Tag: مدد

  • سیلاب متاثرین کی مدد کیلیے ہمیں کسی کی ضرورت نہیں، علی امین گنڈاپور

    سیلاب متاثرین کی مدد کیلیے ہمیں کسی کی ضرورت نہیں، علی امین گنڈاپور

    سوات (17 اگست 2025): وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ برملا کہتا ہوں کہ صوبے کے سیلاب متاثرین کے لیے کسی کی مدد کی ضرورت نہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے سوات کے دورے کے موقع پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ وہ کے پی حکومت نہیں، جس کے پاس وسائل یا تنخواہ کے پیسے نہ ہوں۔ عوام کا جو ذاتی نقصان بھی ہوا ہے، ہماری حکومت ہر شخص کے نقصان کا اازالہ کرے گی۔

    علی امین نے کہا کہ ہمیں سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے کسی مدد کی ضرورت نہیں۔ تاہم کوئی فرض ادا کرنا چاہتا ہے تو ضرور کرے۔ سیلاب سے تباہ گھروں کو دوبارہ تعمیر کریں گے اور کے پی حکومت اپنے عوام سے کیے گئے تمام وعدے پورے کرے گی۔

    وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے آنے والی آفت تھی اور قدرتی آفت کا انسان مقابلہ نہیں کر سکتا۔ ایسے نقصانات سے پوری نسل تباہ ہو سکتی ہے، انہیں تحفظ دینا ہے۔ صوبے میں اپنے لوگوں کی امداد کیلیے پوری ٹیم موجود ہے اور کابینہ کے تمام ارکان متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کی نگرانی کر رہے ہیں۔ ریسکیو ورکرز نے دریا میں چھلانگیں لگا کر لوگوں اور بچوں کو بچایا ہے۔

    علی امین گنڈاپور نے بتایا کہ وزیراعظم اور وزرا نے رابطہ کر کے مدد کرنے کی پیشکش کی۔ یہ وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ مشکل وقت میں مدد کرے، اور سمجھتے ہیں وفاقی حکومت اپنا فرض سمجھ کر ہماری مدد کرے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ تجاوزات کیخلاف جیسا آپریشن ڈی آئی خان میں ہوا کہیں نہیں ہوا۔ پورے صوبے میں ایسا ہی آپریشن کرنا پڑے گا۔ جنہوں نے تجاوزات بنانے کی اجازت دی، ان میں سے کئی ریٹائر اور فوت ہو چکے۔ جب تجاوزات کیخلاف آپریشن کیا تو عدالت سے اسٹے لے لیا گیا۔ عوام سے اپیل ہے کہ وہ قبضوں اور تجاوزات سے گریز کرتے ہوئے حکومت سے تعاون کریں۔

    وزیراعلیٰ نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن چل رہا ہے، جس میں تمام ادارے شامل ہیں۔ تمام اضلاع میں راستے بحال کر دیے ہیں ہی ہے۔سیلاب سے سب سے زیادہ نقصان بونیر میں ہوا۔ وہاں پانی کےراستے میں قائم عمارات سے زیادہ نقصان ہوا۔ ہمارے کچھ علاقے ابھی بھی الرٹ پر ہیں۔

    واضح رہے کہ این ڈی ایم اے نے خیبر پختونخوا میں حالیہ طوفانی بارشوں، کلاؤڈ برسٹ اور آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں 328 اموات کی تصدیق کر دی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/kpk-ndma-confirms-328-deaths/

  • سعودی عرب: کسی مشکل میں پولیس سے مدد کیسے حاصل کی جائے؟

    سعودی عرب: کسی مشکل میں پولیس سے مدد کیسے حاصل کی جائے؟

    ریاض: محکمہ پولیس نے شہریوں کے لیے ہدایات جاری کی ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ کسی مشکل کی صورت میں پولیس کی مدد کیسے طلب کی جائے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ٹویٹر پر ایک شخص نے دریافت کیا کہ سعودی عرب میں پولیس سے مدد طلب کرنے کا طریقہ کیا ہے؟

    محکمہ پولیس کی جانب سے کہا گیا کہ پولیس کی اہم ذمہ داری امن عامہ کو برقرار رکھنا ہے جبکہ امدادی کاموں میں بھی پولیس سے تعاون لیا جاسکتا ہے۔

    پولیس کو عربی میں شرطہ کہا جاتا ہے، ہائی وے پر گشت پر معمور پولیس پارٹی کو امن الطرق کہتے ہیں جس کی ذمہ داری شہری حدود سے باہر ہائی ویز پر سفر کرنے والوں کو امداد مہیا کرنا ہے۔ ٹریفک پولیس کو عربی میں مرور کہتے ہیں۔

    سعودی عرب میں قانون سب کے لیے یکساں ہے، یہی وجہ ہے کہ یہاں امن و امان کی فضا برقرار ہے۔

    محکمہ پولیس نے بتایا کہ پولیس کے ہنگامی امدادی یونٹ کو دوریات کہتے ہیں، دوریات علاقے کی گشتی پولیس کے دستوں کو بھی کہا جاتا ہے جن کی ذمہ داری اپنے اپنے علاقے میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنا ہوتا ہے۔

    سعودی عرب میں ہنگامی پولیس امداد کے لیے مکہ اور ریاض ریجن کے لیے ٹول فری نمبر 911 جبکہ سعودی عرب کے دیگر ریجنز کے لیے 999 نمبر مخصوص کیا گیا ہے۔

    مکہ اور ریاض ریجن میں اگر ہنگامی بنیادوں پر پولیس امداد درکار ہو تو 911 پر کال کی جاسکتی ہے جو 24 گھنٹے اور ہفتے کے ساتوں دن کام کرتا ہے۔

    پولیس کے مطابق امدادی نمبروں پر کال کر کے اہلکار کو مسئلہ بیان کریں جہاں سے فوری ایکشن لیتے ہوئے قریبی تھانے یا علاقے میں موجود گشتی پولیس کے یونٹس کو جائے وقوعہ پر بھیجا جاتا ہے۔

    امدادی سینٹر کے علاوہ ہائی وے پولیس کا نمبر 996 ہے جو صرف مملکت کے ہائی ویز پر پیٹرولنگ پارٹی کے لیے مخصوص ہے تاکہ شاہراہوں پر سفر کرنے والوں کو کسی بھی قسم کی دشواری ہو تو وہ اس نمبر پر رابطہ کر کے فوری امداد حاصل کر سکتے ہیں۔

  • ٹک ٹاک کی وائرل ویڈیو نے 16 سالہ لڑکی کی جان بچا لی

    ٹک ٹاک کی وائرل ویڈیو نے 16 سالہ لڑکی کی جان بچا لی

    امریکا میں ٹک ٹاک کی ایک وائرل ویڈیو ایک 16 سالہ لڑکی کی جان بچانے کا سبب بن گئی، ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ خطرے کی زد میں ہونے کی صورت میں کس طرح سگنل دیا جائے۔

    یہ واقعہ امریکی ریاست شمالی کیرولینا میں پیش آیا، 911 کو موصول ہونے والی کال میں ایک شخص نے کہا کہ اس کے سامنے جاتی کار میں ایک کم عمر لڑکی موجود ہے جو خطرے کا سگنل دے رہی ہے۔

    پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے مذکورہ گاڑی کو روکا اور گاڑی چلانے والے 61 سالہ ہربرٹ برک نامی شخص کو گرفتار کرلیا۔

    کار میں موجود لڑکی چند روز قبل لاپتہ ہوئی تھی جس کی گمشدگی کی رپورٹ اس کے والدین نے پولیس کو درج کروائی تھی۔

    61 سالہ ملزم کی تلاشی کے بعد اس کے پاس سے چائلڈ پورنوگرافی کا مواد برآمد ہوا جبکہ اس نے 16 سالہ لڑکی کو بھی غیر قانونی طور پر حبس بے جا میں رکھا تھا۔

    لڑکی کی جان بچانے والی یہ ویڈیو گزشتہ برس جون میں ٹک ٹاک پر وائرل ہوئی تھی، ویڈیو میں ایک خاتون اپنی دوست سے ویڈیو کال کے دوران ہاتھ سے چند مخصوص اشارے کرتی ہیں۔

    ان اشاروں کا مطلب گھریلو تشدد یا گھر میں کسی خطرے کی نشاندہی کرنا، یا مدد طلب کرنا ہے۔

    اس وقت یہ ویڈیو اس لیے بھی وائرل ہوئی کیونکہ لاک ڈاؤن کے دوران گھریلو تشدد میں بے پناہ اضافہ ہوگیا تھا۔ لاک ڈاؤن کے 8 ماہ کے دوران کرونا وائرس کے لاک ڈاؤن کی وجہ سے مردوں نے گھروں پر رہنا شروع کیا تو گھریلو تشدد میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا۔

    اقوام متحدہ کے مطابق خواتین اپنے پرتشدد شوہر یا پارٹنرز کے ساتھ گھروں میں قید ہوگئیں اور ان کے لیے کوئی جائے فرار نہیں بچی۔

    صرف برطانیہ میں گھریلو تشدد کے سبب ہاٹ لائن پر مدد مانگنے والوں کی تعداد میں 120 فیصد اضافہ ہوا، امریکا میں یہ شرح 20 فیصد زیادہ رہی۔

    سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ اس ویڈیو کو زیادہ سے زیادہ وائرل کیا جانا چاہیئے تاکہ یہ ویڈیو گھروں میں تشدد کا شکار خواتین تک پہنچے اور وہ مدد طلب کرسکیں۔

  • وبا سے افریقی ممالک میں مشکلات، سعودی عرب کا اربوں ریال مدد کا اعلان

    وبا سے افریقی ممالک میں مشکلات، سعودی عرب کا اربوں ریال مدد کا اعلان

    ریاض: سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے براعظم افریقہ کے ممالک کی مدد کے لیے منعقدہ پیرس سربراہی کانفرنس سے آن لائن خطاب کیا اور کہا کہ سعودی عرب افریقی ممالک میں 3 ارب ریال سے زائد مالیت کے پروگرام شروع کرے گا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ سعودی ترقیاتی فنڈ افریقہ کے ساحلی ممالک کے ترقیاتی منصوبوں میں ایک ارب ریال کے لگ بھگ سرمایہ لگائے گا اور یہ کام فرانس کی ترقیاتی ایجنسی کے تعاون سے کیا جائے گا۔

    ولی عہد کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کا ترقیاتی فنڈ افریقہ کے ترقی پذیر ممالک میں 3 ارب ریال سے زائد مالیت کے پروگرام مستقبل میں نافذ کرے گا، یہ رقمیں قرضوں، عطیات اور منصوبہ جات کی شکل میں خرچ کی جائیں گی۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے 50 ارب سے زائد درختوں کی شجر کاری کے لیے گرین مشرق وسطیٰ پروجیکٹ کا اعلان کیا ہے، اس سے افریقی ممالک بھی فائدہ اٹھائیں گے۔

    شہزادہ محمد بن سلمان نے افریقی ممالک کی مدد سے متعلق عالمی کانفرنس منعقد کرنے پر فرانسیسی صدر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سربراہ کانفرنس براعظم افریقہ، اس کے ممالک اور اقوام کے مستقبل سے دلچسپی کا بھرپور اظہار ہے۔ خصوصا کرونا وبا کے زمانے میں براعظم افریقہ کے لیے یہ ضروری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ وبا سرحدیں نہیں جانتی، اس نے دنیا کے مختلف علاقوں میں انسانوں کی روزمرہ کی زندگی کے ہر شعبے کو متاثر کیا ۔خصوصا صحت اور معیشت پر بہت برا اثر ڈالا ہے۔

    ولی عہد کا کہنا تھا کہ کرونا وبا سے کم آمدنی والے افریقی ممالک بہت زیادہ متاثر ہوئے، اس وبا نے پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے کے لیے درکار فنڈنگ کی خلیج بڑھا دی۔ سعودی عرب نے براعظم افریقہ میں ترقیاتی عمل کو آگے بڑھانے میں کلیدی کردارادا کیا ہے جبکہ سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ افریقی ممالک کے لیے متعدد منصوبے اور اسکیمیں تیار کیے ہوئے ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب افریقی ممالک میں انتہا پسندانہ اور دہشتگردانہ تنظیموں کے خلاف کارروائی میں بین الاقوامی کوششوں کی حمایت کررہا ہے اور کرتا رہے گا، دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھے گا اور افریقی ممالک کے سیکیورٹی اداروں کی استعداد بہتر بنانے کی کوششوں میں حصہ لیتا رہے گا۔

    ولی عہد کا کہنا تھا کہ اس وقت کا اہم مسئلہ یہ ہے کہ کم آمدنی والے افریقی ممالک میں ویکسین کی منصفانہ تقسیم ہو اور یہ کام تیزی سے انجام پائے، دیگر ممالک کو بھی یہ سہولت حاصل ہو۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے سنہ 2020 کے دوران جی 20 کی قیادت کرتے ہوئے افریقہ سمیت دنیا کے تمام کم آمدنی والے ممالک کی مدد کی ضرورت پر زور دیا تھا۔ سعودی عرب کی جانب سے کم آمدنی والے ممالک کو ہنگامی امداد فراہم کی گئی۔ جی 20 نے 73 ممالک کو فوری نقد مدد مہیا کی، ان میں سے 38 کا تعلق افریقہ سے تھا۔ جی 20 نے 5 ارب ڈالر سے زیادہ کی امداد دی ہے۔

  • بچوں کا شرمیلا پن کیسے دور کیا جائے؟

    بچوں کا شرمیلا پن کیسے دور کیا جائے؟

    بچے کسی حد تک شرمیلے ہوتے ہیں لیکن اگر یہ شرمیلا پن بہت زیادہ بڑھ جائے تو یہ توجہ کا متقاضی ہوتا ہے، کیونکہ یہ بچے کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ پر شائع شدہ مضمون کے مطابق بچوں میں بہت زیادہ شرمیلا پن ان کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے، ایسے بچے کسی بات کا جواب یا ردعمل دینے میں بہت سست ہوتے ہیں۔

    ایسے بچے کسی سے بات کرتے ہوئے والدین سے چمٹ جاتے ہیں، یا پھر اپنا سر جھکا کر وہاں سے چلے جانے یا آنکھیں بند کر کے اپنے آپ کو محفوظ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

    ایسے بچوں کو دوست بنانے میں پریشانی ہوتی ہے، یہ الگ تھلگ بیٹھ کر دوسرے بچوں کو کھیلتے دیکھنا پسند کرتے ہیں اور کسی قسم کی نئی سرگرمی میں حصہ لینے سے کتراتے ہیں۔

    ان بچوں کا شرمیلا پن ختم کرنے کے لیے مندرجہ ذیل طریقوں پر عمل کریں۔

    سب سے پہلے اپنے بچے کو آرام اور سکون محسوس کرنے کا وقت دیں، اسے کسی نا واقف شخص کے پاس نہ بھیجیں۔ اس کے بجائے کسی بالغ کو اپنے بچے کے قریب کھیلنے کے لیے کھلونے مہیا کریں اس کی حوصلہ افزائی کریں اور پرسکون لہجے میں بات کریں۔

    کھیل کے گروپوں میں بچے کے ساتھ رہیں اور اس کی حوصلہ افزائی کریں اور جب آپ کا بچہ زیادہ آرام دہ محسوس کرنے لگے تو آپ آہستہ آہستہ اپنے آپ کو اس سے دور کرلیں۔

    بچے کو اس کے جذبات محسوس کرنے کے لیے آزادی دیں، اسے محسوس کروائیں کہ آپ اس کی مدد کریں گے۔

    اپنے بچے کو زیادہ پرسکون ہونے سے بھی بچائیں، اسی طرح اضافی توجہ بھی آپ کے بچے کے شرمیلے پن کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔

    جب آپ کا بچہ کوئی ہمت والا کام کرے اور دوسروں کو جواب دے، براہ راست کسی سے سوال کرے یا آپ سے دور کھیلے تو اس نے جو کچھ کیا اس کی تعریف کریں۔

    اگر دوسرے لوگ بچے کے سامنے کہیں کہ آپ کا بچہ شرمیلا ہے تو انہیں اسی وقت جواب دیں کہ اسے بچوں کے ساتھ کھیلنے کے لیے وقت درکار ہے، ایسا کرنے سے آپ کا بچہ جان سکے گا کہ آپ اسے مکمل طور پر سمجھتے ہیں۔

    اگر آپ کے بچے کو دوست کے گھر مدعو کیا گیا ہے تو پہلی دفعہ اس کے ساتھ آپ جائیں تو وہ زیادہ تحفظ محسوس کرے گا، اس کے بعد آپ آہستہ آہستہ اس عمل میں کمی لا سکتے ہیں۔

    بچے کو اسکاؤٹنگ کیمپوں میں حصہ لینے کی اجازت دیں، اسے معاشرتی کاموں میں جذباتی طور پر حصہ لینے کی تربیت دیں۔

    شرمیلے بچے کا کبھی بھی موازنہ مت کریں، اس لیے کہ موازنہ اسے اپنی عزت نفس سے محروم کرسکتا ہے، اس کی حوصلہ افزائی کریں تاکہ خود اعتمادی کے ساتھ آگے بڑھے۔

    اگر آپ کا بچہ بہت شرمیلا ہے اور آپ کے لیے اس کے سلوک اور احساسات کو تبدیل کرنا مشکل ہے تو آپ کسی ڈاکٹر، پیڈیا ٹرسٹ یا ماہر نفسیات سے مشورہ کریں۔

    اگر وہ بات چیت کرنے میں ہچکچاتا ہے، یا آنکھوں سے رابطے میں دشواری محسوس کرتا ہے تو اسپیشلسٹ ہی آپ کے بچے کی مدد کرے گا۔

  • سعودی خاتون میں غربت کے باجود دوسروں کی مدد کرنے کا جذبہ

    سعودی خاتون میں غربت کے باجود دوسروں کی مدد کرنے کا جذبہ

    ریاض: سعودی خاتون کی سخاوت اور دریا دلی نے سوشل میڈیا صارفین کو جذباتی کردیا، کھانے پینے کی اشیا بیچ کر اپنا پیٹ پالنے والی خاتون نے ضرورت مند کو مفت کھانا کھلایا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی شہر حائل کی خاتون ام محمد کی سخاوت کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے، خاتون کے لیے ام الایتام (یتیموں کی ماں) ہیش ٹیگ بن گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ام محمد کا تعلق حائل شہر سے ہے، آمدنی گزر بسر سے زیادہ نہیں اس کے باوجود وہ ہرکسی کی مدد میں پیش پیش رہتی ہیں۔

    ام محمد کی سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک نوجوان سعودی خاتون کے پاس گیا اور کہنے لگا کہ میرے پاس کھانے پینے کو کچھ نہیں، ام محمد نے کہا کہ گھبرانے کی کوئی بات نہیں میں تمہاری ماں ہوں اور تمہاری عزت میری عزت ہے۔

    ام محمد نے یہ جملے بے ساختہ انداز میں ادا کیے، یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اور اسے غیر معمولی پذیرائی ملی۔

    سعودی ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے ام محمد کا کہنا تھا کہ وہ لگ بھگ دس برس سے دکان چلا رہی ہیں، 7 برس سے اپنے 3 بیٹوں اور ایک بیٹی کی پرورش کر رہی ہیں، شوہر کی وفات کے بعد مشکل میں تھی۔ بچوں کی خاطر حائل کے عوامی پکوان تیار کر کے فروخت کرنے لگی۔

    ان کے مطابق اسی دوران حائل میں فیصل الرمالی نے جو ہنر مند خاندانوں کے انچارج ہیں، مجھے کھانے پینے کی اشیا خریدنے کے لیے قرضہ دیا۔

    ام محمد کا کہنا ہے کہ حائل شہر میں سڑکوں اور پارکوں میں گھوم پھر کر کھانے پینے کی اشیا فروخت کر کے گزر بسر کی اور مشکلات اٹھائیں، مجھے معاشرے کے ہر طبقے کے دکھ درد کا احساس بھی ہے۔ ہمارے یہاں اعلیٰ اخلاق کے مالک اور سمجھدار لوگ بھی ہیں اور نالائق بھی۔

    انہوں نے بتایا کہ وہ اس وقت حیرت زدہ رہ گئیں جب محکمہ تفریحات کے سربراہ ترکی آل الشیخ نے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور کہا کہ آئندہ آپ سڑکوں، گلیوں اور پارکوں میں کچھ نہ فروخت کریں، آپ کے سارے قرضے میرے ذمے ہیں۔ میں آپ کے لیے دکان کا انتظام کر رہا ہوں۔

    دوسری جانب ترکی آل شیخ نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ جب انہوں نے ام محمد کی وڈیو دیکھی تو ان کی نیند اڑ گئی، اسی لمحے طے کرلیا تھا کہ صبح ہوتے ہی ام محمد سے رابطہ کروں گا۔

  • ٹائیگر فورس کے اراکین متاثرہ خاندانوں کی مدد کے لیے دن رات ایک کر دیں،وزیراعلیٰ پنجاب

    ٹائیگر فورس کے اراکین متاثرہ خاندانوں کی مدد کے لیے دن رات ایک کر دیں،وزیراعلیٰ پنجاب

    سیالکوٹ: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ ٹائیگر فورس کے اراکین متاثرہ خاندانوں کی مدد کے لیے دن رات ایک کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ٹائیگر فورس کے اراکین نے ملاقات کی۔وزیراعلیٰ پنجاب کو ٹائیگر فورس کی کیپ پہنائی گئی۔

    سردار عثمان بزدار نے احساس کفالت پروگرام کے تحت مالی امداد تقسیم کرنے کے سینٹر کا دورہ کیا اور مستحق خواتین میں مالی امداد کی تقسیم کےعمل کا جائزہ لیا۔وزیراعلیٰ پنجاب نے خواتین سے سینٹر انتظامات سے متعلق دریافت کیا۔ خواتین نے مالی امداد کی تقسیم کے عمل میں شفافیت پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    انہوں نے فیلڈ اسپتال میں فراہم کی جانے والی سہولتو ں کا جائزہ لیا اور مختصر وقت میں فیلڈ اسپتال قائم کرنے پر انتظامیہ کی تعریف بھی کی۔سردار عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ فیلڈ اسپتال میں خواتین کے لیے علیحدہ آئسولیشن وارڈ قائم کیا گیا ہے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ پنجاب میں مالی امداد کی تقسیم کے پروگرام کی خود نگرانی کر رہا ہوں۔سردار عثمان بزدار کا مزید کہنا تھا کہ ٹائیگر فورس کے اراکین متاثرہ خاندانوں کی مدد کے لیے دن رات ایک کر دیں۔

    سردار عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ دکھی انسانیت کی خدمت کرنے والوں کو دنیا اور آخرت میں اجر ملے گا۔

  • لاک ڈاؤن سے متاثرہ پاکستانیوں کی مدد کیلئے چینی کمپنی کا بڑا اقدام

    لاک ڈاؤن سے متاثرہ پاکستانیوں کی مدد کیلئے چینی کمپنی کا بڑا اقدام

    گوادر: کروناوائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن سے متاثرہ پاکستانیوں کی مدد کے لیے چینی کمپنی بھی میدان میں آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں گوادرپورٹ پر چینی کمپنی’’کوپک‘‘ کی جانب سے راشن سے بھرا جہاز لنگر انداز ہوا، راشن لاک ڈاؤن سے پریشان مقامی افراد میں تقسیم کیا جائے گا۔

    پاک بحریہ نے جذبہ خیرسگالی کے تحت راشن اپنے جہاز پر کراچی سے گوادر پہنچایا۔ راشن میں آٹا، چینی، چاول، گھی، کجھوریں اور دیگر مختلف اشیاء شامل ہیں۔

    ذرائع چینی کمپنی کا کہنا ہے کہ 34ٹن راشن کو 1ہزار مستحق خاندانوں میں تقسیم کیا جائے گا۔

    کوروناوائرس کیخلاف جنگ ، چین نے مثالی دوستی کا حق ادا کردیا

    ادھر نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاک،چین تعلقات ہمیشہ مشکل وقت میں ثابت قدم رہے، دنیا کو کورونا کا چیلنج درپیش ہوا تو دونوں شانہ بشانہ آگئے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا تھا کہ چین نے ووہان میں پاکستانی طلبا کا خیال رکھا اور کوروناکیخلاف جنگ میں پاکستان کو ہنگامی طبی امداد فراہم کی، چین کی طبی ماہرین کی ٹیم نے پاکستان کا دورہ کیا، جہاں انھوں نے ڈاکٹرز،سرکاری اہلکاروں، شعبہ صحت کےحکام سے ملاقاتیں کیں، چینی ماہرین نے اسلام آباد، راولپنڈی، کراچی، لاہور کا دورہ کیا۔

  • فصلوں کا کچرا ٹھکانے لگانے میں بھارتی پنجاب کی مدد کر سکتے ہیں، فواد چوہدری

    فصلوں کا کچرا ٹھکانے لگانے میں بھارتی پنجاب کی مدد کر سکتے ہیں، فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ جالندھرمیں فصلیں جلانا پنجاب کی سرحد کی دونوں جانب تباہی کا باعث ہے، فصلوں کا کچرا ٹھکانے لگانے میں بھارتی پنجاب کی مدد کر سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر فواد چوہدری نے اپنے پیغام میں کہا کہ ہم فصلوں کا کچرا مشین سے ٹھکانے لگانے میں بھارتی پنجاب کی مدد کرسکتے ہیں، طریقے سے ٹھکانے لگائے گئے کچرے کو بطورایندھن بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے مزید کہا کہ جالندھرمیں فصلیں جلانا پنجاب کی سرحد کی دونوں جانب تباہی کا باعث ہے۔

    محکمہ ماحولیات کے مطابق اسموگ بھارتی شہر جالندھر سے آرہی ہے، جالندھر میں فصلوں کی باقیات جلائی جا رہی ہیں جس کی وجہ سے ہوا کا رخ تبدیل ہو کر بھارت سے لاہور کی طرف آ رہا ہے۔ لاہور میں اسموگ کی وجہ سے شہریوں کو سخت پریشانی کا سامنا ہے، شہریوں کو سانس لینے میں بھی شدید دشواری پیش آ رہی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے ناسا کی سیٹلائٹ تصاویر نے بھارتی پنجاب میں فصلوں کو لگائی جانے والی آگ کو بے نقاب کیا تھا۔ عالمی اداروں کی سخت ہدایات کے باوجود مودی سرکار فصلیں جلانے والوں کے خلاف کارروائی سے گریزاں ہیں۔

  • امریکا انخلا کے بعد افغان حکومت اور فورسز کی مدد جاری رکھے گا، زلمے خلیل زاد

    امریکا انخلا کے بعد افغان حکومت اور فورسز کی مدد جاری رکھے گا، زلمے خلیل زاد

    واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ ہم اب افغان فورسز کا دفاع کررہے ہیں اور ہم طالبان سے معاہدے کے بعد اسے جاری رکھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر زلمے خلیل زاد نے اپنے پیغام میں کہا کہ تمام گروہوں نے تسلیم کیا ہے کہ افغانستان کا مستقبل افغانستان میں اندرونی مذاکرات کے ذریعے طے کیا جائے گا۔

    زلمے خلیل زاد نے ان رپورٹس کو مسترد کردیا ہے جس میں طالبان کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ معاہدے کے مطابق امریکا، افغان حکومت اور اس کی فورسز کی مدد نہیں کرے گا۔

    امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل کا کہنا تھا کہ کسی کو بھی حق حاصل نہیں کہ وہ اشتہارات کے ذریعے کسی کو بھی دھمکی دے یا دھوکہ دے۔

    زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ میں یہ واضح کردینا چاہتا ہوں کہ ہم اب افغان فورسز کا دفاع کررہے ہیں اور ہم طالبان سے معاہدے کے بعد اسے جاری رکھیں گے۔

    طالبان سے امن معاہدہ جلد ہوجائے گا، زلمے خلیل زاد

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ افغان امن معاہدے پر بڑی پیش رفت ہوئی ہے امید ہے کہ طالبان سے امن معاہدہ جلد ہوجائے گا۔