Tag: مدارس کی رجسٹریشن

  • حکومت نے دینی مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق نیا مسوودہ جے یوآئی کو دے دیا

    حکومت نے دینی مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق نیا مسوودہ جے یوآئی کو دے دیا

    اسلام آباد : حکومت نے دینی مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق نیا مسوودہ جے یوآئی کو دے دیا، جس میں جے یو آئی کو 2019 کا معاہدہ تسلیم کرنے سمیت دیگر آپشن دیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے دینی مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے نیا مسوودہ جے یو آئی کو دے دیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سینیٹرکامران مرتضیٰ اورحکومت کی قانونی ٹیم کےدرمیان مشاورت جاری ہے ، جے یو آئی (ف) کو 2019 کا معاہدہ تسلیم کرنے سمیت دیگر آپشن دیے گئے ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ وزارت تعلیم کے تحت رجسٹریشن کرانا چاہتے ہیں تو حکومت تعاون کرنے کیلئے تیار ہے، نئی قانون سازی کے تحت ڈی سی اور وزارت داخلہ کے تحت رجسٹریشن کرانا چاہتے ہیں تویہ بھی ممکن ہے۔

    سینیٹر کامران مرتضیٰ مولانا فضل الرحمان کو مسودے سے آگاہ کریں گے اور مولانا فضل الرحمان پارٹی کی مجلس شوریٰ اور دینی مدارس کو اعتماد میں لیکر جواب دیں گے۔

    اس حوالے سے جے یو آئی رہنما کامران مرتضیٰ نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے دینی مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق مسودہ دیا ہے، مولانا فضل الرحمان سے مشاورت کروں گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ دینی مدارس کی رجسٹریشن کی قانون سازی اسلام آباد کی حدتک تھی، صوبوں سے متعلق قانون سازی وفاق نہیں کر سکتا۔

  • مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق وفاقی وزیرمذہبی امور کا اہم بیان

    مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق وفاقی وزیرمذہبی امور کا اہم بیان

    اسلام آباد: وفاقی وزیرمذہبی امور چوہدری سالک حسین نے کہا ہے کہ مدارس کی رجسٹریشن دیرینہ ضرورت ہے، قانونی شکل دینے میں کچھ وقت درکار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرمذہبی امور نے کہا ہے کہ مدارس انتظامیہ، جید علما اور سیاسی رہنماؤں سے مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق مشاورت ہوتی رہی ہے، حکومت نے فضل الرحمان کے مطالبات مانتے ہوئے پارلیمان سے بل منظور کرایا اور کمٹمنٹ پوری کی۔

    چوہدری سالک کا کہنا تھھا کہ چند قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے مدارس بل کو قانونی شکل دینے میں کچھ وقت درکار ہے، اس کا ہرگز مقصد نہیں کہ اس کو وجہ بناکر رجسٹریشن کا پوراعمل ہی رول بیک کردیا جائے۔

    انھوں نے کہا کہ مدارس بھی تعلیمی ادارے ہیں جو صرف وزارت تعلیم کے تحت ہی آتے ہیں، مدارس انتظامیہ کو رجسٹریشن کیلئے قانونی پیچیدگیوں اور طویل عمل کا سامنا تھا،

    وزیرمذہبی امور نے کہا کہ ڈی جی مذہبی تعلیم کے تحت 18 ہزار مدارس رجسٹرڈ ہیں، مدارس تعلیمی ادارے ہیں نہ کہ صنعتی ادارے، مطالبات ماننے سے آئندہ کسی پیشے کو دوسری وزارت کے ماتحت کرنے کا راستہ کھل جائےگا۔

    انھوں نے کہا کہ مدارس رجسٹریشن مطالبے پر تمام عمل دوبارہ شروع ہوا تو پہلے سے کی گئی محنت ضائع ہوجائے گی۔

    چوہدری سالک حسین کا کہنا تھا کہ ڈی جی آر ای میں مدارس کی رجسٹریشن کا انتہائی آسان ون ونڈو آپریشن موجود ہے، ملک کا نظام کسی کی خواہشات پر نہیں بلکہ اصولوں اور ضوابط کے ماتحت ہوتا ہے۔

  • تمام مدارس کو رجسٹرڈ کیا جائے گا، رجسٹرڈ ہوئے بغیر کام نہیں کر سکیں گے: شفقت محمود

    تمام مدارس کو رجسٹرڈ کیا جائے گا، رجسٹرڈ ہوئے بغیر کام نہیں کر سکیں گے: شفقت محمود

    اسلام آباد: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ تمام مدارس کو رجسٹرڈ کیا جائے گا، جو مدارس رجسٹرڈ نہیں ہوں گے وہ کام نہیں کر سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آج ایک پریس کانفرنس میں وزیر تعلیم نے مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے خصوصی گفتگو کی، کہا ملک بھر میں تمام مدارس کو رجسٹرڈ کیا جا رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مدارس کی رجسٹریشن چند شرایط کے مطابق ہوگی، رجسٹریشن کے لیے ریجنل آفسز مدارس انتظامیہ کی مدد کریں گے۔

    وزیر تعلیم نے واضح طور پر عندیہ دیا کہ جو مدارس رجسٹرڈ نہیں ہوں گے وہ کام ہی نہیں کر سکیں گے، رجسٹرڈ ہونے والے مدارس کی مالی مدد کی جائے گی۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ مدارس اب وفاقی وزارتِ تعلیم سے منسلک ہوں گے، ہم مدرسوں کی بڑی قدر کرتے ہیں، مدارس کے نصابِ تعلیم کو از سرنو ترتیب دینے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: ملک بھر کے مدارس کی جیو ٹیگنگ اور رجسٹریشن پر رپورٹ مرتب

    انھوں نے مزید کہا کہ مدارس کو ٹریننگ بھی دی جائے گی، یہ 6 مئی کو طے ہوا تھا، جو مضامین میٹرک کے لیے لازمی ہیں وہ مدارس میں بھی لازمی ہوں گے، لازمی مضامین کا امتحان فیڈرل بورڈ لے گا۔

    وزیر تعلیم شفقت محمود کا یہ بھی کہنا تھا کہ دینی مدارس کو بینک کی سہولت بھی دی جائے گی۔

    واضح رہے کہ اپریل میں کہا گیا تھا کہ ملک بھر کے دینی مدارس کو وزارت تعلیم کے ماتحت لانے کے لیے جیوٹیگنگ اور رجسٹریشن جاری ہے، نیکٹا نے پہلی رپورٹ بھی تیار کر لی ہے، پنجاب میں 90 فیصد رجسٹریشن مکمل کرلی گئی ہے۔

  • سندھ میں مدارس کی رجسٹریشن کے لیےقانونی مسودہ تیار

    سندھ میں مدارس کی رجسٹریشن کے لیےقانونی مسودہ تیار

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت ہونے والے صوبائی کابینہ کے اجلاس میں مدارس کی رجسٹریشن کا بل تیارکرلیا ہے جسے منظوری کے لیے اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس صبح 10بجے شروع ہوا،اجلاس میں کئی اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ امن و امان اورموثرانتظامی امور کے حوالے سے ضروری اور اہم قانونی مسودے منظور کیے گئے۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق وزیر اعلیٰ سندھ کو بریفنگ دی جس کے بعد صوبائی مشیر برائے قانون کی جانب سے مدارس کی رجسٹریشن کا مسودہ پیش کیا گیا۔

    وزیراعلیٰ کے ترجمان کے مطابق کابینہ نے مدارس کی رجسٹریشن کے بل کی منظوری دیدی بل میں چند ترامیم کی جائیں گی اور 15دنوں میں مسودے کو اسمبلی میں پیش کردیا جائے گا۔

    سندھ کابینہ نے مدارس کی رجسٹریشن کے علاوہ سوشل بل ترمیمی آرڈیننس ،ٹرانسپرنسی اور اطلاعات تک رسائی کا مسودہ قانون بھی منظور کر لیا ہے اجلاس میں سوشل ویلفیئر و ٹرانسپرنسی سمیت دیگر مسودات قانون کی بھی منظوری دی گئی۔

    اجلاس کے بعد سندھ حکومت کے مشیر اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے قانونی مشیر وہاب مرتضیٰ کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے قانونی مسودے کی تفصیلات سے آگاہ کیا،اُن کا کہنا تھا کہ مدارس دین کے ترویج اور معاشرے کے اصلاح احوال کے لیے اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

    مدارس کی انتظامیہ کومدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے بنائے گئے قانونی مسودے سے کوئی خطرہ لاحق نہیں ہونا چاہیے یہ مسودہ نیشنل ایکشن پلان میں طے گئے متفقہ نکات کا حصہ ہے جسے اہل علم حضرات کی رضامندی حاصل ہے۔