہوں گے ، اس میں سوال اسٹے آرڈر کا ہےاور9مارچ کوصدارتی الیکشن ہورہا ہے۔

    بابر اعوان نے کہا کہ صدارتی الیکشن ہورہا ہے اور 93 سیٹوں والی پارٹی کو مخصوص نشستیں نہیں دی گئی، جس کا صوبے میں ایک اسمبلی ممبر ہے ان کو 2 مخصوص نشستیں ملی ہے، الیکشن کمیشن نے گفٹ میں ان پارٹیوں کو مخصوص نشستیں دی ہے۔

    قاضی جواد کا کہنا تھا کہ اس کیس کی مکمل سماعت ہوگی تو پھر عدالت کوئی فیصلہ جاری کرے گی، انٹرم آرڈرکوتھوڑاموڈیفائی کردیں جوخواتین منتخب ہوئےہیں ان کا بھی حق ہے۔

    جس پر جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ اٹارنی جنرل آئندہ سماعت پر پیش ہوں، حکم امتناع بدھ کے دن تک ہوگی، بدھ کے دن اس کیس کو دوبارہ سنیں گے۔

    پشاورہائی کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں الاٹ کرنےکے خلاف دائر درخواست پرارکان کو حلف سے روکنے کے حکم امتناع میں تیرہ مارچ تک توسیع کردی اور ٹارنی جنرل کوآئندہ سماعت پرپیش ہونے کا حکم دیا۔

    گذشتہ روز عدالت نے اسپیکر قومی اسمبلی کو نئے منتخب ممبران سے حلف نہ لینے کا حکم دیا تھا۔

  • مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان اسمبلی  کو حلف اٹھانے سے روک دیا گیا

    مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان اسمبلی کو حلف اٹھانے سے روک دیا گیا

    پشاور : پشاور ہائی کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی درخواست منظور کرتے ہوئے مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان اسمبلی کوحلف اٹھانے سے روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے لئے درخواست پر سماعت ہوئی ، جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس شکیل احمد پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے سماعت کی۔

    پشاور ہائی کورٹ نے مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان کو حلف اٹھانے سے روک دیا اور سنی اتحاد کونسل کی درخواست منظورکرلی۔

    عدالت نے حکم دیا کہ اسپیکر مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران سے کل تک حلف نہ لیں۔

    سماعت کے دوران وکیل درخواست گزار قاضی انور نے اپنےدلائل میں کہا کہ اس درخواست میں دوبنیادی سوالات ہیں، آرٹیکل اکیاون قومی اور آرٹیکل ایک سوچھ صوبائی اسمبلی کیلئے ہیں کہ مخصوص نشستیں دی جائیں گی۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ آزاد امیدواروں کوتین روز میں کسی پارٹی کوجوائن کرناہوتاہے، اٹھانوے آزاد کامیاب امیدواروں نےسنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیارکی، تو جسٹس اشتیاق ابراہیم نے استفسار کیا کہ آپ کی یہ درخواست اس صوبے کی حد تک ہے یا پورے ملک کے لئے ہیں۔

    جس پر وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے اور سیٹیں دی ہیں، جسٹس اشتیاق ابراہیم نےپوچھاکہ الیکشن کمیشن نے کیا کہا، جس پر وکیل نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے سیٹیں دوسری جماعتوں کو دی ہیں، آئین کہتا ہے کہ سیٹیں جنرل نشستوں کی تناسب سے دی جائیں گی۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ کیا الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی جاسکتی ہے؟ تو وکیل نےبتایاکہ الیکشن فیصلےکےخلاف اپیل دائر کی جاسکتی ہے، الیکشن کمیشن کہتا ہے کہ سنی اتحاد کونسل نے لسٹ نہیں دی۔

    جسٹس اشتیاق ابراہیم نے مزید پوچھا کہ یہ سیٹیں تو خواتین اور اقلیتوں کیلئے مختص ہوتی ہے اگر آپ کو نہیں ملتی تو پھر کیا یہ خالی رہیں گی۔

    بعد ازاں پشاور ہائی کورٹ نے اٹارنی جنرل آف پاکستان اورایڈووکیٹ جنرل کےپی کو بھی معاونت کیلئے نوٹس جاری کردیئے، چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت نےکچھ سوالات اٹھائے ہیں، کیا اس عدالت کےپاس اس درخواست کو سننےکا اختیار ہے؟

    عدالت نےلارجر بینچ کی تشکیل کیلئے کیس چیف جسٹس کو بھیج دیا اور کہا چیف جسٹس کیس کی سماعت کیلئے لارجر بینچ تشکیل دیں۔

  • الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو نہ ملنے والی مخصوص نشستوں کی  دیگر پارٹیوں میں تقسیم شروع کردی

    الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو نہ ملنے والی مخصوص نشستوں کی دیگر پارٹیوں میں تقسیم شروع کردی

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کی دونوں خواتین کی نشستوں میں سے ایک ایم کیو ایم اور ایک پیپلز پارٹی کو دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو نہ ملنے والی مخصوص نشستوں کی دیگرپارٹیوں میں تقسیم شروع کردی، پی ٹی آئی کی دونوں خواتین کی نشستوں میں سے 1ایم کیو ایم اور 1پی پی پی کو دیدی گئی۔

    سندھ اسمبلی میں سمیتاافضال پی پی کی جانب سے مخصوص نشست پرکامیاب ہوئی جبکہ ایم کیو ایم کی طرف سے فوزیہ حمید کوخواتین کی نشست پرکامیاب قرار دیاگیا، یہ دونوں نشستیں کوٹہ کےحساب سےپی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ارکان کو ملنا تھی۔

    دوسری جانب سنی اتحادکونسل کی مخصوص نشستوں کے معاملے پر الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس کل طلب کرلیا گیا ہے، ذرائع نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کی زیرصدارت اجلاس میں چاروں ممبران ،سیکرٹری شریک ہوں گے۔

    ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ دیگرپارلیمانی جماعتوں کی مخصوص نشستوں پردرخواستوں کاجائزہ جاری ہے ، الیکشن کمیشن کےلاونگ نے مخصوص نشستوں کی تقسیم پرکام شروع کردیا۔

    سنی اتحادکونسل کی23مخصوص نشستیں تقسیم کرنے کا فیصلہ الیکشن کمیشن کرےگا، لاونگ مخصوص نشستوں پر اپنی رپورٹ کل کمیشن کے سامنے رکھے گا، جس کے بعد الیکشن کمیشن 77 مخصوص نشستیں مختلف پارلیمانی جماعتوں میں تقسیم کافیصلہ کرے گا۔

  • الیکشن کمیشن کا فیصلہ، سنی اتحاد کونسل قومی و صوبائی اسمبلیوں کی کتنی مخصوص نشستوں سے محروم ہوئی؟

    الیکشن کمیشن کا فیصلہ، سنی اتحاد کونسل قومی و صوبائی اسمبلیوں کی کتنی مخصوص نشستوں سے محروم ہوئی؟

    اسلام آباد : سنی اتحاد کونسل قومی و صوبائی اسمبلیوں 77 مخصوص نشستوں سے محروم ہوگئی ، یہ نشستیں اب باقی جماعتوں کو ملیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن فیصلے کے بعد سنی اتحاد کونسل قومی و صوبائی اسمبلیوں کی 77 مخصوص نشستوں سے محروم ہوگئی، الیکشن کمیشن کی جانب سے ہولڈ کی گئی یہ نشستیں اب باقی جماعتوں کو ملیں گی۔

    قومی اسمبلی میں خواتین کی بیس اور اقلیتوں کی تین نشستیں دیگر سیاسی جماعتوں میں تقسیم کی جائیں گی، ان میں پنجاب سے بارہ اور خیبرپختونخوا سے آٹھ خواتین کی نشستیں شامل ہیں۔

    اس طرح پنجاب اسمبلی میں بھی خواتین کی چوبیس اور اقلیتوں کی تین نشستیں متناسب نمائندگی کے تحت دیگر جماعتوں کو الاٹ کی جائیں گی۔

    اس کے علاوہ کے پی اسمبلی میں خواتین کی اکیس اور اقلتیوں کی چار نشستیں اور سندھ اسمبلی میں خواتین کی دو نشستیں بھی اب دیگر جماعتوں کو ملیں گی۔

    یاد رہے الیکشن کمیشن نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کی درخواست مسترد کردی تھی، الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ تحریری فیصلے میں کہا گیا تھا کہ سنی اتحاد کونسل خواتین، اقلیتی نشستوں کے کواثے کی مستحق نہیں۔

    الیکشن کمیشن نے آئین کے آرٹیکل 53 کی شق 6، الیکشن ایکٹ کے سیکشن 104 کے تحت فیصلہ سنایا جبکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے فیصلہ چار ایک کےتناسب سے جاری کیا گیا ، تحریری فیصلے میں کہا گیاتھا کہ سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں الاٹ نہیں کی جا سکتیں۔

  • پی ٹی آئی کی  اسمبلی میں مخصوص نشستوں کیلئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر

    پی ٹی آئی کی اسمبلی میں مخصوص نشستوں کیلئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر

    پشاور : پی ٹی آئی نے اسمبلی میں مخصوص نشستوں کیلئے درخواست دائرکردی، جس میں کہا کہ پی ٹی آئی لسٹڈ پارٹی ہے مخصوص نشستیں ہمارا حق ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی نے اسمبلی میں مخصوص نشستوں کیلئے پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائرکردی۔

    پی ٹی آئی کےمشال اعظم یوسفزئی نے قاضی انور کی وساطت سے درخواست دائر کی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ جن امیدواروں نے مخصوص نشستوں کیلئے کاغذات جمع کرائے اور اسکروٹنی ہوئی ہے ان کوایڈجسٹ کیا جائے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی لسٹڈ پارٹی ہے مخصوص نشستیں ہمارا حق ہے، جن امیدواروں نے مخصوص نشستوں کیلئےکاغذات جمع کئے وہ پی ٹی آئی ممبرہیں۔

    امیدواروں نےبیان حلفی بھی دی ہے کہ ہم پی ٹی آئی کے امیدوار ہیں، الیکشن کمیشن کسی پارٹی کوڈی لسٹ نہیں کر سکتا صرف سپریم کورٹ یہ کرسکتی ہے۔

    پشاور:درخواست میں الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے اور درخواست آج سماعت کے لئے مقرر کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

  • صوبوں اور قومی اسمبلی میں خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کی تفصیلات جاری

    صوبوں اور قومی اسمبلی میں خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کی تفصیلات جاری

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے صوبوں اور قومی اسمبلی میں خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کی تفصیلات جاری کر دی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں مخصوص نشستیں کا کوٹہ طے کرلیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کی ساڑھے چار فیصدجنرل نشستوں پر ایک خاتون کو سیٹ ملےگی جبکہ ستائیس جنرل نشستوں پر ایک اقلیتی سیٹ ملے گی۔

    پی ٹی آئی کو قومی اسمبلی میں خواتین کی پچیس مخصوص نشستیں ملنے کا امکان ہے، مسلم لیگ ن کو چودہ، پیپلزپارٹی کو خواتین کی نو مخصوص سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔

    https://youtu.be/8AxJhVMDHSw

    ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کو قومی اسمبلی میں چار اقلیتی نشستیں ملنے کا امکان ہے جبکہ پنجاب سے پانچ جنرل سیٹوں پر ایک مخصوص نشست ملے گی۔

    پی ٹی آئی کو پنجاب اسمبلی کی سینتیس جنرل نشستوں پر ایک اقلیتی سیٹ، سندھ میں ساڑھے چار جنرل نشستوں پر ایک خاتون کو مخصوص سیٹ ملے گی۔

    اسی طرح کے پی اسمبلی کی ساڑھے چار نشستوں پر ایک خاتون جبکہ تینتیس جنرل نشستوں پر ایک اقلیتی سیٹ ملے گی۔

    بلوچستان اسمبلی کی سترہ جنرل نشستوں پر ایک اقلیت اور ساڑھے چارجنرل سیٹوں پر ایک مخصوص سیٹ ملےگی۔

    یاد رہے کہ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل الیکشن کمیشن ندیم قاسم نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایاکہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی آٹھ سوچالیس نشستوں پر انتخابات ہوئے، جن میں سے آٹھ سو بتیس کانتیجہ آگیا ہے۔

    جس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کوقومی اسمبلی میں سب سے زیادہ 114 سیٹیں ملی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔