Tag: مدارس

  • مودی سرکار نے 170 سے زائد مدارس کو غیر قانونی قرار دے کر بند کرنے کا عمل شروع کر دیا

    مودی سرکار نے 170 سے زائد مدارس کو غیر قانونی قرار دے کر بند کرنے کا عمل شروع کر دیا

    بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں مدارس کی بندش کے ذریعے مودی سرکار نے نیا وار کر دیا ہے۔

    مودی سرکار کی جانب سے اتراکھنڈ میں مسلم مدارس پر کریک ڈاؤن جاری ہے، 170 سے زائد مدارس کو غیر قانونی قرار دے کر بند کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے 129 مدارس میں زیر تعلیم ہزاروں بچے تدریس سے محروم ہو گئے ہیں۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اودھم سنگھ نگر، دہرادون اور نینی تال میں بھی پولیس اور انٹیلی جنس کی کارروائیوں سے مسلمانوں میں خوف کی لہر دوڑ کی گئی ہے، ہلدوانی کے علاقے بنبھول پورہ میں 7 مدارس بغیر نوٹس کے سیل کیے گئے۔

    مودی سرکار کی سرپرستی میں دھامی حکومت نیا حربہ استعمال کر رہی ہے، مدارس پر یہ الزام لگایا گیا کہ وہ ’’شدت پسندی کا گڑھ‘‘ ہیں، دینی تعلیم کو دہشت گردی سے جوڑ کر بی جے پی حکومت اپنی فرقہ وارانہ سیاست کو چمکانے میں مصروف ہے، بھارت میں مدارس کو بند کرنے کا مقصد مودی سرکار کے ہندوتوا ایجنڈے کو طول دینا ہے، جو غیر قانونی ہے۔

    مفتی شمون قاسمی کے مطابق وہ غیر قانونی ہی کہلائے گا لیکن مدارس کی رجسٹریشن کو سیاسی رنگ دینا افسوس ناک ہے، سول رائٹس تنظیموں، کانگرس اراکین اور مسلم رہنماوٴں نے مطالبہ کیا ہے کہ مدارس کو غیر قانونی قرار دے کر بند کرنے کے خلاف شفاف تحقیقات کی جائیں۔

  • اتحاد تنظیمات مدارس اور حکومت کا اگست 2019 کا معاہدہ سامنے آ گیا

    اتحاد تنظیمات مدارس اور حکومت کا اگست 2019 کا معاہدہ سامنے آ گیا

    اسلام آباد: اتحاد تنظیمات مدارس اور حکومت کا اگست 2019 کا معاہدہ سامنے آ گیا ہے، جس میں اتحاد تنظیمات نے مدارس کو وزارت تعلیم کے ساتھ منسلک کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق اگست دو ہزار انیس میں مدارس کی تنظیم اور حکومت کے درمیان ہونے والے معاہدے میں تمام دینی مدارس کو وزارت تعلیم کے ساتھ رجسٹریشن کروانے کا پابند کیا گیا تھا، یہ معاہدہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں وفاقی وزیر شفقت محمود نے کیا تھا۔

    معاہدے کے مطابق وزارت تعلیم مدارس کے اعداد و شمار اکٹھے کرنے کی واحد مجاز اتھارٹی تسلیم کی گئی تھی، اور رجسٹریشن نہ کروانے والے مدارس کو بند کرنے کا مشترکہ فیصلہ کیا گیا تھا۔

    معاہدے کے مطابق قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پر مدارس کی رجسٹریشن منسوخ کی جانی تھی، مدارس کو بینکوں میں اکاؤنٹ کھولنے کا بھی پابند کیا گیا تھا، اور غیر ملکی طلبہ کو تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

    مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق وفاقی وزیرمذہبی امور کا اہم بیان

    یہ معاہدہ تعلیمی اصلاحات کے لیے کیا گیا تھا، جس میں یکساں نصاب کےا ہداف طے کیے گئے، اور حکومت نے مالی امداد اور وسائل کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی تھی۔

    اس حوالے سے طاہر اشرفی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مدارس کے خلاف کوئی قانون سازی نہیں کی جا رہی ہے، مدارس کے لاکھوں طلبہ اور اساتذہ ہیں ان پر کوئی چیز مسلط نہیں کی جا سکتی، یہ نہیں ہو سکتا کہ کوئی بھی آ کر کوئی بھی چیز مسلط کر دے۔

    انھوں نے کہا کہ مدارس کی چوکیداری کل بھی کی تھی آج بھی کریں گے، اور ہم خود مدارس کے سب سے بڑے محافظ ہیں۔ گزشتہ روز جے یو آئی (ف) سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مدارس بل رجسٹریشن اعتراض پر حکومت مردہ باد نعرے لگانے کی دھمکی دے دی تھی، اے آر وائی نیوز کے مطابق پشاور میں جامعہ عثمانیہ کی تقریب میں مولانا فضل الرحمان نے سوال کیا کہ کیا دینی مدارس بل پر صدر آصف زرداری کے اعتراضات بدنیتی نہیں، اعتراض پر غور کرنا تو کیا میں انھیں چمٹے سے پکڑنے کے قابل بھی نہیں سمجھتا۔ انھوں نے کہا کہ دینی مدارس کو دباؤ میں رکھنا انتہا پسندی کی طرف دھکیلنا ہے۔

  • بھارت میں مسلم دشمنی عروج پر: سینکڑوں مدارس بند

    بھارت میں مسلم دشمنی عروج پر: سینکڑوں مدارس بند

    آسام : انتہا پسند مودی کے بھارت میں مسلمانوں کے مدارس بھی ناقابلِ برداشت ہوگئے۔ ریاست آسام کے وزیرِاعلیٰ نے مدارس کو ہندو ثقافت کیلئے خطرہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست آسام کے وزیرِاعلیٰ ہیمنت بسوا شرما نے مسلم دشمنی میں چھ سو مدارس بند کردیے۔

    وزیرِاعلیٰ آسام ہیمنت بسوا شرما کے حکم پر600مدارس بند کیے گئے انہوں نے کہا ہے کہ ریاست میں تمام مدرسوں کو جلد بند کرادیں گے، اس سے پہلے بھی وزیراعلیٰ آسام متعدد مدرسے مسمار کراچکے ہیں۔

    بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست آسام میں 600مدارس بند کرادیے گئے ہیں جبکہ باقی مدارس کو بھی جلد ہی بند کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے۔ ہندو انتہا پسند وزیراعلیٰ ہیمانت بسوا شرما کا کہنا ہے کہ ہمیں مدرسے نہیں چاہئیں بلکہ ہمیں اسکول کالجز اور جامعات درکار ہیں۔

    ہیمانت بسوا شرما کے مدارس مخالف بیان پر سماج وادی پارٹی سے تعلق رکھنے والے لوک سبھا کے رکن ڈاکٹر سید طفیل حسن نے ردعمل میں کہا کہ مدارس ہندوستان کی تعلیم میں 1000 برس سے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں، مدارس میں صرف اسلامی تعلیم ہی نہیں دی جاتی بلکہ وہاں پر جدید عصری علوم بھی پڑھائے اور سکھائے جاتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایک طرف ہیمانت بسوا شرما زہر اگل رہے ہیں تو دوسری جانب وزیراعظم نریندر مودی کہہ رہے ہم چاہتے ہیں کہ مسلمان ایک ہاتھ میں قرآن اور دوسرے ہاتھ میں کمپیوٹر اٹھائیں۔

  • انگریزوں نے ہمارا تعلیمی نظام بڑی محنت سے تباہ کیا: وزیر اعظم

    انگریزوں نے ہمارا تعلیمی نظام بڑی محنت سے تباہ کیا: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ 700 سال تک تمام سرفہرست سائنس دان مسلمان تھے، انگریزوں نے سوچ سمجھ کر مسلمانوں کا نظام تعلیم ختم کیا، ہمارے تعلیمی نظام کو بڑی محنت سے تباہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دینی مدارس کے زیر تعلیم طلبا میں تقریب تقسیم انعامات ہوئی، تقریب کے مہمان خصوصی وزیر اعظم عمران خان تھے۔

    تقریب کا اہتمام وفاقی وزارت تعلیم کے زیر انتظام کیا گیا، وزیر اعظم عمران خان نے امتحانات میں نمایاں پوزیشنز حاصل کرنے والے طلبا کو انعامات دیے۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے نبی نے سب سے زیادہ زور تعلیم پر دیا، نبی کریم نے کہا تعلیم کے لیے چین بھی جانا پڑے تو جائیں، قیدیوں کی رہائی کے لیے بچوں کو تعلیم دینے کی شرط رکھی گئی۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اسلام نے ذہنوں میں ڈال دیا تھا کہ تعلیم کے بغیر معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا، 700 سال تک تمام سرفہرست سائنس دان مسلمان تھے۔ انگریزوں نے مدارس کو دیے جانے والے فنڈ قابو کر لیے، انگریزوں نے سوچ سمجھ کر مسلمانوں کا نظام تعلیم ختم کیا۔

    انہوں نے کہا کہ نظام تعلیم ختم ہوا تو مسلمان نیچے گئے، ناانصافی ہے ایک طرف انگریزی، اردو میڈیم اور تیسری طرف مدارس ہیں، اسلام اور تعلیم ساتھ ہوتے تو قوم کو انسانیت کی طرف لے کر جاتے ہیں، ناانصافی ہے کہ ایک ملک میں 3 نظام تعلیم چل رہے ہیں۔ ہم نے فیصلہ کیا کہ مدارس کے طلبا کو بھی مواقع دیے جائیں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ راہ حق کے بارے میں صرف تعلیم بتاتی ہے، پاکستان واحد ملک تھا جو اسلام کے لیے بنا تھا۔ غلبہ اسلام کے بعد 30 سال میں مسلمان وسط ایشیا تک پہنچ گئے، ہمیں بچوں کو پڑھانا چاہیئے کہ مسلمان پوری دنیا پر کیسے چھا گئے۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر ایک جیل ہے، 80 لاکھ لوگوں کو بند کر دیا گیا ہے۔ مل کر فیصلہ کیا کہ الجزیرہ اور بی بی سی طرز کا انگریزی چینل کھولیں گے، ٹی وی چینل کھولنے کا مقصد مسلمانوں کے خلاف پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنا ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ فلم اور ڈراموں کے ذریعے مسلم دنیا کے ہیروز اور تاریخ کو اجاگر کریں گے، مغرب کو مسلمانوں کی اعلیٰ روایات اور تہذیب سے آگاہ کریں گے، ہمارے موجودہ تعلیمی نظام میں بچوں کی اکثریت اوپر نہیں آسکتی، ہمارے تعلیمی نظام کو بڑی محنت سے تباہ کیا گیا۔

  • تمام مدارس کو رجسٹرڈ کیا جائے گا، رجسٹرڈ ہوئے بغیر کام نہیں کر سکیں گے: شفقت محمود

    تمام مدارس کو رجسٹرڈ کیا جائے گا، رجسٹرڈ ہوئے بغیر کام نہیں کر سکیں گے: شفقت محمود

    اسلام آباد: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ تمام مدارس کو رجسٹرڈ کیا جائے گا، جو مدارس رجسٹرڈ نہیں ہوں گے وہ کام نہیں کر سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آج ایک پریس کانفرنس میں وزیر تعلیم نے مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے خصوصی گفتگو کی، کہا ملک بھر میں تمام مدارس کو رجسٹرڈ کیا جا رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مدارس کی رجسٹریشن چند شرایط کے مطابق ہوگی، رجسٹریشن کے لیے ریجنل آفسز مدارس انتظامیہ کی مدد کریں گے۔

    وزیر تعلیم نے واضح طور پر عندیہ دیا کہ جو مدارس رجسٹرڈ نہیں ہوں گے وہ کام ہی نہیں کر سکیں گے، رجسٹرڈ ہونے والے مدارس کی مالی مدد کی جائے گی۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ مدارس اب وفاقی وزارتِ تعلیم سے منسلک ہوں گے، ہم مدرسوں کی بڑی قدر کرتے ہیں، مدارس کے نصابِ تعلیم کو از سرنو ترتیب دینے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: ملک بھر کے مدارس کی جیو ٹیگنگ اور رجسٹریشن پر رپورٹ مرتب

    انھوں نے مزید کہا کہ مدارس کو ٹریننگ بھی دی جائے گی، یہ 6 مئی کو طے ہوا تھا، جو مضامین میٹرک کے لیے لازمی ہیں وہ مدارس میں بھی لازمی ہوں گے، لازمی مضامین کا امتحان فیڈرل بورڈ لے گا۔

    وزیر تعلیم شفقت محمود کا یہ بھی کہنا تھا کہ دینی مدارس کو بینک کی سہولت بھی دی جائے گی۔

    واضح رہے کہ اپریل میں کہا گیا تھا کہ ملک بھر کے دینی مدارس کو وزارت تعلیم کے ماتحت لانے کے لیے جیوٹیگنگ اور رجسٹریشن جاری ہے، نیکٹا نے پہلی رپورٹ بھی تیار کر لی ہے، پنجاب میں 90 فیصد رجسٹریشن مکمل کرلی گئی ہے۔

  • ملک بھر کے مدارس کی جیو ٹیگنگ اور رجسٹریشن پر رپورٹ مرتب

    ملک بھر کے مدارس کی جیو ٹیگنگ اور رجسٹریشن پر رپورٹ مرتب

    اسلام آباد: ملک بھر میں مدارس کو وزارت تعلیم کے ماتحت لانے کے لیے مدارس کی جیو ٹیگنگ اور رجسٹریشن پر رپورٹ مرتب کرلی گئی ہے۔ ابتدائی مرحلے میں رجسٹرڈ مدارس کو وزارت تعلیم کے ماتحت کردیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کے ادارے (نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی ۔ نیکٹا) نے ملک بھر کے مدارس کی جیو ٹیگنگ اور رجسٹریشن پر رپورٹ مرتب کرلی، رپورٹ صوبوں کو فراہم کی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی مرحلے میں رجسٹرڈ مدارس وزارت تعلیم کے ماتحت ہوں گے۔

    نیکٹا رپورٹ کے مطابق پنجاب اور اسلام آباد میں تمام مدارس کی جیو ٹیگنگ کر لی گئی، فاٹا کے 85، سندھ کے 80، خیبر پختونخواہ کے 75 اور بلوچستان کے 60 فیصد مدارس کی بھی جیو ٹیگنگ کرلی گئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ پنجاب میں 90 فیصد مدارس کی رجسٹریشن بھی مکمل ہو چکی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پنجاب میں نئے مدارس کی رجسٹریشن پر نیا ڈائریکٹوریٹ قائم کیا جائے گا، خیبر پختونخواہ میں محکمہ تعلیم نئے مدراس کی رجسٹریشن مکمل کرے گا۔ دوسری جانب سندھ میں پولیس کو ذمے داری دی گئی مگر ایک بھی مدرسہ رجسٹر نہ ہوسکا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ بلوچستان میں مدارس کا ڈیٹا محکمہ تعلیم کو بھجوایا جا چکا ہے۔ مدارس کے آڈٹ متعلقہ صوبوں کے محکمہ تعلیم کریں گے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ حکومت پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ مدارس کو مرکزی دھارے میں لایا جائے گا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 30 ہزار مدرسے ہیں جس میں 25 ملین بچے پڑھتے ہیں، پاکستان میں 30 ہزار مدرسوں میں بھی 3 قسم کے مدرسے چل رہے ہیں، 30 ہزار مدرسوں میں 100 مدرسے ایسے ہیں جو انتہا پسندی کی ترغیب کر رہے تھے۔ 70 فیصد ایسے مدرسے ہیں جہاں غیر ملکی بھی پڑھنے آتے ہیں، یہ ایسے مدرسے ہیں جو درس نظامی پڑھاتے ہیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ کچھ مدرسے ایسے ہیں جہاں صرف دینی تعلیم دی جاتی ہے لیکن کوئی ڈگری نہیں ہوتی۔ یہ بچے جو مدرسے سے فارغ ہوتے ہیں ان کے پاس روزگار کے لیے کیا ذرائع ہوتے ہیں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ مدارس میں دینی تعلیم ویسے ہی چلے گی جیسے چلتی ہے۔ دینی تعلیم میں صرف ایک چیز کا خاتمہ کیا جائے گا کہ نفرت انگیز تقاریر نہیں ہوں گی۔ اس کے سلیبس پر باقاعدہ کام شروع ہوگیا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا تھا کہ کوشش ہوگی ایسے بچے مدرسے سے فارغ ہو کر کل کو روزگار کے لیے ٹھوکریں نہ کھائیں، دہشت گردی کے ناسور سے فارغ ہو رہے ہیں اب ہماری توجہ انتہا پسندی کی طرف ہے۔ کوشش کر رہے ہیں انتہا پسندی کو بنیاد سے ہی ختم کیا جائے۔ بچوں کو انتہا پسندی سے دور رکھنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

  • اسلام آباد: اتحاد تنظیم المدارس کا مدرسوں میں وفاقی بورڈ کا نصاب لانے پر اتفاق

    اسلام آباد: اتحاد تنظیم المدارس کا مدرسوں میں وفاقی بورڈ کا نصاب لانے پر اتفاق

    اسلام آباد : اتحاد تنظیم المدارس کا میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کی سطح پر مدارس میں وفاقی بورڈ کا نصاب پڑھانے پراتقاق ہوگیا.

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں بدھ کے روز وفاقی وزیرتعلیم انجینئر محمد بلیغ الرحمان کی زیر صدارت پانچ گھنٹے طویل اجلاس ہوا،جس میں مختلف مکاتب فکر کے علما کرام اور قومی انسداد دہشت گردی اتھارٹی کے عہدیداروں نے شرکت کی.

    وفاقی وزیر تعلیم انجینئر محمد بلیغ الرحمان کی زیر صدارت اجلاس میں تمام مکاتب فکر کے علما کرام میں اس بات پر اتفاق ہواکہ وہ نیشنل ایکشن پلان کے مطابق مدارس میں میٹرک اور انٹرمیڈیٹ سطح پر وفاقی بورڈ کا نصاب پڑھائیں گے.

    اجلاس میں پانچ بورڈز کے نمائندوں نے شرکت جن میں وفاق المدارس العربیہ (دیوبندی)،تنظیم المدارس اہلسنت پاکستان (بریلوی)،وفاق المدارس شیعہ،وفاق المدراس سلفیہ (اہل حدیث) اور جماعت اسلامی کا وفد شامل تھا.

    شرکاء نے متقفہ طور پر اتفاق کیا کہ عربی اور اسلامک اسٹیڈیز میں ماسٹرز کی ڈگری کے لیے مدرسے کے طلبا کو لازمی مضامین انگریزی،اسلامیات اور مطالعہ پاکستان کے امتحانات دینا ہوں گے.

    واضح رہے کہ اجلاس اتفاق ہواکہ دوسرے مضامین میں ماسٹرز کے لیےمدرسے کے طلبا اپنی پسند کے دو اختیاری مضامین کے ساتھ ساتھ لازمی مضامین کے امتحانات دیں گے.

  • اپیکس کمیٹی کا اجلاس،مدارس کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ

    اپیکس کمیٹی کا اجلاس،مدارس کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ  سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت اپیکس کمیٹی کا اجلاس کراچی میں ہوا۔ اجلاس میں کراچی کو جرائم سے پاک کرنے اوردہشت گردوں کے خلاف سخت ایکشن سمیت مدارس کے خلاف کارروائی کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اپیکس کمیٹی کا اجلاس وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوا، کراچی میں وقتی نہیں مستقل دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے ۔

    اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں مدارس کے متعلق رپورٹ پیش کی گئی جس کے مطابق سندھ میں چالیس سے زائد مدارس کے دہشت گردوں سے روابط کا انکشاف ہوا ہے ۔

    اجلاس کےبعدمیڈیا کو بریفنگ میں وزیراطلاعات سندھ  شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ اجلاس میں دہشت گردوں کی نشاندہی اور ایکشن کا فیصلہ کیاگیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو بھتہ اور فطرہ جمع نہیں کرنے دیں گے، شرجیل میمن نے بتایا کہ دہشت گردی کی جانب سے راغب کرنے والے مدارس کے خلاف کریک ڈاؤن ہوگا۔

    وزیراطلاعات سندھ کا کہنا ہے کہ پولیس اور رینجرز کو فری ہینڈ دیا ہوا ہے۔ سب اچھا کی رپورٹ پر کراچی آپریشن بند نہیں کریں گے, دہشت گرد نائن زیرو یا کہیں پر ہوں رینجرز یا پولیس کو کارروائی کے لئے تحریری اجازت کی ضرورت نہیں۔ شرجیل میمن نے بتایا کہ اپیکس کمیٹی میں ہوم سیکریٹری کی سربراہی میں ٹاسک فورس کمیٹی بنائی گئی ہے، دشمن ملک کے ایجنٹوں کے خلاف بھی گھیرا تنگ کریں گے ۔ آپریشن کے بعد سندھ میں کرائم ریٹ باقی صوبوں سے کم ہو گیا ہے۔

    شرجیل میمن نے کہا کہ ملک دشمن قوتوں کےہاتھوں استعمال ہونیوالوں کے خلاف کارروائی پراتفاق ہواہے،  انہوں نے بتایا کہ دہشت گردی کی ترغیب دینےوالےمخصوص مدارس کیخلاف کریک ڈاؤن کافیصلہ کیا گیاہے۔

    شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی میں پی پی کی اکثریت ہے رینجرز اختیارات کی سمری منظور کرالیں گے۔

  • وزارتِ داخلہ نے مدارس کی اسکروٹنی شروع کردی

    وزارتِ داخلہ نے مدارس کی اسکروٹنی شروع کردی

    اسلام آباد : وزارت داخلہ نے دہشت گردوں سے رابطوں کے شبے میں چند مدارس کی اسکروٹنی شروع کردی ہے۔ قومی ایکشن پلان کمیٹی کے اجلاس کو بھیجے گئے تحریری بیان میں وزارت داخلہ نے تصدیق کی ہے کہ چند مدارس کے دہشت گرد تنظیموں سے روابط کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

    جبکہ 72 کالعدم تنظیموں کی بھی چانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔تحریری بیان کے مطابق اجلاس کو بتایا گیا کہ کالعدم تحریک طالبان سے منسلک اور ان کے خاموش ساتھیوں یا سلیپرز کا پتہ چلانے کا عمل جاری ہے اور اب تک صرف صوبہ پنجاب میں 95 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    وزارت داخلہ نے باہتر تنظیموں کو کالعدم قرار دیا ہے اور وزارت داخلہ معلومات جمع کررہی ہے کہ کون سی کالعدم تنظیم متحرک ہے اور کس نام سے متحرک ہے۔ اس کے ساتھ ہی مسلح جتھے رکھنے والی کالعدم تنظیموں کے بارے میں بھی معلومات جمع کی جارہی ہیں ۔

  • دہشت گردی میں ملوّث مدارس کیخلاف کارروائی کی جائے، اراکینِ سینیٹ

    دہشت گردی میں ملوّث مدارس کیخلاف کارروائی کی جائے، اراکینِ سینیٹ

    اسلام آباد : سینیٹ میں اراکین نے دہشت گردی میں ملوث دینی مدارس کی نشاندہی اور ان کے خلاف کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔سینیٹ کے اجلاس کی صدارت ڈپٹی چیئرمین صابر بلوچ نے کی۔

    سانحہ پشاور پر بحث دوسرے روز بھی جاری رہی۔سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن نے کہا کہ وزیر داخلہ نے بیان دیا تھا کہ نوے فیصد مدارس دہشت گردی میں ملوث نہیں صرف دس فیصد مدارس دہشت گردی میں ملوث ہیں ۔

    ان کا کہنا تھا کہ سانحہ پشاور میں کئی مسلمان ملوث نہیں ہو سکتا اور ایسی سفاکانہ کارروائی جانور صفت ہی کر سکتے ہیں۔ اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے بنوں ،منڈی بہاؤالدین اور بہاولپور میں رابطے تھے ۔

    انہوں نے تجویز دی کہ حکومت علماء کانفرس بلائے اور ان کو اعتماد میں لے ۔ایم کیو ایم کی نسرین جلیل نے کہا کہ ان دینی مدارس کے فنڈنگ پر بھی نظر رکھنی چاہئیے۔

    وزیر ٹیکسٹائل عباس آفریدی نے کہا کہ قبائلی علاقے خون میں آلودہ ہیں جبکہ عوام کو حقائق سے آگاہ نہیں کیاجا رہا۔انہوں نے کہا کہ حکومت میں رہتے ہوئے بھی وہ بے بس ہیں ۔

    عباس آفریدی کا کہنا تھا کہ ملک دہشت گردی کی ذمہ دار پارلیمنٹ ہاؤس بھی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ ایک قرار داد منظور کرے کہ جب تک ملک میں دہشت گردی کا خاتمہ نہیں کیاجاتا پارلیمنٹ کوئی اور کام نہیں کرے گی۔

    سانحہ پشاور پر بحث جاری رہی کہ اجلاس کل دوپہر ڈھائی بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔